Monday, November 9, 2020

سازگار انجینئرنگ کی آمدنی میں 66فیصد کمی

اسلام آباد(وائی سی پی نیوز): سازگار انجینئرنگ کی بعد از ٹیکس آمدنی میں گذشتہ مالی سال کے دوران 66فیصد کمی ہوئی ہے۔ پاکستان سٹاک ایکسچینج( پی ایس ایکس) کو بھیجے گئے کمپنی کے مالیاتی اعدادوشمار کے مطاق گذشتہ مالی سال میں کمپنی کو27.6 ملین روپے خالص آمدنی ہوئی ہے جبکہ مالی سال 2019 ئ کے دوران سازگار انجینئرنگ کو82 ملین روپے کا بعد از ٹیکس منافع حاصل ہوا تھا۔ اس طرح مالی سال 2019 کے مقابلہ میں مالی سال 2020کے دوران سازگار انجینئرنگ کی بعد از ٹیکس آمدنی میں 54.4 ملین روپے یعنی 66فیصد کی نمایاں کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔ رپورٹ کے مطابق کمپنی کی آمدنی میں نمایاں کمی کے نتیجہ میں ساز گار انجینئرنگ کی فی حصص آمدنی بھی0.96 روپے فی حصص تک کم ہوگئی ہے۔ مالیاتی نتائج کے مطابق گذشتہ مالی سال کے دوران سازگار انجینئرنگ کی خالص سیلز10فیصد کمی سے 3218.5 ملین روپے کے مقابلہ میں 2891.8 ملین روپے تک کم ہوگئیں۔دوسری جانب مالیاتی اخراجات 164 فیصد اضافہ سے 24.3 ملین روپے کے مقابلہ میں 64.1 ملین روپے تک بڑھ گئے۔ اس طرح کمپنی کا عمومی منافع 111.8 ملین روپے کے مقابلہ میں 40.8 ملین روپے تک کم ہوگیا جس سے کمپنی کی بعد از ٹیکس آمدن میں 66فیصد کمی ریکارڈ کی گئی ۔

بجلی کی قیمتوں میں کمی وصنعتی پیکیج سے معیشت بحال ہوگی اور صنعتوں پر دباﺅ بتدریج کم ہو گا

. لاہور(وائی سی پی نیوز)چیئرمین پاکستان انڈسٹریل اینڈ ٹریڈرز ایسوسی ایشنز فرنٹ (پیاف) میاں نعمان کبیر نے سیئنر وائس چیئرمین ناصر حمید خان اوروائس چیئرمین جاوید اقبال صدیقی کے ہمراہ بیان جاری کرتے ہوئے وزیراعظم کی جانب سے صنعتی شعبہ میں بجلی کی قیمتوں میںکمی کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ بجلی کی قیمتوں میں کمی وصنعتی پیکیج سے معیشت بحال ہوگی اور صنعتوں پر دباﺅ بتدریج کم ہو گا اور کرونا وائرس کے اثرات زائل کرنے میں مدد ملے گی ۔صنعتی مقاصد کیلئے پیکیج سے برآمدات اور پیداواری صلاحیت میں اضافے سے صنعتیں مکمل کیپسٹی کے ساتھ چلیں گی اوراس شعبہ میں نئی جان پڑنے سے روزگار میں خاطر خواہ اضافے ہو گا ۔ صنعتی پیکج کے ساتھ ساتھ حکومت کو ٹریڈ اینڈ انڈسٹری کے لئے ساز گار ماحول بھی فراہم کرے اور صنعتوں کے کئے مراعات کا سلسلہ جاری رکھا جائے۔۔ دوسرے علاقائی ممالک کے مقابلے میں پاکستان میں کاروبار کرنے کی بڑھتی ہوئی لاگت نے صنعتوں کی ان پٹ کاسٹ میں اضافہ کر دیا ہے جس وجہ سے انٹرنیشنل مارکیٹ میںمقامی برامدکننگان کا مقابلہ کرنا مشکل ہوتا جارہا ہے اس پیکج سے انکو ریلیف ملے گا ۔

متعلقہ محکموں کے افسران کو فیصل آباد چیمبر کے پلیٹ فارم پر آنے کی دعوت بھی دی جائے گی

فیصل آباد(وائی سی پی نیوز)آٹو پارٹس فیصل آباد کی معیشت کے اہم شعبے کے طور پر ابھرا ہے جس کے مسائل کو حل کرانے کیلئے فیصل آباد چیمبر آف کامرس اینڈانڈسٹری حکومت اور نجی شعبہ کے درمیان پل کا کردار ادا کرے گا۔ یہ بات فیصل آباد چیمبر آف کامرس اینڈانڈسٹری کے صدر انجینئر حافظ احتشام جاوید نے آٹو پارٹس بارے فیصل آباد چیمبرکی قائمہ کمیٹی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہی ۔ انہوں نے کہا کہ مختلف سرکاری ادارے صنعت و تجارت کو ریگولیٹ کرنے کے ساتھ ساتھ نجی شعبہ کیلئے آسانیاں پیدا کرنے کے بھی ذمہ دار ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ ان اداروں سے وابستہ ملکی ، صوبائی اور مقامی سطح کے افسران کو وقتاً فوقتاً چیمبر کے پلیٹ فارم پر مدعو کر کے ان سے مسائل کو حل کرنے پر بات چیت کی جاتی ہے۔ انہوں نے آٹو پارٹس کمیٹی کی طرف سے اٹھائے جانے والے بعض مسائل کو جائز قرار دیا اور کہا کہ وہ اس سلسلہ میں تحریری طور پر اپنے مسائل اور اُن کا جائز حل پیش کریں تاکہ ان پر متعلقہ حکام سے بات چیت کی جا سکے۔ انہوں نے یقین دلایا کہ اگر ضرورت ہوئی تو اس کے مسائل کے حل کیلئے متعلقہ محکموں کے افسران کو فیصل آباد چیمبر کے پلیٹ فارم پر آنے کی دعوت بھی دی جائے گی۔

چین کی مارکیٹوں میں پاکستانی کارپٹ کی برآمدات بڑھانے میں اپنا ہر ممکن کردار ادا کریں گے

کراچی /لاہور(وائی سی پی نیوز) پاکستان کارپٹ مینو فیکچررز اینڈ ایکسپورٹرزایسوسی ایشن نے حکومت سے فضائی اور سمندری راستے سے فریٹ پر سبسڈی دینے اور ڈی ایل ٹی کے نئے پیکج 2021-22 پر 10فیصد ایڈ ہاک ریلیف کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر حکومت انڈسٹری کی سرپرستی کرے تو بیمار پڑی ہماری صنعت پاﺅں پر کھڑی ہوسکتی ہے۔ سینئر وائس چیئرمین ریاض احمد کی زیر صدارت پی سی ایم اے میں اہم اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں کارپٹ ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ کے چیئر پرسن پرویز حنیف ،عبد اللطیف ملک، اکبر ملک، اختر نذیر خان، سعید خان،اعجاز الرحمان،کامران رضی، قمر ضیا،عامر خالد شیخ، عتیق الرحمان اور دیگر نے شرکت کی۔ اجلاس کے شرکاء کو بتایا گیا کہ ٹڈیپ کے زیر اہتمام چائنہ پاکستان فری ٹریڈ ایگریمنٹ سے متعلق ویبنار میں شرکت سے بہت سے معاملات سے متعلق آگاہی حاصل ہوئی ہے۔ ریاض احمد نے کہا کہ حکومت اور ٹڈیپ کو یقین دہانی کراتے ہیں کہ چین کی مارکیٹوں میں پاکستانی کارپٹ کی برآمدات بڑھانے میں اپنا ہر ممکن کردار ادا کریں گے۔ ٹیکسٹائل انڈسٹری سے مطالبہ ہے کہ 10فیصد ایڈ ہاک کے ساتھ ڈی ایل ٹی کے نئے پیکج 2021-22 کا اجرائ کیا جائے اور اس کی راہ میں حائل رکاوٹیں دور کی جائیں تاکہ برآمد کنندگان اس سے آسانی سے استفادہ کر سکیں۔انہوںنے کہا کہ ہاتھ سے بنے قالینوں کی صنعت کی برآمدات کا ماضی میں بہت اچھا ٹریک ریکارڈ ہے اس لئے حکومت سے مطالبہ ہے کہ موجودہ دور میںبیمار پڑی اس صنعت کی سرپرستی کی جائے اور اس کے مسائل کو حل کیا جائے۔

Saturday, November 7, 2020

سٹاک مارکیٹ میں پھر مندی ،انڈیکس339.69پوائنٹس نیچے چلا گیاڈالر 35پیسے مزید سستا سونا1400روپے مہنگا

کراچی (وائی سی پی نیوز)پاکستان اسٹاک مارکیٹ میںکاروباری ہفتے کے آخری روز جمعہ کو مندی کا رجحان غالب آگیاجس کے نتیجے میں کے ایس ای100انڈیکس کی41ہزار کی نفسیاتی حد گرگئی اور انڈیکس339.69پوائنٹس کی کمی سے40731.61پوائنٹس کی سطح پر آگیا جب کہ حصص فروخت کے دباو¾ کے باعث60.76 فیصد کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میںکمی ریکارڈکی گئی جس کے باعث مارکیٹ کی سرمایہ کاروں کو 47ارب 75کروڑ57لاکھ روپے کا نقصان اٹھانا پڑا۔ اور حصص کی لین دین کے لحاظ سے کاروباری حجم بھی جمعرات کی نسبت62لاکھ 16ہزار شیئرز کم رہا۔پاکستان اسٹاک مارکیٹ میںجمعہ کو ٹریڈنگ کا آغاز مثبت زون میں ہوا لیکن تھوڑی دیر بعد ہی امریکی انتخابات میں بے یقینی کی کی کیفیت کے باعث سرمایہ کاروں کی جانب سے حصص فروخت کا دباو¾ بڑھ گیا جس کے نتیجے میں مندی چھاگئی اور ٹریڈنگ کے دوران کے ایس ای100انڈیکس41ہزار کی حد بھی برقرار نہ رہ سکی مندی کا رجحان آخر تک برقرار رہا اور کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای100انڈیکس 339.69پوائنٹس کی کمی سے40731.61پوائنٹس پر بند ہوا جب کہ کے ایس ای30انڈیکس 161.46پوائنٹس کی کمی سے17081.79پوائنٹس اور کے ایس ای آل شیئرز انڈیکس 181.12پوائنٹس کی کمی سے28667.51پوائنٹس کی سطح پرآ گیا۔گزشتہ روزمجموعی طور پر390کمپنیوں کا کاروبار ہوا جس میں سے132کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں اضافہ 237میں کمی اور 21کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں استحکام رہا ۔مندی کے باعث سرمائے کا مجموعی حجم75کھرب 84ارب 65کروڑ4لاکھ روپے سے گھٹ کر75کھرب36ارب89کروڑ47لاکھ روپے ہو گیا۔قیمتوں میں اتار چڑھاو¾کے اعتبار سے کولگیٹ پامولو،سیپ ہائر ٹیکس ،آئی لینڈ ٹیکسٹائیل اور نیسلے پاکستان سرفہرست رہے جس میں کولگیٹ پامولو کے حصص کی قیمت73.89روپے کے اضافے سے 2849.90روپے اورسیپ ہائر ٹیکس61.87روپے کے اضافے سے911.88روپے ہوگئی جب کہ آئی لینڈ ٹیکسٹائیل86.67روپے کی کمی سے 1068.95روپے اور نیسلے پاکستان 50.01روپے کی کمی سے6299.99روپے ہوگئی۔مقامی کرنسی مارکیٹوں میں پاکستانی روپے کے مقابلے میں امریکی ڈالر کی قدر میں گراوٹ کا سلسلہ جاری ہے جس کے تحت جمعہ کو ڈالر چھ ماہ کی کم ترین سطح پر آگیا اور انٹر بینک میںجمعہ کوامریکی ڈالر مزید35پیسے کی کمی سے 159.15روپے جب کہ اوپن مارکیٹ میں40پیسے کی کمی سے 159.30روپے ہوگئی۔فاریکس ایسوسی ایشن آف پاکستان کے مطابق گزشتہ روز انٹر بینک میں روپے کے مقابلے ڈالر کی قدر میں35پیسے کی مزید کمی واقع ہوئی جس سے ڈالر کی قیمت خرید159.40روپے سے گھٹ کر159.05روپے اور قیمت فروخت159.50روپے سے گھٹ کر159.15روپے پر آ گئی جب کہ مقامی اوپن کرنسی مارکیٹ میں ڈالر کی قدر میں40پیسے کی کمی ہوئی جس سے ڈالر کی قیمت خرید159.40روپے سے گھٹ کر159روپے اور قیمت فروخت159.70روپے سے گھٹ کر159.30روپے ہوگئی۔ دیگر کرنسیوں میںیورو کی قیمت خرید50پیسے کے اضافے سے186.50روپے سے بڑھ کر187روپے اور قیمت فروخت188.30روپے سے بڑھ کر189روپے ہوگئی جبکہ 50پیسے کے اضافے سے برطانوی پونڈ کی قیمت خرید206.50روپے سے بڑھ کر207روپے اور قیمت فروخت208.50روپے سے بڑھ کر209روپے ہوگئی۔مقامی صرافہ مارکیٹوں میں سونامزید1400روپے مہنگا ہوکر ایک لاکھ 16ہزاروپے فی تولہ ہوگیا۔آل سندھ صراف اینڈ جیولرز ایسوسی ایشن کے مطابق گزشتہ روز عالمی مارکیٹ میں گزشتہ روز سونے کی فی اونس قیمت40 ڈالرکے اضافے سے 1958ڈالر ہوگئی جس کے زیر اثر مقامی سطح پر سونے کی قیمت 1400 روپے کے اضافے سے1لاکھ16ہزارروپے ہوگئی جب کہ دس گرام سونے کی قیمت 1200روپے کے اضافے سے99ہزار451روپے ہوگئی۔ چاندی کی فی تولہ قیمت30روپے کے اضافے سے1250روپے ہوگئی۔

Thursday, November 5, 2020

سٹاک مارکیٹ پھر مندی کا شکار ،100انڈیکس 198.92پوائنٹس کم ہو گیا ڈالر مزید20پیسے ، سونا500 روپے تولہ سستا

کراچی ( وائی سی پی نیوز)پاکستان اسٹاک مارکیٹ میںبدھ کو پھر مندی کا رجحان غالب آگیا جس کے نتیجے میں کے ایس ای100انڈیکس 198.92پوائنٹس کی کمی سے40281.96پوائنٹس کی سطح پرآ گیا جب کہ شیئرز کی فروخت کے دباو¾ کے باعث59.54فیصد کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں کمی ریکارڈ کی گئی جس کی وجہ سے سرمایہ کاروں کو17ارب 38کروڑ84لاکھ روپے کا نقصان اٹھانا پڑا تاہم حصص کی لین دین کے لحاظ سے کاروباری حجم منگل کی نسبت11.43فیصد زائد رہا۔پاکستان اسٹاک مارکیٹ میںبدھ کو کاروبار کا آغاز تیزی کیساتھ ہوا سرمایہ کاروں اور مالیاتی اداروں کی فوڈذ ،سیمنٹ ،پیٹرولیم ،اسٹیل اور توانائی کے شعبوں میں سرمایہ کاری کی غرض سے خریداری کے باعث تیزی رہی جس کے باعث ٹریڈنگ کے دوران کے ایس ای100انڈیکس40911پوائنٹس کی بلند سطح پر پہنچ گیا تاہم بعد ازاںحصص فروخت کا دباو¾ بڑھ گیا جس کے نتیجے میں تیزی کے اثرات زائل ہوگئے اور مندی چھاگئی جو آخر تک برقرار رہی اور کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای100انڈیکس 198.92پوائنٹس کی کمی سے40281.96پوائنٹس پر بند ہوا جب کہ کے ایس ای30انڈیکس128.04پوائنٹس کی کمی سے16865.96پوائنٹس اور کے ایس ای آل شیئرز انڈیکس 64.93پوائنٹس کی کمی سے28366پوائنٹس کی سطح پر آگیا۔گزشتہ روزمجموعی طور پر393کمپنیوں کا کاروبار ہوا جس میں سے147کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں اضافہ 234میں کمی اور 12کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں استحکام رہا ۔بیشتر کمپنیوں کے شیئرز کی قیمتوں میں کمی آنے کے باعث سرمائے کا مجموعی حجم 74کھرب82ارب 48کروڑ59لاکھ روپے سے گھٹ کر74کھرب56ارب9کروڑ75لاکھ روپے ہو گیا۔قیمتوں میں اتار چڑھاو¾کے اعتبار سے رفحان میظ کے حصص کی قیمت202روپے کے اضافے سے 8527.50روپے اور آئی لینڈ ٹیکسٹائیل 80.62روپے کے اضافے سے1155.62روپے ہوگئی جب کہ نیسلے پاکستان 77.56روپے کی کمی سے 6261.31روپے اور سیپ ہائر ٹیکس 62.70روپے کی کمی سے886.51روپے ہوگئی۔انٹر بینک میں بدھ کوامریکی ڈالر مزید 20پیسے کی کمی سے159.80روپے کی سطح پر آگیا جب کہ اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قدر مستحکم رہی۔فاریکس ایسوسی ایشن آف پاکستان کے مطابق بدھ کو انٹر بینک میں روپے کے مقابلے ڈالر کی قدر میں20پیسے کی مزید کمی واقع ہوئی جس سے ڈالر کی قیمت خرید159.90روپے سے گھٹ کر159.70روپے اور قیمت فروخت160روپے سے گھٹ کر159.80روپے پر آ گئی جب کہ مقامی اوپن کرنسی مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت خرید159.60روپے اور قیمت فروخت159.90روپے مستحکم رہی۔ دیگر کرنسیوں میںیورو کی قیمت خرید30پیسے کی کمی سے185.30روپے سے گھٹ کر185روپے اور قیمت فروخت187روپے برقرار رہی جبکہ50پیسے کی کمی سے برطانوی پونڈ کی قیمت خرید205.50روپے سے گھٹ کر205روپے اور قیمت فروخت207.50روپے سے گھٹ کر207روپے ہوگئی۔مقامی صرافہ مارکیٹوں میں سونے کی قیمت500روپے کی کمی سے ایک لاکھ13ہزار600روپے فی تولہ ہوگئی۔آل سندھ صراف اینڈ جیولرز ایسوسی ایشن کے مطابق گزشتہ روز عالمی مارکیٹ میں گزشتہ روز سونے کی فی اونس قیمت9 ڈالرکی کمی سے1891ڈالر ہوگئی جس کے زیر اثر مقامی سطح پر سونے کی قیمت 500روپے کی کمی سے1لاکھ13ہزار600روپے ہوگئی جب کہ دس گرام سونے کی قیمت 428روپے کی کمی سے97ہزار394روپے ہوگئی۔ چاندی کی فی تولہ قیمت1200روپے مستحکم رہی۔

Wednesday, November 4, 2020

سٹاک مارکیٹ میں زبردست تیزی ،اندیکس1300پوائنٹس بڑھ گیاامریکی ڈالر20پیسے سستا، سونا900روپے تولہ مہنگا

کراچی (وائی سی پی نیوز)پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں منگل کو زبردست تیزی کا رجحان رہا ،کے ایس ای100انڈیکس 1300پوائنٹس بڑھ گیا جس کی وجہ سے مجموعی انڈیکس ایک بار پھر40ہزار پوائنٹس کی نفسیاتی حد عبور کر گیا ،کاروباری تیزی کے سبب227ارب روپے کے اضافے سے مارکیٹ کا مجموعی سرمایہ 74کھرب روپے سے تجاوز کرگیا،خریداری کے باعث83فیصد حصص کی قیمتیں بھی بڑھ گئیں۔ پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں منگل کو کاروبار کا آغاز تیزی کیساتھ ہوا سرمایہ کاروں اور مالیاتی اداروں کی فوڈذ ،سیمنٹ ،پیٹرولیم ،اسٹیل اور توانائی کے شعبوں میں سرمایہ کاری کی غرض سے خریداری کے باعث مارکیٹ مستحکم انداز میں بلندیوں کی جانب گامزن رہی،منگل کو پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں کے ایس ای100انڈیکس میں1368.70پوائنٹس کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا جس سے انڈیکس 39112.18 پوائنٹس سے بڑھ کر 40480.88پوائنٹس ہو گیا جبکہ کے ایس ای 30انڈیکس 590.57پوائنٹس کے اضافے سے 16403.45پوائنٹس سے بڑھ کر16994.02پوائنٹس ہو گیا اسی طرح کے ایس ای آل شیئرز انڈیکس 27566.21پوائنٹس سے بڑھ کر 28430.93پوائنٹس ہو گیا۔کاروباری تیزی کے سبب مارکیٹ کے سرمائے میں 2کھرب27ارب42 کروڑ71لاکھ78ہزار 745روپے کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا جس کے نتیجے میں سرمائے کا مجموعی حجم 72کھرب55ارب 5کروڑ87لاکھ 98ہزار151روپے سے بڑھ کر 74کھرب82ارب 48کروڑ59لاکھ 76ہزار296روپے ہو گیا۔منگل کو مارکیٹ میں 13ارب روپے مالیت کے 38کروڑ39لاکھ 53ہزار حصص کے سودے ہوئے جبکہ پیر کو 11ارب روپے مالیت کے 32کروڑ22لاکھ89ہزار حصص کے سودے ہوئے تھے۔ پاکستان اسٹاک مارکیٹ میںمنگل کو مجموعی طور پر 402کمپنیوں کا کاروبار ہوا جس میں سے 344کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں اضافہ ،51میں کمی اور 7کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں استحکام رہا۔ کاروبار کے لحاظ سے یونٹی فوڈز لمیٹڈ 4کروڑ29لاکھ ،پاور سیمنٹ 3کروڑ56لاکھ ،حیسکول پیٹرول 2کروڑ94لاکھ ،آغا اسٹیل انڈسٹریز 1کروڑ97لاکھ اور پاک انٹر نیشنل بلک 1کروڑ95لاکھ حصص کے سودوں سے سرفہرست رہے۔قیمتوں میں اتار چڑھا? کے اعتبار سے سیفائر فائبر کے حصص کی قیمت میں 66.22روپے کا اضافہ ہوا جس سے اسکے حصص کی قیمت بڑھ کر 949.21روپے ہو گئی اسی طرح 41.58روپے کے اضافے سے ماری پیٹرولیم کے حصص کی قیمت بڑھ کر 1272.26روپے ہو گئی جبکہ کولگیٹ پامولیو کے حصص کی قیمت میں43.63روپے کی کمی واقع ہوئی جس کے اسکے حصص کی قیمت کم ہو کر 2706.37روپے پر آ گئی اسی طرح 17.99روپے کی کمی سے بلیسڈ ٹیکسٹائل کے حصص کی قیمت کم ہو کر 259.01روپے ہوگئی۔انٹر بینک اور مقامی اوپن کرنسی مارکیٹ میں منگل کو روپے کے مقابلے ڈالر کی قدر میں کمی کا رجحان رہا جس کی وجہ سے ڈالر کی قدر160روپے سے گھٹ کر159روپے کی سطح پر آ گئی۔فاریکس ایسوسی ایشن آف پاکستان کی رپورٹ کے مطابق منگل کو انٹر بینک میں روپے کے مقابلے ڈالر کی قدر میں20پیسے کی کمی واقع ہوئی جس سے ڈالر کی قیمت خرید 160.10روپے سے کم ہو کر159.90روپے اور قیمت فروخت160.20روپے سے کم ہو کر160روپے پر آ گئی اسی طرح مقامی اوپن کرنسی مارکیٹ میں 20پیسے کی کمی سے ڈالر کی قیمت خرید 159.70روپے سے کم ہو کر159.60روپے اور قیمت فروخت160.10روپے سے کم ہو کر159.90روپے پر آ گئی۔فاریکس رپورٹ کے مطابق یورو کی قدر میں50پیسے کی کمی واقع ہوئی جس سے ڈالر کی قیمت خرید 184.50روپے سے بڑھ کر185.30روپے اور قیمت فروخت186.50روپے سے بڑھ کر187روپے پر جا پہنچی جبکہ1روپے کے نمایاں اضافے سے برطانوی پونڈ کی قیمت خرید 204.40روپے سے بڑھ کر205.50روپے اور قیمت فروخت206.50روپے سے بڑھ کر207.50روپے پر جا پہنچی۔انٹرنیشنل گولڈ مارکیٹ میں گزشتہ روز سونے کی فی اونس قیمت میں11ڈالرز کا اضافہ ہوا جس کے بعد سونے کی فی اونس قیمت1900ڈالر کی سطح پر آگئی۔عالمی مارکیٹ میں سونے کے نرخوں میں اضافے کے باعث مقامی سطح پر سونے کی قیمت900روپے اضافے سے1لاکھ14ہزار100اور دس گرام سونے کی قیمت771روپے اضافے سے 97ہزار822روپے رہی جبکہ چاندی کی فی تولہ قیمت1200روپے کی سطح پر مستحکم ریکارڈ کی گئی۔

Iran-Israel war has stopped, who will think about the oppressed Palestinians

                With the wisdom of US President Donald Trump, the world was saved from the third horrific World War and the 12-day Iran-Isra...