Monday, November 2, 2020

گیس کی قیمتیں بڑھنے سے بجلی بھی 12 فیصد مزید مہنگی ہو گی، مزید مہنگائی بڑھے گی، نعمان کبیر

اسلام آباد (وائی سی پی نیوز)چیئرمین پاکستان انڈسٹریل اینڈ ٹریڈرز ایسوسی ایشنز فرنٹ (پیاف) میاں نعمان کبیر نے سیئنر وائس چیئرمین ناصر حمید خان اور وائس چیئرمین پیاف جاوید اقبال صدیقی کے ہمراہ صنعتکاروں کے ایک وفد سے ملاقات کرتے ہوئے کہا ہے کہ و فاقی حکومت کی جانب سے 94 ارب روپے کی وصولی کےلئے قدرتی گیس کی قیمتوں میں143 فیصد تک اضافے کے اعلان سے اشیاءو خد مات کی قیمتوں میں اضافہ سے مہنگائی کے مزید بڑھنے کا خدشہ ہے اور صنعتیں بند ہونے کا خطرہ پیدا ہو گیا ہے ۔اگرگیس کی قیمتیں بڑھیں تو بجلی بھی 12 فیصد مزید مہنگی ہو جائے گی جس سے مزید مہنگائی بڑھے گی۔حکومت گیس کی قیمتوں میں مجوزہ اضافہ نہ کرے یہ بے روز گاری اور معاشی عدم استحکام کا باعث بنے گا۔ کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) نے گھریلو صارفین کے لئے گیس کی قیمتون میں چھوٹے چھوٹے درجے کے صارفین سے لیکر بڑے درجے کے صارفین تک بتدریج ۱۰ فیصد سے ۱۴۳ فیصد تک اضافے کی اجازت دی ہے۔ ای سی سی نے تجارتی اور صنعتی صارفین کےلئے گیس کی قیمتوں کو ۳۰ فیصد سے بڑھا کر ۵۷ فیصد کرنے کی بھی منظوری دی ہے، اس سے صنعتوں کی پیداوار مہنگی ہو جائے گی۔وفاقی حکومت انڈسٹری سے مشاورت کیے بغیر کوئی فیصلے نہ کرے ۔ملکی صنعتی سیکٹر کو گیس ہمسایہ ممالک کے مقابلے میںپہلے ہی مہنگے داموں فروخت کی جارہی ہے۔پیداواری لاگت زیادہ ہونے سے بین الاقوامی مارکیٹ میں پاکستانی اشیاءکی مانگ میں مسلسل کمی آ رہی ہے ۔ چیئر مین پیاف میاں نعمان کبیر نے کہا کہ صنعتی و کمرشل مقاصد کے لئے گیس کی قیمتوں میں مجوزہ اضافہ صنعتوں کی کمر توڑ کر رکھ دیگااور اس کا بالواسطہ اثر بزنس کمیونٹی بالخصوص عوام پر پڑے گا کیونکہ انڈسٹریز کی پیداواری لاگت میںمزید اضافہ ہو جائے گا جس سے اشیاءکی قیمتوں میں بھی اضافہ ہو جائے گا۔ برآمدات پالیسی میں مقرر کردہ اہداف بجلی و گیس کی قیمتوں میں اضافے سے حاصل نہیں ہو سکیں گے۔پاکستان میں پےداوری لاگت اپنے ہمساےہ ممالک( انڈےا،تھائی لےند ،چےن، بنگلہ دےش وغےرہ ) کے مقابلے مےں پہلے ہی بہت زےادہ ہے۔ گیس پاکستان کے قدرتی وسائل سے حاصل ہوتی ہے اور اس کی قیمت میں اضافہ کرنے کا منصوبہ بلا جواز ہے۔ دن بدن غیر ملکی قرضوں میں اضافہ سے حکومت کا ٹیکسوں کااضافی بوجھ بھی عوام برداشت کررہی ہیں جس کے باعث مہنگائی میں بھی مسلسل اضافہ ہورہا ہے۔

جولائی سے ستمبر2020 تک سعودی عرب کو106.95 ملین ڈالرمالیت کی برآمدات ریکارڈ

اسلام آباد (وائی سی پی نیوز)سعودی عرب کو پاکستانی برآمدات میں جاری مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں 19.89 فیصداضافہ ریکارڈکیاگیاہے ،پہلی سہ ماہی میں سعودی عرب سے درآمدات میں بھی اضافہ دیکھنے میں آیاہے۔سٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے اس حوالہ سے جاری کردہ اعدادوشمارکے مطابق جولائی سے ستمبر2020 تک کی مدت میں سعودی عرب کو106.95 ملین ڈالرمالیت کی برآمدات ریکارڈکی گئیں جو گزشتہ مالی سال کی اسی مدت کے مقابلہ میں زیادہ ہے، گزشتہ مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں سعودی عرب کو89.21 ملین ڈالرکی برآمدات ریکارڈکی گئی تھیں۔ستمبر2020 میں سعودی عرب کو35.62 ملین ڈالرکی برآمدات ہوئیں، گذشتہ سال ستمبرمیں سعودی عرب کو31.24 ملین ڈالرکی برآمدات ریکارڈکی گئی تھیں۔مالی سال 2019-20 میں سعودی عرب کوپاکستان کی مجموعی برآمدات کا حجم 453.86 ملین ڈالررہا تھا۔سٹیٹ بینک کے مطابق مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں سعودی عرب سے درآمدات میں 12.39 فیصد اضافہ ریکارڈکیا گیاہے۔

پہلی سہ ماہی کے دوران 68.84 فیصد کانمایاں اضافہ ریکارڈکیاگیا،سٹیٹ بینک

اسلام آباد (وائی سی پی نیوز)ملک میں تیل وگیس دریافت کرنے کے شعبہ میں براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری میں مالی سال کی پہلی سہ ماہی کے دوران 68.84 فیصد کانمایاں اضافہ ریکارڈ کیاگیاہے۔سٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے اس حوالہ سے جاری کردہ اعدادوشمارکے مطابق جولائی سے لیکرستمبر2020 تک کی مدت میں تیل وگیس دریافت کرنے کے شعبہ میں براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری کا حجم 67.2 ملین ڈالرریکارڈکیاگیا یہ شرح گزشتہ مالی سال کے اسی عرصہ کے مقابلہ میں 68.84 فیصدکم ہے، گزشتہ مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں ملک میں تیل وگیس دریافت کرنے کے شعبہ میں براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری کا حجم 39.8 ملین ڈالرریکارڈکیاگیاتھا، ستمبر2020 میں اس شعبہ میں براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری کاحجم 32.9 ملین ڈالر ریکارڈکیاگیاہے۔سٹیٹ بینک کے اعدادوشمارکے مطابق پہلی سہ ماہی میں ملک میں براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری کے حجم میں گزشتہ مالی سال کے اسی عرصہ کے مقابلہ میں 31 فیصد کی کمی ریکارڈکی گئی ہے۔ جولائی سے لیکرستمبر2020 تک کی مدت میںملک میں براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری کا حجم 415.7 ملین ڈالرریکارڈکیاگیا۔ گزشتہ مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں ملک میں براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری کاحجم 545.5 ملین ڈالرریکارڈکیاگیاتھا۔

وفاقی وزارتوں کے ترقیاتی منصوبوں کیلئے 188.34 ارب، کارپوریشنز کیلئے 76.4 ارب روپے اورخصوصی ایریاز کیلئے 24.15 ارب روپے کے فنڈزجاری

اسلام آباد (وائی سی پی نیوز)وفاقی حکومت نے سماجی شعبہ کی ترقی کیلئے جاری مالی سال میں اب تک 289.71 ارب روپے کے فنڈز جاری کردئیے ہیں۔ حکومت نے جاری مالی سال کیلئے سالانہ ترقیاتی پروگرام (پی ایس ڈی پی) کے تحت 650 ارب روپے کے فنڈز مختص کئے ہیں۔ وزارت منصوبہ بندی، ترقی وخصوصی اقدامات کے مطابق وفاقی وزارتوں کے ترقیاتی منصوبوں کیلئے اب تک 188.34 ارب، کارپوریشنز کیلئے 76.4 ارب روپے اورخصوصی ایریاز کیلئے 24.15 ارب روپے کے فنڈزجاری کئے گئے ہیں۔اعدادوشمارکے مطابق ایرا کیلئے پی ایس ڈی پی میں مختص 1.5 ارب روپے میں سے اب تک 750 ملین روپے، نیشنل ہائی ویز اتھارٹی کیلئے 53.4 ارب روپے اور این ٹی ڈی سی کیلئے 23 ارب روپے کے فنڈز جاری کئے گئے ہیں۔، پی ایس ڈی پی میں این ٹی ڈی سی کیلئے مجموعی طورپر158.3 ارب روپے کے فنڈز مختص کئے گئے ہیں۔واٹرریسورسز کیلئے پی ایس ڈی پی کے تحت مختص 81.2 ارب روپے میں سے 43.26 ، ہائیرایجوکیشن کمیشن کیلئے کل مختص کردہ 29.4 ارب روپے میں سے 14 ارب اورپاکستان نیوکلئیرریگولیٹری اتھارٹی کیلئے کل مختص کردہ 350 ملین روپے میں سے 175 ملین روپے کے فنڈز جاری کئے جاچکے ہیں۔ریلویزڈویڑن کیلئے پی ایس ڈی پی میں کل مختص کردہ 24 ارب روپے میں سے 11.75 ارب، وزارت داخلہ کیلئے 7.3 ارب روپے، اورنیشنل ہیلتھ سروسز ریگولیشنز اینڈ کوارڈی نیشن کیلئے 6.7 ارب روپے کے فنڈز جاری کئے گئے۔اعدادوشمارکے مطابق ریونیوڈویڑن کیلئے 2.5 ارب روپے، کابینہ ڈویڑن کیلئے 28.22 ارب روپے، آزادجموں اینڈکشمیربلاک کیلئے 13 ارب روپے اورگلگت بلتستان بلاک کیلئے 11.12 ارب روپے کے فنڈز جاری کئے جاچکے ہیں۔

Friday, October 30, 2020

سٹاک مارکیت شدید مندی کا شکار ، انڈیکس1298.86پوائنٹس گر گیا سرمایہ کاروںکو2کھرب9ارب64کروڑ روپے کا نقصان

کراچی (وائی سی پی نیوز) پاکستان اسٹاک ایکس چینج میںجمعرات کوکاروبار حصص بدترین مندی سے دوچار ہوگیا۔خسارے کے نتیجے میںکے ایس ای100انڈیکس41ہزار اور40ہزار کی نفسیاتی حدوں کی حدیں گر گئیں اور انڈیکس 1298.86پوائنٹس کی کمی سے 39888پوائنٹس کی سطح پر آگیا ۔ سرمایہ کاروں کی جانب سے مارکیٹ سے سرمایہ نکالنے کو ترجیح دینے کے باعث 87.20فیصد کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میںکمی ریکارڈکی گئی جس کے سبب سرمایہ کاروںکو2کھرب 9ارب 64کروڑ روپے سے زائدکا نقصان اٹھانا پڑا۔ حصص کے لین دین کے لحاظ سے کاروباری حجم بھی بدھ کی نسبت47.05فیصدکم رہا۔پاکستان اسٹاک ایکس چینج میں جمعرات کوکاروبار کے آغازسے ہی منفی رجحان دیکھنے میں آیا اور سرمایہ کاروں کی جانب سے حصص فروخت کے دباو¾ کے باعث مندی چھاگئی جس کے نتیجے میں ٹریڈنگ کے دوران کے ایس ای100انڈیکس41ہزار اور40ہزار کی نفسیاتی حدوں سے نیچے گرتے ہوئے39284 پوائنٹس کی نچلی سطح پرآ گیابعد میں ریکوری آئی اور انڈیکس کی 39800پوائنٹس کی حد بحال ہوگئی لیکن مندی غالب رہی اورکاروبار کے اختتام پر کے ایس ای100انڈیکس1298.86پوائنٹس کی کمی سے 39888پوائنٹس کی سطح پر بند ہوا جبکہ کے ایس ای30انڈیکس 546.72ائنٹس کی کمی سے 16750.37پوائنٹس، کے ایس ای آل شیئر انڈیکس 790.57پوائنٹس کی کمی سے 28185.56پوائنٹس اورکے ایم آئی30انڈیکس2201.68پوائنٹس کے خسارے سے 63496.69پوائنٹس پربند ہوا۔گزشتہ روز مجموعی طور پر422کمپنیوں کا کاروبار ہوا جس میں سے47کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں اضافہ 368میں کمی اور7کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں استحکام رہا۔جمعرات کومجموعی طور54کروڑ17لاکھ79لاکھ803حصص کے سودے ہوئے جبکہ گزشتہ روز36کروڑ84لاکھ23ہزار779شیئرزکا کاروبارہواتھا۔ مندی کے سبب مارکیٹ کا مجموعی سرمایہ2 کھرب9 ارب64کروڑ50لاکھ47ہزار833 روپے گھٹ کر73کھرب99ارب62کروڑ91لاکھ81ہزار308 روپے رہ گیا۔جن کمپنیوں میں نمایاں کاروباری سرگرمیاں رہیں ان میںیونٹی فوڈز،میپل لیف،پاک انٹرنیشنل بلک،حیسکول پیٹرول،فوجی سیمنٹ،پاور سیمنٹ،ٹی آر جی پاک لمٹیڈ،پاک ریفائنری، شبیرٹائلز کے الیکٹرک شامل ہیں۔قیمتوں میں اتار چڑھاﺅکے اعتبار سے سیپ ہائر ٹیکس کے حصص کی قیمت43.13روپے کے اضافے سے 823.25روپے اورپاک ٹوبیکو42.36روپے کے اضافے سے 1650روپے ہوگئی جب کہ یونی لیور فوڈزکے حصص کی قیمت1ہزارروپے کی کمی سے12900روپے اورباٹا پاک111.25روپے کی کمی سے1588.75روپے ہوگئی۔ انٹر بینک میں امریکی ڈالر مزید20پیسے کی کمی سے 160.35روپے اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر 160.30روپے کی سطح پر آگیاجب کہ یورواور برطانوی پاونڈ کی قدر میں بھی کمی ریکارڈ کی گئی۔فاریکس ایسوسی ایشن آف پاکستان کے مطابق جمعرات کو انٹر بینک میں پاکستانی روپے کے مقابلے میں امریکی ڈالر کی قدر میں مزید20پیسے کی کمی ہوئی جس کے باعث ڈالر کی قیمت خرید160.45 روپے سے گھٹ کر160.25روپے اور قیمت فروخت160.70روپے سے گھٹ کر160.35روپے ہو گئی جب کہ مقامی اوپن کرنسی مارکیٹ میںڈالر کی قیمت خرید30پیسے کی کمی سے160.30روپے سے160روپے اور قیمت فروخت160.70روپے سے گھٹ کر160.30روپے ہوگئی۔دیگر کرنسیوں میںیورو کی قیمت خریدایک روپے کی کمی سے187روپے سے گھٹ کر186روپے اور قیمت فروخت189روپے سے گھٹ کر188روپے ہوگئی جب کہ برطانوی پونڈ کی قیمت خرید207روپے سے گھٹ کر206روپے اور قیمت فروخت209روپے سے گھٹ کر208روپے ہوگئی۔عالمی مارکیٹ میں گزشتہ روز سونے کی فی اونس قیمت میں22ڈالرز کی کمی ہوئی جس کے بعد سونے کی فی اونس قیمت1872ڈالر کی سطح پر آگئی۔عالمی مارکیٹ میں سونے کے نرخوں میں کمی کے باعث مقامی سطح پر سونے کی قیمت1650روپے کمی سے1لاکھ11ہزار600اور دس گرام سونے کی قیمت1414روپے کمی سے 95ہزار680روپے رہی جبکہ چاندی کی فی تولہ قیمت30روپے کمی سے 1170روپے کی سطح پر ریکارڈ کی گئی۔

Thursday, October 29, 2020

سٹاک مارکیٹ میں دوسرے روز بھی مندی، انڈیکس مزید194.97پوائنٹس گر گیاڈالر مزید38پیسے سستا

کراچی (وائی سی پی نیوز)پاکستان اسٹاک ایکس چینج میں بدھ کو بھی کاروبار حصص میںمندی کا رجحان غالب رہاجس کے نتیجے میںکے ایس ای100انڈیکس194.97پوائنٹس کی کمی سے 41186.86پوائنٹس کی سطح پرآ گیااور 59.27فیصد کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میںکمی ریکارڈکی گئی جس کے سبب سرمایہ کاروںکو36ارب6کروڑ48لاکھ روپے کا نقصان اٹھانا پڑاجب کہ حصص کی لین دین کے لحاظ سے کاروباری حجم منگل کی نسبت23.41فیصدکم رہا۔تفصیلات کے مطابق پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں بدھ کو ٹریڈنگ کے آغازمثبت زون میں ہوا اور سرمایہ کاروں کی جانب سے مخصوص منافع بخش کمپنیوں کے شیئرز کی خریداری میں دلچسپی کے باعث تیزی رہی جس کے باعث ٹریڈنگ کے دوران کے ایس ای100انڈیکس41695 پوائنٹس کی بلند سطح پر پہنچ گیا،تاہم بعد ازاں حصص فروخت کا رجحان بڑھ گیا جس کے سبب مندی چھاگئی جو آخر تک برقرار رہی اورکاروبار کے اختتام پر کے ایس ای100انڈیکس 194.97پوائنٹس کی کمی سے41186.86پوائنٹس کی سطح پر بند ہوا جب کہ کے ایس ای30انڈیکس 80.48ائنٹس کی کمی سے 17297.09پوائنٹس اور کے ایس ای آل شیئر انڈیکس 137.33پوائنٹس کی کمی سے 28976.13پوائنٹس پربند ہوا۔گزشتہ روز مجموعی طور پر415کمپنیوں کا کاروبار ہوا جس میں سے151کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں اضافہ 246میں کمی اور18کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں استحکام رہا۔مندی کے سبب مارکیٹ کے سرمائے کا مجموعی حجم76کھرب45ارب33کروڑ90لاکھ روپے سے گھٹ کر76کھرب9ارب27کروڑ42لاکھ روپے ہوگیا۔قیمتوں میں اتار چڑھاو¿کے اعتبار سے وائتھ پاک کے حصص کی قیمت35روپے کے اضافے سے 950روپے اورمچلز فروٹ32.93روپے کے اضافے سے 472.06روپے ہوگئی جب کہ انڈس موٹر کے حصص کی قیمت39.21روپے کی کمی سے1206.95روپے اورسیپ ہائر ٹیکس35.89روپے کی کمی سے780.12روپے ہوگئی۔انٹر بینک میں امریکی ڈالر مزید38پیسے کی کمی سے160.70روپے اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر 160.70روپے کی سطح پر آگیاجب کہ یورو کی قدر میں بھی کمی ریکارڈ کی گئی۔فاریکس ایسوسی ایشن آف پاکستان کے مطابق بدھ کو انٹر بینک میں پاکستانی روپے کے مقابلے میں امریکی ڈالر کی قدر میں مزید38پیسے کی کمی ہوئی جس کے باعث ڈالر کی قیمت خرید160.88روپے سے گھٹ کر160.45 اور قیمت فروخت161.08روپے سے گھٹ کر160.70روپے ہو گئی جب کہ مقامی اوپن کرنسی مارکیٹ میںڈالر کی قیمت خرید50پیسے کی کمی سے 160.80روپے سے گھٹ کر160.30روپے اور قیمت فروخت 161.10روپے سے گھٹ کر160.70روپے ہوگئی۔دیگر کرنسیوں میںیورو کی قیمت خریدایک روپے70پیسے کی کمی سے188.70روپے سے گھٹ کر187روپے اور قیمت فروخت 190.70روپے سے گھٹ کر189روپے ہوگئی جب کہ برطانوی پاو¿نڈ کی قیمت خرید208.25روپے سے گھٹ کر207روپے اور قیمت فروخت210.25روپے سے گھٹ کر209روپے ہوگئی۔

مصری خاتون بھکاری 30 لاکھ پاونڈز اور 5 عمارتوں کی مالک نکلی

مصری خاتون بھکاری 30 لاکھ پاونڈز اور 5 عمارتوں کی مالک نکلی

Iran-Israel war has stopped, who will think about the oppressed Palestinians

                With the wisdom of US President Donald Trump, the world was saved from the third horrific World War and the 12-day Iran-Isra...