Tuesday, November 3, 2020

غیرملکی سرمایہ کاروں کو 3ماہ میں 65فیصد منافع، اپنے اپنے ممالک منتقل کر دیا(سٹیٹ بینک)

کراچی (وائی سی پی نیوز ) سٹیٹ بینک نے کہا ہے پاکستان میں غیرملکی سرمایہ کاری کامنافع 65فیصد بڑھ گیا، 3ماہ میں غیرملکی سرمایہ کاروں نے سرمایہ کاری سے 65فیصد منافع بیرون ملک منتقل کیا۔سٹیٹ بینک کی جانب سے جاری کردہ ایک رپورٹ کے مطابق غیر ملکی سرمایہ کار و ں نے پہلی سہ ماہی میں 57کروڑ 68 لاکھ ڈالر بیرون ملک بھجوائے گئے،بیرون ملک بھیجی رقم گزشتہ سال سے 22کروڑ 76 لاکھ ڈالر ز یا دہ ہے،تین ماہ میں پاکستان میں نئی غیر ملکی سرمایہ کاری کا مجموعی حجم 38کروڑ 89 لاکھ ڈالر تھا، پاکستان میں غیرملکی سرمایہ کاری کامنافع65 فیصد بڑھ گیا، 3ماہ میں غیرملکی سرمایہ کاروں نے سرمایہ کاری سے 65فیصد منافع بیرون ملک منتقل کیا۔حکام نے کہا غیرملکی سرمایہ کاروں نے سٹاک مارکیٹ سے 1کروڑ 78 لاکھ ڈالر کما کر باہر بھجوائے جبکہ سب سے زیادہ 15کروڑ 22 لاکھ ڈالر کا منافع فوڈ سیکٹر کی طرف سے بھجو ا یا گیا،کمیونیکیشن سیکٹر کے سرمایہ کاروں نے 11کروڑ 87 لاکھ ڈالر باہر بھجوائے۔

سٹاک مارکیٹ شدید مندی کا شکار،100انڈیکس مزید775.82پوائنٹس گر گیا امریکی ڈالر 15پیسے سستاسونا1100روپے تولہ مہنگا

کراچی (وائی سی پی نیوز ) پاکستان اسٹاک مارکیٹ میںنئے کاروباری ہفتے کے پہلے روز پیر کو بھی شدیدمندی کا رجحان برقرار رہا جس کے نتیجے میںکے ایس ای100انڈیکس مزید775.82پوائنٹس کی کمی سے39112.18پوائنٹس کی سطح پر آگیا جب کہ سرمایہ کاروں کی جانب سے مارکیٹ سے سرمایہ نکالنے کو ترجیح دینے کے باعث74.24فیصد کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میںکمی ریکارڈکی گئی جس کے سبب سرمایہ کاروںکوایک کھرب 44ارب57کروڑ4لاکھ روپے کا نقصان اٹھانا پڑاجب کہ حصص کی لین دین کے لحاظ سے کاروباری حجم بھی گزشتہ ٹریڈنگ سیشن کی نسبت40.51فیصدکم رہا۔پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں گزشتہ روز ٹریڈنگ کے آغازسے ہی مفی رجحان دیکھنے میں آیا اور سرمایہ کاروں کی جانب سے حصص فروخت کے دباو¾ کے باعث مندی چھاگئی جس کے نتیجے میں ٹریڈنگ کے دوران کے ایس ای100انڈیکس 39ہزار کی نفسیاتی حد سے نیچے گرتے ہوئے38776 پوائنٹس کی نچلی سطح پرآ گیابعد میں ریکوری آئی اور انڈیکس کی 39ہزار کی نفسیاتی حد بحال ہوگئی لیکن مندی آخر تک غالب رہی اورکاروبار کے اختتام پر کے ایس ای100انڈیکس775.82پوائنٹس کی کمی سے 39112.18پوائنٹس کی سطح پر بند ہوا جب کہ کے ایس ای30انڈیکس 346.92ائنٹس کی کمی سے 16403.45پوائنٹس اور کے ایس ای آل شیئر انڈیکس 619.35پوائنٹس کی کمی سے 27566.21پوائنٹس پربند ہوا۔گزشتہ روز مجموعی طور پر396کمپنیوں کا کاروبار ہوا جس میں سے87کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں اضافہ 294میں کمی اور15کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں استحکام رہا۔مندی کے سبب مارکیٹ کے سرمائے کا مجموعی حجم73کھرب99ارب62کروڑ91لاکھ روپے سے گھٹ کر72کھرب55ارب5کروڑ87لاکھ روپے ہوگیا۔قیمتوں میں اتار چڑھاوکے اعتبار سے رفحان میظ کے حصص کی قیمت125روپے کے اضافے سے 8325روپے اوریونی لیور فوڈز100روپے کے اضافے سے 13ہزارروپے ہوگئی جب کہ یونی لیور فوڈزکے حصص کی قیمت 100روپے کی کمی سے 13ہزارروپے اورپاک ٹوبیکو122.96روپے کی کمی سے1527.04روپے اورباٹا پاک118.85روپے کی کمی سے1469.90روپے ہوگئی۔مقامی کرنسی مارکیٹوں میں امریکی ڈالرکی قدر میں کمی کا سلسلہ برقرار ہے پیر کو ڈالرمزید کمی کے بعد 160.20روپے کی سطح پر آگیا جب کہ یورو اور برطانوی پاونڈ کی قدر میں بھی کمی ریکارڈ کی گئی۔فاریکس ایسوسی ایشن آف پاکستان کے مطابق پیر کو انٹر بینک میں پاکستانی روپے کے مقابلے میں امریکی ڈالر کی قدر میں مزید15پیسے کی کمی ہوئی جس کے باعث ڈالر کی قیمت خرید160.25روپے سے گھٹ کر160.10روپے اور قیمت فروخت160.35روپے سے گھٹ کر160.20روپے ہو گئی جب کہمقامی اوپن کرنسی مارکیٹ میں امریکی ڈالر کی قیمت خرید20پیسے کی کمی سے158.90روپے سے گھٹ کر159.70روپے اور قیمت فروخت160.20روپے سے گھٹ کر 160.20روپے ہوگئی ۔دیگر کرنسیوں میں یورو کی قیمت خرید185روپے سے گھٹ کر 184.50روپے اور قیمت فروخت187روپے سے گھٹ کر 186.50روپے ہوگئی جب کہ برطانوی پاونڈ کی قیمت خرید205.50روپے سے گھٹ کر 204روپے اور قیمت فروخت208روپے سے گھٹ کر 206.50روپے ہوگئی۔مقامی صرافہ مارکیٹوں میں سونے کی قیمت1100روپے کے اضافے سے ایک لاکھ13ہزار200روپے فی تولہ ہوگئی۔آل سندھ صراف اینڈ جیولرز ایسوسی ایشن کے مطابق گزشتہ روز عالمی مارکیٹ میں گزشتہ روز سونے کی فی اونس قیمت10 ڈالرکے اضافے سے1889ڈالر ہوگئی جس کے زیر اثر مقامی سطح پر سونے کی قیمت 1100روپے کے اضافے سے1لاکھ13ہزار200روپے ہوگئی جب کہ دس گرام سونے کی قیمت 943روپے کے اضافے سے97ہزار51روپے ہوگئی۔ چاندی کی فی تولہ قیمت30روپے کے اضافے سے1200روپے ہوگئی۔

Monday, November 2, 2020

گیس کی قیمتیں بڑھنے سے بجلی بھی 12 فیصد مزید مہنگی ہو گی، مزید مہنگائی بڑھے گی، نعمان کبیر

اسلام آباد (وائی سی پی نیوز)چیئرمین پاکستان انڈسٹریل اینڈ ٹریڈرز ایسوسی ایشنز فرنٹ (پیاف) میاں نعمان کبیر نے سیئنر وائس چیئرمین ناصر حمید خان اور وائس چیئرمین پیاف جاوید اقبال صدیقی کے ہمراہ صنعتکاروں کے ایک وفد سے ملاقات کرتے ہوئے کہا ہے کہ و فاقی حکومت کی جانب سے 94 ارب روپے کی وصولی کےلئے قدرتی گیس کی قیمتوں میں143 فیصد تک اضافے کے اعلان سے اشیاءو خد مات کی قیمتوں میں اضافہ سے مہنگائی کے مزید بڑھنے کا خدشہ ہے اور صنعتیں بند ہونے کا خطرہ پیدا ہو گیا ہے ۔اگرگیس کی قیمتیں بڑھیں تو بجلی بھی 12 فیصد مزید مہنگی ہو جائے گی جس سے مزید مہنگائی بڑھے گی۔حکومت گیس کی قیمتوں میں مجوزہ اضافہ نہ کرے یہ بے روز گاری اور معاشی عدم استحکام کا باعث بنے گا۔ کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) نے گھریلو صارفین کے لئے گیس کی قیمتون میں چھوٹے چھوٹے درجے کے صارفین سے لیکر بڑے درجے کے صارفین تک بتدریج ۱۰ فیصد سے ۱۴۳ فیصد تک اضافے کی اجازت دی ہے۔ ای سی سی نے تجارتی اور صنعتی صارفین کےلئے گیس کی قیمتوں کو ۳۰ فیصد سے بڑھا کر ۵۷ فیصد کرنے کی بھی منظوری دی ہے، اس سے صنعتوں کی پیداوار مہنگی ہو جائے گی۔وفاقی حکومت انڈسٹری سے مشاورت کیے بغیر کوئی فیصلے نہ کرے ۔ملکی صنعتی سیکٹر کو گیس ہمسایہ ممالک کے مقابلے میںپہلے ہی مہنگے داموں فروخت کی جارہی ہے۔پیداواری لاگت زیادہ ہونے سے بین الاقوامی مارکیٹ میں پاکستانی اشیاءکی مانگ میں مسلسل کمی آ رہی ہے ۔ چیئر مین پیاف میاں نعمان کبیر نے کہا کہ صنعتی و کمرشل مقاصد کے لئے گیس کی قیمتوں میں مجوزہ اضافہ صنعتوں کی کمر توڑ کر رکھ دیگااور اس کا بالواسطہ اثر بزنس کمیونٹی بالخصوص عوام پر پڑے گا کیونکہ انڈسٹریز کی پیداواری لاگت میںمزید اضافہ ہو جائے گا جس سے اشیاءکی قیمتوں میں بھی اضافہ ہو جائے گا۔ برآمدات پالیسی میں مقرر کردہ اہداف بجلی و گیس کی قیمتوں میں اضافے سے حاصل نہیں ہو سکیں گے۔پاکستان میں پےداوری لاگت اپنے ہمساےہ ممالک( انڈےا،تھائی لےند ،چےن، بنگلہ دےش وغےرہ ) کے مقابلے مےں پہلے ہی بہت زےادہ ہے۔ گیس پاکستان کے قدرتی وسائل سے حاصل ہوتی ہے اور اس کی قیمت میں اضافہ کرنے کا منصوبہ بلا جواز ہے۔ دن بدن غیر ملکی قرضوں میں اضافہ سے حکومت کا ٹیکسوں کااضافی بوجھ بھی عوام برداشت کررہی ہیں جس کے باعث مہنگائی میں بھی مسلسل اضافہ ہورہا ہے۔

جولائی سے ستمبر2020 تک سعودی عرب کو106.95 ملین ڈالرمالیت کی برآمدات ریکارڈ

اسلام آباد (وائی سی پی نیوز)سعودی عرب کو پاکستانی برآمدات میں جاری مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں 19.89 فیصداضافہ ریکارڈکیاگیاہے ،پہلی سہ ماہی میں سعودی عرب سے درآمدات میں بھی اضافہ دیکھنے میں آیاہے۔سٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے اس حوالہ سے جاری کردہ اعدادوشمارکے مطابق جولائی سے ستمبر2020 تک کی مدت میں سعودی عرب کو106.95 ملین ڈالرمالیت کی برآمدات ریکارڈکی گئیں جو گزشتہ مالی سال کی اسی مدت کے مقابلہ میں زیادہ ہے، گزشتہ مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں سعودی عرب کو89.21 ملین ڈالرکی برآمدات ریکارڈکی گئی تھیں۔ستمبر2020 میں سعودی عرب کو35.62 ملین ڈالرکی برآمدات ہوئیں، گذشتہ سال ستمبرمیں سعودی عرب کو31.24 ملین ڈالرکی برآمدات ریکارڈکی گئی تھیں۔مالی سال 2019-20 میں سعودی عرب کوپاکستان کی مجموعی برآمدات کا حجم 453.86 ملین ڈالررہا تھا۔سٹیٹ بینک کے مطابق مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں سعودی عرب سے درآمدات میں 12.39 فیصد اضافہ ریکارڈکیا گیاہے۔

پہلی سہ ماہی کے دوران 68.84 فیصد کانمایاں اضافہ ریکارڈکیاگیا،سٹیٹ بینک

اسلام آباد (وائی سی پی نیوز)ملک میں تیل وگیس دریافت کرنے کے شعبہ میں براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری میں مالی سال کی پہلی سہ ماہی کے دوران 68.84 فیصد کانمایاں اضافہ ریکارڈ کیاگیاہے۔سٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے اس حوالہ سے جاری کردہ اعدادوشمارکے مطابق جولائی سے لیکرستمبر2020 تک کی مدت میں تیل وگیس دریافت کرنے کے شعبہ میں براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری کا حجم 67.2 ملین ڈالرریکارڈکیاگیا یہ شرح گزشتہ مالی سال کے اسی عرصہ کے مقابلہ میں 68.84 فیصدکم ہے، گزشتہ مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں ملک میں تیل وگیس دریافت کرنے کے شعبہ میں براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری کا حجم 39.8 ملین ڈالرریکارڈکیاگیاتھا، ستمبر2020 میں اس شعبہ میں براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری کاحجم 32.9 ملین ڈالر ریکارڈکیاگیاہے۔سٹیٹ بینک کے اعدادوشمارکے مطابق پہلی سہ ماہی میں ملک میں براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری کے حجم میں گزشتہ مالی سال کے اسی عرصہ کے مقابلہ میں 31 فیصد کی کمی ریکارڈکی گئی ہے۔ جولائی سے لیکرستمبر2020 تک کی مدت میںملک میں براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری کا حجم 415.7 ملین ڈالرریکارڈکیاگیا۔ گزشتہ مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں ملک میں براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری کاحجم 545.5 ملین ڈالرریکارڈکیاگیاتھا۔

وفاقی وزارتوں کے ترقیاتی منصوبوں کیلئے 188.34 ارب، کارپوریشنز کیلئے 76.4 ارب روپے اورخصوصی ایریاز کیلئے 24.15 ارب روپے کے فنڈزجاری

اسلام آباد (وائی سی پی نیوز)وفاقی حکومت نے سماجی شعبہ کی ترقی کیلئے جاری مالی سال میں اب تک 289.71 ارب روپے کے فنڈز جاری کردئیے ہیں۔ حکومت نے جاری مالی سال کیلئے سالانہ ترقیاتی پروگرام (پی ایس ڈی پی) کے تحت 650 ارب روپے کے فنڈز مختص کئے ہیں۔ وزارت منصوبہ بندی، ترقی وخصوصی اقدامات کے مطابق وفاقی وزارتوں کے ترقیاتی منصوبوں کیلئے اب تک 188.34 ارب، کارپوریشنز کیلئے 76.4 ارب روپے اورخصوصی ایریاز کیلئے 24.15 ارب روپے کے فنڈزجاری کئے گئے ہیں۔اعدادوشمارکے مطابق ایرا کیلئے پی ایس ڈی پی میں مختص 1.5 ارب روپے میں سے اب تک 750 ملین روپے، نیشنل ہائی ویز اتھارٹی کیلئے 53.4 ارب روپے اور این ٹی ڈی سی کیلئے 23 ارب روپے کے فنڈز جاری کئے گئے ہیں۔، پی ایس ڈی پی میں این ٹی ڈی سی کیلئے مجموعی طورپر158.3 ارب روپے کے فنڈز مختص کئے گئے ہیں۔واٹرریسورسز کیلئے پی ایس ڈی پی کے تحت مختص 81.2 ارب روپے میں سے 43.26 ، ہائیرایجوکیشن کمیشن کیلئے کل مختص کردہ 29.4 ارب روپے میں سے 14 ارب اورپاکستان نیوکلئیرریگولیٹری اتھارٹی کیلئے کل مختص کردہ 350 ملین روپے میں سے 175 ملین روپے کے فنڈز جاری کئے جاچکے ہیں۔ریلویزڈویڑن کیلئے پی ایس ڈی پی میں کل مختص کردہ 24 ارب روپے میں سے 11.75 ارب، وزارت داخلہ کیلئے 7.3 ارب روپے، اورنیشنل ہیلتھ سروسز ریگولیشنز اینڈ کوارڈی نیشن کیلئے 6.7 ارب روپے کے فنڈز جاری کئے گئے۔اعدادوشمارکے مطابق ریونیوڈویڑن کیلئے 2.5 ارب روپے، کابینہ ڈویڑن کیلئے 28.22 ارب روپے، آزادجموں اینڈکشمیربلاک کیلئے 13 ارب روپے اورگلگت بلتستان بلاک کیلئے 11.12 ارب روپے کے فنڈز جاری کئے جاچکے ہیں۔

Friday, October 30, 2020

سٹاک مارکیت شدید مندی کا شکار ، انڈیکس1298.86پوائنٹس گر گیا سرمایہ کاروںکو2کھرب9ارب64کروڑ روپے کا نقصان

کراچی (وائی سی پی نیوز) پاکستان اسٹاک ایکس چینج میںجمعرات کوکاروبار حصص بدترین مندی سے دوچار ہوگیا۔خسارے کے نتیجے میںکے ایس ای100انڈیکس41ہزار اور40ہزار کی نفسیاتی حدوں کی حدیں گر گئیں اور انڈیکس 1298.86پوائنٹس کی کمی سے 39888پوائنٹس کی سطح پر آگیا ۔ سرمایہ کاروں کی جانب سے مارکیٹ سے سرمایہ نکالنے کو ترجیح دینے کے باعث 87.20فیصد کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میںکمی ریکارڈکی گئی جس کے سبب سرمایہ کاروںکو2کھرب 9ارب 64کروڑ روپے سے زائدکا نقصان اٹھانا پڑا۔ حصص کے لین دین کے لحاظ سے کاروباری حجم بھی بدھ کی نسبت47.05فیصدکم رہا۔پاکستان اسٹاک ایکس چینج میں جمعرات کوکاروبار کے آغازسے ہی منفی رجحان دیکھنے میں آیا اور سرمایہ کاروں کی جانب سے حصص فروخت کے دباو¾ کے باعث مندی چھاگئی جس کے نتیجے میں ٹریڈنگ کے دوران کے ایس ای100انڈیکس41ہزار اور40ہزار کی نفسیاتی حدوں سے نیچے گرتے ہوئے39284 پوائنٹس کی نچلی سطح پرآ گیابعد میں ریکوری آئی اور انڈیکس کی 39800پوائنٹس کی حد بحال ہوگئی لیکن مندی غالب رہی اورکاروبار کے اختتام پر کے ایس ای100انڈیکس1298.86پوائنٹس کی کمی سے 39888پوائنٹس کی سطح پر بند ہوا جبکہ کے ایس ای30انڈیکس 546.72ائنٹس کی کمی سے 16750.37پوائنٹس، کے ایس ای آل شیئر انڈیکس 790.57پوائنٹس کی کمی سے 28185.56پوائنٹس اورکے ایم آئی30انڈیکس2201.68پوائنٹس کے خسارے سے 63496.69پوائنٹس پربند ہوا۔گزشتہ روز مجموعی طور پر422کمپنیوں کا کاروبار ہوا جس میں سے47کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں اضافہ 368میں کمی اور7کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں استحکام رہا۔جمعرات کومجموعی طور54کروڑ17لاکھ79لاکھ803حصص کے سودے ہوئے جبکہ گزشتہ روز36کروڑ84لاکھ23ہزار779شیئرزکا کاروبارہواتھا۔ مندی کے سبب مارکیٹ کا مجموعی سرمایہ2 کھرب9 ارب64کروڑ50لاکھ47ہزار833 روپے گھٹ کر73کھرب99ارب62کروڑ91لاکھ81ہزار308 روپے رہ گیا۔جن کمپنیوں میں نمایاں کاروباری سرگرمیاں رہیں ان میںیونٹی فوڈز،میپل لیف،پاک انٹرنیشنل بلک،حیسکول پیٹرول،فوجی سیمنٹ،پاور سیمنٹ،ٹی آر جی پاک لمٹیڈ،پاک ریفائنری، شبیرٹائلز کے الیکٹرک شامل ہیں۔قیمتوں میں اتار چڑھاﺅکے اعتبار سے سیپ ہائر ٹیکس کے حصص کی قیمت43.13روپے کے اضافے سے 823.25روپے اورپاک ٹوبیکو42.36روپے کے اضافے سے 1650روپے ہوگئی جب کہ یونی لیور فوڈزکے حصص کی قیمت1ہزارروپے کی کمی سے12900روپے اورباٹا پاک111.25روپے کی کمی سے1588.75روپے ہوگئی۔ انٹر بینک میں امریکی ڈالر مزید20پیسے کی کمی سے 160.35روپے اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر 160.30روپے کی سطح پر آگیاجب کہ یورواور برطانوی پاونڈ کی قدر میں بھی کمی ریکارڈ کی گئی۔فاریکس ایسوسی ایشن آف پاکستان کے مطابق جمعرات کو انٹر بینک میں پاکستانی روپے کے مقابلے میں امریکی ڈالر کی قدر میں مزید20پیسے کی کمی ہوئی جس کے باعث ڈالر کی قیمت خرید160.45 روپے سے گھٹ کر160.25روپے اور قیمت فروخت160.70روپے سے گھٹ کر160.35روپے ہو گئی جب کہ مقامی اوپن کرنسی مارکیٹ میںڈالر کی قیمت خرید30پیسے کی کمی سے160.30روپے سے160روپے اور قیمت فروخت160.70روپے سے گھٹ کر160.30روپے ہوگئی۔دیگر کرنسیوں میںیورو کی قیمت خریدایک روپے کی کمی سے187روپے سے گھٹ کر186روپے اور قیمت فروخت189روپے سے گھٹ کر188روپے ہوگئی جب کہ برطانوی پونڈ کی قیمت خرید207روپے سے گھٹ کر206روپے اور قیمت فروخت209روپے سے گھٹ کر208روپے ہوگئی۔عالمی مارکیٹ میں گزشتہ روز سونے کی فی اونس قیمت میں22ڈالرز کی کمی ہوئی جس کے بعد سونے کی فی اونس قیمت1872ڈالر کی سطح پر آگئی۔عالمی مارکیٹ میں سونے کے نرخوں میں کمی کے باعث مقامی سطح پر سونے کی قیمت1650روپے کمی سے1لاکھ11ہزار600اور دس گرام سونے کی قیمت1414روپے کمی سے 95ہزار680روپے رہی جبکہ چاندی کی فی تولہ قیمت30روپے کمی سے 1170روپے کی سطح پر ریکارڈ کی گئی۔

Iran-Israel war has stopped, who will think about the oppressed Palestinians

                With the wisdom of US President Donald Trump, the world was saved from the third horrific World War and the 12-day Iran-Isra...