JTN Stand for (Journal Tele Network) Latest News, Views, Analysis, Features, Articles, Columns, Videos & Much more Info to Know.
Monday, December 21, 2020
صنعتی اداروں کی شرح نمو میں 5.5فیصد اضافہ
اسلام آباد( وائی سی پی نیوز)گذشتہ مالی سال کے مقابلہ میں جاری مالی سال کے دوران بڑے صنعتی اداروں کے شعبہ (ایل ایس ایم ) کی شرح نمو میں 5.5فیصد اضافہ ہوا ہے۔ ادارہ برائے شماریات پاکستان کے اعدادوشمار کے مطابق جاری مالی سال کے پہلے چار مہینوں میں جولائی تا اکتوبر 2020کے دوران ایل ایس ایم کے شعبہ کی شرح ترقی 5.5فیصد تک بڑھ گئی۔ رپورٹ کے مطابق اکتوبر 2020مسلسل دوسرا مہینہ ہے جس میں بڑے صنعتی اداروںکی شرح نمو گذشتہ ماہ کے مقابلہ میں زائد رہی ہے اور پاکستان میں کووڈ19کی دوسری لہر کے باوجود ایل ایس ایم کے شعبہ کی شرح نمو میں اضافہ حوصلہ افزا ہے۔ پی بی ایس کے مطابق 15بڑی صنعتوں میں سے 9صنعتی شعبوں کی شرح نمو میں اضافہ ہوا ہے جبکہ 6مختلف بڑی صنعتوں کی شرح نمو میں کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔ واضح رہے کہ اکتوبر 2020کے دوران ایل ایس ایم کے شعبہ کی شرح نمو میں 6.7فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے ۔
جبکہ ستمبر 2020کے مقابلہ میں اکتوبر2020کے دوران شعبہ کی شرح نمو میں 3.4فیصد اضافہ ہوا ہے۔ پی بی ایس کے مطابق جولائی تا اکتوبر 2020کے دوران جولائی تا اکتوبر 2020کے دوران ٹیکسٹائل سیکٹر کی شرح نمو 2.2اور نان مٹیک منرلز کے شعبہ کی ترقی 22.9فیصد رہی ہے۔ اسی طرح فرٹیلائیزر کے شعبہ کی شرح نمو بھی 6فیصد جبکہ فوڈ، بیوریج اور تمباکو کی صنعتوں کی شرح ترقی میں بھی 12.2فیصد اور کیمیکلز مصنوعات تیار کرنے والی صنعت کی شرح نمو بھی 9.2فیصد تک بڑھ گئی۔ اسی طرح پیپر اینڈ بورڈ کے شعبہ کی شرح نمو میں 10.4فیصد، ادویہ سازی کے شعبہ میں 13.5فیصد اور پٹرولیم کے شعبہ کی شرح ترقی میں 1.6فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے ۔ دوسری جانب آٹو موبائیلز کے شعبہ کی شرح نمو میں 1.6فیصد کمی ہوئی ہے تاہم کمی کے رجحان میں بہتری ہو رہی ہے اور اسی طرح آئرن اینڈ سٹیل کی صنعت کی شرح ترقی میں 5.4فیصد ، انجینئرنگ مصنوعات 34فیصد اور پراڈکٹس 43فیصد اور جولائی تا اکتوبر 2020کے دوران لکڑی کی مصنوعات تیار کرنے والی صنعت کی ترقی میں بھی 64فیصد کمی ریکارڈ کی گئی ہے ۔
Thursday, December 10, 2020
سٹاک مارکیٹ میں تیزی،100انڈیکس102.25 پوائنٹس بڑھ گیا اوپن مارکیٹ میںڈالر30پیسے مہنگا
کراچی (وائی سی پی نیوز) پاکستان سٹاک مارکیٹ میںدوروزہ مندی کے بعد کاروباری ہفتے کے تیسرے روز بدھ کو ریکوری آئی جس کے نتیجے میںکے ایس ای100انڈیکس102.25 پوائنٹس کے اضافے سے42204.03پوائنٹس کی سطح پرپہنچ گیااور52.92فیصد کمپنیوںکے حصص کی قیمتوں میںاضافہ ریکارڈکیا گیاجس سے مارکیٹ کی سرمایہ کاری مالیت 24ارب78کروڑ86لاکھ روپے گئی جب کہ حصص کی لین دین کے لحاظ سے کاروباری حجم بھی منگل کی نسبت6.93فیصدزائد رہا۔ملک میں سیاسی غیر یقینی صورتحال کے باعث سرمایہ کاروں کی جانب سے پاکستان اسٹاک ایکس چینج میںگزشتہ روز ٹریڈنگ کے آغازمیں سرمایہ کار تذبذ ب کا شکار نظر آئے جس کی وجہ ابتدائی اوقات میںکے ایس ای100انڈیکس42024پوائنٹس کی نچلی سطح پر آگیا تاہم بعد ازاں ریکوری آئی اور سرمایہ کاروں نے منافع بخش کمپنیوں کے شیئرز کی خریداری شروع کردی جس کے نتیجے میں تیزی آگئی اور دوران ٹریڈنگ انڈیکس 42350پوائنٹس کی بلند سطح پر پہنچ گیا بعد میں مزکورہ سطح برقرار نہ رہ سکی لیکن تیزی کا رجحان غالب رہا اور کاروبار کے اختتام پرکے ایس ای100انڈیکس102.25پوائنٹس کے اضافے سے 42204.03پوائنٹس پر بند ہوا اسی طرح کے ایس ای آل شیئرز انڈیکس98.41 پوائنٹس کے اضافے سے29575.17 پوائنٹس اورکے ایس ای30انڈیکس 57.95پوائنٹس کے اضافے سے 17691.26پوائنٹس کی سطح پر بند ہوا ۔گزشتہ روز مجموعی طور پر393کمپنیوں کا کاروبار ہوا جس میں سے208کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں اضافہ 162میں کمی اور23کمپنیوںکے حصص کی قیمتوں میں استحکام رہا۔تیزی کے سبب مارکیٹ کی سرمایہ کاری مالیت77کھرب14ارب44کروڑ90لاکھ روپے سے بڑھ کر77کھرب39ارب23کروڑ76لاکھ روپے ہوگئی ۔قیمتوں میں اتار چڑھاو¾ کے اعتبار سے نمایاں کمپنیوں میں یونی لیور فوڈز1002روپے کے اضافے سے14500روپے اورنیسلے پاکستان150روپے کے اضافے سے6750روپے ہوگئی جب کہ پاک ٹوبیکو 32.50روپے کی کمی سے1567.50روپے اورصنوفی ایونٹس22.50روپے کی کمی سے777.50روپے ہوگئی۔انٹر بینک میں بدھ کو پاکستانی روپے کے مقابلے میں امریکی ڈالر کی قدر میں ملا جلا رجحان دیکھنے میں آیا جب کہ اوپن کرنسی مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت خرید میں10پیسے اور قیمت فروخت میں30پیسے کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔فاریکس ایسوسی ایشن آف پاکستان کے مطابق گزشتہ روز انٹر بینک میں روپے کے مقابلے ڈالر کی قیمت خرید5پیسے کے اضافے سے160.35روپے سے بڑھ کر160.40روپے اور قیمت فروخت160.60روپے سے گھٹ کر160.45روپے ہو گئی جب کہ اوپن کرنسی مارکیٹ میں 10پیسے کے اضافے سے ڈالر کی قیمت خرید160.20روپے سے بڑھ کر160.30روپے اور قیمت فروخت160.60روپے سے بڑھ کر160.70روپے ہوگئی۔دیگر کرنسیوں میں یورو کی قدر میں70پیسے کا اضافہ ہوا جس سے یوروکی قیمت خرید192.30روپے سے بڑھ کر193روپے اور قیمت فروخت194.30روپے سے بڑھ کر194.40روپے ہوگئی جبکہ 1.70روپے کے اضافے سے برطانوی پونڈ کی قیمت خرید212.30روپے سے بڑھ کر214روپے اور قیمت فروخت 214روپے سے بڑھ کر215.50روپے پر جا پہنچی۔مقامی صرافہ مارکیٹوں میں سونا 100روپے کی کمی سے ایک لاکھ11ہزار200روپے کی سطح پر آگیا ۔گزشتہ روز عالمی مارکیٹ میں سونے کی فی اونس قیمت4 ڈالرکی کمی سے1864ڈالر رہی جس کے زیر اثرمقامی سطح پر سونے کی قیمت100روپے کی کمی سے1لاکھ11ہزار200اور دس گرام سونے کی قیمت86روپے کی کمی سے 95ہزار336روپے رہی جبکہ چاندی کی فی تولہ قیمت 1220روپے کی سطح پر مستحکم رہی۔
Friday, December 4, 2020
سرمایہ کاروںکا محتاط رد عمل سٹاک مارکیت میں ملاجلا رجحان، انڈیکس 20.34پوائنٹس بڑھ گیاڈالر10پیسے ،سونا300 روپے تولہ سستا
کراچی (وائی سی پی نیوز)پاکستان اسٹاک مارکیٹ میںجمعرات کو ملا جلا رجحان دیکھنے میں آیااورسرمایہ کاروں کی جانب سے محتاط طرز عمل اختیار کرنے کے باعث کے ایس ای100انڈیکس 20.34پوائنٹس کے اضافے سے42047.72پوائنٹس کی سطح پرپہنچ گیاتاہم53.75فیصد کمپنیوںکے حصص کی قیمتوں میں کمی ریکارڈکی گئی جس کے باعث سرمایہ کاروںکو 2ارب79کروڑ31لاکھ روپے کے نقصان کا سامنا کرنا پڑا جب کہ حصص کی لین دین کے لحاظ سے کاروباری حجم بھی بدھ کی نسبت 11.85فیصدکم رہا۔پاکستان اسٹاک ایکس چینج میںگزشتہ روز ٹریڈنگ کے آغاز سے ہی سرمایہ کار تذبذب کا شکار نظر آئے جس کے نتیجے میں وقفے وقفے سے حصص کی خرید وفروخت کے رجحانات تبدیل ہوتے رہے اور دوران ٹریڈنگ کے ایس ای100انڈیکس42410پوائنٹس کی بلند سطح اور 42008پوائنٹس کی نچلی سطح پر ریکارڈ کیا گیا ۔اتار چڑھاو¾ کا سلسلہ دن بھر جاری رہا اور کاروبار کے اختتام پرکے ایس ای100انڈیکس 20.34پوائنٹس کے اضافے سے42047.72پوائنٹس اور کے ایس ای آل شیئرز انڈیکس1.72 پوائنٹس کے اضافے سے29409.49 پوائنٹس پر بند ہوا جب کہ کے ایس ای30انڈیکس3.68 پوائنٹس کی کمی سے 17664.64پوائنٹس کی سطح پرآگیا ۔گزشتہ روز مجموعی طور پر 400کمپنیوں کا کاروبار ہوا جس میں سے171کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں اضافہ ،215میں کمی اور 14کمپنیوںکے حصص کی قیمتوں میں استحکام رہا۔ بیشتر کمپنیوں کے شیئرز کی قیمتوں میں کمی آنے کے سبب مارکیٹ کی سرمایہ کاری مالیت 77کھرب1ارب52کروڑ18لاکھ روپے سے گھٹ کر76کھرب98ارب72کروڑ87لاکھ روپے ہوگئی ۔قیمتوں میں اتار چڑھاو¾ کے اعتبار سے نمایاں کمپنیوں میںرفحان میظ300روپے کے اضافے سے8900روپے اور انڈس ڈائنگ 37.48روپے کے اضافے سے537.49روپے ہوگئی جب کہ سیپ ہائر ٹیکس 985.10روپے کی کمی سے985.10روپے اورکولگیٹ پامولو50روپے کی کمی سے2900روپے ہوگئی۔اوپن کرنسی مارکیٹ میں جمعرات کو امریکی ڈالر کی قدر میں 10پیسے کی کمی ہوئی جب کہ انٹر بینک میں 10پیسے مہنگا خریدا گیا لیکن قیمت فروخت مستحکم رہی ۔فاریکس ایسوسی ایشن آف پاکستان کے مطابق گزشتہ روز انٹر بینک میں روپے کے مقابلے ڈالر کی قیمت خرید10پیسے کی کمی سے160.30روپے سے گھٹ کر160.20روپے اورقیمت فروخت160.35روپے سے گھٹ کر160.25روپے ہوگئی جب کہ مقامی اوپن کرنسی مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت خرید10پیسے کے اضافے سے160.20روپے سے بڑھ کر160.30روپے ہوگئی اور قیمت فروخت160.60روپے مستحکم رہی۔دیگر کرنسیوں میں یورو کی قیمت خرید1روپے کے اضافے سے191روپے سے بڑھ کر192روپے اور قیمت فروخت192.90روپے سے بڑھ کر194روپے ہوگئی جب کہ ایک روپے کے اضافے سے برطانوی پونڈ کی قیمت خرید212روپے سے بڑھ کر213روپے اور قیمت فروخت214روپے سے بڑھ کر215روپے ہوگئی۔مقامی صرافہ مارکیٹوں میںجمعرات کو فی تولہ سونے کی قیمت300روپے کی کمی سے ایک لاکھ 10ہزار500روپے ہوگئی۔صراف اینڈ جیولرز ایسوسی ایشن کے مطابق گزشتہ روز عالمی مارکیٹ میںفی اونس سونا8ڈالرکے اضافے سے بڑھ کر1839ڈالر ہو گیاتاہم ملکی صرافہ مارکیٹوں میں بھی سونے کی قیمت میںکمی کا رجحان رہااور ایک تولہ سونے کی قیمت 300روپے کی کمی سے 1لاکھ 10ہزار500روپے ہو گئی اسی طرح257روپے کی کمی سے دس گرام سونے کی قیمت 94ہزار 736روپے کی سطح پر آ گئی۔
Monday, November 30, 2020
دریاﺅں اور آبی ذخیروں میں پانی کی صورتحال
لاہور(وائی سی پی نیوز) تربیلا، منگلا اور چشمہ کے آبی ذخائر میں پانی کی آمد و اخراج، ان کی سطح اور بیراجوں میں پانی کے بہاﺅ کی صورت حال حسب ذیل رہی۔دریا ئے سندھ میں تربیلاکے مقام پرآمد 28000کیوسک اور اخراج75000 کیوسک ، دریائے کابل میںنوشہرہ کے مقام پر آمد 10900کیوسک اور اخراج 10900 کیوسک ، جہلم میںمنگلاکے مقام پرآمد10800 کیوسک اور اخراج22000کیوسک، چناب میںمرالہ کے مقام پر آمد7200کیوسک اور اخراج2000کیوسک رہا۔جناح بیراج آمد89300کیوسک اور اخراج0 8210کیوسک،چشمہ آمد79800کیوسک اوراخراج62000کیوسک،تونسہ آمد 64200کیوسک اور اخراج 51000 کیوسک، پنجند آمد11300 کیوسک، اور اخراج 2900کیوسک، گدو آمد 49600کیوسک اور اخراج 41400کیوسک، سکھر آمد 40400کیوسک اور اخراج14700 کیوسک جبکہ کوٹری بیراج آمد8500کیوسک اور اخراج 1500 کیوسک ریکارڈ کیا گیا۔تربیلا کا کم از کم آپریٹنگ لیول 1392فٹ ہے۔،پانی کی موجودہ سطح1491.86 فٹ،پانی ذخیرہ کرنے کی انتہائی سطح 1550فٹ اورقابل استعمال پانی کا ذخیرہ 2.971 ملین ایکڑ فٹ، منگلا کا کم از کم آپریٹنگ لیول 1050فٹ،پانی کی موجودہ سطح 1186.05 فٹ،پانی ذخیرہ کرنے کی انتہائی سطح 1242فٹ اور قابل استعمال پانی کا ذخیرہ 3.509 ملین ایکڑ فٹ جبکہ چشمہ کا کم از کم آپریٹنگ لیول 638.15فٹ ریکارڈ کیا گیا۔،پانی کی موجودہ سطح 643.90 فٹ،پانی ذخیرہ کرنے کی انتہائی سطح 649 فٹ اور قابل استعمال پانی کا ذخیرہ 0.098 ملین ایکڑ فٹ رہا۔تربیلا، جناح اور چشمہ کے مقامات پر دریائے سندھ، نوشہرہ کے مقام پر دریائے کابل اور منگلا کے مقام پر دریائے جہلم میں پانی کی آمد اور اخراج 24گھنٹے کے اوسط بہاﺅ کی صورت میں ہے۔
ناقص سپرے مشینری سے کرم کش ادویات کا 50 فیصد حصہ ضائع ہوجاتا، ماہرین
فیصل آباد (وائی سی پی نیوز)ناقص سپرے مشینری سے کرم کش ادویات کا 50 فیصد حصہ ضائع ہوجاتا ہے لہٰذاجامعہ زرعیہ فیصل آباد کے ماہرین زراعت نے کاشتکاروں کو لانس پر نوزل تقریباً 45 درجہ کے زاویہ پر رکھنے،بہترین نتائج کیلئے صحیح آلات کے استعمال،ایک سوراخ والی ہالوکون نوزل کا اخراج 500 سے 1000 ملی لٹر فی منٹ رکھنے کی ہدایت کی ہے۔انہوں نے کہا کہ غیر موزوں نوزل کا استعمال معاشی نقصان کے علاوہ فصل کو تباہ کرنے کے مترادف ہے کیونکہ جدید تحقیق کے مطابق ناقص سپرے مشینری اور صحیح طریقہ سے سپرے نہ کرنے کی وجہ سے کرم کش ادویات کا تقریباً 50 فیصد حصہ ضائع ہوجاتا ہے۔جس سے نہ صرف کپاس یا دوسری فصلات کی پیداواری لاگت میں اضافہ ہوتا ہے بلکہ کیڑوں کی قوت مدافعت میں اضافہ کے علاوہ ماحولیاتی آلودگی بھی بڑھ جاتی ہے۔انہوں نے کہا کہ کپاس کی پیداواری لاگت کا 50 فیصد صرف کرم کش ادویات پر خرچ ہوتا ہے جس کے نتیجے میں یہ بات اور بھی اہم ہوجاتی ہے کہ زہرپاشی صحیح آلات سے اور صحیح طریقوں سے کی جائے۔انہوں نے کہا کہ زہر پاشی کے آلات یعنی ہینڈ سپریئرز اور ٹریکٹر بوم سپرئیر کا نہ صرف اچھا اور صحیح ہونا ضروری ہے بلکہ سپرے کرنے سے قبل ان کی کیلی بریشن (پیمانہ بندی) بھی ضروری ہے تاکہ ہمیں یہ پتہ چل سکے کہ ہم کون سی نوزل استعمال کرتے ہوئے کس رفتار سے چل کر کھیت میں مطلوبہ مقدار میں زہرپاشی کرسکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ماہرین کے مشاہدہ میں آیا ہے کہ اکثر سپرئیر کی نوزل کا اخراج مقررہ مقدار سے کہیں زیادہ ہوتا ہے اسلئے معیار کے مطابق ایک سوراخ والی ہالوکون نوزل کا اخراج 500 سے 1000 ملی لٹر فی منٹ ہونا چاہیے جبکہ ہمارے کاشتکار 4 سے 5 اور بعض 6 سوراخ والی نوزل استعمال کرتے ہیں جس سے اخراج اکثر اوقات 3لٹر فی منٹ سے بھی زیادہ ہوتا ہے جو کہ معاشی نقصان کے علاوہ فصل کو تباہ کرنے کے مترادف ہے اسی طرح نوزل سے نکلنے والے قطروں کا سائز 200 مائیکران سے زیادہ ہوتا ہے جس کی وجہ سے کرم کش دوائی کے محلول کے قطرے بڑے ہونے کی وجہ سے فصل کے پتوں پر ٹھہر نہیں سکتے بلکہ سلپ ہو کر نیچے زمین پر چلے جاتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ زیادہ تر کاشتکار سپرے لانس کو ہلاتے ہوئے 3 سے 4 قطاروں پر دائیں بائیں سپرے کرتے ہیں اس طرح کوئی بھی آپریٹر ہر بار ایک جیسی لانس نہیں ہلاسکتا جس سے غیر یکساں سپرے ہوتا ہے اور مالی نقصان کے علاوہ کیڑوں پر کنٹرول بھی نہیں ہوتا ہے۔انہوں نے کہا کہ کاشتکار ہاتھ یا انجن کی طاقت سے چلنے والے نیپ سیک سپرئیر کو اس طرح استعمال کریں کہ فصل کے اوپر اور اطراف سے دوائی موثر طریقہ سے پتوں تک پہنچ سکے۔انہوں نے کہا کہ یہ بھی نہایت ضروری ہے کہ ڈنڈی یعنی لانس پر نوزل تقریباً 45 درجہ کے زاویہ پر لگی ہوئی ہو اور ایک وقت میں صرف ایک قطار پر سپرے کریں۔انہوں نے کہا کہ کرم کش ادویات کے سپرے کیلئے ہالوکون نوزل اور جڑی بوٹی کے اگاو¿ سے پہلے ختم کرنے کیلئے فلڈ جیٹ اور جڑی بوٹیوں کو اگاو¿ کے بعد ختم کرنے کیلئے فلیٹ فین نوزل استعمال کی جائے۔
غذائی ضروریات پوری کرنے کیلئے گندم کی پیداوار میں اضافہ ناگزیر
فیصل آباد(وائی سی پی نیوز)محکمہ زراعت کے ترجمان نے کہا ہے کہ بڑھتی ہوئی ملکی آبادی کی غذائی ضروریات پوری کرنے کیلئے گندم کی پیداوار میں اضافہ ناگزیر ہے یہی وجہ ہے کہ حکومت نے کاشتکاروں کے مالی مفاد کو مد نظررکھتے ہوئے امسال گندم کی امدادی قیمت بڑھا کر1650روپے فی من مقرر کردی ہے جبکہ مختلف فصلات کی کاشت کی لاگت میں کمی کیلئے کھادوں پر اربوں روپے کی سبسڈی بھی فراہم کی جارہی ہے۔ انہوں نے اے پی پی کو بتایا کہ وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار، وزیر زراعت پنجاب سید حسین جہانیاں گردیزی اور سیکرٹری زراعت پنجاب اسد رحمان گیلانی کی خصوصی ہدایات کی روشنی میں امسال فیصل آباد ڈویژن کے چاروں اضلاع فیصل آباد، جھنگ، ٹوبہ ٹیک سنگھ، چنیوٹ سمیت صوبہ بھر میں فوڈ سکیورٹی کو یقینی بنانے کیلئے گندم کی2کروڑ میٹرک ٹن پیداوار حاصل کرنے کیلئے تمام ممکنہ وسائل بروئے کار لائے جارہے ہیں اور اس ضمن میں 1کروڑ62 لاکھ ایکڑ پر گندم کی کاشت کا ہدف مکمل کیا جا رہا ہے اور اگر100 فیصد ہدف کے حصول مکمل ہوا تو اور آگے بڑھا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ وزیراعظم پاکستان کے زرعی ایمرجنسی پروگرام کے تحت قومی سطح پر گندم کی فی ایکڑ پیداوار میں اضافہ کیلئے 12 ارب 54 کروڑ روپے کی رقم مختص کی گئی ہے ۔جبکہ فیصل آباد ڈویژن کے چاروں اضلاع فیصل آباد، جھنگ، ٹوبہ ٹیک سنگھ، چنیوٹ سمیت صوبہ بھر میں موجودہ مالی سال کے دوران 80 کروڑ روپے کی خطیر رقم سے کاشتکاروں کو منظور شدہ اقسام کے بیج اور دیگر زرعی مداخل سبسڈی پر فراہم کیے جا رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ مارکیٹوں میں معیاری زرعی مداخل کی دستیابی یقینی بنانے کیلئے متعلقہ شعبہ جات جاری کردہ احکامات پر عمل پیرا ہیں جبکہ مارکیٹوں کی سخت نگرانی کے نتیجہ میں کھادوں اور زرعی ادویات میں ملاوٹ میں مکروہ دھندے میں ملوث عناصر کیخلاف سخت قانونی کارروائیاں عمل میں لائی جارہی ہیں۔انہوں نے کہا کہ محکمہ زراعت کی طرف سے کورونا کی وبائی صورتحال کے پیش نظر کاشتکاروں کو مقرر کردہ ایس او پیز پر عملدرآمد بارے رہنمائی بھی فراہم کی جا رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ محکمہ زراعت توسیع کی فیلڈ ٹیمیں کاشتکاروں کو جدید زرعی علوم کی فراہمی بارے مصروف عمل ہیں نیزگندم کی جدید پیداواری ٹیکنالوجی کاشتکاروں تک پہنچانے کیلئے فارمر گیدرنگز،کانر میٹنگز،لٹریچر،بروشرز کی تقسیم سمیت پرنٹ و الیکٹرانک اور سوشل میڈیا جیسے ذرائع ابلاغ کا م¶ثر استعمال کیا جارہا ہے۔انہوں نے کہا کہ فصلوں کی پیداوار میں کھادوں کا کردار40فیصد ہے اسلئے ضروری ہے کہ اچھی پیداوار کے حصول کیلئے متوازن ومتناسب کھادوں کا ستعمال کیا جائے جبکہ عصر حاضر میں کھادوں سے اچھے نتائج کے حصول کیلئے صحیح کھاد،مقدار،وقت اورطریقہ استعمال اپنانا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ گندم کی کاشت ترجیحاً 30نومبر تک مکمل اور محکمہ کی سفارشات کے مطابق تمام کاشتی امور سرانجام دینے چاہئیں۔انہوں نے کہا کہ کاشتکارگندم کی منظور شدہ اقسام کا اچھی شرح اگا¶ والا بیج استعمال کریں اور کاشت سے قبل گندم کے بیج کومناسب پھپھوند کش زہر لگائیں تاکہ فصل کو کنگی سمیت دیگر بیماریوں سے بچایاجاسکے۔
سیمنٹ کے شعبہ کی تیز ترین بحالی کا عمل جاری ہے، پی ایس ایکس
اسلام آباد(وائی سی پی نیوز)کووڈ۔ 19 کی وبا کے باعث اقتصادی سست روی کے بعد سیمنٹ کے شعبہ کی تیز ترین بحالی کا عمل جاری ہے۔ پاکستان سٹاک ایکسچینج ( پی ایس ایکس) کو لسٹڈ سیمنٹ ساز اداروں کے بھیجے گئے اعدادوشمار کے مطابق رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی کے دوران سیمنٹ کی مقامی صنعت کی کارکردگی میں نمایاں بہتری ہوئی ہے۔ رپورٹس کے مطابق رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی کے لئے لکی سیمنٹ نے 5.13 ارب روپے بعد از ٹیکس منافع کمایا ہے جبکہ گزشتہ مالی سال کے اسی عرصہ کےلئے کمپنی کی آمدنی 1.53 ارب روپے ریکارڈ کی گئی تھی۔ اس طرح جولائی تا ستمبر 2020 کےلئے لکی سیمنٹ کی فی حصص آمدنی بھی 13.45 روپے تک پہنچ گئی جبکہ جولائی تا ستمبر 2019 کےلئے کمپنی کی فی حصص آمدن 3.93 روپے رہی تھی۔ ٹاپ لائن سیکورٹیز کے شعبہ تحقیق کے نائب سربراہ شنکر تلریجا نے اپنی تحقیقی رپورٹ میں کہا ہے کہ رواں مالی سال کےلئے لکی سیمنٹ کی فی حصص آمدنی 10 روپے متوقع تھی تاہم لکی سیمنٹ کی فی حصص ا?مدن توقعات سے کہیں بہتر رہی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ کمپنی نے ا?ٹو موبائلز کے بزنس میں بھی سرمایہ کاری کی رکھی ہے اور جاری مالی سال کی پہلی سہ ماہی کےلئے اس کی ا?مدن میں 12 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ انہوں نے توقع ظاہر کی کہ گزشتہ مالی سال کے اسی عرصہ کے مقابلہ میں رواں سال کمپنی کی سیلز 77 فیصد اضافہ سے 16 ارب روپے تک بڑھے گی۔
مسائل کی وجہ سے پولڑی صنعت بحران کا شکار ہے، راجہ عتیق الرحمن
لاہور( وائی سی پی نیوز )پاکستان پولٹری ایسوسی ایشن (نادرن ریجن )کے وائس چیئرمین راجہ عتیق الرحمن عباسی نے کہا ہے کہ بڑھتے ہوئے مسائل کی وجہ پولٹری کی صنعت بحران کا شکار ہو رہی ہے، پولٹری فیڈ میں استعمال ہونے والے اجزا ءکی قیمتیں دن بدن بڑھ رہی ہیں،مکئی پولٹری فیڈ میں استعمال ہونے والا ایک اہم جزو ہے اور اس کی قیمت جولائی سے اب تک 1132 روپے فی من سے1700 روپے فی من ،سویا بین میل 3273روپے سے 4160روپے،چاول کے چوکر کی قیمت 1371روپے سے 1800روپے،گندم کی چوکر 1078روپے سے1421روپے،کنولا میل 2412 روپے سے 2508روپے اور سن فلاور میل 1814روپے سے 2160 روپے فی من تک بڑھ گئی ہے۔اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ مکئی کی ذخیرہ اندوزی کی جا رہی ہے جس کی وجہ سے ذخیرہ اندوز روزانہ کی بنیاد پر اس کی قیمتوں میں اضافہ کررہے ہیں اور ذخیرہ شدہ مکئی کو تھوڑا ٹھوڑا کر کے نکال رہے ہیں جس کی وجہ سے اس کی مصنوعی قلت پیدا کی جا رہی ہے۔انہوںنے کہا کہ فیڈ کی قیمت 3085فی بیگ سے 3530روپے فی بیگ مہنگا ہوا اور آئندہ آنے والے دنوں میں مزید بڑھے گی۔ پیداواری قیمتوںمیں75سے 80فیصد پیداواری قیمتوں میں اضافے کی وجہ سے برائلر کی کی پیداواری لاگت میں بے تحاشہ اضافہ ہو گیا ہے جس کی وجہ سے پولٹری فارمرزشدید پریشان ہیں۔ کوروناکی وجہ سے مرغی کے گوشت کی کھپت بہت متاثرہو رہی ہے اور اس وجہ سے پولٹری فارمرز شدید نقصان سے دوچار ہیں۔ مطالبہ ہے کہ پیداواری لاگت اور فیڈ کی قیمتوں میں کمی کے لئے جواجزا اس وقت میسر نہیں ان کو درآمد کیا جائے۔سویا بین پر کسٹم ڈیوٹی 3فیصد سے صفر فیصدکی جائے،سیلز ٹیکس17فیصدسے5فیصد کیا جائے،اسی طرح سویا بین میل اور سن فلاورمیل پولٹری فیڈ کا ایک جزو ہیں اس پر کسٹم ڈیوٹی11فیصد سے0فیصد کی جائے اورسیلزٹیکس17 فیصدسے صفر فیصد کیا جائے۔ اگر اسی طرح کے حالات جاری رہے تو پولٹری کی پروڈکشن بری طرح متاثر ہو گی۔ اور اگلی جی پی اورپی ایس کی پیداوار میں تقریباً77ہفتوں کی تاخیر ہو سکتی ہے جس کی وجہ سے ملک میں گوشت کی قلت پیدا ہو جائےگی۔
Wednesday, November 25, 2020
سٹاک مارکیٹ میں تیزی ،انڈیکس230.84پوائنٹس بڑھ گیا، سونا2350روپے تولہ سستا
کراچی( وائی سی پی نیوز)پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں ایک روزہ مندی کے بعد منگل کو ریکوری آئی جس کے نتیجے میںکے ایس ای100انڈیکس230.84پوائنٹس کے اضافے سے 39863.36پوائنٹس کی سطح پر آگیا جب کہ55.96فیصد کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا جس سے مارکیٹ کی سرمایہ کاری مالیت26ارب20کروڑ12لاکھ روپے بڑھ گئی تاہم حصص کی لین دین کے لحاظ سے کاروباری حجم پیر کی نسبت 10.61فیصد کم رہا۔پاکستان اسٹاک ایکس چینج میں گزشتہ رو ٹریڈنگ کے آغاز سے ہی سرمایہ کاروں کی جانب سے منافع بخش کمپنیوں کے حصص کی نچلی سطح پر آئی قیمتوں کو دیکھتے ہوئے بھرپور خریداری شروع کی گئی جس کے باعث تیزی دیکھنے میںا ٓئی اور دوران ٹریڈنگ کے ایس ای100انڈیکس 40ہزار کی نفسیاتی حد کو عبور کرنے میں کامیاب ہوگیا تاہم بعد ازاں منافع کے حصول کی عرض سے مزکورہ حد برقرار نہ رہ سکی لیکن تیزی کا رجحان غالب رہااورکاروبار کے اختتام پرکے ایس ای100انڈیکس230.84پوائنٹس کے اضافے سے39863.36پوائنٹس پر بند ہوا جب کہ کے ایس ای30انڈیکس58.20پوائنٹس کے اضافے سے16751.65پوائنٹس اور کے ایس ای آل شیئرز انڈیکس 126.83پوائنٹس کے اضافے سے28058.88پوائنٹس کی سطح پر پہنچ گیا۔ گزشتہ روز مجموعی طور پر377کمپنیوں کا کاروبار ہوا جس میں سے 211کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں اضافہ ،137میں کمی اور 29کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں استحکام رہا۔تیزی کے باعث سرمائے کا مجموعی حجم 73کھرب 18ارب 15کروڑ66لاکھ روپے سے بڑھ کر73کھرب44ارب35کروڑ78لاکھ روپے ہوگیا ۔قیمتوں میں اتار چڑھاﺅ کے اعتبار سے مری پٹرولیم ،سن ریز ٹیکسٹائیل ،نیسلے اور رفحان میظ کے حصص سرفہرست رہے جس میںمری پٹرولیم کے حصص 28.81روپے کے اضافے سے1306.14روپے او ر سن ریز25.98روپے کے اضافے سے376.99روپے ہوگئی جب کہ نیسلے پاکستان 50روپے کی کمی سے6500روپے اور رفحان میظ50روپے کی کمی سے8400روپے ہوگئی۔مقامی کرنسی مارکیٹوں میں منگل کو پاکستانی روپے کے مقابلے میں امریکی ڈالر کی قدر میں کمی کا رجحان دیکھنے میں آیا جس کے باعث انٹر بینک میں ڈالر160.63روپے اور اوپن مارکیٹ میں160.80روپے کی سطح پر آگیا ۔فاریکس ایسوسی ایشن آف پاکستان کے مطابق گزشتہ روز انٹربینک میں روپے کے مقابلے ڈالر کی قدر میں62پیسے کی کمی ریکارڈ کی گئی جس سے ڈالر کی قیمت خرید161.05روپے سے گھٹ کر160.43روپے اور قیمت فروخت161.25روپے سے گھٹ کر160.63روپے کی سطح پر آگئی اسی طرح مقامی اوپن کرنسی مارکیٹ میں50پیسے کی کمی سے ڈالر کی قیمت خرید161روپے سے گھٹ کر160.50روپے اور قیمت فروخت161.30روپے سے گھٹ کر160.80روپے ہو گئی ۔فاریکس رپورٹ کے مطابق یورو کی قیمت خرید10پیسے کے اضافے سے189.80روپے سے بڑھ کر189.90روپے ہوگئی لیکن اس کے برعکس یورو کی قیمت فروخت90پیسے کی کمی سے191.80روپے سے گھٹ کر190.90روپے ہوگئی جبکہ1روپے کی کمی سے برطانوی پونڈ کی قیمت خرید213.50روپے سے گھٹ کر212.50روپے اور قیمت فروخت215.50روپے سے گھٹ کر214.50روپے ہو گئی ۔مقامی صرافہ مارکیٹوں میں سونے کی فی تولہ قیمت 2350روپے کی بڑی کمی کے بعد ایک لاکھ 10ہزار500روپے کی سطح پر آگئی ۔صراف اینڈ جیولرز ایسوسی ایشن کے مطابق گزشتہ روز عالمی مارکیٹ میں سونے کی فی اونس قیمت 51ڈالر کی نمایاں کمی سے1815ڈالر کی سطح پر آگئی جس کے زیر اثر مقامی صرافہ مارکیٹوں میں فی تولہ سونے کی قیمت 2350روپے کی کمی سے1لاکھ 10ہزار500روپے ہوگئی جب کہ دس گرام سونے کی قیمت 2015روپے کی کمی سے94ہزار736روپے ہوگئی ۔چاندی کی فی تولہ قیمت 30روپے کی کمی سے1180روپے ہوگئی۔
Saturday, November 21, 2020
سٹاک مارکیٹ میں اتار چڑھاﺅ کے بعد مندی ،انڈیکس353.52پوائنٹس کم ہو گیا
کراچی (وائی سی پی نیوز)پاکستان اسٹاک ایکس چینج میںکاروباری ہفتے کے آخری روز جمعہ کو اتار چڑھاو¾کا سلسلہ جاری رہنے کے بعد مندی غالب آگئی جس کے نتیجے میںکے ایس ای100انڈیکس353.52پوائنٹس کی کمی سے40187.18پوائنٹس کی سطح پرآ گیاجب کہ 67.36فیصد کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں کمی ریکارڈ کی گئی جس کے باعث سرمایہ کاروں کو41ارب55کروڑ38لاکھ روپے کا نقصان اٹھانا پڑا۔البتہ حصص کی لین دین کے لحاظ سے کاروباری حجم جمعرات کی نسبت 12لاکھ 90ہزار حصص زائد رہا۔پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں گزشتہ روز کاروبار کے ابتدائی اوقات میںسرمایہ کاروں کی جانب سے حصص خریداری میں دلچسپی کے باعث تیزی دیکھنے میں آئی اور دوران ٹریڈنگ کے ایس ای100 انڈیکس40595پوائنٹس کی بلند سطح پرپہنچ گیا تاہم بعد ازاں کورونا وائرس متاثرین کے کیسز بڑھنے اور لاک ڈاون خدشات کے پیش نظر مارکیٹ سے سرمایہ نکالنے کا رجحان بڑھ گیا جس کے نتیجے میں مندی چھاگئی اور انڈیکس40133 پوائنٹس کی نچلی سطح پر آ گیا بعد میںمعمولی ریکوری بھی آئی لیکن مجموعی طور پر مندی غالب آگئی اور کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای100انڈیکس353.52پوائنٹس کی کمی سے40187.18پوائنٹس پر بند ہوا اسی طرح کے ایس ای 30اانڈیکس 153.34پوائنٹس کی کمی سے16903.30پوائنٹس اور157.66پوائنٹس کی کمی سے کے ایس ای آل شیئرز انڈیکس28273.86پوائنٹس کی سطح پر آگیا۔گذشتہ روز مجموعی طور پر 390کمپنیوں کا کاروبار ہوا جس میں سے107کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں اضافہ258میں کمی اور 17کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں استحکام رہا۔ مندی کے باعث سرمائے کا مجموعی حجم74کھرب49ارب26کروڑ48لاکھ روپے سے گھٹ کر74کھرب7ارب71کروڑ10لاکھ روپے ہو گیا۔قیمتوں میں اتار چڑھاو¾ کے اعتبار سے فلپ موریس،وائتھ پاک،نیسلے پاکستان اورشیلڈ کارپوریشن سرفہرست رہے جس میں فلپ موریس58.99روپے کے اضافے سے 1498.99روپے اوروائتھ پاک 33.20روپے کے اضافے سے 1043.53روپے ہوگئی جب کہ،نیسلے پاکستان22.25روپے کی کمی سے6500روپے اورشیلڈ کارپوریشن 19.94روپے کی کمی سے 255.06روپے ہوگئی ۔اوپن کرنسی مارکیٹ میں امریکی ڈالر مزید10پیسے کے اضافے سے 161روپے کی بلند سطح پر پہنچ گیا جب کہ یورو کی قدر میں80پیسے اور برطانوی پاونڈ کی قدر میں50پیسے کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔فاریکس ایسوسی ایشن آف پاکستان کے مطابق گزشتہ روز انٹربینک میںڈالرکی قدر میں ملا جلا رجحان دیکھنے میں آیا جس کے باعث ڈالر کی قیمت خرید5پیسے کے اضافے سے160.70روپے سے بڑھ کر160.75روپے ہوگئی تاہم قیمت فروخت5پیسے کی کمی سے160.90روپے سے گھٹ کر160.85روپے ہوگئی جب کہ اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قدر 10پیسے بڑھ گئی جس سے ڈالر کی قیمت خرید160.50روپے سے بڑھ کر160.60 اور قیمت فروخت160.90روپے سے بڑھ کر161روپے ہوگئی۔دیگر کرنسیوں میں یورو کی قدر میں80پیسے کا اضافہ ہوا جس سے یورو کی قیمت خرید188.20روپے سے بڑھ کر189روپے اور قیمت فروخت190روپے سے بڑھ کر191روپے ہوگئی جب کہ برطانوی پاونڈ کی قیمت خرید50پیسے کے اضافے سے211روپے سے بڑھ کر211.50روپے اور قیمت فروخت213روپے سے بڑھ کر213.50روپے ہوگئی۔مقامی صرافہ مارکیٹوں میں سونے کی فی تولہ قیمت 500روپے کے اضافے سے ایک لاکھ 13ہزار200روپے ہوگئی۔آل سندھ صراف اینڈ جیولرز ایسوسی ایشن کے مطابق گزشتہ روز عالمی مارکیٹ میں سونے کی فی اونس قیمت 7ڈالرکے اضافے سے1866ڈالر ہوگئی جس کے زیر اثرمقامی صرافہ مارکیٹوں میں سونے کی فی تولہ قیمت500روپے کے اضافے سے1لاکھ 13ہزار200روپے جب کہ دس گرام سو نے کی قیمت 428روپے کے اضافے سے 97ہزار50روپے ہوگئی ۔چاندی کی فی تولہ قیمت30روپے کے اضافے1230روپے ہوگئی ۔
Friday, November 20, 2020
سٹاک مارکیٹ میں تیزی ، انڈیکس 40540.70 پوائنٹس پر پہنچ گیا(ڈالر کی قدر میں دوسرے روز بھی اضافہ ،سونا فی تولہ سوروپے سستا)
کراچی (وائی سی پی نیوز )پاکستان سٹاک ایکس چینج میںجمعرات کوکاروباری اتار چڑھاو¾کا سلسلہ جاری رہنے کے بعد محدود پیمانے پر تیزی غالب آگئی جس کے نتیجے میںکے ایس ای100انڈیکس26.03پوائنٹس کے اضافے سے40540.70پوائنٹس کی سطح پرپہنچ گیااور مارکیٹ کی سرمایہ کاری مالیت 4ارب85کروڑ11لاکھ روپے بڑھ گئی جبکہ حصص کی لین دین کے لحاظ سے کاروباری حجم بھی بدھ کی نسبت29.24فیصد زائد رہا۔ گزشتہ روز کاروبار کے آغاز سے ہی سرمایہ کاروں کی جانب سے حصص فروخت کا رجحان دیکھنے میں آیا جس کے باعث مندی چھاگئی اور دوران ٹریڈنگ کے ایس ای100 انڈیکس40428پوائنٹس کی نچلی سطح پرآ گیا تاہم بعد ازاںسرمایہ کاروں کی جانب سے حصص کی نچلی سطح پر آئی قیمتوں کو دیکھتے ہوئے خریداری شروع کی گئی جس کے باعث مندی کے اثرات زائل ہوگئے اور انڈیکس 40746پوائنٹس کی بلند سطح پر پہنچ گیا بعد میں پرافٹ ٹیکنگ رجحان کے باعث مذکورہ حد برقرار نہ رہ سکی لیکن تیزی غالب آگئی اور کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای100انڈیکس26.03پوائنٹس کے اضافے سے40540.70پوائنٹس پر بند ہوا اسی طرح کے ایس ای 30اانڈیکس 0.15پوائنٹس کے اضافے سے17056.64پوائنٹس اور40.95پوائنٹس کے اضافے سے کے ایس ای آل شیئرز انڈیکس 28431.52پوائنٹس کی سطح پر گیا۔گذشتہ روز مجموعی طور پر 379کمپنیوں کا کاروبار ہوا جس میں سے170کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں اضافہ199میں کمی اور 21کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں استحکام رہا۔تیزی کے باعث سرمائے کا مجموعی حجم 74کھرب44ارب41کروڑ37لاکھ روپے سے بڑھ کر74کھرب49ارب26کروڑ48لاکھ روپے ہو گیا۔ادھر ملکی مبادلہ مارکیٹوں میں ڈالر کی قدرمیں اضافے کا رجحان مسلسل دوسرے روز بھی جاری رہا۔ انٹربینک تبادلہ مارکیٹ میں جمعرات کوڈالر کی قدر 79 پیسے بڑھ گئی ۔ کاروباری دن کے اختتام پر انٹربینک میں ڈالر کی قدر 160 روپے 62 پیسے رہی ۔دو روز میں انٹربینک تبادلہ مارکیٹ میں ڈالر کی قدر 2 روپے 32 پیسے بڑھی ۔ اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت 80 پیسے اضافے سے 161 روپے رہی ۔دوسری طرف مقامی صرافہ مارکیٹوں میں سونے کی فی تولہ قیمت 100روپے کی کمی سے ایک لاکھ12ہزار700روپے ہوگئی۔آل سندھ صراف اینڈ جیولرز ایسوسی ایشن کے مطابق گزشتہ رو ز عالمی مارکیٹ میں سونے کی فی اونس قیمت 16ڈالرکی نمایاں کمی سے 1859ڈالر ہوگئی لیکن مقامی صرافہ مارکیٹوں میں سونے کی فی تولہ قیمت100روپے کی کمی سے 1لاکھ 12ہزار700روپے جبکہ دس گرام سو نے کی قیمت 86روپے کی کمی سے96ہزار622روپے ہوگئی ۔چاندی کی فی تولہ قیمت1200روپے مستحکم رہی ۔
Thursday, November 19, 2020
سٹاک ایکسچینج میںشدید مندی ،سرمایہ کاروں کو26ارب کا نقصان ،سونا اور ڈالر بھی مہنگا
کراچی (وائی سی پی نیوز)پاکستان سٹاک ایکسچینج میںبدھ کو مندی کا رجحان غالب رہا جس کے نتیجے میںکے ایس ای 100 انڈیکس138پوائنٹس کی کمی سے40514.67پوائنٹس کی سطح پرآ گیاجب کہ53.84فیصد حصص کی قیمتوں میںکمی ریکارڈکی گئی جس کے باعث سرمایہ کاروں کو26ارب 7کروڑ60لاکھ روپے کا نقصان اٹھانا پڑا۔پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں گزشتہ روز کاروبار کے آغاز سے ہی سرمایہ کاروں کی جانب سے حصص فروخت کا رجحان دیکھنے میں آیا۔کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای100انڈیکس138پوائنٹس کی کمی سے40514.67پوائنٹس پر بند ہوا اسی طرح کے ایس ای 30اانڈیکس 57.79پوائنٹس کی کمی سے17056.49پوائنٹس اور99.44پوائنٹس کی کمی سے کے ایس ای آل شیئرز انڈیکس28390.57پوائنٹس کی سطح پر گیا۔گذشتہ روز مجموعی طور پر 377کمپنیوں کا کاروبار ہوا جس میں سے149کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں اضافہ203میں کمی اور 377کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں استحکام رہا۔مندی کے باعث سرمائے کا مجموعی حجم 74کھرب70ارب48کروڑ97لاکھ روپے سے گھٹ کر74کھرب 44 ارب 41 کروڑ37لاکھ روپے ہو گیا۔دوسری جانب فاریکس ایسوسی ایشن آف پاکستان کے مطابق گزشتہ روز انٹر بینک میں امریکی ڈالرکی قدر میں1.44روپے کا نمایاں اضافہ ریکارڈ کیا گیا جس کے نتیجے میں ڈالر کی قیمت خرید158.25روپے سے بڑھ کر159.70روپے اور قیمت فروخت158.45روپے سے بڑھ کر159.90روپے ہوگئی جب کہ اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی بھی1.80روپے کا اضافہ ہوا جس کے باعث ڈالر کی قیمت خرید158روپے سے بڑھ کر159.80روپے اور قیمت فروخت158.30روپے سے بڑھ کر160.20روپے ہوگئی۔ادھرعالمی مارکیٹ میں سونا سستا ہونے کے باجود مقامی صرافہ مارکیٹوں میں سونے کی فی تولہ قیمت 450روپے کے اضافے سے ایک لاکھ12ہزار800روپے ہوگئی۔
Wednesday, November 18, 2020
سٹاک مارکیٹ میں تیزی، انڈیکس147.92پوائنٹس بڑھ گیا ڈالر15پیسے مہنگا،سونا 200روپے سستا
کراچی ( وائی سی پی نیوز)پاکستان اسٹاک ایکس چینج میںایک روزہ مندی کے بعد منگل کو ریکوری آئی اور سرمایہ کاروں کی جانب سے منافع بخش کمپنیوں کے شیئرز کی خریداری کی گئی جس کے نتیجے میںکے ایس ای100انڈیکس147.92پوائنٹس کے اضافے سے40652.67پوائنٹس کی سطح پر پہنچ گیاجب کہ57.21فیصد حصص کی قیمتوں میںاضافہ ریکارڈکیا گیا جس کے باعث مارکیٹ کی سرمایہ کاری مالیت 18ارب 51کروڑ81لاکھ روپے بڑھ گئی تاہم حصص کی لین دین کے لحاظ سے کاروباری حجم پیر کی نسبت17.14فیصد کم رہا۔پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں گزشتہ روز کاروبار کا آغاز مثبت ہوا اورسرمایہ کاروں کی جانب سے منافع بخش کمپنیوں کے شیئرز کی نچلی سطح پر آئی قیمتوں کا فائدہ اٹھاتے ہوئے خریداری کی گئی جس کے باعث تیزی دیکھنے میں آئی اور دوران ٹریڈنگ کے ایس ای100 انڈیکس 40963پوائنٹس کی بلندسطح پر پہنچ گیا تاہم بعد ازاں41ہزار کی نفسیاتی حد کے قریب فروخت کا دباو¾ بڑھنے کے باعث40900،40800اور40700 کی نفسیاتی حدیں برقرار نہ رہ سکی لیکن تیزی کا رجحان غالب رہا اور کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای100انڈیکس147.92پوائنٹس کے اضافے سے40652.67پوائنٹس پر بند ہوا اسی طرح کے ایس ای 30اانڈیکس 107.58پوائنٹس کے اضافے سے17114.28پوائنٹس اور77.32پوائنٹس کے اضافے سے کے ایس ای آل شیئرز انڈیکس 28490.01پوائنٹس پرپہنچ گیا۔گذشتہ روز مجموعی طور پر 381کمپنیوں کا کاروبار ہوا جس میں سے218کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں اضافہ142میں کمی اور 21کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں استحکام رہا۔تیزی کے باعث سرمائے کا مجموعی حجم 74کھرب51ارب97کروڑ16لاکھ روپے سے بڑھ کر 74کھرب70ارب48کروڑ97لاکھ روپے ہو گیا۔قیمتوں میں اتار چڑھاو¾ کے اعتبار سے آئی لینڈ ٹیکسٹائیل ،نیسلے پاکستان ،کولگیٹ پامولواوروائتھ پاک سرفہرست رہے جس میںآئی لینڈ100.41روپے کے اضافے سے 1635روپے اورنیسلے پاکستان194روپے کے اضافے سے 1534.59روپے ہوگئی جب کہکولگیٹ پامولو194روپے کی کمی سے2850روپے اور وائتھ پاک 51.45وپے کی کمی سے 1007.32روپے ہوگئی ۔انٹر بینک میں منگل کو امریکی ڈالر کی قدر میں15پیسے اور اوپن مارکیٹ میں 10پیسے اضافہ ہوگیاجب کہ پاکستانی روپے کے مقابلے میں یورو کی قدر میں بھی 1.10روپے اور برطانوی پاونڈ کی قدر میں 2.20روپے کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔فاریکس ایسوسی ایشن آف پاکستان کے مطابق گزشتہ روز انٹر بینک میں امریکی ڈالرکی قیمت خرید15پیسے کے اضافے سے158.10روپے سے بڑھ کر158.25روپے اور قیمت فروخت30پیسے کے اضافے سے158.15روپے سے بڑھ کر158.45روپے ہوگئی جب کہ اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت خرید10پیسے کے اضافے سے 157.90روپے سے بڑھ کر158روپے اور قیمت فروخت 158.20روپے سے بڑھ کر158.30روپے ہوگئی۔دیگر کرنسیوں میں یورو کی قیمت خرید۱یک روپے 10پیسے کے اضافے سے184.50روپے سے بڑھ کر185.60روپے اور قیمت فروخت 186.50روپے سے بڑھ کر187.60روپے ہوگئی جب کہ برطانوی پاونڈ کی قیمت خرید2.20روپے کے اضافے سے 205روپے سے بڑھ کر207.20روپے اور قیمت فروخت 207روپے سے بڑھ کر209.20روپے ہوگئی۔مقامی صرافہ مارکیٹوں میں سونے کی فی تولہ قیمت 200روپے کی کمی سے ایک لاکھ12ہزار350روپے ہوگئی۔آل سندھ صراف اینڈ جیولرز ایسوسی ایشن کے مطابق گزشتہ روز عالمی مارکیٹ میں سونے کی فی اونس قیمت 4ڈالرکی کمی سے1888روپے ہوگئی جس کے زیر اثر مقامی صرافہ مارکیٹوں میں سونے کی فی تولہ قیمت 200روپے کی کمی سے1لاکھ 12ہزار350روپے جب کہ دس گرام سو نے کی قیمت 171روپے کی کمی سے96ہزار322روپے ہوگئی ۔چاندی کی فی تولہ قیمت 20روپے کی کمی سے1200روپے ہوگئی ۔
Monday, November 16, 2020
بینک اسلامی پاکستان لمیٹڈ کی بعد از ٹیکس آمدنی میں اضافہ
اسلام آباد (وائی سی پی نیوز)رواںسال 2020کے پہلے 9 ماہ کے دوران بینک اسلامی پاکستان لمیٹڈ کی بعد از ٹیکس آمدنی میں 81فیصد اضافہ ہوا ہے۔ بینک اسلامی پاکستان لمیٹڈ کے مالیاتی نتائج کے مطابق جنوری تا ستمبر 2020 کےلئے بینک کو 1.76 ارب روپے بعد از ٹیکس آمدنی ہوئی ہے جو گزشتہ سال کے اسی عرصہ کے مقابلہ میں 81 فیصد زیادہ رہی ہے۔ رپورٹ کے مطابق گزشتہ سال کے مقابلہ میں رواں سال کے دورا ن بینک کے آپریٹنگ پرافٹ میں بھی 72 فیصد کا اضافہ ہواہے اور منافع کا حجم 4.79 ارب روپے تک پہنچ گیا۔ بینک کے ڈیپازٹس کے حجم میں 11 فیصد جبکہ مجموعی اثاثہ جات میں 8 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔
سیلز ٹیکس وصولیاں 58.49ارب روپے تک بڑھ گئیں، گذشہ مالی سال اسی عرصہ کے دوران محصولات کاحجم 51.77 ارب روپے رہا تھا
اسلام آباد (وائی سی پی نیوز)خدمات پر سیلز ٹیکس محصولات میں رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی کے دوران 13 فیصد اضافہ ہو گیا ہے۔ وزارت خزانہ کی رپورٹ کے مطابق جولائی تا ستمبر 2020 کے دوران خدمات پر سیلز ٹیکس وصولیاں 58.49ارب روپے تک بڑھ گئیں جبکہ گذشہ مالی سال کے اسی عرصہ کے دوران محصولات کاحجم 51.77 ارب روپے رہا تھا۔ اس طرح گذشتہ مالی سال کے پہلے تین ماہ کے مقابلہ میں رواں مالی سال کے اسی عرصہ کے دوران خدمات پر سیلز ٹیکس وصولیوں میں 6.72ارب روپے یعنی 13 فیصد کااضافہ ریکارڈ کیاگیا ہے۔
Saturday, November 14, 2020
سٹاک مارکیٹ میں معمولی تیزی ،100انڈیکس 4.79پوائنٹس بڑھ گیا ڈالر مزید10پیسے سستا،سونا 400 روپے تولہ مہنگا
کراچی ( وائی سی پی نیوز)پاکستان اسٹاک ایکس چینج میںکاروباری ہفتے کے آخری روز اتار چڑھاو¾ کا سلسلہ جاری رہنے کے بعد محدود پیمانے پر تیزی کا رجحان غالب آگیا اورکے ایس ای100انڈیکس4.79پوائنٹس کے اضافے سے40569.35پوائنٹس کی سطح پرپہنچ گیاجب کہ 51.42فیصد حصص کی قیمتوں میںاضافہ ریکارڈ کیا گیاجس کے باعث مارکیٹ کی سرمایہ کاری مالیت کوایک ارب 49کروڑ55لاکھ روپے بڑھ گئی تاہم حصص کی لین دین کے لحاظ سے کاروباری حجم جمعرات کی نسبت25.95فیصد کم رہا۔پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں گزشتہ روز کاروبار کا آغاز مثبت ہوا اور ٹریڈنگ کے ابتدائی اوقات کے دوران انڈیکس 40690پوائنٹس کی سطح پر پہنچ گیا تاہم بعد ازاں شیئرز فروخت کا دباو¾ بڑھنے کے باعث منفی رجحان بڑھ گیا جس کی وجہ سے ٹریڈنگ کے دوران ایک موقع پر انڈیکس40259پوائنٹس کی کم ترین سطح پرآ گیا بعد میں ریکوری آنے سے تیزی غالب آگئی اور کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای100انڈیکس4.79پوائنٹس کے اضافے سے40569.35پوائنٹس پر بند ہوا اسی طرح کے ایس ای آل شیئرز انڈیکس8.57پوائنٹس کے اضافے سے28456.78پوائنٹس پرپہنچ گیا جب کہ34.68پوائنٹس کی کمی سے کے ایس ای30انڈیکس 17026.65پوائنٹس پر آگیا۔گذشتہ روز مجموعی طور پر 387کمپنیوں کا کاروبار ہوا جس میں سے199کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں اضافہ165میں کمی اور 23کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں استحکام رہا۔تیزی کے باعث سرمائے کا مجموعی حجم74کھرب64ارب8کروڑ52لاکھ روپے سے بڑھ کر74کھرب65ارب58کروڑ7لاکھ روپے ہو گیا۔قیمتوں میں اتار چڑھاو¾ کے اعتبار سے سیپ ہائر ،نیسلے پاکستان ،رفحان میظ اور اسماعیل انڈسٹریز سرفہرست رہے جس میں سیپ ہائر 77.52روپے کے اضافے سے 1137.53روپے اورنیسلے پاک70روپے کے اضافے سے 6400روپے ہوگئی جب کہ رفحان میظ55روپے کی کمی سے8150روپے اور اسماعیل انڈسٹریز کے حصص کی قیمت18روپے کی کمی سے361روپے ہوگئی ۔ملکی کرنسی مارکیٹوں میں پاکستا نی روپے کے مقابلے میں امریکی ڈالر کی قدر میں گراوٹ کا سلسلہ جمعہ کو بھی جاری رہا اور انٹر بینک میں امریکی ڈالر مزید 10پیسے کی کمی سے158.30روپے اور اوپن مارکیٹ میں158.20روپے کی سطح پر آگیا ۔فاریکس ایسوسی ایشن آف پاکستان کے مطابق گزشتہ روزانٹر بینک میں روپے کے مقابلے ڈالر کی قدر میں مزید10پیسے کی کمی واقع ہوئی جس سے ڈالر کی قیمت خرید158.30روپے سے گھٹ کر158.20روپے اور قیمت فروخت158.40روپے سے گھٹ کر158.30روپے پر آ گئی جب کہ مقامی اوپن کرنسی مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت خرید20پیسے کی کمی سے158روپے سے گھٹ کر157.80روپے اور قیمت فروخت10 پیسے کی کمی سے158.30روپے سے گھٹ کر158.20 روپے ہوگئی۔فاریکس رپورٹ کے مطابق یورو کی قدر میں بھی ایک روپے کا اضافہ ہوا جس کے بعد یورو کی قیمت خرید183روپے سے بڑھ کر184روپے اور قیمت فروخت185روپے سے بڑھ کر186روپے پر آ گئی جبکہ برطانوی پونڈ کی قیمت خرید205روپے اور قیمت فروخت207.50روپے مستحکم رہی۔مقامی صرافہ مارکیٹوں میں سونے کی فی تولہ قیمت 400روپے کے اضافے سے ایک لاکھ 12ہزار 200روپے ہوگئی ۔آل سندھ صراف اینڈ جیولرز ایسوسی ایشن کے مطابق جمعہ کو عالمی گولڈ مارکیٹ میں سونے کی فی اونس قیمت6ڈالر کے اضافے سے1878ڈالر ہوگئی جس کے زیر اثر مقامی صرافہ مارکیٹوں میں سونے کی فی تولہ قیمت400روپے کے اضافے سے1لاکھ12ہزار200روپے اور دس گرام سونے کی قیمت 343روپے کے اضافے سے 96ہزار193روپے ہوگئی جبکہ چاندی کی فی تولہ قیمت20روپے کے اضافے سے بڑھ کر1200روپے ہوگئی۔
Thursday, November 12, 2020
سٹاک مارکیٹ میں اتار چڑھاﺅ کے بعد معمولی تیزی، انڈیکس 44.27پوائنٹس بڑھ گیا
کراچی(وائی سی پی نیوز)پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں بدھ کو ملا جلا رجحان رہا،کے ایس ای100انڈیکس 42000پوائنٹس کی قریب پہنچ کر بند ہوا تاہم مارکیٹ میں سرمایہ کاروں کے 3ارب روپے ڈوب گئے جبکہ 62فیصد حصص کی قیمتیں بھی گھٹ گئیں ۔پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں بدھ کو کاروبار کا آغاز مثبت ہوا اور ٹریڈنگ کے دوران انڈیکس 41300پوائنٹس کی سطح عبور کر گیا تاہم منافع خوری کی خاطر فروخت کے دبا کے سبب ایک موقع پر انڈیکس 40900پوائنٹس کی کم ترین سطح پر بھی دیکھا گیا مگر کاروبار کے اختتام پر انڈیکس 41100پوائنٹس کی سطح پر آگیا ۔پاکستان اسٹاک مارکیٹ کی رپورٹ کے مطابق بدھ کو پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں کے ایس ای100انڈیکس میں 44.27پوائنٹس کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا جس سے انڈیکس 41153.05پوائنٹس سے بڑھ کر 41197.32پوائنٹس پر بند ہوا اسی طرح 59.18پوائنٹس کے اضافے سے کے ایس ای30انڈیکس 17308.15پوائنٹس سے بڑھ کر 17367.33پوائنٹس پرجا پہنچا جبکہ کے ایس ای100انڈیکس 28861.46پوائنٹس سے بڑھ کر 28864.16پوائنٹس پر آگیا ۔کاروباری اتار چڑھا کے باعث مارکیٹ کے سرمائے میں3ارب49کروڑ87لاکھ36ہزار294روپے کی کمی ریکارڈ کی گئی جس کے نتیجے میں سرمائے کا مجموعی حجم75کھرب78ارب 10کروڑ52لاکھ 93ہزار293روپے سے بڑھ کر 75کھرب74ارب 60کروڑ65لاکھ 56ہزار 999روپے ہو گیا ۔پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں بدھ کو 8ارب روپے مالیت کے 24کروڑ42لاکھ 84ہزار حصص کے سودے ہوئے جبکہ منگل کو 15ارب روپے مالیت کے 35کروڑ59لاکھ 86ہزار حصص کے سودے ہوئے تھے ۔پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں گذشتہ روز مجموعی طور پر 401کمپنیوں کا کاروبار ہوا جس میں سے 133کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں اضافہ ،247میں کمی اور 21کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں استحکام رہا ۔کاروبار کے لحاظ سے بینک اسلامی 3کروڑ15لاکھ ،ٹی آر جی پاک لمیٹڈ 2کروڑ50لاکھ ،کے الیکٹرک لمیٹڈ 1کروڑ64لاکھ ،الشہیر کارپوریشن 1کروڑ50لاکھ اور پاور سیمنٹ 1کروڑ35لاکھ حصص کے سودوں سے سرفہرست رہے ۔قیمتوں میں اتار چڑھا کے اعتبار سے اسلینڈ ٹیکسٹائل کے حصص کی قیمت میں 92.64روپے کااضافہ ریکارڈ کیا گیا جس سے اسکے حصص کی قیمت بڑھ کر 1327.94روپے ہو گئی اسی طرح 77.58روپے کے اضافے سے سیفائر ٹیکسٹائل کے حصص کی قیمت بڑھ کر 1131.00روپے پر جا پہنچی جبکہ رفحان میظ کے حصص کی قیمت میں 170.00روپے کی کمی واقع ہوئی جس سے اسکے حصص کی قیمت گھٹ کر 8355.00روپے ہو گئی جبکہ 88.64روپے کی کمی سے فلپ مورس پاک کے حصص کی قیمت کم ہو کر 1451.36روپے ہو گئی ۔انٹر بینک اور مقامی اوپن کرنسی مارکیٹ میں بدھ کو روپے کے مقابلے ڈالر کی قدر میں کمی کا رجحان رہا ۔فاریکس ایسوسی ایشن آف پاکستان کی رپورٹ کے مطابق بدھ کو انٹر بینک میں روپے کے مقابلے ڈالر کی قدر میں20پیسے کی کمی واقع ہوئی جس سے ڈالر کی قیمت خرید 158.65روپے سے کم ہو کر158.40روپے اور قیمت فروخت158.70روپے سے کم ہو کر 158.50روپے پر آ گئی اسی طرح مقامی اوپن کرنسی مارکیٹ میں 30پیسے کی کمی سے ڈالر کی قیمت خرید 158.20روپے سے کم ہو کر158روپے اور قیمت فروخت 158.60روپے سے کم ہو کر158.30روپے پر آ گئی ۔فاریکس رپورٹ کے مطابق یورو کی قدر میں بھی30پیسے کی کمی واقع ہوئی جس کے بعد یورو کی قیمت خرید 184.50روپے سے کم ہو کر184روپے اور قیمت فروخت186.30روپے سے کم ہو کر186روپے پر آ گئی جبکہ برطانوی پونڈ کی قیمت خرید 207روپے اور قیمت فروخت209روپے پر بدستور برقرار رہی ۔لمی مارکیٹ میں گزشتہ روز سونے کی فی اونس قیمت میں3ڈالرز کی کمی ہوئی جس کے بعد سونے کی فی اونس قیمت1874ڈالر کی سطح پر آگئی۔عالمی مارکیٹ میں سونے کے نرخوں میں کمی کے باعث مقامی سطح پر سونے کی قیمت100روپے کمی سے1لاکھ12ہزاراور دس گرام سونے کی قیمت86روپے کمی سے 96ہزار22روپے رہی جبکہ چاندی کی فی تولہ قیمت1180روپے کی سطح پر مستحکم ریکارڈ کی گئی۔
Wednesday, November 11, 2020
سٹاک مارکیٹ میں تیزی ،100انڈیکس369پوائنٹس بڑھ گیا ڈالر15،پاﺅنڈ50پیسے ،سونا2500روپے فی تولہ سستا
کراچی (وائی سی پی نیوز)پاکستان اسٹاک ایکس ایکس چینج میںمنگل کو زبردست تیزی رہی اورایشیائی اسٹاک مارکیٹوں میں مثبت رجحان کے زیر اثر پاکستانی اسٹاک مارکیٹ میں بھی سرمایہ کار نئی سرمایہ کاری میںسرگرم نظر آئے جس کے نتیجے میں کے ایس ای100انڈیکس کی 41ہزار کی نفسیاتی حد بحال ہوگئی اور انڈیکس 369پوائنٹس کے اضافے سے 41153.05پوائنٹس کی سطح پرپہنچ گیاجب کہ50.62فیصد حصص کی قیمتوں میںاضافہ ریکارڈکیا گیا جس کے باعث مارکیٹ کی سرمایہ کاری مالیت48ارب54کروڑ22لاکھ روپے بڑھ گئی اور حصص کی لین دین کے لحاظ سے کاروباری حجم بھی پیر کی نسبت28.60 فیصد زائد رہا۔پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں کاروباری ہفتے کے دوسرے روز منگل کو کاروبار کے آغاز سے ہی مثبت رجحان دیکھنے میں آیا اور سرمایہ کاروں کی جانب سے مخصوص منافع بخش کمپنیوں کے شیئرز کی خریداری میں دلچسپی لی گئی جس کے باعث تیزی رہی اور ٹریڈنگ کے دوران کے ایس ای100انڈیکس41ہزار کی نفسیاتی حد کو عبور کرتے ہوئے41784پوائنٹس کی بلند سطح پر پہنچ گیاتاہم بعد ازاں منافع کے حصول کی عرض سے حصص فروخت کا دباو¾ بڑھنے سے مزکورہ حد برقرار نہ رہ سکی لیکن تیزی کا رجحان آخر تک غالب رہا اورکے ایس ای100انڈیکس369.01پوائنٹس کے اضافے سے 41153.05پوائنٹس پر بند ہوا جب کہ کے ایس ای30انڈیکس 209.91پوائنٹس کے اضافے سے17308.15پوائنٹس اور کے ایس ای آل شیئرز انڈیکس 190.59پوائنٹس کے اضافے سے28861.56پوائنٹس کی سطح پرپہنچ گیا۔گزشتہ روزمجموعی طور پر403کمپنیوں کا کاروبار ہوا جس میں سے204کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں اضافہ 176میں کمی اور 23کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں استحکام رہا ۔بیشتر کمپنیوں کے شیئرز کی قیمتیں بڑھنے کے باعث سرمائے کا مجموعی حجم75کھرب29ارب56کروڑ30لاکھ روپے سے بڑھ کر75کھرب78ارب10کروڑ52لاکھ روپے ہو گیا۔قیمتوں میں اتار چڑھاو¾کے اعتبار سے آئی لینڈ ٹیکسٹائیل ،سیپ ہائر ٹیکس ،یونی لیور فوڈزاوررفحان میظ سرفہرست رہے جس میں آئی لینڈ ٹیکسٹائیل کے حصص کی قیمت 86.18روپے کے اضافے سے1235.30روپے اورسیپ ہائر ٹیکس73.16روپے کے اضافے سے1053.42روپے ہوگئی جب کہ یونی لیور فوڈز73.16روپے کی کمی سے 1053.42روپے اوررفحان میظ173روپے کی کمی سے8525روپے ہوگئی۔مقامی کرنسی مارکیٹوں میں منگل کو پاکستانی روپے کے مقابلے میں امریکی ڈالر کی قدر گزشتہ ساڑھے چھ ماہ کی کم ترین سطح پر آگئی جب کہ یورو کی قدر میں بھی کمی ریکارڈ کی گئی اور برطانوی پاونڈ 50پیسے مہنگا ہوگیا۔فاریکس ایسوسی ایشن آف پاکستان کے مطابق گزشتہ روز انٹر بینک میں روپے کے مقابلے ڈالر کی قدر میں15پیسے کی مزید کمی واقع ہوئی جس سے ڈالر کی قیمت خرید1158.80روپے سے گھٹ کر158.65روپے اور قیمت فروخت158.90روپے سے گھٹ کر158.70روپے پر آ گئی جب کہ مقامی اوپن کرنسی مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت خرید40پیسے کی کمی سے158.60روپے سے گھٹ کر158.20روپے اور قیمت فروخت158.90روپے سے گھٹ کر158.60روپے ہوگئی۔ دیگر کرنسیوں میںیورو کی قیمت خرید2روپے کی نمایاں کمی سے186.50روپے سے گھٹ کر184.50روپے اور قیمت فروخت 188روپے سے گھٹ کر186.30روپے ہوگئی جبکہ برطانوی پونڈ کی قیمت خرید50پیسے کے اضافے سے206.50روپے سے بڑھ کر207روپے اور قیمت فروخت208.50روپے سے بڑھ کر209روپے ہوگئی۔مقامی صرافہ مارکیٹوں میں سونا2500روپے فی تولہ سستا ہوکر ایک لاکھ12ہزار100وپے کی سطح پر آگیا۔آل سندھ صراف اینڈ جیولرز ایسوسی ایشن کے مطابق گزشتہ روز عالمی مارکیٹ میں گزشتہ روز سونے کی فی اونس قیمت میں80ڈالرکی نمایاں کمی ریکارڈ کی گئی اورفی اونس سونے کی قیمت 1877ڈالر ہوگئی جس کے زیر اثر مقامی سطح پر سونے کی قیمت2500 روپے کی کمی سے1لاکھ12ہزار100روپے ہوگئی جب کہ دس گرام سونے کی قیمت 2143روپے کی کمی سے96ہزار108روپے ہوگئی۔ چاندی کی فی تولہ قیمت بھی70روپے کی کمی سے1180روپے ہوگئی۔
Monday, November 9, 2020
مختلف قومی بینکوں نے اب تک نجی شعبہ کے 655ارب روپے کے قرضوں کے اصل زر کی وصولی موخر کر دی
اسلام آباد(وائی سی پی نیوز) کورونا وائرس کی وبا کے منفی معاشی اثرات کو کم کرنے کے لئے پاکستانی بینکوں نے نجی شعبہ کے 655 ارب روپے کے قرضوں کی وصولی موخر کر دی ہے جبکہ مزید 200ارب روپے کے قرضوں کی ری سٹریکچرنگ کی جا رہی ہے۔سرکاری میڈیا کے مطابق سٹیٹ بینک آف پاکستان کی رپورٹ کے مطابق مرکزی بینک کی ہدایات پر تجارتی و صنعتی شعبہ کی بحالی اور کورونا وائرس کے منفی معاشی اثرات کو کم کرنے کے لئے مختلف سیکمز شروع کی گئی تھیں۔معاشی پیکج کے تحت مختلف قومی بینکوں نے اب تک نجی شعبہ کے 655ارب روپے کے قرضوں کے اصل زر کی وصولی موخر کر دی ہے جبکہ مزید 2 سو ارب روپے کے قرضوں کی ری سٹریکچرنگ کی جا رہی ہے۔سٹیٹ بینک کی جانب سے کارکنوں کو بے روز گاری سے بچانے اور ان کی تنخواہوں کی ادائیگی کے لئے روز گار سیکم شروع کی گئی۔نجی شعبہ کی اس سیکم سے اب تک تقریباً 3ہزار سے زیادہ کاروباری اداروں نے 1.6 ملین ملازمین کو تنخواہوں کی ادائیگی کے لئے 237 ارب روپے کی ری فنانسنگ کی سہولت سے استفادہ کیا ہے۔مزید برآں پہلے سے موجود کاروبار کی توسیع یا نیا کاروبار شروع کرنے کے لئے سٹیٹ بینک آف پاکستان کی سکیم کے تحت 203 مختلف منصوبوں کے لئے 157ارب روپے کے قرضوں کی منظوری دی جا چکی ہے۔
سازگار انجینئرنگ کی آمدنی میں 66فیصد کمی
اسلام آباد(وائی سی پی نیوز): سازگار انجینئرنگ کی بعد از ٹیکس آمدنی میں گذشتہ مالی سال کے دوران 66فیصد کمی ہوئی ہے۔ پاکستان سٹاک ایکسچینج( پی ایس ایکس) کو بھیجے گئے کمپنی کے مالیاتی اعدادوشمار کے مطاق گذشتہ مالی سال میں کمپنی کو27.6 ملین روپے خالص آمدنی ہوئی ہے جبکہ مالی سال 2019 ئ کے دوران سازگار انجینئرنگ کو82 ملین روپے کا بعد از ٹیکس منافع حاصل ہوا تھا۔ اس طرح مالی سال 2019 کے مقابلہ میں مالی سال 2020کے دوران سازگار انجینئرنگ کی بعد از ٹیکس آمدنی میں 54.4 ملین روپے یعنی 66فیصد کی نمایاں کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔ رپورٹ کے مطابق کمپنی کی آمدنی میں نمایاں کمی کے نتیجہ میں ساز گار انجینئرنگ کی فی حصص آمدنی بھی0.96 روپے فی حصص تک کم ہوگئی ہے۔ مالیاتی نتائج کے مطابق گذشتہ مالی سال کے دوران سازگار انجینئرنگ کی خالص سیلز10فیصد کمی سے 3218.5 ملین روپے کے مقابلہ میں 2891.8 ملین روپے تک کم ہوگئیں۔دوسری جانب مالیاتی اخراجات 164 فیصد اضافہ سے 24.3 ملین روپے کے مقابلہ میں 64.1 ملین روپے تک بڑھ گئے۔ اس طرح کمپنی کا عمومی منافع 111.8 ملین روپے کے مقابلہ میں 40.8 ملین روپے تک کم ہوگیا جس سے کمپنی کی بعد از ٹیکس آمدن میں 66فیصد کمی ریکارڈ کی گئی ۔
بجلی کی قیمتوں میں کمی وصنعتی پیکیج سے معیشت بحال ہوگی اور صنعتوں پر دباﺅ بتدریج کم ہو گا
. لاہور(وائی سی پی نیوز)چیئرمین پاکستان انڈسٹریل اینڈ ٹریڈرز ایسوسی ایشنز فرنٹ (پیاف) میاں نعمان کبیر نے سیئنر وائس چیئرمین ناصر حمید خان اوروائس چیئرمین جاوید اقبال صدیقی کے ہمراہ بیان جاری کرتے ہوئے وزیراعظم کی جانب سے صنعتی شعبہ میں بجلی کی قیمتوں میںکمی کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ بجلی کی قیمتوں میں کمی وصنعتی پیکیج سے معیشت بحال ہوگی اور صنعتوں پر دباﺅ بتدریج کم ہو گا اور کرونا وائرس کے اثرات زائل کرنے میں مدد ملے گی ۔صنعتی مقاصد کیلئے پیکیج سے برآمدات اور پیداواری صلاحیت میں اضافے سے صنعتیں مکمل کیپسٹی کے ساتھ چلیں گی اوراس شعبہ میں نئی جان پڑنے سے روزگار میں خاطر خواہ اضافے ہو گا ۔ صنعتی پیکج کے ساتھ ساتھ حکومت کو ٹریڈ اینڈ انڈسٹری کے لئے ساز گار ماحول بھی فراہم کرے اور صنعتوں کے کئے مراعات کا سلسلہ جاری رکھا جائے۔۔ دوسرے علاقائی ممالک کے مقابلے میں پاکستان میں کاروبار کرنے کی بڑھتی ہوئی لاگت نے صنعتوں کی ان پٹ کاسٹ میں اضافہ کر دیا ہے جس وجہ سے انٹرنیشنل مارکیٹ میںمقامی برامدکننگان کا مقابلہ کرنا مشکل ہوتا جارہا ہے اس پیکج سے انکو ریلیف ملے گا ۔
متعلقہ محکموں کے افسران کو فیصل آباد چیمبر کے پلیٹ فارم پر آنے کی دعوت بھی دی جائے گی
فیصل آباد(وائی سی پی نیوز)آٹو پارٹس فیصل آباد کی معیشت کے اہم شعبے کے طور پر ابھرا ہے جس کے مسائل کو حل کرانے کیلئے فیصل آباد چیمبر آف کامرس اینڈانڈسٹری حکومت اور نجی شعبہ کے درمیان پل کا کردار ادا کرے گا۔ یہ بات فیصل آباد چیمبر آف کامرس اینڈانڈسٹری کے صدر انجینئر حافظ احتشام جاوید نے آٹو پارٹس بارے فیصل آباد چیمبرکی قائمہ کمیٹی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہی ۔ انہوں نے کہا کہ مختلف سرکاری ادارے صنعت و تجارت کو ریگولیٹ کرنے کے ساتھ ساتھ نجی شعبہ کیلئے آسانیاں پیدا کرنے کے بھی ذمہ دار ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ ان اداروں سے وابستہ ملکی ، صوبائی اور مقامی سطح کے افسران کو وقتاً فوقتاً چیمبر کے پلیٹ فارم پر مدعو کر کے ان سے مسائل کو حل کرنے پر بات چیت کی جاتی ہے۔ انہوں نے آٹو پارٹس کمیٹی کی طرف سے اٹھائے جانے والے بعض مسائل کو جائز قرار دیا اور کہا کہ وہ اس سلسلہ میں تحریری طور پر اپنے مسائل اور اُن کا جائز حل پیش کریں تاکہ ان پر متعلقہ حکام سے بات چیت کی جا سکے۔ انہوں نے یقین دلایا کہ اگر ضرورت ہوئی تو اس کے مسائل کے حل کیلئے متعلقہ محکموں کے افسران کو فیصل آباد چیمبر کے پلیٹ فارم پر آنے کی دعوت بھی دی جائے گی۔
چین کی مارکیٹوں میں پاکستانی کارپٹ کی برآمدات بڑھانے میں اپنا ہر ممکن کردار ادا کریں گے
کراچی /لاہور(وائی سی پی نیوز) پاکستان کارپٹ مینو فیکچررز اینڈ ایکسپورٹرزایسوسی ایشن نے حکومت سے فضائی اور سمندری راستے سے فریٹ پر سبسڈی دینے اور ڈی ایل ٹی کے نئے پیکج 2021-22 پر 10فیصد ایڈ ہاک ریلیف کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر حکومت انڈسٹری کی سرپرستی کرے تو بیمار پڑی ہماری صنعت پاﺅں پر کھڑی ہوسکتی ہے۔ سینئر وائس چیئرمین ریاض احمد کی زیر صدارت پی سی ایم اے میں اہم اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں کارپٹ ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ کے چیئر پرسن پرویز حنیف ،عبد اللطیف ملک، اکبر ملک، اختر نذیر خان، سعید خان،اعجاز الرحمان،کامران رضی، قمر ضیا،عامر خالد شیخ، عتیق الرحمان اور دیگر نے شرکت کی۔ اجلاس کے شرکاء کو بتایا گیا کہ ٹڈیپ کے زیر اہتمام چائنہ پاکستان فری ٹریڈ ایگریمنٹ سے متعلق ویبنار میں شرکت سے بہت سے معاملات سے متعلق آگاہی حاصل ہوئی ہے۔ ریاض احمد نے کہا کہ حکومت اور ٹڈیپ کو یقین دہانی کراتے ہیں کہ چین کی مارکیٹوں میں پاکستانی کارپٹ کی برآمدات بڑھانے میں اپنا ہر ممکن کردار ادا کریں گے۔ ٹیکسٹائل انڈسٹری سے مطالبہ ہے کہ 10فیصد ایڈ ہاک کے ساتھ ڈی ایل ٹی کے نئے پیکج 2021-22 کا اجرائ کیا جائے اور اس کی راہ میں حائل رکاوٹیں دور کی جائیں تاکہ برآمد کنندگان اس سے آسانی سے استفادہ کر سکیں۔انہوںنے کہا کہ ہاتھ سے بنے قالینوں کی صنعت کی برآمدات کا ماضی میں بہت اچھا ٹریک ریکارڈ ہے اس لئے حکومت سے مطالبہ ہے کہ موجودہ دور میںبیمار پڑی اس صنعت کی سرپرستی کی جائے اور اس کے مسائل کو حل کیا جائے۔
Saturday, November 7, 2020
سٹاک مارکیٹ میں پھر مندی ،انڈیکس339.69پوائنٹس نیچے چلا گیاڈالر 35پیسے مزید سستا سونا1400روپے مہنگا
کراچی (وائی سی پی نیوز)پاکستان اسٹاک مارکیٹ میںکاروباری ہفتے کے آخری روز جمعہ کو مندی کا رجحان غالب آگیاجس کے نتیجے میں کے ایس ای100انڈیکس کی41ہزار کی نفسیاتی حد گرگئی اور انڈیکس339.69پوائنٹس کی کمی سے40731.61پوائنٹس کی سطح پر آگیا جب کہ حصص فروخت کے دباو¾ کے باعث60.76 فیصد کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میںکمی ریکارڈکی گئی جس کے باعث مارکیٹ کی سرمایہ کاروں کو 47ارب 75کروڑ57لاکھ روپے کا نقصان اٹھانا پڑا۔ اور حصص کی لین دین کے لحاظ سے کاروباری حجم بھی جمعرات کی نسبت62لاکھ 16ہزار شیئرز کم رہا۔پاکستان اسٹاک مارکیٹ میںجمعہ کو ٹریڈنگ کا آغاز مثبت زون میں ہوا لیکن تھوڑی دیر بعد ہی امریکی انتخابات میں بے یقینی کی کی کیفیت کے باعث سرمایہ کاروں کی جانب سے حصص فروخت کا دباو¾ بڑھ گیا جس کے نتیجے میں مندی چھاگئی اور ٹریڈنگ کے دوران کے ایس ای100انڈیکس41ہزار کی حد بھی برقرار نہ رہ سکی مندی کا رجحان آخر تک برقرار رہا اور کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای100انڈیکس 339.69پوائنٹس کی کمی سے40731.61پوائنٹس پر بند ہوا جب کہ کے ایس ای30انڈیکس 161.46پوائنٹس کی کمی سے17081.79پوائنٹس اور کے ایس ای آل شیئرز انڈیکس 181.12پوائنٹس کی کمی سے28667.51پوائنٹس کی سطح پرآ گیا۔گزشتہ روزمجموعی طور پر390کمپنیوں کا کاروبار ہوا جس میں سے132کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں اضافہ 237میں کمی اور 21کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں استحکام رہا ۔مندی کے باعث سرمائے کا مجموعی حجم75کھرب 84ارب 65کروڑ4لاکھ روپے سے گھٹ کر75کھرب36ارب89کروڑ47لاکھ روپے ہو گیا۔قیمتوں میں اتار چڑھاو¾کے اعتبار سے کولگیٹ پامولو،سیپ ہائر ٹیکس ،آئی لینڈ ٹیکسٹائیل اور نیسلے پاکستان سرفہرست رہے جس میں کولگیٹ پامولو کے حصص کی قیمت73.89روپے کے اضافے سے 2849.90روپے اورسیپ ہائر ٹیکس61.87روپے کے اضافے سے911.88روپے ہوگئی جب کہ آئی لینڈ ٹیکسٹائیل86.67روپے کی کمی سے 1068.95روپے اور نیسلے پاکستان 50.01روپے کی کمی سے6299.99روپے ہوگئی۔مقامی کرنسی مارکیٹوں میں پاکستانی روپے کے مقابلے میں امریکی ڈالر کی قدر میں گراوٹ کا سلسلہ جاری ہے جس کے تحت جمعہ کو ڈالر چھ ماہ کی کم ترین سطح پر آگیا اور انٹر بینک میںجمعہ کوامریکی ڈالر مزید35پیسے کی کمی سے 159.15روپے جب کہ اوپن مارکیٹ میں40پیسے کی کمی سے 159.30روپے ہوگئی۔فاریکس ایسوسی ایشن آف پاکستان کے مطابق گزشتہ روز انٹر بینک میں روپے کے مقابلے ڈالر کی قدر میں35پیسے کی مزید کمی واقع ہوئی جس سے ڈالر کی قیمت خرید159.40روپے سے گھٹ کر159.05روپے اور قیمت فروخت159.50روپے سے گھٹ کر159.15روپے پر آ گئی جب کہ مقامی اوپن کرنسی مارکیٹ میں ڈالر کی قدر میں40پیسے کی کمی ہوئی جس سے ڈالر کی قیمت خرید159.40روپے سے گھٹ کر159روپے اور قیمت فروخت159.70روپے سے گھٹ کر159.30روپے ہوگئی۔ دیگر کرنسیوں میںیورو کی قیمت خرید50پیسے کے اضافے سے186.50روپے سے بڑھ کر187روپے اور قیمت فروخت188.30روپے سے بڑھ کر189روپے ہوگئی جبکہ 50پیسے کے اضافے سے برطانوی پونڈ کی قیمت خرید206.50روپے سے بڑھ کر207روپے اور قیمت فروخت208.50روپے سے بڑھ کر209روپے ہوگئی۔مقامی صرافہ مارکیٹوں میں سونامزید1400روپے مہنگا ہوکر ایک لاکھ 16ہزاروپے فی تولہ ہوگیا۔آل سندھ صراف اینڈ جیولرز ایسوسی ایشن کے مطابق گزشتہ روز عالمی مارکیٹ میں گزشتہ روز سونے کی فی اونس قیمت40 ڈالرکے اضافے سے 1958ڈالر ہوگئی جس کے زیر اثر مقامی سطح پر سونے کی قیمت 1400 روپے کے اضافے سے1لاکھ16ہزارروپے ہوگئی جب کہ دس گرام سونے کی قیمت 1200روپے کے اضافے سے99ہزار451روپے ہوگئی۔ چاندی کی فی تولہ قیمت30روپے کے اضافے سے1250روپے ہوگئی۔
Thursday, November 5, 2020
سٹاک مارکیٹ پھر مندی کا شکار ،100انڈیکس 198.92پوائنٹس کم ہو گیا ڈالر مزید20پیسے ، سونا500 روپے تولہ سستا
کراچی ( وائی سی پی نیوز)پاکستان اسٹاک مارکیٹ میںبدھ کو پھر مندی کا رجحان غالب آگیا جس کے نتیجے میں کے ایس ای100انڈیکس 198.92پوائنٹس کی کمی سے40281.96پوائنٹس کی سطح پرآ گیا جب کہ شیئرز کی فروخت کے دباو¾ کے باعث59.54فیصد کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں کمی ریکارڈ کی گئی جس کی وجہ سے سرمایہ کاروں کو17ارب 38کروڑ84لاکھ روپے کا نقصان اٹھانا پڑا تاہم حصص کی لین دین کے لحاظ سے کاروباری حجم منگل کی نسبت11.43فیصد زائد رہا۔پاکستان اسٹاک مارکیٹ میںبدھ کو کاروبار کا آغاز تیزی کیساتھ ہوا سرمایہ کاروں اور مالیاتی اداروں کی فوڈذ ،سیمنٹ ،پیٹرولیم ،اسٹیل اور توانائی کے شعبوں میں سرمایہ کاری کی غرض سے خریداری کے باعث تیزی رہی جس کے باعث ٹریڈنگ کے دوران کے ایس ای100انڈیکس40911پوائنٹس کی بلند سطح پر پہنچ گیا تاہم بعد ازاںحصص فروخت کا دباو¾ بڑھ گیا جس کے نتیجے میں تیزی کے اثرات زائل ہوگئے اور مندی چھاگئی جو آخر تک برقرار رہی اور کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای100انڈیکس 198.92پوائنٹس کی کمی سے40281.96پوائنٹس پر بند ہوا جب کہ کے ایس ای30انڈیکس128.04پوائنٹس کی کمی سے16865.96پوائنٹس اور کے ایس ای آل شیئرز انڈیکس 64.93پوائنٹس کی کمی سے28366پوائنٹس کی سطح پر آگیا۔گزشتہ روزمجموعی طور پر393کمپنیوں کا کاروبار ہوا جس میں سے147کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں اضافہ 234میں کمی اور 12کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں استحکام رہا ۔بیشتر کمپنیوں کے شیئرز کی قیمتوں میں کمی آنے کے باعث سرمائے کا مجموعی حجم 74کھرب82ارب 48کروڑ59لاکھ روپے سے گھٹ کر74کھرب56ارب9کروڑ75لاکھ روپے ہو گیا۔قیمتوں میں اتار چڑھاو¾کے اعتبار سے رفحان میظ کے حصص کی قیمت202روپے کے اضافے سے 8527.50روپے اور آئی لینڈ ٹیکسٹائیل 80.62روپے کے اضافے سے1155.62روپے ہوگئی جب کہ نیسلے پاکستان 77.56روپے کی کمی سے 6261.31روپے اور سیپ ہائر ٹیکس 62.70روپے کی کمی سے886.51روپے ہوگئی۔انٹر بینک میں بدھ کوامریکی ڈالر مزید 20پیسے کی کمی سے159.80روپے کی سطح پر آگیا جب کہ اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قدر مستحکم رہی۔فاریکس ایسوسی ایشن آف پاکستان کے مطابق بدھ کو انٹر بینک میں روپے کے مقابلے ڈالر کی قدر میں20پیسے کی مزید کمی واقع ہوئی جس سے ڈالر کی قیمت خرید159.90روپے سے گھٹ کر159.70روپے اور قیمت فروخت160روپے سے گھٹ کر159.80روپے پر آ گئی جب کہ مقامی اوپن کرنسی مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت خرید159.60روپے اور قیمت فروخت159.90روپے مستحکم رہی۔ دیگر کرنسیوں میںیورو کی قیمت خرید30پیسے کی کمی سے185.30روپے سے گھٹ کر185روپے اور قیمت فروخت187روپے برقرار رہی جبکہ50پیسے کی کمی سے برطانوی پونڈ کی قیمت خرید205.50روپے سے گھٹ کر205روپے اور قیمت فروخت207.50روپے سے گھٹ کر207روپے ہوگئی۔مقامی صرافہ مارکیٹوں میں سونے کی قیمت500روپے کی کمی سے ایک لاکھ13ہزار600روپے فی تولہ ہوگئی۔آل سندھ صراف اینڈ جیولرز ایسوسی ایشن کے مطابق گزشتہ روز عالمی مارکیٹ میں گزشتہ روز سونے کی فی اونس قیمت9 ڈالرکی کمی سے1891ڈالر ہوگئی جس کے زیر اثر مقامی سطح پر سونے کی قیمت 500روپے کی کمی سے1لاکھ13ہزار600روپے ہوگئی جب کہ دس گرام سونے کی قیمت 428روپے کی کمی سے97ہزار394روپے ہوگئی۔ چاندی کی فی تولہ قیمت1200روپے مستحکم رہی۔
Wednesday, November 4, 2020
سٹاک مارکیٹ میں زبردست تیزی ،اندیکس1300پوائنٹس بڑھ گیاامریکی ڈالر20پیسے سستا، سونا900روپے تولہ مہنگا
کراچی (وائی سی پی نیوز)پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں منگل کو زبردست تیزی کا رجحان رہا ،کے ایس ای100انڈیکس 1300پوائنٹس بڑھ گیا جس کی وجہ سے مجموعی انڈیکس ایک بار پھر40ہزار پوائنٹس کی نفسیاتی حد عبور کر گیا ،کاروباری تیزی کے سبب227ارب روپے کے اضافے سے مارکیٹ کا مجموعی سرمایہ 74کھرب روپے سے تجاوز کرگیا،خریداری کے باعث83فیصد حصص کی قیمتیں بھی بڑھ گئیں۔ پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں منگل کو کاروبار کا آغاز تیزی کیساتھ ہوا سرمایہ کاروں اور مالیاتی اداروں کی فوڈذ ،سیمنٹ ،پیٹرولیم ،اسٹیل اور توانائی کے شعبوں میں سرمایہ کاری کی غرض سے خریداری کے باعث مارکیٹ مستحکم انداز میں بلندیوں کی جانب گامزن رہی،منگل کو پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں کے ایس ای100انڈیکس میں1368.70پوائنٹس کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا جس سے انڈیکس 39112.18 پوائنٹس سے بڑھ کر 40480.88پوائنٹس ہو گیا جبکہ کے ایس ای 30انڈیکس 590.57پوائنٹس کے اضافے سے 16403.45پوائنٹس سے بڑھ کر16994.02پوائنٹس ہو گیا اسی طرح کے ایس ای آل شیئرز انڈیکس 27566.21پوائنٹس سے بڑھ کر 28430.93پوائنٹس ہو گیا۔کاروباری تیزی کے سبب مارکیٹ کے سرمائے میں 2کھرب27ارب42 کروڑ71لاکھ78ہزار 745روپے کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا جس کے نتیجے میں سرمائے کا مجموعی حجم 72کھرب55ارب 5کروڑ87لاکھ 98ہزار151روپے سے بڑھ کر 74کھرب82ارب 48کروڑ59لاکھ 76ہزار296روپے ہو گیا۔منگل کو مارکیٹ میں 13ارب روپے مالیت کے 38کروڑ39لاکھ 53ہزار حصص کے سودے ہوئے جبکہ پیر کو 11ارب روپے مالیت کے 32کروڑ22لاکھ89ہزار حصص کے سودے ہوئے تھے۔ پاکستان اسٹاک مارکیٹ میںمنگل کو مجموعی طور پر 402کمپنیوں کا کاروبار ہوا جس میں سے 344کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں اضافہ ،51میں کمی اور 7کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں استحکام رہا۔ کاروبار کے لحاظ سے یونٹی فوڈز لمیٹڈ 4کروڑ29لاکھ ،پاور سیمنٹ 3کروڑ56لاکھ ،حیسکول پیٹرول 2کروڑ94لاکھ ،آغا اسٹیل انڈسٹریز 1کروڑ97لاکھ اور پاک انٹر نیشنل بلک 1کروڑ95لاکھ حصص کے سودوں سے سرفہرست رہے۔قیمتوں میں اتار چڑھا? کے اعتبار سے سیفائر فائبر کے حصص کی قیمت میں 66.22روپے کا اضافہ ہوا جس سے اسکے حصص کی قیمت بڑھ کر 949.21روپے ہو گئی اسی طرح 41.58روپے کے اضافے سے ماری پیٹرولیم کے حصص کی قیمت بڑھ کر 1272.26روپے ہو گئی جبکہ کولگیٹ پامولیو کے حصص کی قیمت میں43.63روپے کی کمی واقع ہوئی جس کے اسکے حصص کی قیمت کم ہو کر 2706.37روپے پر آ گئی اسی طرح 17.99روپے کی کمی سے بلیسڈ ٹیکسٹائل کے حصص کی قیمت کم ہو کر 259.01روپے ہوگئی۔انٹر بینک اور مقامی اوپن کرنسی مارکیٹ میں منگل کو روپے کے مقابلے ڈالر کی قدر میں کمی کا رجحان رہا جس کی وجہ سے ڈالر کی قدر160روپے سے گھٹ کر159روپے کی سطح پر آ گئی۔فاریکس ایسوسی ایشن آف پاکستان کی رپورٹ کے مطابق منگل کو انٹر بینک میں روپے کے مقابلے ڈالر کی قدر میں20پیسے کی کمی واقع ہوئی جس سے ڈالر کی قیمت خرید 160.10روپے سے کم ہو کر159.90روپے اور قیمت فروخت160.20روپے سے کم ہو کر160روپے پر آ گئی اسی طرح مقامی اوپن کرنسی مارکیٹ میں 20پیسے کی کمی سے ڈالر کی قیمت خرید 159.70روپے سے کم ہو کر159.60روپے اور قیمت فروخت160.10روپے سے کم ہو کر159.90روپے پر آ گئی۔فاریکس رپورٹ کے مطابق یورو کی قدر میں50پیسے کی کمی واقع ہوئی جس سے ڈالر کی قیمت خرید 184.50روپے سے بڑھ کر185.30روپے اور قیمت فروخت186.50روپے سے بڑھ کر187روپے پر جا پہنچی جبکہ1روپے کے نمایاں اضافے سے برطانوی پونڈ کی قیمت خرید 204.40روپے سے بڑھ کر205.50روپے اور قیمت فروخت206.50روپے سے بڑھ کر207.50روپے پر جا پہنچی۔انٹرنیشنل گولڈ مارکیٹ میں گزشتہ روز سونے کی فی اونس قیمت میں11ڈالرز کا اضافہ ہوا جس کے بعد سونے کی فی اونس قیمت1900ڈالر کی سطح پر آگئی۔عالمی مارکیٹ میں سونے کے نرخوں میں اضافے کے باعث مقامی سطح پر سونے کی قیمت900روپے اضافے سے1لاکھ14ہزار100اور دس گرام سونے کی قیمت771روپے اضافے سے 97ہزار822روپے رہی جبکہ چاندی کی فی تولہ قیمت1200روپے کی سطح پر مستحکم ریکارڈ کی گئی۔
Tuesday, November 3, 2020
پیٹرولیم سیکٹر میں 11 کھرب روپے سے زائد کی عدم وصولیوں کا انکشاف
کراچی (وائی سی پی نیوز ) آڈیٹر جنرل پاکستان (اے جی پی) نے سرکاری اداروں بشمول پیٹرولیم ڈویژن اور اس کی ذیلی تیل اور گیس کمپنیوں میں مالی سال 19-2018 کے دوران 15 کھرب 43 ارب روپے کی بے ضابطگیوں اور بدعنوانیوں کی نشاندہی کی ہے۔میڈیا رپورٹ کے مطابق آڈٹ رپورٹ میں آڈیٹر جنرل پاکستان نے وزارت توانائی، پیٹرولیم ڈویژن میں انتظامی کمزوریوں پر سنگین تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پیٹرولیم لیوی اور رائلٹیز، گیس انفرا اسٹرکچر ڈیویلپمنٹ سیس۔ گیس ڈیویلپمنٹ سرچارج کے واجبات کی ریکوری، ریونیو رسیدوں کی کلیکشن اور جائزے کی نگرانی کےلئے کوئی میکانزم موجود نہیں ہے۔رپورٹ کے مطابق اس کے نتیجے میں ایک کھرب 46 ارب 7 کروڑ60 لاکھ روپے کی نان ٹیکس رسیدوں کی عدم وصولی کے کیسز نوٹ کیے گئے۔موجودہ حکومت کے پہلے مالی سال سے متعلق اپنی رپورٹ میں آڈیٹر جنرل نے کہا کہ او جی ڈی سی ایل، پی ایس او، پی پی ایل، ایس این جی پی ایل اور ایس ایس جی سی کے کیسز میں مالی غلطیاں بھی دیکھی گئیں۔رپورٹ میں کہا گیا کہ سرکاری شعبے کے انٹرپرائزیز (پی ایس ایز) کی جانب سے صارفین سے قابل وصول ادائیگیوں کی عدم وصولی کے 16 کیسز 7 کھرب 92 ارب 77 کروڑ 80 لاکھ روپے کے برابر ہیں۔اے جی پی نے کہا کہ اس کے آڈٹ کے نتیجے میں رپورٹ میں 11 کھرب روپے سے زائد کی ریکوریز کی نشاندہی کی گئی تھی اور جنوری تا دسمبر 2019 کے مابین 15 ارب 23 کروڑ 90 لاکھ روپے کی ریکوریز کی گئیں جس کی آڈٹ میں تصدیق ہوگئی۔اے جی پی نے پیٹرولیم ڈویژن اور اس کی 16 پی ایس ایز کے 53 کھرب 84 ارب روپے کے مجموعی اخراجات اور 3 کھرب 47 ارب روپے کی نان ٹیکس رسیدوں کا جائزہ لیا۔آڈٹ رپورٹ میں نشاندہی کی گئی کہ نئی تعیناتیوں، دوبارہ بھرتیوں اور ماہرین کی خدمات حاصل کرتے ہوئے پی ایس ایز ریگولیشنز کو مدِ نظر نہیں رکھ رہی تھیں، اس میں بھرتیوں کے عمل میں تضادات کے حوالے سے بطور خاص پیٹرولیم ڈویژن، او جی ڈی سی ایل، پی ایس او، ایس این جی پی ایل اور ایس ایس جی سی کا ذکر کیا گیا۔
غیرملکی سرمایہ کاروں کو 3ماہ میں 65فیصد منافع، اپنے اپنے ممالک منتقل کر دیا(سٹیٹ بینک)
کراچی (وائی سی پی نیوز ) سٹیٹ بینک نے کہا ہے پاکستان میں غیرملکی سرمایہ کاری کامنافع 65فیصد بڑھ گیا، 3ماہ میں غیرملکی سرمایہ کاروں نے سرمایہ کاری سے 65فیصد منافع بیرون ملک منتقل کیا۔سٹیٹ بینک کی جانب سے جاری کردہ ایک رپورٹ کے مطابق غیر ملکی سرمایہ کار و ں نے پہلی سہ ماہی میں 57کروڑ 68 لاکھ ڈالر بیرون ملک بھجوائے گئے،بیرون ملک بھیجی رقم گزشتہ سال سے 22کروڑ 76 لاکھ ڈالر ز یا دہ ہے،تین ماہ میں پاکستان میں نئی غیر ملکی سرمایہ کاری کا مجموعی حجم 38کروڑ 89 لاکھ ڈالر تھا، پاکستان میں غیرملکی سرمایہ کاری کامنافع65 فیصد بڑھ گیا، 3ماہ میں غیرملکی سرمایہ کاروں نے سرمایہ کاری سے 65فیصد منافع بیرون ملک منتقل کیا۔حکام نے کہا غیرملکی سرمایہ کاروں نے سٹاک مارکیٹ سے 1کروڑ 78 لاکھ ڈالر کما کر باہر بھجوائے جبکہ سب سے زیادہ 15کروڑ 22 لاکھ ڈالر کا منافع فوڈ سیکٹر کی طرف سے بھجو ا یا گیا،کمیونیکیشن سیکٹر کے سرمایہ کاروں نے 11کروڑ 87 لاکھ ڈالر باہر بھجوائے۔
سٹاک مارکیٹ شدید مندی کا شکار،100انڈیکس مزید775.82پوائنٹس گر گیا امریکی ڈالر 15پیسے سستاسونا1100روپے تولہ مہنگا
کراچی (وائی سی پی نیوز ) پاکستان اسٹاک مارکیٹ میںنئے کاروباری ہفتے کے پہلے روز پیر کو بھی شدیدمندی کا رجحان برقرار رہا جس کے نتیجے میںکے ایس ای100انڈیکس مزید775.82پوائنٹس کی کمی سے39112.18پوائنٹس کی سطح پر آگیا جب کہ سرمایہ کاروں کی جانب سے مارکیٹ سے سرمایہ نکالنے کو ترجیح دینے کے باعث74.24فیصد کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میںکمی ریکارڈکی گئی جس کے سبب سرمایہ کاروںکوایک کھرب 44ارب57کروڑ4لاکھ روپے کا نقصان اٹھانا پڑاجب کہ حصص کی لین دین کے لحاظ سے کاروباری حجم بھی گزشتہ ٹریڈنگ سیشن کی نسبت40.51فیصدکم رہا۔پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں گزشتہ روز ٹریڈنگ کے آغازسے ہی مفی رجحان دیکھنے میں آیا اور سرمایہ کاروں کی جانب سے حصص فروخت کے دباو¾ کے باعث مندی چھاگئی جس کے نتیجے میں ٹریڈنگ کے دوران کے ایس ای100انڈیکس 39ہزار کی نفسیاتی حد سے نیچے گرتے ہوئے38776 پوائنٹس کی نچلی سطح پرآ گیابعد میں ریکوری آئی اور انڈیکس کی 39ہزار کی نفسیاتی حد بحال ہوگئی لیکن مندی آخر تک غالب رہی اورکاروبار کے اختتام پر کے ایس ای100انڈیکس775.82پوائنٹس کی کمی سے 39112.18پوائنٹس کی سطح پر بند ہوا جب کہ کے ایس ای30انڈیکس 346.92ائنٹس کی کمی سے 16403.45پوائنٹس اور کے ایس ای آل شیئر انڈیکس 619.35پوائنٹس کی کمی سے 27566.21پوائنٹس پربند ہوا۔گزشتہ روز مجموعی طور پر396کمپنیوں کا کاروبار ہوا جس میں سے87کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں اضافہ 294میں کمی اور15کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں استحکام رہا۔مندی کے سبب مارکیٹ کے سرمائے کا مجموعی حجم73کھرب99ارب62کروڑ91لاکھ روپے سے گھٹ کر72کھرب55ارب5کروڑ87لاکھ روپے ہوگیا۔قیمتوں میں اتار چڑھاوکے اعتبار سے رفحان میظ کے حصص کی قیمت125روپے کے اضافے سے 8325روپے اوریونی لیور فوڈز100روپے کے اضافے سے 13ہزارروپے ہوگئی جب کہ یونی لیور فوڈزکے حصص کی قیمت 100روپے کی کمی سے 13ہزارروپے اورپاک ٹوبیکو122.96روپے کی کمی سے1527.04روپے اورباٹا پاک118.85روپے کی کمی سے1469.90روپے ہوگئی۔مقامی کرنسی مارکیٹوں میں امریکی ڈالرکی قدر میں کمی کا سلسلہ برقرار ہے پیر کو ڈالرمزید کمی کے بعد 160.20روپے کی سطح پر آگیا جب کہ یورو اور برطانوی پاونڈ کی قدر میں بھی کمی ریکارڈ کی گئی۔فاریکس ایسوسی ایشن آف پاکستان کے مطابق پیر کو انٹر بینک میں پاکستانی روپے کے مقابلے میں امریکی ڈالر کی قدر میں مزید15پیسے کی کمی ہوئی جس کے باعث ڈالر کی قیمت خرید160.25روپے سے گھٹ کر160.10روپے اور قیمت فروخت160.35روپے سے گھٹ کر160.20روپے ہو گئی جب کہمقامی اوپن کرنسی مارکیٹ میں امریکی ڈالر کی قیمت خرید20پیسے کی کمی سے158.90روپے سے گھٹ کر159.70روپے اور قیمت فروخت160.20روپے سے گھٹ کر 160.20روپے ہوگئی ۔دیگر کرنسیوں میں یورو کی قیمت خرید185روپے سے گھٹ کر 184.50روپے اور قیمت فروخت187روپے سے گھٹ کر 186.50روپے ہوگئی جب کہ برطانوی پاونڈ کی قیمت خرید205.50روپے سے گھٹ کر 204روپے اور قیمت فروخت208روپے سے گھٹ کر 206.50روپے ہوگئی۔مقامی صرافہ مارکیٹوں میں سونے کی قیمت1100روپے کے اضافے سے ایک لاکھ13ہزار200روپے فی تولہ ہوگئی۔آل سندھ صراف اینڈ جیولرز ایسوسی ایشن کے مطابق گزشتہ روز عالمی مارکیٹ میں گزشتہ روز سونے کی فی اونس قیمت10 ڈالرکے اضافے سے1889ڈالر ہوگئی جس کے زیر اثر مقامی سطح پر سونے کی قیمت 1100روپے کے اضافے سے1لاکھ13ہزار200روپے ہوگئی جب کہ دس گرام سونے کی قیمت 943روپے کے اضافے سے97ہزار51روپے ہوگئی۔ چاندی کی فی تولہ قیمت30روپے کے اضافے سے1200روپے ہوگئی۔
Monday, November 2, 2020
گیس کی قیمتیں بڑھنے سے بجلی بھی 12 فیصد مزید مہنگی ہو گی، مزید مہنگائی بڑھے گی، نعمان کبیر
اسلام آباد (وائی سی پی نیوز)چیئرمین پاکستان انڈسٹریل اینڈ ٹریڈرز ایسوسی ایشنز فرنٹ (پیاف) میاں نعمان کبیر نے سیئنر وائس چیئرمین ناصر حمید خان اور وائس چیئرمین پیاف جاوید اقبال صدیقی کے ہمراہ صنعتکاروں کے ایک وفد سے ملاقات کرتے ہوئے کہا ہے کہ و فاقی حکومت کی جانب سے 94 ارب روپے کی وصولی کےلئے قدرتی گیس کی قیمتوں میں143 فیصد تک اضافے کے اعلان سے اشیاءو خد مات کی قیمتوں میں اضافہ سے مہنگائی کے مزید بڑھنے کا خدشہ ہے اور صنعتیں بند ہونے کا خطرہ پیدا ہو گیا ہے ۔اگرگیس کی قیمتیں بڑھیں تو بجلی بھی 12 فیصد مزید مہنگی ہو جائے گی جس سے مزید مہنگائی بڑھے گی۔حکومت گیس کی قیمتوں میں مجوزہ اضافہ نہ کرے یہ بے روز گاری اور معاشی عدم استحکام کا باعث بنے گا۔ کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) نے گھریلو صارفین کے لئے گیس کی قیمتون میں چھوٹے چھوٹے درجے کے صارفین سے لیکر بڑے درجے کے صارفین تک بتدریج ۱۰ فیصد سے ۱۴۳ فیصد تک اضافے کی اجازت دی ہے۔ ای سی سی نے تجارتی اور صنعتی صارفین کےلئے گیس کی قیمتوں کو ۳۰ فیصد سے بڑھا کر ۵۷ فیصد کرنے کی بھی منظوری دی ہے، اس سے صنعتوں کی پیداوار مہنگی ہو جائے گی۔وفاقی حکومت انڈسٹری سے مشاورت کیے بغیر کوئی فیصلے نہ کرے ۔ملکی صنعتی سیکٹر کو گیس ہمسایہ ممالک کے مقابلے میںپہلے ہی مہنگے داموں فروخت کی جارہی ہے۔پیداواری لاگت زیادہ ہونے سے بین الاقوامی مارکیٹ میں پاکستانی اشیاءکی مانگ میں مسلسل کمی آ رہی ہے ۔ چیئر مین پیاف میاں نعمان کبیر نے کہا کہ صنعتی و کمرشل مقاصد کے لئے گیس کی قیمتوں میں مجوزہ اضافہ صنعتوں کی کمر توڑ کر رکھ دیگااور اس کا بالواسطہ اثر بزنس کمیونٹی بالخصوص عوام پر پڑے گا کیونکہ انڈسٹریز کی پیداواری لاگت میںمزید اضافہ ہو جائے گا جس سے اشیاءکی قیمتوں میں بھی اضافہ ہو جائے گا۔ برآمدات پالیسی میں مقرر کردہ اہداف بجلی و گیس کی قیمتوں میں اضافے سے حاصل نہیں ہو سکیں گے۔پاکستان میں پےداوری لاگت اپنے ہمساےہ ممالک( انڈےا،تھائی لےند ،چےن، بنگلہ دےش وغےرہ ) کے مقابلے مےں پہلے ہی بہت زےادہ ہے۔ گیس پاکستان کے قدرتی وسائل سے حاصل ہوتی ہے اور اس کی قیمت میں اضافہ کرنے کا منصوبہ بلا جواز ہے۔ دن بدن غیر ملکی قرضوں میں اضافہ سے حکومت کا ٹیکسوں کااضافی بوجھ بھی عوام برداشت کررہی ہیں جس کے باعث مہنگائی میں بھی مسلسل اضافہ ہورہا ہے۔
جولائی سے ستمبر2020 تک سعودی عرب کو106.95 ملین ڈالرمالیت کی برآمدات ریکارڈ
اسلام آباد (وائی سی پی نیوز)سعودی عرب کو پاکستانی برآمدات میں جاری مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں 19.89 فیصداضافہ ریکارڈکیاگیاہے ،پہلی سہ ماہی میں سعودی عرب سے درآمدات میں بھی اضافہ دیکھنے میں آیاہے۔سٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے اس حوالہ سے جاری کردہ اعدادوشمارکے مطابق جولائی سے ستمبر2020 تک کی مدت میں سعودی عرب کو106.95 ملین ڈالرمالیت کی برآمدات ریکارڈکی گئیں جو گزشتہ مالی سال کی اسی مدت کے مقابلہ میں زیادہ ہے، گزشتہ مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں سعودی عرب کو89.21 ملین ڈالرکی برآمدات ریکارڈکی گئی تھیں۔ستمبر2020 میں سعودی عرب کو35.62 ملین ڈالرکی برآمدات ہوئیں، گذشتہ سال ستمبرمیں سعودی عرب کو31.24 ملین ڈالرکی برآمدات ریکارڈکی گئی تھیں۔مالی سال 2019-20 میں سعودی عرب کوپاکستان کی مجموعی برآمدات کا حجم 453.86 ملین ڈالررہا تھا۔سٹیٹ بینک کے مطابق مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں سعودی عرب سے درآمدات میں 12.39 فیصد اضافہ ریکارڈکیا گیاہے۔
پہلی سہ ماہی کے دوران 68.84 فیصد کانمایاں اضافہ ریکارڈکیاگیا،سٹیٹ بینک
اسلام آباد (وائی سی پی نیوز)ملک میں تیل وگیس دریافت کرنے کے شعبہ میں براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری میں مالی سال کی پہلی سہ ماہی کے دوران 68.84 فیصد کانمایاں اضافہ ریکارڈ کیاگیاہے۔سٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے اس حوالہ سے جاری کردہ اعدادوشمارکے مطابق جولائی سے لیکرستمبر2020 تک کی مدت میں تیل وگیس دریافت کرنے کے شعبہ میں براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری کا حجم 67.2 ملین ڈالرریکارڈکیاگیا یہ شرح گزشتہ مالی سال کے اسی عرصہ کے مقابلہ میں 68.84 فیصدکم ہے، گزشتہ مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں ملک میں تیل وگیس دریافت کرنے کے شعبہ میں براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری کا حجم 39.8 ملین ڈالرریکارڈکیاگیاتھا، ستمبر2020 میں اس شعبہ میں براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری کاحجم 32.9 ملین ڈالر ریکارڈکیاگیاہے۔سٹیٹ بینک کے اعدادوشمارکے مطابق پہلی سہ ماہی میں ملک میں براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری کے حجم میں گزشتہ مالی سال کے اسی عرصہ کے مقابلہ میں 31 فیصد کی کمی ریکارڈکی گئی ہے۔ جولائی سے لیکرستمبر2020 تک کی مدت میںملک میں براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری کا حجم 415.7 ملین ڈالرریکارڈکیاگیا۔ گزشتہ مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں ملک میں براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری کاحجم 545.5 ملین ڈالرریکارڈکیاگیاتھا۔
وفاقی وزارتوں کے ترقیاتی منصوبوں کیلئے 188.34 ارب، کارپوریشنز کیلئے 76.4 ارب روپے اورخصوصی ایریاز کیلئے 24.15 ارب روپے کے فنڈزجاری
اسلام آباد (وائی سی پی نیوز)وفاقی حکومت نے سماجی شعبہ کی ترقی کیلئے جاری مالی سال میں اب تک 289.71 ارب روپے کے فنڈز جاری کردئیے ہیں۔ حکومت نے جاری مالی سال کیلئے سالانہ ترقیاتی پروگرام (پی ایس ڈی پی) کے تحت 650 ارب روپے کے فنڈز مختص کئے ہیں۔ وزارت منصوبہ بندی، ترقی وخصوصی اقدامات کے مطابق وفاقی وزارتوں کے ترقیاتی منصوبوں کیلئے اب تک 188.34 ارب، کارپوریشنز کیلئے 76.4 ارب روپے اورخصوصی ایریاز کیلئے 24.15 ارب روپے کے فنڈزجاری کئے گئے ہیں۔اعدادوشمارکے مطابق ایرا کیلئے پی ایس ڈی پی میں مختص 1.5 ارب روپے میں سے اب تک 750 ملین روپے، نیشنل ہائی ویز اتھارٹی کیلئے 53.4 ارب روپے اور این ٹی ڈی سی کیلئے 23 ارب روپے کے فنڈز جاری کئے گئے ہیں۔، پی ایس ڈی پی میں این ٹی ڈی سی کیلئے مجموعی طورپر158.3 ارب روپے کے فنڈز مختص کئے گئے ہیں۔واٹرریسورسز کیلئے پی ایس ڈی پی کے تحت مختص 81.2 ارب روپے میں سے 43.26 ، ہائیرایجوکیشن کمیشن کیلئے کل مختص کردہ 29.4 ارب روپے میں سے 14 ارب اورپاکستان نیوکلئیرریگولیٹری اتھارٹی کیلئے کل مختص کردہ 350 ملین روپے میں سے 175 ملین روپے کے فنڈز جاری کئے جاچکے ہیں۔ریلویزڈویڑن کیلئے پی ایس ڈی پی میں کل مختص کردہ 24 ارب روپے میں سے 11.75 ارب، وزارت داخلہ کیلئے 7.3 ارب روپے، اورنیشنل ہیلتھ سروسز ریگولیشنز اینڈ کوارڈی نیشن کیلئے 6.7 ارب روپے کے فنڈز جاری کئے گئے۔اعدادوشمارکے مطابق ریونیوڈویڑن کیلئے 2.5 ارب روپے، کابینہ ڈویڑن کیلئے 28.22 ارب روپے، آزادجموں اینڈکشمیربلاک کیلئے 13 ارب روپے اورگلگت بلتستان بلاک کیلئے 11.12 ارب روپے کے فنڈز جاری کئے جاچکے ہیں۔
Friday, October 30, 2020
سٹاک مارکیت شدید مندی کا شکار ، انڈیکس1298.86پوائنٹس گر گیا سرمایہ کاروںکو2کھرب9ارب64کروڑ روپے کا نقصان
کراچی (وائی سی پی نیوز) پاکستان اسٹاک ایکس چینج میںجمعرات کوکاروبار حصص بدترین مندی سے دوچار ہوگیا۔خسارے کے نتیجے میںکے ایس ای100انڈیکس41ہزار اور40ہزار کی نفسیاتی حدوں کی حدیں گر گئیں اور انڈیکس 1298.86پوائنٹس کی کمی سے 39888پوائنٹس کی سطح پر آگیا ۔ سرمایہ کاروں کی جانب سے مارکیٹ سے سرمایہ نکالنے کو ترجیح دینے کے باعث 87.20فیصد کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میںکمی ریکارڈکی گئی جس کے سبب سرمایہ کاروںکو2کھرب 9ارب 64کروڑ روپے سے زائدکا نقصان اٹھانا پڑا۔ حصص کے لین دین کے لحاظ سے کاروباری حجم بھی بدھ کی نسبت47.05فیصدکم رہا۔پاکستان اسٹاک ایکس چینج میں جمعرات کوکاروبار کے آغازسے ہی منفی رجحان دیکھنے میں آیا اور سرمایہ کاروں کی جانب سے حصص فروخت کے دباو¾ کے باعث مندی چھاگئی جس کے نتیجے میں ٹریڈنگ کے دوران کے ایس ای100انڈیکس41ہزار اور40ہزار کی نفسیاتی حدوں سے نیچے گرتے ہوئے39284 پوائنٹس کی نچلی سطح پرآ گیابعد میں ریکوری آئی اور انڈیکس کی 39800پوائنٹس کی حد بحال ہوگئی لیکن مندی غالب رہی اورکاروبار کے اختتام پر کے ایس ای100انڈیکس1298.86پوائنٹس کی کمی سے 39888پوائنٹس کی سطح پر بند ہوا جبکہ کے ایس ای30انڈیکس 546.72ائنٹس کی کمی سے 16750.37پوائنٹس، کے ایس ای آل شیئر انڈیکس 790.57پوائنٹس کی کمی سے 28185.56پوائنٹس اورکے ایم آئی30انڈیکس2201.68پوائنٹس کے خسارے سے 63496.69پوائنٹس پربند ہوا۔گزشتہ روز مجموعی طور پر422کمپنیوں کا کاروبار ہوا جس میں سے47کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں اضافہ 368میں کمی اور7کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں استحکام رہا۔جمعرات کومجموعی طور54کروڑ17لاکھ79لاکھ803حصص کے سودے ہوئے جبکہ گزشتہ روز36کروڑ84لاکھ23ہزار779شیئرزکا کاروبارہواتھا۔ مندی کے سبب مارکیٹ کا مجموعی سرمایہ2 کھرب9 ارب64کروڑ50لاکھ47ہزار833 روپے گھٹ کر73کھرب99ارب62کروڑ91لاکھ81ہزار308 روپے رہ گیا۔جن کمپنیوں میں نمایاں کاروباری سرگرمیاں رہیں ان میںیونٹی فوڈز،میپل لیف،پاک انٹرنیشنل بلک،حیسکول پیٹرول،فوجی سیمنٹ،پاور سیمنٹ،ٹی آر جی پاک لمٹیڈ،پاک ریفائنری، شبیرٹائلز کے الیکٹرک شامل ہیں۔قیمتوں میں اتار چڑھاﺅکے اعتبار سے سیپ ہائر ٹیکس کے حصص کی قیمت43.13روپے کے اضافے سے 823.25روپے اورپاک ٹوبیکو42.36روپے کے اضافے سے 1650روپے ہوگئی جب کہ یونی لیور فوڈزکے حصص کی قیمت1ہزارروپے کی کمی سے12900روپے اورباٹا پاک111.25روپے کی کمی سے1588.75روپے ہوگئی۔ انٹر بینک میں امریکی ڈالر مزید20پیسے کی کمی سے 160.35روپے اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر 160.30روپے کی سطح پر آگیاجب کہ یورواور برطانوی پاونڈ کی قدر میں بھی کمی ریکارڈ کی گئی۔فاریکس ایسوسی ایشن آف پاکستان کے مطابق جمعرات کو انٹر بینک میں پاکستانی روپے کے مقابلے میں امریکی ڈالر کی قدر میں مزید20پیسے کی کمی ہوئی جس کے باعث ڈالر کی قیمت خرید160.45 روپے سے گھٹ کر160.25روپے اور قیمت فروخت160.70روپے سے گھٹ کر160.35روپے ہو گئی جب کہ مقامی اوپن کرنسی مارکیٹ میںڈالر کی قیمت خرید30پیسے کی کمی سے160.30روپے سے160روپے اور قیمت فروخت160.70روپے سے گھٹ کر160.30روپے ہوگئی۔دیگر کرنسیوں میںیورو کی قیمت خریدایک روپے کی کمی سے187روپے سے گھٹ کر186روپے اور قیمت فروخت189روپے سے گھٹ کر188روپے ہوگئی جب کہ برطانوی پونڈ کی قیمت خرید207روپے سے گھٹ کر206روپے اور قیمت فروخت209روپے سے گھٹ کر208روپے ہوگئی۔عالمی مارکیٹ میں گزشتہ روز سونے کی فی اونس قیمت میں22ڈالرز کی کمی ہوئی جس کے بعد سونے کی فی اونس قیمت1872ڈالر کی سطح پر آگئی۔عالمی مارکیٹ میں سونے کے نرخوں میں کمی کے باعث مقامی سطح پر سونے کی قیمت1650روپے کمی سے1لاکھ11ہزار600اور دس گرام سونے کی قیمت1414روپے کمی سے 95ہزار680روپے رہی جبکہ چاندی کی فی تولہ قیمت30روپے کمی سے 1170روپے کی سطح پر ریکارڈ کی گئی۔
Thursday, October 29, 2020
سٹاک مارکیٹ میں دوسرے روز بھی مندی، انڈیکس مزید194.97پوائنٹس گر گیاڈالر مزید38پیسے سستا
کراچی (وائی سی پی نیوز)پاکستان اسٹاک ایکس چینج میں بدھ کو بھی کاروبار حصص میںمندی کا رجحان غالب رہاجس کے نتیجے میںکے ایس ای100انڈیکس194.97پوائنٹس کی کمی سے 41186.86پوائنٹس کی سطح پرآ گیااور 59.27فیصد کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میںکمی ریکارڈکی گئی جس کے سبب سرمایہ کاروںکو36ارب6کروڑ48لاکھ روپے کا نقصان اٹھانا پڑاجب کہ حصص کی لین دین کے لحاظ سے کاروباری حجم منگل کی نسبت23.41فیصدکم رہا۔تفصیلات کے مطابق پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں بدھ کو ٹریڈنگ کے آغازمثبت زون میں ہوا اور سرمایہ کاروں کی جانب سے مخصوص منافع بخش کمپنیوں کے شیئرز کی خریداری میں دلچسپی کے باعث تیزی رہی جس کے باعث ٹریڈنگ کے دوران کے ایس ای100انڈیکس41695 پوائنٹس کی بلند سطح پر پہنچ گیا،تاہم بعد ازاں حصص فروخت کا رجحان بڑھ گیا جس کے سبب مندی چھاگئی جو آخر تک برقرار رہی اورکاروبار کے اختتام پر کے ایس ای100انڈیکس 194.97پوائنٹس کی کمی سے41186.86پوائنٹس کی سطح پر بند ہوا جب کہ کے ایس ای30انڈیکس 80.48ائنٹس کی کمی سے 17297.09پوائنٹس اور کے ایس ای آل شیئر انڈیکس 137.33پوائنٹس کی کمی سے 28976.13پوائنٹس پربند ہوا۔گزشتہ روز مجموعی طور پر415کمپنیوں کا کاروبار ہوا جس میں سے151کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں اضافہ 246میں کمی اور18کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں استحکام رہا۔مندی کے سبب مارکیٹ کے سرمائے کا مجموعی حجم76کھرب45ارب33کروڑ90لاکھ روپے سے گھٹ کر76کھرب9ارب27کروڑ42لاکھ روپے ہوگیا۔قیمتوں میں اتار چڑھاو¿کے اعتبار سے وائتھ پاک کے حصص کی قیمت35روپے کے اضافے سے 950روپے اورمچلز فروٹ32.93روپے کے اضافے سے 472.06روپے ہوگئی جب کہ انڈس موٹر کے حصص کی قیمت39.21روپے کی کمی سے1206.95روپے اورسیپ ہائر ٹیکس35.89روپے کی کمی سے780.12روپے ہوگئی۔انٹر بینک میں امریکی ڈالر مزید38پیسے کی کمی سے160.70روپے اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر 160.70روپے کی سطح پر آگیاجب کہ یورو کی قدر میں بھی کمی ریکارڈ کی گئی۔فاریکس ایسوسی ایشن آف پاکستان کے مطابق بدھ کو انٹر بینک میں پاکستانی روپے کے مقابلے میں امریکی ڈالر کی قدر میں مزید38پیسے کی کمی ہوئی جس کے باعث ڈالر کی قیمت خرید160.88روپے سے گھٹ کر160.45 اور قیمت فروخت161.08روپے سے گھٹ کر160.70روپے ہو گئی جب کہ مقامی اوپن کرنسی مارکیٹ میںڈالر کی قیمت خرید50پیسے کی کمی سے 160.80روپے سے گھٹ کر160.30روپے اور قیمت فروخت 161.10روپے سے گھٹ کر160.70روپے ہوگئی۔دیگر کرنسیوں میںیورو کی قیمت خریدایک روپے70پیسے کی کمی سے188.70روپے سے گھٹ کر187روپے اور قیمت فروخت 190.70روپے سے گھٹ کر189روپے ہوگئی جب کہ برطانوی پاو¿نڈ کی قیمت خرید208.25روپے سے گھٹ کر207روپے اور قیمت فروخت210.25روپے سے گھٹ کر209روپے ہوگئی۔
Wednesday, October 28, 2020
ڈلر اور سونا مزید سستا ، سٹاک مارکیٹ مندی کا شکار ، انڈیکس468.64پوائنٹس کم ہو گیا
کراچی (وائی سی پی نیوز) پاکستان سٹاک مارکیٹ میںمنگل کو اتار چڑھاو¾ کا سلسلہ جاری رہنے کے بعد مندی چھاگئی جس کے نتیجے میںکے ایس ای100انڈیکس 468.64پوائنٹس کی کمی سے41381.83پوائنٹس کی سطح پرآ گیاجب کہ72.48فی صد کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میںکمی ریکارڈکی گئی جس کے سبب مارکیٹ کی سرمایہ کاری مالیت میں85ارب59کروڑ41لاکھ روپے کی کمی ہوئی تاہم حصص کی لین دین کے لحاظ سے کاروباری حجم گزشتہ ٹریڈنگ سیشن کی نسبت1.25فیصدکم رہا۔پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں گزشتہ روز ٹریڈنگ کے آغاز سے سرمایہ کاروں کی جانب سے حصص خریداری نظر آئی جس کے باعث تیزی رہی اور ٹریڈنگ کے دوران کے ایس ای100انڈیکس41927 پوائنٹس کی بلند سطح پر پہنچ گیاتاہم بعد ازاں حصص فروخت کا رجحان بڑھ گیا جس کے سبب مندی چھاگئی جو آخر تک برقرار رہی اورکاروبار کے اختتام پر کے ایس ای100انڈیکس 468.64پوائنٹس کی کمی سے41381.83پوائنٹس کی سطح پر بند ہوا جب کہ کے ایس ای30انڈیکس 217.06ائنٹس کی کمی سے17377.57پوائنٹس اور کے ایس ای آل شیئر انڈیکس 327.05پوائنٹس کی کمی سے29113.46پوائنٹس پربند ہوا۔گزشتہ روز مجموعی طور پر407کمپنیوں کا کاروبار ہوا جس میں سے101کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں اضافہ 295میں کمی اور11کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں استحکام رہا۔مندی کے سبب مارکیٹ کے سرمائے کا مجموعی حجم77کھرب30ارب93کروڑ31لاکھ روپے سے گھٹ کر76کھرب45ارب33کروڑ90لاکھ روپے ہوگیا۔قیمتوں میں اتار چڑھاوکے اعتبار سے یونی لیور فوڈز کے حصص کی قیمت100روپے کے اضافے سے 13900روپے اورآئی لینڈ ٹیکسٹائیل 43.33روپے کے اضافے سے 1075روپے ہوگئی جب کہ فلپ موریس کے حصص کی قیمت78.01روپے کی کمی سے1599.99روپے اورگیٹرن انڈسٹریز45.90روپے کی کمی سے650.10روپے ہوگئی۔مقامی کرنسی مارکیٹوں میں پاکستانی روپے کے مقابلے میں امریکی ڈالر کی قیمت میں کمی کا سلسلہ جاری ہے جس کے تحت ڈالر161.10روپے کی سطح پر آگیاجب کہ یورو اور برطانوی پاونڈ کی قدر میں بھی کمی ریکارڈ کی گئی۔فاریکس ایسوسی ایشن آف پاکستان کے مطابق منگل کو انٹر بینک میں پاکستانی روپے کے مقابلے میں امریکی ڈالر کی قدر میں مزید7پیسے کی کمی ہوئی جس کے باعث ڈالر کی قیمت خرید160.95روپے سے گھٹ کر160.88روپے اور قیمت فروخت12پیسے کی کمی ہوئی161.20روپے سے گھٹ کر161.08روپے ہو گئی جب کہ مقامی اوپن کرنسی مارکیٹ میںڈالر کی قیمت خرید20پیسے کی کمی سے161روپے سے گھٹ کر 160.80روپے اور قیمت فروخت 161.30روپے سے گھٹ کر161.10روپے ہوگئی۔دیگر کرنسیوں میںیورو کی قیمت خریدایک روپے30پیسے کی کمی سے189روپے سے گھٹ کر188.70روپے اور قیمت فروخت 191روپے سے گھٹ کر190.70روپے ہوگئی جب کہ برطانوی پونڈ کی قیمت خرید209روپے سے گھٹ کر208.25روپے اور قیمت فروخت 211روپے سے گھٹ کر210.25روپے ہوگئی۔مقامی صرافہ مارکیٹوں میں سونے کی قیمت750روپے کی کمی سے1لاکھ 14ہزار500روپے فی تولہ ہوگئی۔آل سندھ صراف اینڈ جیولرز ایسوسی ایشن کے مطابق گزشتہ روز عالمی مارکیٹ میں گزشتہ روز سونے کی فی اونس قیمت ایک ڈالرکی کمی سے1903ڈالر ہوگئی جس کے زیر اثر مقامی سطح پر سونے کی قیمت 750روپے کی کمی سے1لاکھ14ہزار500روپے ہوگئی جب کہ دس گرام سونے کی قیمت 643روپے کی کمی سے 98ہزار165روپے ہوگئی۔ چاندی کی فی تولہ قیمت1230روپے مستحکم رہی۔
Tuesday, October 27, 2020
سونا اور ڈالر سستا،سٹاک ایکسچینج میں تیزی،100انڈیکس میں 584پوائنٹس کااضافہ
کراچی ( وائی سی پی نیوز) پاکستان سٹاک ایکسچینج میںکاروباری ہفتے کے پہلے روز پیر کو تیزی کا رجحان غالب رہا جس کے نتیجے میںکے ایس ای100انڈیکس 584.47پوائنٹس کے اضافے سے41850.47پوائنٹس کی سطح پرپہنچ گیاجب کہ 71.39فی صد کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میںاضافہ ریکارڈکیا گیا جس کے سبب مارکیٹ کی سرمایہ کاری مالیت 84ارب36کروڑ25لاکھ روپے بڑھ گئی تاہم حصص کی لین دین کے لحاظ سے کاروباری حجم گزشتہ ٹریڈنگ سیشن کی نسبت 37.44فیصدزائد رہا۔کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای100انڈیکس 584.47پوائنٹس کے اضافے سے41850.47پوائنٹس کی سطح پر بند ہوا جب کہ کے ایس ای30انڈیکس213.35ائنٹس کے اضافے سے17594.63پوائنٹس اور کے ایس ای آل شیئر انڈیکس 321.25پوائنٹس کے اضافے سے321.25پوائنٹس پربند ہوا۔ انٹر بینک میں پاکستانی روپے کے مقابلے میں امریکی ڈالر کی قدرمزید48پیسے کی کمی سے 161.20روپے اور اوپن مارکیٹ میں30پیسے کی کمی سے 161.30روپے کی سطح پر آگیا۔مقامی صرافہ مارکیٹوں میں سونے کی قیمت100روپے کی کمی سے115250روپے فی تولہ ہوگئی۔
Monday, October 26, 2020
انڈسٹری پیکج میں صنعتوں کو ریلیف دیا جائے تاکہ مہنگائی کنٹرول کی جا سکے ، میاں نعمان کبیر، ناصر حمیدخان
لاہور (وائی سی پی نیوز)پاکستان انڈسٹرےل اےنڈ ٹرےڈرز اےسو سی اےشنز فرنٹ(پےاف) میاں نعمان کبیر نے سیئنر وائس چیئرمین ناصر حمید خان اور وائس چیئرمین جاوید اقبال صدیقی کے ہمراہ پریس ریلیز جاری کرتے ہوئے کہا کہ بڑھتی ہوئی مہنگائی عوام کے ساتھ ساتھ ملکی معیشت کےلئے زہر قاتل ہے۔اس سلسلے میں وزیر اعظم پاکستان عمران خان کا نوٹس لینا خوش آئند ہے۔متعلقہ حکام اس پر ایکشن لیں تاکہ مہنگائی میں بتدریج کمی ہو سکے۔مصنوعی مہنگائی کرنے والوں کے خلاف عوام کے مسائل میں دلچسپی لیتے ہوئے سخت ایکشن لیا جائے تاکہ عوام کو ریلیف مل سکے ۔ملک میں کاروبار کرنے کی لاگت میں اضافے نے صنعت کاروں اور تاجروں کی زندگی کو اور بھی مشکل بنا دیا ہے ۔ملک میں پیداواری لاگت کے بڑھنے کی وجہ سے انڈسٹریز اور ٹریڈرز کو بتدریج نقصان پہنچ رہا ہے۔ انڈسٹری کے لئے متوقع پیکج میں صنعتوں کو بجلی و گیس کے ٹیرف پر ریلیف دیا جائے۔ انڈسٹری کی ریفنڈ زادائیگیاں بزنس کمیونٹی سے کئے گئے وعدوں کے مطابق جلد از جلد کی جائیں ۔وائس چیئرمین جاوید اقبال صدیقی نے کہا پیداواری لاگت بڑھنے سے صنعتوں کی شرح نمو کم ہو کر رہ گئی ہے ۔جس سے صنعتکاروتاجر برادری پریشانی کا شکار ہیں کیونکہ بڑھتے ہوئے بے جا ٹیکس اور گیس و بجلی کی قیمتوں میں خطے کے دیگر ممالک کی نسبت اضافہ سے اشیاءکی پیداواری لاگت دن بدن بڑھ رہی ہیں جس سے بالواسطہ طور پر عوام متاثر ہورہی ہے۔ پیداوار کم ہونے سے برآمدات بھی متاثر ہو رہی ہیں اور برآمدات میں کمی سے تجارتی خسارہ بڑھتا جا رہا ہے۔ برآمدات بڑھانے کے لئے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کیے جائیں ۔
جولائی سے لیکرستمبرتک انجنئیرنگ مصنوعات کی برآمدات سے ملک کو47.84 ملین ڈالرکازرمبالہ حاصل ہوا
اسلام آباد (وائی سی پی نیوز)انجنئیرنگ مصنوعات کی برآمدات میں جاری مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں 19.31 فیصد اضافہ ریکارڈکیاگیاہے۔پاکستان بیوروبرائے شماریات کے اعدادوشمارکے مطابق جولائی سے لیکرستمبر2020 تک کی مدت میں انجنئیرنگ مصنوعات کی برآمدات سے ملک کو47.84 ملین ڈالرکازرمبالہ حاصل ہوا جو گذشتہ مالی سال کے اسی عرصہ کے مقابلہ میں 19.31 فیصد زیادہ ہے، گذشتہ مالی سال کی اسی مدت میں انجنئیرنگ مصنوعات کی برآمدات سے ملک کو40.10 ملین ڈالرکازرمبادلہ حاصل ہواتھا ۔اعدادوشمارکے مطابق پہلی سہ ماہی میں برآمدات میں 0.94 فیصد کی کمی ریکارڈکی گئی ہے۔ جولائی سے لیکرستمبر2020 تک کی مدت میں ملکی برآمدات کا حجم 5.458 ارب ڈالرریکارڈکیاگیا ، گذشتہ مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں ملکی برآمدات کا حجم 5.510 ارب ڈالررہاتھا۔اعدادوشمارکے مطابق پہلی سہ ماہی میں درآمدات کا حجم 11.262 ارب ڈالررہا جو گذشتہ مالی سال کی اسی عرصہ کے مقابلہ میں 0.56 فیصد زیادہ ہے ، گذشتہ مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں ملکی درآمدات کا حجم 11.262 ارب ڈالرریکارڈکیاگیاتھا۔
تاجروں کیلئے روز مرہ کے اخراجات پورے کرنا مشکل ،حکومت صرف چینی اور گندم درآمد کر کے مہنگائی پر قابو نہیں پا سکتی
لاہور/سیالکوٹ/گوجرانوالہ/فیصل آباد (وائی سی پی نیوز)آل پاکستان انجمن تاجران نے مہنگائی کی شدید ہوتی لہر پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ عوام کی قوت خرید نہ ہونے سے ہر طرح کا کاروبار شدیدمندی کا شکار ہے جس سے تاجروں کیلئے روز مرہ کے اخراجات پورے کرنابھی مشکل ہوتاجارہا ہے ،حکومت صرف چینی اور گندم درآمد کر کے مہنگائی پر قابو نہیں پا سکتی بلکہ بجلی ، گیس اورپیٹرول کی بڑھتی ہوئی قیمتیں بھی قیمتیں کنٹرول کرنا ہوں گی جو مہنگائی بڑھنے کی بڑی وجوہات ہیں ۔ ان خیالات کا اظہارانہوں نے اپنی رہائشگاہ پر مختلف اضلاع سے تعلق رکھنے والے تاجروں کے نمائندہ وفد سے ملاقات میں گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔ اشرف بھٹی نے کہا ہے کہ پہلے تاجرموسم گرمایاموسم سرماآنے پر لاکھوں روپے کا مال خریدنے کے آرڈردیتے تھے لیکن آج خریدار نہ ہونے اور مندی کے رجحان کی وجہ سے یہی آرڈر ہزاروں میں آگئے ہیں اور تاجر اس کی بھی ادائیگیاں کرنے سے قاصر ہیں۔ عوام کی قوت خرید ہونے سے پیسہ سر کولیٹ کرتا ہے جس سے معیشت بھی چلتی ہے لیکن آج صورتحال ایک جگہ رکی ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک محتاط اندازے کے مطابق گزشتہ دو سالوں کے دو ران کاروبارمیں مجموعی طو رپر 55سے60فیصد تک کمی کارجحان دیکھا گیا ہے
جولائی سے لیکرستمبر2020 تک 3708 یونٹ پک اپ گاڑیوں کی پیداوار اور3936 یونٹ گاڑیوں کی فروخت ریکارڈ
اسلام آباد (وائی سی پی نیوز)ملک میں پک اپ گاڑیوں کی فروخت میں جاری مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں 39.37 فیصد کا اضافہ ریکارڈ کیاگیاہے۔ آل پاکستان آٹومینوفیکچررزایسوسی ایشن کے اعدادوشمارکے مطابق جولائی سے لیکرستمبر2020 تک کی مدت میں ملک میں 3708 یونٹ پک اپ گاڑیوں کی پیداوار اور3936 یونٹ گاڑیوں کی فروخت ریکارڈکی گئی جو گذشتہ مالی سال کی اسی مدت کے مقابلہ میں 39.37 فیصد زیادہ ہے، گذشتہ مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں ملک میں 5494 یونٹ پک اپ گاڑیوں کی پیداواراور2824 یونٹس کی فروخت ریکارڈکی گئی تھی۔اعدادوشمارکے مطابق ستمبر2020 میں 1367 یونٹ پک اپ گاڑیوں کی فروخت ریکارڈکی گئی، گذشتہ سال ستمبرمیں 714 یونٹس پک اپ گاڑیاں فروخت ہوئی تھیں۔مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں سوزوکی راوی کے 1723 یونٹس، ٹویوٹاہائی لکس کی 1702 یونٹس جے اے سی کے 160 ، ڈی میکس کے 96 اورہونڈائی پورٹرکے 255 یونٹس گاڑیوں کی فروخت ریکارڈکی گئی ہے
Subscribe to:
Posts (Atom)
Iran-Israel war has stopped, who will think about the oppressed Palestinians
With the wisdom of US President Donald Trump, the world was saved from the third horrific World War and the 12-day Iran-Isra...
-
This historic visit of Field Marshal Asim Munir is a reflection of the Pak-US relations and the recognition of Pakistan's mil...
-
The various wars and tensions between Pakistan and India are an important part of history. In these wars, the Pakistani army...
-
When Pakistan declared itself invincible by carrying out a nuclear explosion on May 28, 1998, Nazir Naji wrote a column saying, “Thank you V...