Monday, December 21, 2020

صنعتی اداروں کی شرح نمو میں 5.5فیصد اضافہ

اسلام آباد( وائی سی پی نیوز)گذشتہ مالی سال کے مقابلہ میں جاری مالی سال کے دوران بڑے صنعتی اداروں کے شعبہ (ایل ایس ایم ) کی شرح نمو میں 5.5فیصد اضافہ ہوا ہے۔ ادارہ برائے شماریات پاکستان کے اعدادوشمار کے مطابق جاری مالی سال کے پہلے چار مہینوں میں جولائی تا اکتوبر 2020کے دوران ایل ایس ایم کے شعبہ کی شرح ترقی 5.5فیصد تک بڑھ گئی۔ رپورٹ کے مطابق اکتوبر 2020مسلسل دوسرا مہینہ ہے جس میں بڑے صنعتی اداروںکی شرح نمو گذشتہ ماہ کے مقابلہ میں زائد رہی ہے اور پاکستان میں کووڈ19کی دوسری لہر کے باوجود ایل ایس ایم کے شعبہ کی شرح نمو میں اضافہ حوصلہ افزا ہے۔ پی بی ایس کے مطابق 15بڑی صنعتوں میں سے 9صنعتی شعبوں کی شرح نمو میں اضافہ ہوا ہے جبکہ 6مختلف بڑی صنعتوں کی شرح نمو میں کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔ واضح رہے کہ اکتوبر 2020کے دوران ایل ایس ایم کے شعبہ کی شرح نمو میں 6.7فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے ۔ جبکہ ستمبر 2020کے مقابلہ میں اکتوبر2020کے دوران شعبہ کی شرح نمو میں 3.4فیصد اضافہ ہوا ہے۔ پی بی ایس کے مطابق جولائی تا اکتوبر 2020کے دوران جولائی تا اکتوبر 2020کے دوران ٹیکسٹائل سیکٹر کی شرح نمو 2.2اور نان مٹیک منرلز کے شعبہ کی ترقی 22.9فیصد رہی ہے۔ اسی طرح فرٹیلائیزر کے شعبہ کی شرح نمو بھی 6فیصد جبکہ فوڈ، بیوریج اور تمباکو کی صنعتوں کی شرح ترقی میں بھی 12.2فیصد اور کیمیکلز مصنوعات تیار کرنے والی صنعت کی شرح نمو بھی 9.2فیصد تک بڑھ گئی۔ اسی طرح پیپر اینڈ بورڈ کے شعبہ کی شرح نمو میں 10.4فیصد، ادویہ سازی کے شعبہ میں 13.5فیصد اور پٹرولیم کے شعبہ کی شرح ترقی میں 1.6فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے ۔ دوسری جانب آٹو موبائیلز کے شعبہ کی شرح نمو میں 1.6فیصد کمی ہوئی ہے تاہم کمی کے رجحان میں بہتری ہو رہی ہے اور اسی طرح آئرن اینڈ سٹیل کی صنعت کی شرح ترقی میں 5.4فیصد ، انجینئرنگ مصنوعات 34فیصد اور پراڈکٹس 43فیصد اور جولائی تا اکتوبر 2020کے دوران لکڑی کی مصنوعات تیار کرنے والی صنعت کی ترقی میں بھی 64فیصد کمی ریکارڈ کی گئی ہے ۔

Thursday, December 10, 2020

سٹاک مارکیٹ میں تیزی،100انڈیکس102.25 پوائنٹس بڑھ گیا اوپن مارکیٹ میںڈالر30پیسے مہنگا

کراچی (وائی سی پی نیوز) پاکستان سٹاک مارکیٹ میںدوروزہ مندی کے بعد کاروباری ہفتے کے تیسرے روز بدھ کو ریکوری آئی جس کے نتیجے میںکے ایس ای100انڈیکس102.25 پوائنٹس کے اضافے سے42204.03پوائنٹس کی سطح پرپہنچ گیااور52.92فیصد کمپنیوںکے حصص کی قیمتوں میںاضافہ ریکارڈکیا گیاجس سے مارکیٹ کی سرمایہ کاری مالیت 24ارب78کروڑ86لاکھ روپے گئی جب کہ حصص کی لین دین کے لحاظ سے کاروباری حجم بھی منگل کی نسبت6.93فیصدزائد رہا۔ملک میں سیاسی غیر یقینی صورتحال کے باعث سرمایہ کاروں کی جانب سے پاکستان اسٹاک ایکس چینج میںگزشتہ روز ٹریڈنگ کے آغازمیں سرمایہ کار تذبذ ب کا شکار نظر آئے جس کی وجہ ابتدائی اوقات میںکے ایس ای100انڈیکس42024پوائنٹس کی نچلی سطح پر آگیا تاہم بعد ازاں ریکوری آئی اور سرمایہ کاروں نے منافع بخش کمپنیوں کے شیئرز کی خریداری شروع کردی جس کے نتیجے میں تیزی آگئی اور دوران ٹریڈنگ انڈیکس 42350پوائنٹس کی بلند سطح پر پہنچ گیا بعد میں مزکورہ سطح برقرار نہ رہ سکی لیکن تیزی کا رجحان غالب رہا اور کاروبار کے اختتام پرکے ایس ای100انڈیکس102.25پوائنٹس کے اضافے سے 42204.03پوائنٹس پر بند ہوا اسی طرح کے ایس ای آل شیئرز انڈیکس98.41 پوائنٹس کے اضافے سے29575.17 پوائنٹس اورکے ایس ای30انڈیکس 57.95پوائنٹس کے اضافے سے 17691.26پوائنٹس کی سطح پر بند ہوا ۔گزشتہ روز مجموعی طور پر393کمپنیوں کا کاروبار ہوا جس میں سے208کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں اضافہ 162میں کمی اور23کمپنیوںکے حصص کی قیمتوں میں استحکام رہا۔تیزی کے سبب مارکیٹ کی سرمایہ کاری مالیت77کھرب14ارب44کروڑ90لاکھ روپے سے بڑھ کر77کھرب39ارب23کروڑ76لاکھ روپے ہوگئی ۔قیمتوں میں اتار چڑھاو¾ کے اعتبار سے نمایاں کمپنیوں میں یونی لیور فوڈز1002روپے کے اضافے سے14500روپے اورنیسلے پاکستان150روپے کے اضافے سے6750روپے ہوگئی جب کہ پاک ٹوبیکو 32.50روپے کی کمی سے1567.50روپے اورصنوفی ایونٹس22.50روپے کی کمی سے777.50روپے ہوگئی۔انٹر بینک میں بدھ کو پاکستانی روپے کے مقابلے میں امریکی ڈالر کی قدر میں ملا جلا رجحان دیکھنے میں آیا جب کہ اوپن کرنسی مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت خرید میں10پیسے اور قیمت فروخت میں30پیسے کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔فاریکس ایسوسی ایشن آف پاکستان کے مطابق گزشتہ روز انٹر بینک میں روپے کے مقابلے ڈالر کی قیمت خرید5پیسے کے اضافے سے160.35روپے سے بڑھ کر160.40روپے اور قیمت فروخت160.60روپے سے گھٹ کر160.45روپے ہو گئی جب کہ اوپن کرنسی مارکیٹ میں 10پیسے کے اضافے سے ڈالر کی قیمت خرید160.20روپے سے بڑھ کر160.30روپے اور قیمت فروخت160.60روپے سے بڑھ کر160.70روپے ہوگئی۔دیگر کرنسیوں میں یورو کی قدر میں70پیسے کا اضافہ ہوا جس سے یوروکی قیمت خرید192.30روپے سے بڑھ کر193روپے اور قیمت فروخت194.30روپے سے بڑھ کر194.40روپے ہوگئی جبکہ 1.70روپے کے اضافے سے برطانوی پونڈ کی قیمت خرید212.30روپے سے بڑھ کر214روپے اور قیمت فروخت 214روپے سے بڑھ کر215.50روپے پر جا پہنچی۔مقامی صرافہ مارکیٹوں میں سونا 100روپے کی کمی سے ایک لاکھ11ہزار200روپے کی سطح پر آگیا ۔گزشتہ روز عالمی مارکیٹ میں سونے کی فی اونس قیمت4 ڈالرکی کمی سے1864ڈالر رہی جس کے زیر اثرمقامی سطح پر سونے کی قیمت100روپے کی کمی سے1لاکھ11ہزار200اور دس گرام سونے کی قیمت86روپے کی کمی سے 95ہزار336روپے رہی جبکہ چاندی کی فی تولہ قیمت 1220روپے کی سطح پر مستحکم رہی۔

Friday, December 4, 2020

سرمایہ کاروںکا محتاط رد عمل سٹاک مارکیت میں ملاجلا رجحان، انڈیکس 20.34پوائنٹس بڑھ گیاڈالر10پیسے ،سونا300 روپے تولہ سستا

کراچی (وائی سی پی نیوز)پاکستان اسٹاک مارکیٹ میںجمعرات کو ملا جلا رجحان دیکھنے میں آیااورسرمایہ کاروں کی جانب سے محتاط طرز عمل اختیار کرنے کے باعث کے ایس ای100انڈیکس 20.34پوائنٹس کے اضافے سے42047.72پوائنٹس کی سطح پرپہنچ گیاتاہم53.75فیصد کمپنیوںکے حصص کی قیمتوں میں کمی ریکارڈکی گئی جس کے باعث سرمایہ کاروںکو 2ارب79کروڑ31لاکھ روپے کے نقصان کا سامنا کرنا پڑا جب کہ حصص کی لین دین کے لحاظ سے کاروباری حجم بھی بدھ کی نسبت 11.85فیصدکم رہا۔پاکستان اسٹاک ایکس چینج میںگزشتہ روز ٹریڈنگ کے آغاز سے ہی سرمایہ کار تذبذب کا شکار نظر آئے جس کے نتیجے میں وقفے وقفے سے حصص کی خرید وفروخت کے رجحانات تبدیل ہوتے رہے اور دوران ٹریڈنگ کے ایس ای100انڈیکس42410پوائنٹس کی بلند سطح اور 42008پوائنٹس کی نچلی سطح پر ریکارڈ کیا گیا ۔اتار چڑھاو¾ کا سلسلہ دن بھر جاری رہا اور کاروبار کے اختتام پرکے ایس ای100انڈیکس 20.34پوائنٹس کے اضافے سے42047.72پوائنٹس اور کے ایس ای آل شیئرز انڈیکس1.72 پوائنٹس کے اضافے سے29409.49 پوائنٹس پر بند ہوا جب کہ کے ایس ای30انڈیکس3.68 پوائنٹس کی کمی سے 17664.64پوائنٹس کی سطح پرآگیا ۔گزشتہ روز مجموعی طور پر 400کمپنیوں کا کاروبار ہوا جس میں سے171کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں اضافہ ،215میں کمی اور 14کمپنیوںکے حصص کی قیمتوں میں استحکام رہا۔ بیشتر کمپنیوں کے شیئرز کی قیمتوں میں کمی آنے کے سبب مارکیٹ کی سرمایہ کاری مالیت 77کھرب1ارب52کروڑ18لاکھ روپے سے گھٹ کر76کھرب98ارب72کروڑ87لاکھ روپے ہوگئی ۔قیمتوں میں اتار چڑھاو¾ کے اعتبار سے نمایاں کمپنیوں میںرفحان میظ300روپے کے اضافے سے8900روپے اور انڈس ڈائنگ 37.48روپے کے اضافے سے537.49روپے ہوگئی جب کہ سیپ ہائر ٹیکس 985.10روپے کی کمی سے985.10روپے اورکولگیٹ پامولو50روپے کی کمی سے2900روپے ہوگئی۔اوپن کرنسی مارکیٹ میں جمعرات کو امریکی ڈالر کی قدر میں 10پیسے کی کمی ہوئی جب کہ انٹر بینک میں 10پیسے مہنگا خریدا گیا لیکن قیمت فروخت مستحکم رہی ۔فاریکس ایسوسی ایشن آف پاکستان کے مطابق گزشتہ روز انٹر بینک میں روپے کے مقابلے ڈالر کی قیمت خرید10پیسے کی کمی سے160.30روپے سے گھٹ کر160.20روپے اورقیمت فروخت160.35روپے سے گھٹ کر160.25روپے ہوگئی جب کہ مقامی اوپن کرنسی مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت خرید10پیسے کے اضافے سے160.20روپے سے بڑھ کر160.30روپے ہوگئی اور قیمت فروخت160.60روپے مستحکم رہی۔دیگر کرنسیوں میں یورو کی قیمت خرید1روپے کے اضافے سے191روپے سے بڑھ کر192روپے اور قیمت فروخت192.90روپے سے بڑھ کر194روپے ہوگئی جب کہ ایک روپے کے اضافے سے برطانوی پونڈ کی قیمت خرید212روپے سے بڑھ کر213روپے اور قیمت فروخت214روپے سے بڑھ کر215روپے ہوگئی۔مقامی صرافہ مارکیٹوں میںجمعرات کو فی تولہ سونے کی قیمت300روپے کی کمی سے ایک لاکھ 10ہزار500روپے ہوگئی۔صراف اینڈ جیولرز ایسوسی ایشن کے مطابق گزشتہ روز عالمی مارکیٹ میںفی اونس سونا8ڈالرکے اضافے سے بڑھ کر1839ڈالر ہو گیاتاہم ملکی صرافہ مارکیٹوں میں بھی سونے کی قیمت میںکمی کا رجحان رہااور ایک تولہ سونے کی قیمت 300روپے کی کمی سے 1لاکھ 10ہزار500روپے ہو گئی اسی طرح257روپے کی کمی سے دس گرام سونے کی قیمت 94ہزار 736روپے کی سطح پر آ گئی۔

Iran-Israel war has stopped, who will think about the oppressed Palestinians

                With the wisdom of US President Donald Trump, the world was saved from the third horrific World War and the 12-day Iran-Isra...