Monday, October 26, 2020

امریکا میں مقیم پاکستانیوں کی ترسیلات کی شرح بڑھ گئی

اسلام آباد (وائی سی پی نیوز)امریکا میں مقیم پاکستانیوں کی جانب سے ترسیلات زرملک بجھوانے کی شرح میں جاری مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں گذشتہ مالی سال کی اسی مدت کے مقابلہ میں 62.80 فیصد کا نمایاں اضافہ ریکارڈکیاگیاہے۔سٹیٹ بینک کی جانب سے اس حوالہ سے جاری کردہ اعدادوشمارکے مطابق جاری مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں امریکا میں مقیم پاکستانیوں نے 632.59 ملین ڈالرکازرمبادلہ ملک ارسال کیاجو گذشتہ سے پیوستہ مالی سال کی اسی عرصہ کے مقابلہ میں 62.80 فیصد زیادہ ہے، گذشتہ مالی سال کی اسی مدت میں امریکامیں مقیم پاکستانیوں نے 388.58 ملین ڈالرکازرمبادلہ ملک ارسال کیاتھا۔ستمبر2020 میں امریکا میں مقیم پاکستانیوں نے 180.35 ملین ڈالرکازرمبادلہ ملک ارسال کیا، گذشتہ سال ستمبرمیں امریکامیں مقیم پاکستانیوں نے 117.25 ملین ڈالرکازرمبادلہ ملک ارسال کیاتھا۔جاری مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں سمندرپارمقیم پاکستانیوں کی جانب سے ترسیلات زرملک ارسال کرنے کی شرح میں گذشتہ مالی سال کی اسی عرصہ کے مقابلہ میں مجموعی طورپر31.08 فیصد اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔

گندم کی بوائی کے حوالے سے موثر حکمت عملی اپنا کر پیداوار اور خریداری نرخ کے اہداف ابھی سے مقرر کئے جائیں

اسلام آباد (وائی سی پی نیوز)پاکستان کسان کونسل نے حکومت کو تجویز دی ہے کہ آئندہ سال گندم کے بیج وفیڈ وغیرہ کیلئے 27 ملین ٹن گندم درکار ہے لہذا گندم کی بوائی کے حوالے سے موثر حکمت عملی اپنا کر پیداوار اور خریداری نرخ کے اہداف ابھی سے مقرر کئے جائیں۔کونسل کے رہنما طاہر رزاق گجر و دیگرممبران نے گفتگو کرتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کیا کہ گندم کی بوائی شروع ہو چکی ہے لہذا ابھی سے ملکی ضرورت کے مطابق گندم کی کاشت کی حکمت عملی تیار کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت روس سے گندم درآمد کرنے کی بجائے معیاری ملکی گندم کے خریداری نرخ فوری طور پر 2ہزار روپے فی من مقرر کرے کیونکہ روسی گندم 2530 روپے فی من میں پڑتی ہے جو ناقص ہونے کے ساتھ ساتھ کثیر قیمتی زر مبادلہ کےلئے بھی نقصان دہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کو چاہئے کہ آئندہ سال کیلئے گندم کی خریداری کا ہدف 75سے 80 لاکھ ٹن مقرر کرے جس کیلئے ضروری ہے کہ کسانوں کو زمین کی تیاری، صحت مند ومنظورشدہ بیج ، کھاد وجدید زرعی ادویات کے سٹاک کی فراہمی یقینی بنائی جائے ۔ اور محکمہ زراعت کا تمام عملہ کاشتکاروں کے ساتھ گندم کی بوائی سے لے کر فصل کی تیاری تک فیلڈ میں اپنے فرائض سرانجام دے اور اس پر سختی سے عمل کروایا جائے۔انہوں نے کہا کہ اس سال کسانوں نے پچاس لاکھ ٹن سے زیادہ گندم حکومت کو 35 روپے فی کلو گرام یعنی 1400 روپے فی من کے حساب سے فروخت کی جس سے ان کو مالی نقصان ہوا جبکہ گندم کی پسائی3 روپے اور منافع کی رقم بھی 3روپے فی کلو گرام ڈال کر گندم 41روپے میں پڑی جس کے باعث غریب عوام کو آٹا 70روپے فی کلو گرام میں بھی نہیں مل رہا۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ حکومت گندم کے حوالے سے ابھی سے موثر حکمت عملی اپنائے اور ڈیمانڈ وسپلائی پر گہری نظر رکھی جائے تاکہ بلیک مارکیٹنگ کا خاتمہ کیا جا سکے۔

ستمبر 2020میں سیمنٹ کی برآمدات سے 27.78ملین ڈالر کا زرمبادلہ حاصل ہوا، گزشتہ سال سیمنٹ کی برآمدات سے 24.62ملین ڈالر کا زرمبادلہ حاصل ہوا تھا

اسلام آباد (وائی سی پی نیوز)سیمنٹ کی برآمدات جاری مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں گزشتہ مالی سال کے اسی عرصہ کے مقابلہ میں 8.27فیصد اضافہ ریکارڈکیا گیا ہے۔ پاکستان بیورو برائے شماریات کے اعداد وشمار کے مطابق جولائی سے لے کر ستمبر 2020 تک کی مدت میں 72.29ملین ڈالر مالیت کا سیمنٹ برآمدکیا گیا۔ گزشتہ مالی سال کے اسی عرصہ کے مقابلہ میں 8.27فیصد زیادہ ہے۔ گزشتہ مالی سال کے اسی عرصہ میں سیمنٹ کی برآمدات سے ملک کو 66.77ملین ڈالر کا زمبادلہ حاصل ہوا تھا۔ مقداری لحاظ سے پہلی سہ ماہی سیمنٹ کی برآمدات میں30.09فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔ ماہانہ بنیادوں پر ستمبر کے مہینے میں سیمنٹ کی برآمدات میں 23.85 فیصد اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ ستمبر 2020میں سیمنٹ کی برآمدات سے 27.78ملین ڈالر کا زرمبادلہ حاصل ہوا۔ گزشتہ سال ستمبر میں سیمنٹ کی برآمدات سے 24.62ملین ڈالر کا زرمبادلہ حاصل ہوا تھا۔

Saturday, October 24, 2020

سٹاک مارکیٹ میں تیزی ،100انڈیکس66.98پوائنٹس بڑھ گیا ڈالر مزید17پیسے ، سونا350 روپے تولہ سستا

کراچی ( وائی سی پی نیوز) پاکستان اسٹاک مارکیٹ میںکاروباری ہفتے کے آخری روز جمعہ کو اتار چڑھاو¾ کا سلسلہ جاری رہنے کے بعد تیزی غالب آگئی جس کے نتیجے میںکے ایس ای100انڈیکس 66.98پوائنٹس کے اضافے سے41266پوائنٹس کی سطح پرپہنچ گیاجب کہ54.47فی صد کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میںاضافہ ریکارڈکیا گیا جس کے سبب مارکیٹ کی سرمایہ کاری مالیت18ارب91کروڑ94لاکھ روپے بڑھ گئی تاہم حصص کی لین دین کے لحاظ سے کاروباری حجم جمعرات کی نسبت29.12فیصد کم رہا۔پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں جمعہ کو ٹریڈنگ کے ابتدائی اوقات میں سرمایہ کاروں کی جانب سے حصص خریداری میں بھرپور دلچسپی نظر آئی جس کے نتیجے میں تیزی رہی اور ٹریڈنگ کے دوران کے ایس ای100انڈیکس41381پوائنٹس کی کی بلند سطح کو چھو گیاتاہم بعد ازاں ایف اے ٹی ایف کے جاری اجلاس کے حوالے سے غیر یقینی صورتحال کے باعث سرمایہ کاروں نے محتاط طر زعمل اپناتے ہوئے حصص فروخت کرنے شروع کردئے جس کے سبب مندی چھاگئی اور انڈیکس 41062پوائنٹس کی سطح پر آگیا بعد میں ریکوری آنے کے باعث تیزی لوٹ آئی اورکاروبار کے اختتام پر کے ایس ای100انڈیکس66.98پوائنٹس کے اضافے سے41266پوائنٹس کی سطح پر بند ہوا جب کہ کے ایس ای30انڈیکس 18.10ائنٹس کے اضافے سے17381.28پوائنٹس اور کے ایس ای آل شیئر انڈیکس 72.05پوائنٹس کے اضافے سے29118.26پوائنٹس پربند ہوا۔گزشتہ روز مجموعی طور پر402کمپنیوں کا کاروبار ہوا جس میں سے219کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں اضافہ 172میں کمی اور11کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں استحکام رہا۔تیزی کے سبب مارکیٹ کے سرمائے کا مجموعی حجم75کھرب27ارب65کروڑ12لاکھ روپے سے بڑھ کر76کھرب46ارب 57کروڑ6لاکھ روپے ہوگیا۔۔کا۔قیمتوں میں اتار چڑھاوکے اعتبار سے سیپ ہائر ٹیکس کے حصص کی قیمت56.32روپے کے اضافے سے 807روپے اورنیسلے پاکستان50روپے کے اضافے سے 6500روپے ہوگئی جب کہ گیٹرن انڈسٹریز کے حصص کی قیمت 52روپے کی کمی سے648روپے اورہینو موٹر17.43روپے کی کمی سے437.57روپے ہوگئی۔انٹر بینک میں پاکستانی روپے کے مقابلے میں امریکی ڈالر کی قدرمزید17پیسے کی کمی سے 161.43روپے اور اوپن مارکیٹ میں20پیسے کی کمی سے161.90روپے کی سطح پر آگیا۔فاریکس ایسوسی ایشن آف پاکستان کے مطابق جمعہ کو انٹر بینک میں پاکستانی روپے کے مقابلے میں امریکی ڈالر کی قیمت خرید17 پیسے کی کمی سے161.60روپے سے گھٹ کر161.43روپے اور قیمت فروخت161.80روپے سے گھٹ کر161.63روپے ہو گئی جب کہ مقامی اوپن کرنسی مارکیٹ میں20پیسے کی کمی سے ڈالر کی قیمت خرید161.80روپے سے گھٹ کر161.60روپے اور قیمت فروخت162.21روپے سے گھٹ کر161.90روپے پر آ گئی۔دیگر کرنسیوں میںیورو کی قیمت خرید190روپے اور قیمت فروخت192روپے مستحکم رہی جب کہ برطانوی پونڈ کی قیمت خرید211روپے سے گھٹ کر209.50روپے اور قیمت فروخت213روپے سے گھٹ کر211.50روپے ہو گئی۔مقامی صرافہ مارکیٹوں میں سونے کی قیمت350روپے کی کمی سے1لاکھ 15ہزار350روپے فی تولہ ہوگئی۔آل سندھ صراف اینڈ جیولرز ایسوسی ایشن کے مطابق گزشتہ روز عالمی مارکیٹ میں گزشتہ روز سونے کی فی اونس قیمت 4ڈالرکی کمی سے 1912ڈالر ہوگئی جس کے زیر اثر مقامی سطح پر سونے کی قیمت 350روپے کی کمی سے1لاکھ15ہزار350روپے ہوگئی جب کہ دس گرام سونے کی قیمت300روپے کی کمی سے 98ہزار894روپے ہوگئی۔ چاندی کی فی تولہ قیمت10روپے کی کمی سے1240روپے مستحکم رہی۔

Friday, October 23, 2020

سٹاک مارکیٹ مندی کا شکار ،انڈیکس336.90پوائنٹس کم ہو گیا ڈالر مزید 50پیسے ، سونا 500 روپے تولہ سستا

کراچی (وائی سی پی نیوز) پاکستان اسٹاک مارکیٹ میںتین روزہ تیزی کے بعد جمعرات کومندی کا رجحان غالب آگیاجس کے نتیجے میںکے ایس ای100انڈیکس 336.90پوائنٹس کی کمی سے41199.18پوائنٹس کی سطح پر آگیاجب کہ63.97فی صد کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میںکمی ریکارڈ کی گئی جس کے سبب مارکیٹ کی سرمایہ کاری مالیت میں62ارب15کروڑ28لاکھ روپے کی کمی ہوئی تاہم حصص کی لین دین کے لحاظ سے کاروباری حجم بدھ کی نسبت24.37فیصد کم رہا۔پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں جمعرات کو بھی ٹریڈنگ کے آغاز سے ہی سرمایہ کاروں کی جانب سے حصص خریداری میں بھرپور دلچسپی نظر آئی جس کے نتیجے میں تیزی رہی اور ٹریڈنگ کے دوران کے ایس ای100انڈیکس 41816پوائنٹس کی کی بلند سطح کو چھو گیاتاہم بعد ازاں ایف اے ٹی ایف کے جاری اجلاس کے حوالے سے غیر یقینی صورتحال کے باعث سرمایہ کاروں نے محتاط طر زعمل اپناتے ہوئے حصص فروخت کرنے شروع کردئے جس کے سبب مندی چھاگئی اور انڈیکس 41088پوائنٹس کی سطح پر آگیا بعد میں ریکوری بھی آئی لیکن مندی کا رجحان غالب رہااورکاروبار کے اختتام پر کے ایس ای100انڈیکس336.90پوائنٹس کی کمی سے41199.02پوائنٹس کی سطح پر بند ہوا جب کہ کے ایس ای30انڈیکس 155.14ائنٹس کی کمی سے17363.18پوائنٹس اور کے ایس ای آل شیئر انڈیکس 247.13پوائنٹس کی کمی سے29046.21پوائنٹس پربند ہوا۔گزشتہ روز مجموعی طور پر408کمپنیوں کا کاروبار ہوا جس میں سے124کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں اضافہ 261میں کمی اور23کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں استحکام رہا۔مندی کے سبب مارکیٹ کے سرمائے کا مجموعی حجم75کھرب89ارب80کروڑ40لاکھ روپے سے گھٹ کر75کھرب27ارب65کروڑ12لاکھ روپے ہوگیا۔۔کا۔قیمتوں میں اتار چڑھاوکے اعتبار سے گیٹرن انڈسٹریز کے حصص کی قیمت 40روپے کے اضافے سے 700روپے اورخیبر ٹوبیکو23.96روپے کے اضافے سے343.49روپے ہوگئی جب کہ بہانیرو ٹیکس کے حصص کی قیمت74.99روپے کی کمی سے925روپے اورمری پٹرولیم 26.65روپے کی کمی سے1306.37روپے ہوگئی۔انٹر بینک میں پاکستانی روپے کے مقابلے میں امریکی ڈالر کی قدرمزید50پیسے کی کمی سے161.80روپے اور اوپن مارکیٹ میں40پیسے 162.20روپے کی سطح پر آگیا۔فاریکس ایسوسی ایشن آف پاکستان کے مطابق جمعرات کو انٹر بینک میں پاکستانی روپے کے مقابلے میں امریکی ڈالر کی قیمت خرید50 پیسے کی کمی سے162.10روپے سے گھٹ کر161.60روپے اور قیمت فروخت162.30روپے سے گھٹ کر161.80روپے ہو گئی جب کہ مقامی اوپن کرنسی مارکیٹ میں40پیسے کی کمی سے ڈالر کی قیمت خرید162.20روپے سے گھٹ کر161.80روپے اور قیمت فروخت162.50روپے سے گھٹ کر162.21روپے پر آ گئی۔دیگر کرنسیوں میںیورو کی قدر میںایک روپے کی کمی ریکارڈ کی گئی جس سے یورو کی قیمت خرید191روپے سے گھٹ کر190روپے اور قیمت فروخت193روپے سے گھٹ کر192روپے کی سطح پر آگئی جب کہ 8پیسے کے اضافے سے برطانوی پونڈ کی قیمت خرید210.20روپے سے بڑھ کر211روپے اور قیمت فروخت212.20روپے سے بڑھ کر213روپے ہو گئی۔مقامی صرافہ مارکیٹوں میں سونے کی قیمت500روپے کی کمی سے1لاکھ 15ہزار700روپے فی تولہ ہوگئی۔آل سندھ صراف اینڈ جیولرز ایسوسی ایشن کے مطابق گزشتہ روز عالمی مارکیٹ میں گزشتہ روز سونے کی فی اونس قیمت 2ڈالرکی کمی سے1916ڈالر ہوگئی جس کے زیر اثر مقامی سطح پر سونے کی قیمت 500روپے کی کمی سے1لاکھ15ہزار700روپے ہوگئی جب کہ دس گرام سونے کی قیمت 429روپے کی کمی سے 99ہزار194روپے ہوگئی۔ چاندی کی فی تولہ قیمت10روپے کی کمی سے1240روپے ہو گئی۔ سٹاک مارکیٹ

Thursday, October 22, 2020

سٹاک مارکیٹ میں مسلسل تیسرے روز بھی تیزی ، انڈیکس 579.34پوائنٹس بڑھ گیا ڈالر مزید10پیسے سستا سونا500روپے تولہ مہنگا

کراچی (وائی سی پی نیوز) پاکستان سٹاک مارکیٹ میںبدھ کو بھی تیزی کا تسلسل برقرار رہا جس کے نتیجے میںکے ایس ای100انڈیکس41ہزار کی نفسیاتی حد کو بحال کرتے ہوئے579.34پوائنٹس کے اضافے سے41535پوائنٹس کی سطح پر جا پہنچاجب کہ 67.45فی صد کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا جس کے سبب مارکیٹ کی سرمایہ کاری مالیت 95 ارب 38 کروڑ 6 لاکھ روپے بڑھ گئی اور حصص کی لین دین کے لحاظ سے کاروباری حجم منگل کی نسبت34.22فیصد زائد رہا۔پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں بدھ کو بھی ٹریڈنگ کے آغاز سے ہی سرمایہ کاروں کی جانب سے حصص خریداری میں بھرپور دلچسپی نظر آئی جس کے نتیجے میں تیزی رہی اور ٹریڈنگ کے دوران کے ایس ای100انڈیکس 41ہزار کی نفسیاتی حد کو عبور کرتے ہوئے41611پوائنٹس کی کی بلند سطح کو چھو گیابعد ازاںپرافٹ ٹیکنگ کی وجہ سے انڈیکس 41600 کی حد برقرار نہ رکھ سکا لیکن تیزی کا رجحان غالب دیکھا گیااورکاروبار کے اختتام پر کے ایس ای100انڈیکس579.34پوائنٹس کے اضافے سے41535.92پوائنٹس کی سطح پر بند ہوا جب کہ کے ایس ای30انڈیکس 236.54پوائنٹس کے اضافے سے17518.32پوائنٹس اور کے ایس ای آل شیئر انڈیکس363.34پوائنٹس کے اضافے سے29293.34پوائنٹس پر جا پہنچا۔کاروباری تیزی کے سبب مارکیٹ کے سرمائے کا مجموعی حجم75کھرب94ارب42کروڑ34لاکھ روپے سے بڑھ کر75کھرب89ارب80کروڑ40لاکھ روپے ہوگیا۔گزشتہ روز مجموعی طور پر424کمپنیوں کا کاروبار ہوا جس میں سے286کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں اضافہ 122میں کمی اور16کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں استحکام رہا۔کا۔قیمتوں میں اتار چڑھاوکے اعتبار سے فلپ موریس کے حصص کی قیمت 84.90روپے کے اضافے سے1684.90روپے اورباٹا پاک61.13روپے کے اضافے سے1661.13روپے ہوگئی جب کہ صنوفی ایونٹس کے حصص کی قیمت40.90روپے کی کمی سے779روپے اورگیٹرن انڈسٹریز 39روپے کی کمی سے660روپے ہوگئی۔نٹر بینک میں پاکستانی روپے کے مقابلے میں امریکی ڈالر کی قدرمزید 10پیسے جب کہ اوپن کرنسی مارکیٹ میں5پیسے کی کم ہوگئی۔فاریکس ایسوسی ایشن آف پاکستان کے مطابق بدھ کو انٹر بینک میں پاکستانی روپے کے مقابلے میں امریکی ڈالر کی قیمت خرید10 پیسے کی کمی سے162.20روپے سے گھٹ کر162.10روپے اور قیمت فروخت162.40روپے سے گھٹ کر162.30روپے ہو گئی جب کہ مقامی اوپن کرنسی مارکیٹ میں5پیسے کی کمی سے ڈالر کی قیمت خرید162.25روپے سے گھٹ کر162.20روپے اور قیمت فروخت162.55روپے سے گھٹ کر162.50روپے پر آ گئی۔دیگر کرنسیوں میںیورو کی قدر میں50پیسے کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا جس سے یورو کی قیمت خرید190.50روپے سے بڑھ کر191روپے اور قیمت فروخت192.50روپے سے بڑھ کر193روپے پر جا پہنچی جبکہ1.20روپے کے اضافے سے برطانوی پونڈ کی قیمت خرید 209روپے سے بڑھ کر210.20روپے اور قیمت فروخت211روپے سے بڑھ کر212.20روپے ہو گئی۔مقامی صرافہ مارکیٹوں میں سونے کی قیمت500روپے کے اضافے سے1لاکھ 16ہزار200روپے فی تولہ ہوگئی۔آل سندھ صراف اینڈ جیولرز ایسوسی ایشن کے مطابق گزشتہ روز عالمی مارکیٹ میں گزشتہ روز سونے کی فی اونس قیمت 13ڈالرکے اضافے سے1918روپے ہوگئی جس کے زیر اثر مقامی سطح پر سونے کی قیمت 500روپے کے اضافے سے1لاکھ16ہزار200روپے ہوگئی جب کہ دس گرام سونے کی قیمت 429روپے کی کمی سے 99ہزار623روپے ہوگئی۔ چاندی کی فی تولہ قیمت 1250روپے مستحکم ہو گئی۔

Wednesday, October 21, 2020

محکمہ ایکسائز میں 300نان کسٹم پیڈ لگژزی گاڑےوں کی جعلی چالان پر رجسٹریشن کرنیکا انکشاف

لاہور(وائی سی پی نیوز)محکمہ ایکسائز نیو رجسٹریشن میں 300سے زائدنان کسٹم پیڈ گاڑیوں کونمبر پلیٹ اور رجسٹریشن بک جاری کرنے کا انکشاف ہواہے ،محکمہ ایکسائز اورکسٹم کوئٹہ کے عملہ کی مبینہ ملی بھگت سے نان کسٹم پیڈ کے جعلی چالان ریکارڈکا حصہ بنا کر مختلف سیریل میں لگژری گاڑیوں کو نمبرزالاٹ کئے گئے ۔تفصیلات کے مطابق ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن موٹررجسٹریشن فرید کورٹ ہاﺅس ریجن سی لاہورمیں ایکسائز انسپکٹرز اورمحکمہ کسٹم کوئٹہ کے انسپکٹرزنے مبینہ طور پر ملی بھگت کرکے کروڑں روپے کی نان کسٹم پیڈلگژی گاڑی کے 10لاکھ ،بڑی گاڑی کے5لاکھ اور چھوٹی گاڑی کے2لاکھ روپے رشوت وصول کرکے جعلی واﺅچر کے ذریعے گاڑیوں کی رجسٹریشن کی ۔ذرائع ایکسائز کے مطابق مذکورہ افسروں نے 2013ءسے لے کر 2018ءتک مختلف سیریل میں نمبرز الاٹ کرکے گاڑیوں کو بکس اور کمپیوٹرائزڈ نمبر پلیٹ جاری کیں جبکہ فائلوں کا پیٹ بھرنے کے لئے ان نان کسٹم پیڈ گاڑیوں کے ویریفکیشن لیٹر کوئٹہ کسٹم کے عملہ کی ملی بھگت سے انہیں فرضی طور پر ارسال کردیئے جاتے ہیں جن کاریکارڈمحکمہ ایکسائز اپنی کرپشن کو چھپانے کے لئے تیارکرکے اسے فائل کا حصہ بنادیاجاتاہے ۔اس طرح محکمہ کسٹم کوئٹہ کے ریکارڈ میں ایسی کسی گاڑی کا محکمہ ایکسائز کی طرف سے جاری کردہ ویریفکیشن لیٹر کا اندراج نہیں ہوتا،جس کے باعث چھ سے سات سال تک گاڑیوں کی ویریفکیشن نہ ہونے کی وجہ سے گاڑی مالکان غیر قانونی طریقہ سے نان کسٹم پیڈ گاڑیوں کی کمپیوٹررائزڈ نمبر پلیٹ اور گاڑی کی رجسٹریشن کروالیتے ہیں جس سے قومی خزانہ کو سالانہ کروڑں روپے کا نقصان پہنچ رہاہے ۔یادرہے کہ چند روز قبل محکمہ اینٹی کرپشن ریجن لاہور نے 465گاڑیوں کے جعلی آرمی آکشن کے واﺅچربنانے اوررجسٹریشن کرنے پرمقدمہ نمبر30/2020بھی درج کررکھاہے۔اس حوالے سے نئی تعینات ڈی جی ایکسائز صالح سعید نے کہاہے کہ اس معاملے کی انکوائری کے بعد کارروائی عمل میں لائی جائے گی ،اگر کوئی اس میں ملوث پایاگیا تو اس کے خلاف بلاامتیاز ایکشن لیا جائے گا۔

Iran-Israel war has stopped, who will think about the oppressed Palestinians

                With the wisdom of US President Donald Trump, the world was saved from the third horrific World War and the 12-day Iran-Isra...