Monday, October 26, 2020

گندم کی بوائی کے حوالے سے موثر حکمت عملی اپنا کر پیداوار اور خریداری نرخ کے اہداف ابھی سے مقرر کئے جائیں

اسلام آباد (وائی سی پی نیوز)پاکستان کسان کونسل نے حکومت کو تجویز دی ہے کہ آئندہ سال گندم کے بیج وفیڈ وغیرہ کیلئے 27 ملین ٹن گندم درکار ہے لہذا گندم کی بوائی کے حوالے سے موثر حکمت عملی اپنا کر پیداوار اور خریداری نرخ کے اہداف ابھی سے مقرر کئے جائیں۔کونسل کے رہنما طاہر رزاق گجر و دیگرممبران نے گفتگو کرتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کیا کہ گندم کی بوائی شروع ہو چکی ہے لہذا ابھی سے ملکی ضرورت کے مطابق گندم کی کاشت کی حکمت عملی تیار کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت روس سے گندم درآمد کرنے کی بجائے معیاری ملکی گندم کے خریداری نرخ فوری طور پر 2ہزار روپے فی من مقرر کرے کیونکہ روسی گندم 2530 روپے فی من میں پڑتی ہے جو ناقص ہونے کے ساتھ ساتھ کثیر قیمتی زر مبادلہ کےلئے بھی نقصان دہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کو چاہئے کہ آئندہ سال کیلئے گندم کی خریداری کا ہدف 75سے 80 لاکھ ٹن مقرر کرے جس کیلئے ضروری ہے کہ کسانوں کو زمین کی تیاری، صحت مند ومنظورشدہ بیج ، کھاد وجدید زرعی ادویات کے سٹاک کی فراہمی یقینی بنائی جائے ۔ اور محکمہ زراعت کا تمام عملہ کاشتکاروں کے ساتھ گندم کی بوائی سے لے کر فصل کی تیاری تک فیلڈ میں اپنے فرائض سرانجام دے اور اس پر سختی سے عمل کروایا جائے۔انہوں نے کہا کہ اس سال کسانوں نے پچاس لاکھ ٹن سے زیادہ گندم حکومت کو 35 روپے فی کلو گرام یعنی 1400 روپے فی من کے حساب سے فروخت کی جس سے ان کو مالی نقصان ہوا جبکہ گندم کی پسائی3 روپے اور منافع کی رقم بھی 3روپے فی کلو گرام ڈال کر گندم 41روپے میں پڑی جس کے باعث غریب عوام کو آٹا 70روپے فی کلو گرام میں بھی نہیں مل رہا۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ حکومت گندم کے حوالے سے ابھی سے موثر حکمت عملی اپنائے اور ڈیمانڈ وسپلائی پر گہری نظر رکھی جائے تاکہ بلیک مارکیٹنگ کا خاتمہ کیا جا سکے۔

No comments:

Post a Comment

Iran-Israel war has stopped, who will think about the oppressed Palestinians

                With the wisdom of US President Donald Trump, the world was saved from the third horrific World War and the 12-day Iran-Isra...