JTN Stand for (Journal Tele Network) Latest News, Views, Analysis, Features, Articles, Columns, Videos & Much more Info to Know.
Friday, September 25, 2020
تمام اشیاءبشمول پھل، سبزیاںاور گوشت وغیرہ انتہائی مناسب قیمت گروسر ایپ (GrcerApp) پر دستیاب ہیں۔
اسلام آباد (وائی سی پی نیوز)گروسر ایپ (GrcerApp) پاکستان کی ای گروسرمارکیٹ کا ایسا سرکردہ پلیٹ فارم ہے جہاں پرگروسری سے متعلقہ تمام اشیاءبشمول پھل، سبزیاںاور گوشت وغیرہ انتہائی مناسب قیمت پر دستیاب ہیں۔ گروسر ایپ (GrcerApp)نے پاکستان میں آن لائن خریداری کے بارے میںتاخیر سے فراہمی، معیاراور زیادہ قیمتوں کے حوالے سے پائے جانے والے تمام تحفظات ،خوف اور خدشات کو یکسر ختم کر دیاہے۔گروسرایپ(GrcerApp)نے پاکستان کی معیاری اشیاءکی سستے داموں فراہمی سے آن لائن مارکیٹ میں بہترین سروس کا اعلیٰ معیار قائم کیاہے۔مارکیٹ میں موجود دیگرکمپنیوں کی نسبت یہاں پرگروسری سے متعلقہ اشیاء 5فیصد سستی دستیاب ہیں۔یقینا یہ ہر قسم کے گاہکوں کے لیے خوشگوار عمل ہے ،جو مردحضرات کوماہانہ بجٹ اخراجات میں کمی سے ذہنی آسودگی دیتاہے جبکہ خواتین کواپنے کچن میں سستی اشیاءضروریہ کی ہر ماہ کے آخر تک وافر مقدار میںموجودگی کو یقینی بھی بناتاہے ۔تمام اشیاءمیں پانچ فیصد تک رعایت سے ای مارکیٹ کے دیگر مدمقابل گروپ بھی اب گروسر ایپ (GrcerApp)کی پیروی کررہے ہیں۔یہ ایپ مارکیٹ ریٹ سے سستی اور معیاری اشیاءکو گاہکوں تک بروقت اور ایک ہی دن کے اندر گھر کی دہلیز پر فراہمی یقینی بنانے کے نظریہ پر عمل پیرا ہے۔گروسر ایپ (GrcerApp) اعلیٰ معیار کی ایسی آن لائن ون سٹاپ شاپ ہے جو روز مرہ ضرورت کی گروسری مصنوعات کی خریداری کامسئلہ حل کررہی ہے۔
زراعت پر مشتمل صنعتوں کو خصوصی رعایتی شرح سود پر قرضوں کی فراہمی کرے تاکہ زرعی برآمدات کے فروغ کے سلسلہ میں ویلیو ایڈیشن کو یقینی بنایا جا سکے
اسلام آباد (وائی سی پی نیوز) وفاق ایوانہائے صنعت و تجارت پاکستان (ایف پی سی سی آئی) بزنس مین پینل کے سیکرٹری جنرل چوہدری احمد جواد نے کہا ہے کہ قومی غذائی تحفظ کی پالیسی پر عملدرآمد معاشی ترقی کے لئے ضروری ہے، 1985 سے 1992 کے دوران کپاس کی ملکی پیداوار میں نمایاں اضافہ ہوا اور اس دوران کپاس کی پیداوار 12.8 ملین بیلز تک پہنچ گئی، کپاس کی مجموعی پیداوار میں پنجاب کا حصہ 11.4 ملین بیلز جبکہ سندھ کا حصہ 1.4 ملین بیلز تک پہنچ گیا، سال 2017 کے دوران میں کپاس کی ملکی پیداوار 11.93 ملین بیلز تک کم ہو گئیں جبکہ 2018 میں پیداوار 9.861 ملین بیلز جبکہ 2019 میں 9.451 ملین بیلز تک کم ہو گئی۔ اے پی پی سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے احمد جواد نے کہا کہ گزشتہ چند سالوں کے دوران کپاس کی پیداوار میں کمی کا رجحان ہے جو باعث تشویش ہے۔ اسی طرح ہارٹیکلچر کے شعبہ کو بھی بین الاقوامی منڈیوں میں دیگر ممالک کے ساتھ مقابلہ میں بعض مشکلات درپیش ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عالمی مارکیٹ میں مشکلات کے خاتمہ کے لئے قومی غذائی تحفظ کی پالیسی کا نفاذ اور اس پر عملدرآمد انتہائی ضروری ہے جس سے شعبہ کی پائیدار ترقی میں مدد ملے گی۔ انہوں نے کہا کہ وزارت قومی غذائی تحفظ و تحقیق کو چاہیے کہ قومی غذائی تحفظ کی پالیسی کے نفاذ کو یقینی بنائے۔ہارٹیکلچر کے شعبہ کی استعداد کو اجاگر کرتے ہوئے چوہدری احمد جواد نے بتایا کہ پاکستان دنیا بھر میں کینو پیدا کرنے والا 13 واں جبکہ آم کی پیداوار کے حوالے سے چھٹا اور کھجوریں پیدا کرنے والا پانچواں بڑا ملک ہے ۔نہ صرف یہ بلکہ پاکستان بڑی فصلوں میں کپاس، گنا، چاول، آلو، پیاز اور گندم شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم مندرجہ بالا فصلیں پیداکرنے والے نہ صرف بڑے ممالک میں شامل ہیں بلکہ پاکستانی پھلوں اور سبزیوں کے ذائقے اور معیار بھی دیگر ممالک کے مقابلہ میں کہیں بہتر ہیں کیونکہ پاکستان کا موسم اور موافق درجہ حرارت اس حوالے سے اہم کردار کا حامل ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان تمام خوبیوں کے باوجود موثر زرعی پالیسی اور اس پر عملدرآمد کے فقدان کی وجہ سے ہم ہارٹیکلچرکے شعبہ کی استعداد سے استفادہ کرنے سے قاصر ہیں۔ احمد جواد نے تجویز پیش کی کہ حکومت کو چاہیے کہ وہ زرعی شعبہ کی برآمدات کے فروغ کے لئے خصوصی مراعات فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ معیاری بیجوں کی درآمد کے حوالے سے جامع پالیسی بھی مرتب کرے۔ اس سلسلہ میں زرعی تحقیقاتی کونسل اور قومی زرعی تحقیقاتی کمیشن کو کردار ادا کرنا چاہیے تاکہ ملک میں معیاری بیجوں کی فراہمی کو یقینی بنایا جا سکے۔ چوہدری احمد جواد نے اس کے علاوہ حکومت سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ زرعی ترقیاتی بینک کو ہدایت کی جائے کہ وہ زراعت پر مشتمل صنعتوں کو خصوصی رعایتی شرح سود پر قرضوں کی فراہمی کرے تاکہ زرعی برآمدات کے فروغ کے سلسلہ میں ویلیو ایڈیشن کو یقینی بنایا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ زرعی صنعتوں کی بحالی کے لئے ویلیو ایڈیشن کے اقدامات انتہائی ضروری ہیں۔ زرعی ترقیاتی بینک کو چاہیے کہ ملک کے چاروں صوبوں بشمول گلگت بلتستان و آزاد جموں کو کشمیر میں چھوٹے کاشتکاروںکو سستے نرخوں پر قرضوںکی فراہمی یقینی بنائے۔ انہوں نے کہاکہ زرعی ترقیاتی بینک کو چاہیے کہ وہ شعبہ کی ترقی کے لئے مراعات پر مبنی نئی پالیسیاں مرتب کرکے زرعی شعبہ کی ترقی میں اپنا حقیقی کردار ادا کرے۔ انہوں نے کہا کہ بینک کو چاہیے کہ پھلوں اور سبزیوں کی ویلیو ایڈیشن کی حوصلہ افزائی کرے۔ اس حوالے سے تیل درا اجناس کی پیداوار میں اضافہ، کینولہ، سویابین آئیل، سورج مکھی اور زیتون سے تیل کشید کرنے کی صنعتوں کے قیام کے لئے سستے قرضے فراہم کرے، اسی طرح زرعی اجناس کو ذخیرہ کرنے کے لئے کولڈ سٹوریج کی سہولیات، معیاری ڈیری سپلائی چین، ہارٹیکلچر اور ٹنل فارمنگ وغیرہ کے حوالے سے سستے قرضے فراہم کئے جائیں۔ احمد جواد نے کہا کہ صرف خوردنی تیل کی درآمد پر پاکستان سالانہ اربوں ڈالر کا زرمبادلہ خرچ کرتا ہے جس سے قومی خزانے پربوجھ میں اضافہ ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر زرعی ترقیاتی بینک تیل دار اجناس کی پیداوار اور ان سے تیل کشید کرنے کی صنعتوں کے قیام کے لئے سستے قرضے فراہم کرے۔
کاشتکاروں کومحکمہ زراعت کا منظور شدہ اور کنگی کی بیماری کے خلاف قوتِ مدافعت کا حامل بیج1200 روپے فی بیگ سبسڈی پر فراہم کیا جائے گا
اسلام آباد (وائی سی پی نیوز)وزیر اعظم پاکستان کے زرعی ایمرجنسی پروگرام کے تحت
گندم کی فی ایکڑ پیداوار میں اضافہ کے لئے12 ارب روپے کی خطیر رقم سے جاری منصوبہ
پر عملدرآمد جاری ہے۔اس منصوبہ کے تحت امسال کاشتکاروں کو محکمہ زراعت کی منظور شدہ
اور کنگی کے خلاف قوتِ مدافعت رکھنے والا بیج کے تھیلے سبسڈی پر فراہم کئے جائیں گے
یہ بات وزیر زراعت پنجاب سید حسین جہانیاں گردیزی نے زراعت ہاو¿س لاہور میں گندم کی
آئندہ فصل کی پیداواری حکمت عملی کا جائزہ لینے کے لئے منعقدہ اجلاس کے دوران
کہی۔اجلاس میں سیکرٹری زراعت پنجاب واصف خورشید،ڈائریکٹر جنرل زراعت(توسیع) ڈاکٹر
محمد انجم علی،ڈائریکٹر نظامت زرعی اطلاعات محمد رفیق اختر اور ڈائریکٹر کراپ
رپورٹنگ عبدالقیوم سمیت دیگراعلیٰ افسران نے شرکت کی۔اس موقع پر وزیرزراعت پنجاب کو
بریفنگ دیتے ہوئے ڈائریکٹر جنرل زراعت (توسیع) ڈاکٹر محمد انجم علی نے بتایا کہ
کاشتکاروں کومحکمہ زراعت کا منظور شدہ اور کنگی کی بیماری کے خلاف قوتِ مدافعت کا
حامل بیج1200 روپے فی بیگ سبسڈی پر فراہم کیا جا رہا ہے۔اس کے علاوہ اس منصوبہ کے
تحت جڑی بوٹیوں کے کنٹرول کے لئے جڑی بوٹی مار زہروں اورکلر زردہ زمینوں کی اصلاح
کے لئے جپسم پر50 فیصد سبسڈی بھی دی جا رہی ہے اور کاشتکاروں کو جدید زرعی
مشینری(زیرو ٹیلج ڈرل،ہیپی سیڈرز،ڈرائی سوئنگ ڈرل،شیلو ڈرل،وتر سوئنگ ڈرل،ربیع
ڈرل،ویٹ بیڈ پلانٹر اور شیلرز)بھی رعایتی قیمت پر فراہم کی جا رہی ہے۔ اس موقع پر
وزیر زراعت پنجاب سید حسین جہانیاں گردیزی نے ہدایت کی کہ گندم کی فی ایکڑ پیداوار
میں اضافہ کے قومی منصوبہ کے تحت دئیے گئے اہداف مقررہ مدت میں حاصل کئے
جائیں۔اجلاس میں سیکرٹری زراعت پنجاب واصف خورشید نے گندم کی فی ایکڑ زیادہ پیداوار
کے لئے کاشتکاروں کو جدید پیداواری ٹیکنالوجی سے آگاہی کے لئے پرنٹ و الیکٹرانک
میڈیا اور ڈیجیٹل میڈیا کے ساتھ فارمز ڈے کا انعقاد کی ہدایت کی تاکہ کاشتکار اپنی
گندم کی فصل سے بھرپور پیداوار لے سکیں۔وزیر زراعت پنجاب نے مزید کہا کہ موجودہ
حکومت کی ترجیحات میں کاشتکاروں کی خوشحالی سرِ فہرست ہے اور انشاء اللہ گندم کے
کاشتکاروں کو اس سال بھی ا±ن کی فصل کا بہتر معاوضہ ملے گا۔
اشرف بھٹی کی جانب سے پیاف فاﺅنڈرز کے امیدواروں کی بھرپور حمایت کا اعلان
اسلام آباد (وائی سی پی نیوز)آل پاکستان انجمن تاجران کے مرکزی صدر اشرف بھٹی نے کہا ہے کہ ملک اور معیشت کی ترقی کےلئے سیاسی استحکام نا گزیر ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوںنے جمعرات کو کراچی ،سیالکوٹ اور گوجرانوالہ سے تعلق رکھنے والے تاجروں کے نمائندہ وفود سے ملاقات میں گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔اشرف بھٹی نے کہا کہ کسی بھی ملک کی بقا اور سلامتی کےلئے مضبوط معیشت نا گزیر ہے ،پاکستان کو قرضوں چھٹکارا اور معاشی استحکام کیلئے سیاسی استحکام ناگزیر ہے ۔ حکومت کو چاہیے کہ ایسی فضا کو فروغ دیا جائے جس سے امن بر قرار رہے۔ انہوںنے کہا کہ پاکستان میں متعدد بار میثاق معیشت کی بات ہو چکی ہے لیکن اس پر عملی پیشرفت نہیں کی گئی ۔ اب حالات کا تقاضہ ہے کہ سیاسی مفادات سے بالا تر ہو کر اس جانب پیش رفت کی جائے۔ انہوں نے وفود کو یقین دہانی کرائی کہ ان کے مسائل کے حوالے سے چیمبرز کے عہدیداروں کو آگاہ کیا جائے گا اور ان کے حل کیلئے بھرپور کوشش کی جائے گی۔علاوہ ازیں لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے سالانہ انتخابات کے حوالے سے پیاف فاﺅنڈرز الائنس کے رہنماﺅں نے آل پاکستان انجمن تاجرن کے مرکزی صدر اشرف بھٹی سے ان کے دفتر میں ملاقات کی ۔ اشرف بھٹی کی جانب سے پیاف فاﺅنڈرز کے امیدواروں کی بھرپور حمایت کا اعلان کرتے ہوئے کہا گیا کہ چیمبر کے انتخابات میں رواں سال بھی پیا ف فاﺅنڈرز الائنس اپنی کامیابی کی روایت کو بر قرار رکھے گا۔
Thursday, September 24, 2020
لاہور چیمبر اور موٹرویز فوری طور پر ''COVID-19'' کے حوالے سے بیداری مہم کا اآغاز کریں گے
لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری نے نیشنل ہائی ویز اینڈ موٹرویز پولیس کے ساتھ مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کیے جس کا مقصدقومی شاہراہوں اور موٹر ویز پر حفاظتی تدابیر اور ٹریفک کی بلا تعطل اور موثر نقل و حرکت کے بارے میں آگاہی کے لئے مشترکہ طور پر لائحہ عمل بنایا جا سکے۔اس موقع پر کمانڈنٹ / ڈی آئی جی موٹرویز ٹریننگ کالج شیخوپورہ محبوب اسلم للہ نے کہا کہ مفاہمت نامہ کا مقصد دونوں اداروں کے مابین باہمی روابط کو قائم کرنا ہے تاکہ عام لوگوں میں سڑکوں کی حفاظت سے متعلق شعور اجاگر کیا جاسکے۔ انہوں نے مزید کہا کہ موٹر وے پولیس لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے اشتراک سے سڑکوں کی حفاظت سے متعلق آگاہی مہم، خاص طور پر دیہی علاقوں میں موٹر ویز کے ساتھ ساتھ، میڈیکل کیمپوں کا اہتمام کرے گی۔ لاہور چیمبر اور موٹرویز فوری طور پر ''COVID-19'' کے حوالے سے بیداری مہم کا اآغاز کریں گے کیونکہ یہ وباءابھی بھی موجود ہے اور لوگوں نے احتیاطی تدابیر کو نظرانداز کرنا شروع کردیا ہے۔ لوگوں میں آگاہی کے ساتھ ساتھ فیس ماسک اور ہینڈ سینیٹائزر تقسیم کئے جائیں گے۔انہوں نے کہا کہ لاہور چیمبر اور موٹر ویز پولیس ماحولیاتی تحفظ کے لئے ہریالی اور درخت لگانے کی اہمیت کو اجاگر کرنے میں بھی تعاون کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ ترقی یافتہ ممالک میں ٹریفک کی کم خلاف ورزی بھاری جرمانے لگانے کی وجہ سےہوتی ہے لیکن ہمارے ہاں صورتحال اطمینان بخش نہیں ہے۔ موٹر ویز پولیس ٹریفک قوانین کے نفاذ میں بہتری کے لئے پوری کوشش کر رہی ہے۔انہوں نے لاہور چیمبر میں جدید ترین 'ون ونڈو سمارٹ سروسز' کو سراہا ۔
اور کہا کہ یہ سروسز لاہور چیمبر کو تمام دوسرے چیمبرز اور اداروں کے مقابلے میں ایک ممتاز ادارہ بناتیں ہے۔لاہور چیمبر کے صدر عرفان اقبال شیخ نے کہا کہ اس مفاہمت نامہ کا بنیادی مقصد لاہور چیمبر اور موٹرویز کے درمیان طویل مدتی اشتراکی عمل ہے۔انہوں نے کہا کہ سڑک کی حفاظت کے بارے میں زیادہ سے زیادہ آگاہی پیدا کرنے کے لئے باہمی طور پر سیمینار، واک، ورکشاپس، کانفرنسوں اور تعلیمی سیشنز کا انعقاد کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔صدر نے کہا کہ لاہور چیمبر سبزے کی اہمیت اور ماحولیاتی تحفظ کے لئے شجرکاری کی اہمیت کے بارے میں عام لوگوں کو حساس بنانے کے لئے قومی شاہراہوں اور موٹر ویز پولیس کی مدد اور سہولت فراہم کرے گا۔ انہوں نے یہ نتیجہ اخذ کیا کہ اس مفاہمت نامے پر دستخط کرنے سے ہم آگاہی پیدا کرنے اور قومی شاہراہوں اور موٹر ویز پر عام لوگوں کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لئے منصوبہ بندی کرنے اورمزید تعاون کرنے کے لئے مل کر ایک ٹیم کی طرح کام کریں گے۔
Subscribe to:
Posts (Atom)
Iran-Israel war has stopped, who will think about the oppressed Palestinians
With the wisdom of US President Donald Trump, the world was saved from the third horrific World War and the 12-day Iran-Isra...
-
This historic visit of Field Marshal Asim Munir is a reflection of the Pak-US relations and the recognition of Pakistan's mil...
-
The various wars and tensions between Pakistan and India are an important part of history. In these wars, the Pakistani army...
-
When Pakistan declared itself invincible by carrying out a nuclear explosion on May 28, 1998, Nazir Naji wrote a column saying, “Thank you V...