Thursday, October 8, 2020

ای کامرس کے فروغ کیلئے عالمی بینک اہم کردار ادا کرسکتا ہے، عبدالرزاق داﺅد

اسلام آباد(وائی سی پی نیوز )مشیر تجارت عبدالرزاق داو¿د نے کہا ہے کہ برآمدات کو بڑھانا، میک ان پاکستان کو فروغ دینا، ٹیرف کی درستگی اور جغرافیہ و مصنوعات کی تنوع ہماری ترجیحات ہیں،عالمی بینک کی امداد بامقصد ہونی چاہیے، جس سے اداروں میں بہتری لائی جا سکے، پاکستان میں ای کامرس کے فروغ کےلئے عالمی بینک ایک اہم کردار ادا کرسکتا ہے۔ مشیر تجارت عبدالرزاق داو¿د سے عالمی بینک کے حال ہی میں پاکستان میں تعینات کنٹری ڈائریکٹر سے ملاقات کی اورملاقات میں باہمی تعاون کو فروغ دینے کے حوالے سے مختلف امور پر تبادلہ خیال کیا گیا،مشیر تجارت عبدالرزاق داو¿د نے کہاکہ ماضی میں عالمی بینک کا تعاون پاکستان کےلئے سود مند رہا ہوا ہے۔ اب بھی پاکستان میں ایسے چیلنجز ہے جہاں عالمی بینک اک کا تعاون اور تجربہ ہمارے لیے فائدہ مند ہو سکتا ہے۔ عبدالرزاق

جولائی ، اگست تعمیراتی شعبہ میں 44ملین ڈالر غیر ملکی سرمایہ کاری

اسلام آباد (وائی سی پی نیوز) تعمیرات کے شعبہ میں براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری میں جاری مالی سال کے پہلے دوماہ میں گزشتہ سال کی اسی مدت کے مقابلے میں نمایاں اضافہ ریکارڈکیا گیاہے۔حکومت کی جانب سے تعمیراتی صنعت کیلئے مراعات وترغیبات دینے کے نتیجہ میں تعمیراتی سرگرمیوں میں نمایاں تیزی آ رہی ہے اورجاری مالی سال کے پہلے تین ماہ میں سیمنٹ کی ریکارڈ کھپت سے اس کا بخوبی اندازہ لگایا جاسکتاہے۔حکومت کی جانب سے اس شعبہ کیلئے مراعات اورترغیبات دینے کے نتیجہ میں نہ صرف ملکی سطح پرتعمیراتی سرگرمیاں زورپکڑ رہی ہے بلکہ بیرونی سرمایہ کاربھی پاکستان میں تعمیرات کے شعبہ میں سرمایہ کاری کیلئے آرہے ہیں۔ سٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے اس حوالہ سے جاری کردہ اعدادوشمارکے مطابق جاری مالی سال کے پہلے دوماہ میں ملک میں تعمیرات کی صنعت میں براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری کاحجم 43.6 ملین ڈالرریکارڈکیاگیا جو گزشتہ مالی سال کے اسی عرصہ کے مقابلہ میں بہت زیادہ ہے۔گزشتہ مالی سال کے پہلے دوماہ میں تعمیرات کی صنعت میں براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری کاحجم 2.2 ملین ڈالرریکارڈکیاگیاتھا۔اگست 2020ءمیں تعمیرات کے شعبہ میں براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری کاحجم 43.6 ملین ڈالررہا۔ واضح رہے کہ جاری مالی سال کے پہلے دوماہ میں ملک میں براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری کے حجم میں گزشتہ مالی سال کے اسی عرصہ کے مقابلہ میں 39.93 ملین ڈالرکا نمایاں اضافہ دیکھنے میں آیاہے۔ جولائی سے لیکراگست 2020ءتک کی مدت میں ملک میں براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری کا حجم 226.7 ملین ڈالر ریکارڈ کیاگیا۔گزشتہ مالی سال کے پہلے دومہینوں میں ملک میں براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری کاحجم 162 ملین ڈالرریکارڈکیاگیاتھا۔

کاروباری طبقے کو سہولیات کی فراہمی حکومتی ذمہ داری ہے ،میاں اسلم اقبال

لاہور (وائی سی پی نیوز) صوبائی وزیر صنعت و تجارت میاں اسلم اقبال سے برائیلرفارمرزایسوسی ایشن پنجاب کے چیئرمین سردار تجمل حسین کی قیادت میں وفدنے ملاقات کی۔پنجاب سرمایہ کاری بورڈ کے کمیٹی روم میں ہونے والی ملاقات میں وفد نے پولٹری فارمرز کو درپیش مسائل سے آگاہ کیا۔ وفد نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ پیداواری لاگت بڑھنے اور کرونا کے باعث پولٹری فارمرز کو نقصان ہوا ہے، حکومت ریلیف دے۔وفد کا کہنا تھا کہ پولٹری فیڈ کا ریٹ بڑھنے کا مکینزم ہونا چاہیے اور فیڈ کے اجزا بھی بیگ پر درج ہونے چاہئیں۔صوبائی وزیر صنعت وتجارت میاں اسلم اقبال نے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عوام کو سستی پروٹین کی فراہمی کیلئے پولٹری فارمرز کو ہرممکن تعاون فراہم کیا جائے گا اورپولٹری فارمرز کے مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل کئے جائیں گے۔صوبائی وزیر نے پولٹری فارمز کے مسائل کے حل کیلئے متعلقہ حکام کو ہدایات جاری کیں۔میاں اسلم اقبال نے کہا کہ پولٹری فیڈ کے اجزا کی تصدیق کے لئے فیڈ بیگ لیبارٹری سے چیک کرائے جائیں۔انہوں نے کہا کہ کاروباری طبقے کو سہولیات کی فراہمی حکومت کی ذمہ داری ہے۔صوبائی وزیر نے کہا کہ معاشی سرگرمیوں کے فروغ کیلئے ہر ضروری اقدام کیا جائے گا۔ وفد نے صوبائی وزیر سے گفتگوکرئے ہوئے کا کہ آپ کاروباری طبقے کی آواز ہیں، آپ سے مل کر درپیش مسائل کے حل کی امیدہوئی ہے۔وفد میں وائس چیئرمین برائلرز فارمرز ایسوسی ایشن نوید احمد گوندل، صدر چوہدری محمد رفیع، مسرور احمداور دیگر شامل تھے۔

نئے پلازوںمیں پارکنگ کی وافر سہولیات کو مدنظر رکھا جائے، صدر میاں طارق مصباح کی تاجروں سے گفتگو

لاہور( وائی سی پی نیوز) پارکنگ اور تجاوزات لاہور کی مارکیٹوں کا سنگین مسئلہ ہیں اور فوری طور پر اس سے نمٹا جانا چاہئے۔ تاجروں کا حکومت سے یہ دیرینہ مطالبہ رہا ہے کہ پارکنگ کی جگہ ، پلازے مہیا کئے جائیں اور ایک ایسی پالیسی بنائی جائے جس سے ڈویلپرز اس بات کو یقینی بنائیں کہ اگلے 10 سے 20 سال تک نئے ڈویلپ ہونے والے علاقوں میں پارکنگ کی وافر سہولیات کو مدنظر رکھا جائے۔ان خیالات کا اظہار لاہور چیمبر آف کامرس کے صدر میاں طارق مصباح، سینئر نائب صدر ناصر حمید خان اور نائب صدر طاہر منظور چوہدری نے انجمن تاجران لاہور کے وفد سے جس کی قیادت صدر مجاہد مقصود بٹ کر رہے تھے سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔وفد کے دیگر اراکین میں سیکٹری جنرل عبدالرزاق بابر اور ملک خالد پرویز بھی شامل تھے۔انجمن تاجران کے وفد نے انتخابات میں تاریخی کامیابی پر نومنتخب اراکین کو مبارکباد پیش کی اور لاہور کی بڑی مارکیٹوں میں پارکنگ کی کمی کے حوالے سے اپنے خدشات کا اظہار کیا۔لاہور چیمبرکے عہدیداروں نے کہا کہ 2018 تک کے اعداد و شمار کے مطابق پاکستان کے1,000 افراد کے پاس 17گاڑیاں تھیں جو تعداد اب بڑھ چ±کی ہے۔ آمدورفت کے جامع نظام کی کمی اور میٹرو اسٹیشنوں اور مقامی بازاروں کے درمیان نقل و حمل کی رابطوں میں کمی نے لوگوں کو ذاتی گاڑیاں رکھنے پر مجبور کر دیا ہے جس کے نتیجے میں پارکنگ کی جگہیں کم پڑ گئی ہیں۔

دریاﺅں اور آبی ذخیروں میں پانی کی صورتحال

لاہور(وائی سی پی نیوز)تربیلا ، منگلا اور چشمہ کے آبی ذخائر میں پانی کی آمد و اخراج ، ان ک سطح اور بیراجوں میں پانی کے بہاﺅ کی صورت حال حسب ذیل رہی۔دریا ئے سندھ میں تربیلاکے مقام پرآمد 45500کیوسک اور اخرج82000 کیوسک، دریائے کابل میںنوشہرہ کے مقام پر آمد 9900کیوسک اور اخراج 9900 کیوسک، جہلم میںمنگلاکے مقام پرآمد10300کیوسک اور اخراج40000کیوسک، چناب میںمرالہ کے مقام پر آمد16900کیوسک اور اخراج5000 کیوسک رہا۔جناح بیراج آمد98800کیوسک اور اخراج0 9110کیوسک،چشمہ آمد 93800 کیوسک اوراخراج 93000کیوسک رہا۔ ، تونسہ آمد107300 کیوسک اور اخراج 85000 کیوسک، پنجند آمد14600 کیوسک اور اخراج صفر کیوسک، گدو آمد 76100کیوسک اور اخراج 62100کیوسک، سکھرآمد55900کیوسک اور اخراج15000کیوسک جبکہ کوٹری بیراج آمد23300کیوسک اور اخراج 5700 کیوسک ریکارڈ کیا گیا۔تربیلا کا کم از کم آپریٹنگ لیول 1392فٹ،پانی کی موجودہ سطح1537.47 فٹ،پانی ذخیرہ کرنے کی انتہائی سطح 1550فٹ اورقابل استعمال پانی کا ذخیرہ 5.270 ملین ایکڑ فٹ، منگلا کا کم از کم آپریٹنگ لیول 1050فٹ،پانی کی موجودہ سطح 1225.25 فٹ،پانی ذخیرہ کرنے کی انتہائی سطح 1242فٹ اور قابل استعمال پانی کا ذخیرہ 6.067 ملین ایکڑ فٹ جبکہ چشمہ کا کم از کم آپریٹنگ لیول 638.15فٹ،پانی کی موجودہ سطح 643.40 فٹ،پانی ذخیرہ کرنے کی انتہائی سطح 649 فٹ اور قابل استعمال پانی کا ذخیرہ 0.087 ملین ایکڑ فٹ رہا۔تربیلا، جناح اور چشمہ کے مقامات پر دریائے سندھ، نوشہرہ کے مقام پر دریائے کابل اور منگلا کے مقام پر دریائے جہلم میں پانی کی آمد اور اخراج 24گھنٹے کے اوسط بہاﺅ کی صورت میں ہے ۔

Wednesday, October 7, 2020

سٹاک مارکیٹ میں معمولی تیزی ، انڈیکس 55پوائینٹس بڑھ گیا، ڈالر 10پیسے ، سونا 1300روپے تولہ مہنگا

کراچی (وائی سی پی نیوز) پاکستان اسٹا ک مارکیٹ میںمنگل کو اتار چڑھاو¾ کا سلسلہ جاری رہنے کے بعد تیزی غالب آگئی جس کے نتیجے میںکے ایس ای100 انڈیکس 55پوائنٹس کے اضافے سے39127.48پوائنٹس کی سطح پر پہنچ گیا جب کہ59فیصد کمپنیوں کے شیئرز کی قیمتوں میں اضافہ ریکارڈکیا گیا جس کے باعث مارکیٹ کی سرمایہ کاری مالیت 15ارب42کروڑ10لاکھ روپے بڑھ گئی تاہم حصص کی لین دین کے لحاظ سے کاروباری حجم پیرکی نسبت39لاکھ 8ہزار شیئرز کم رہا۔ گزشتہ روز ٹریڈنگ کاآغاز مثبت زون میں ہوا جس کے باعث ابتدائی اوقات میں تیزی رہی اور کے ایس ای100انڈیکس 39344پوائنٹس کی بلند سطح پر پہنچ گیا تاہم بعد ازاںسرمایہ کاروں کی جانب سے محتاط طرز عمل کے زیر اثر حصص فروخت کا دباو¾ بڑھنے کے سبب تیزی کے اثرات زائل ہوگئے اور انڈیکس 39ہزار کی نفسیاتی حد سے گرتے ہوئے38570پوائنٹس کی نچلی سطح پر آگیاتاہم بعد میں ریکوری آئی اور 39ہزارکی نفسیاتی حد بحال ہوگئی اور کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای100انڈیکس 55.01پوائنٹس کے اضافے سے39127.48پوائنٹس پر بند ہواجب کہ کے ایس ای 30انڈیکس 8.48پوائنٹس کے اضافے سے16594.97پوائنٹس اور کے ایس ای آل شیئرز انڈیکس 61.73پوائنٹس کے اضافے سے27857.43پوائنٹس کی سطح پرپہنچ گیا ۔گزشتہ روز مجموعی طور پر400کمپنیوں کا کاروبار ہوا جس میں سے236کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں اضافہ146میں کمی اور18کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں استحکام رہا۔تیزی کے سبب مارکیٹ کا مجموعی سرمایہ73کھرب 32ارب 80کروڑ70لاکھ روپے سے بڑھکر 73کھرب48ارب22کروڑ80لاکھ روپے ہو گیا ۔قیمتوں میں اتار چڑھاﺅ کے اعتبار سے سیپ ہائر فائبر50.05روپے کے اضافے سے 732.05روپے اورہینو موٹرز39.50روپے کے اضافے سے 704.32روپے ہوگئی جب کہ نیسلے پاکستان82.50روپے اورسروس انڈسٹریز30.78روپے کی کمی سے باالترتیب 6517.50روپے اور710.75روپے ہوگئی ۔ مقامی کرنسی مارکیٹوں میں منگل کو بھی امریکی ڈالر کے مقابلے میں پاکستانی روپے کی قدر میں بہتری آنے کا سلسلہ برقرار رہا جس کے نتیجے میں امریکی ڈالر 164.30روپے کی سطح پر آگیا ۔فاریکس ایسوسی ایشن آف پاکستان کے مطابق منگل کو انٹر بینک میں روپے کے مقابلے ڈالر کی قیمت خرید10پیسے کی کمی سے164.20روپے سے گھٹ کر164.10روپے اور قیمت فروخت20پیسے کی کمی سے164.50روپے سے گھٹ کر164.30روپے پر آ گئی جب کہ مقامی اوپن کرنسی مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت خرید50پیسے کی کمی سے164.60روپے سے گھٹ کر164.10روپے اور قیمت فروخت164.90روپے سے گھٹ کر164.40روپے ہوگئی ۔فاریکس رپورٹ کے مطابق یورو کی قدر میں25پیسے کی کمی واقع ہوئی جس سے یورو کی قیمت خرید191.75روپے سے گھٹ کر191.50روپے اور قیمت فروخت193.75روپے سے گھٹ کر193.50روپے ہو گئی جب کہ برطانوی پاونڈ کی قیمت خرید50پیسے کی کمی سے212روپے سے گھٹ کر 211.50روپے اور قیمت فروخت214روپے سے گھٹ کر213.50روپے ہوگئی ۔مقامی صرافہ مارکیٹوں میں سونے کی قیمت مزید1300روپے کے اضافے سے1لاکھ13ہزار300روپے ہوگئی۔آل سندھ صراف اینڈ جیولرز ایسوسی ایشن کے مطابق گزشتہ روز عالمی مارکیٹ میں سونے کی فی اونس کی قیمت 7ڈالر کے اضافے سے1913ڈالر ہوگئی جس کے زیر اثر مقامی صرافہ مارکیٹوں میں فی تولہ سونے کی قیمت1300روپے کے اضافے سے1لاکھ13ہزار300روپے اور دس گرام سونے کی قیمت 685روپے کے اضافے سے97ہزار136روپے ہوگئی ۔چاندی کی فی تولہ قیمت 1200روپے مستحکم رہی۔ سٹاک مارکیٹ

Thursday, October 1, 2020

سٹاک مارکیٹ شدید مندی کا شکار، انڈیکس میں 632.88پوائنٹس کمی ، سرمایہ کاروں کو 85ارب 81کروڑ کانقصان

کراچی(وائی سی پی نیوز)پاکستان اسٹاک ایکس چینج میںایک روزہ تیزی کے بعد بدھ کو پھر مندی چھاگئی جس کے نتیجے میں 41ہزار کی نفسیاتی حدگرگئی اور کے ایس ای100انڈیکس 632.88 پوائنٹس کی کمی سے40571.48پوائنٹس کی سطح پرآ گیا جب کہ حصص فروخت کا دباو¾ بڑھنے کے باعث 72.90فیصد کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میںکمی ہوئی جس کے باعث سرمایہ کاروں کو 85 ارب 81 کروڑ 15لاکھ روپے کا نقصان اٹھانا پڑا تاہم حصص کی لین دین کے لحاظ سے کاروباری حجم منگل کی نسبت 33.95فیصد زائد رہا ۔گزشتہ روزٹریڈنگ کا آغاز مثبت زون میں ہوا جس کے سبب ابتدائی اوقات میںکے ایس ای100انڈیکس41439پوائنٹس کی بلند سطح پر پہنچ گیا تاہم بعد ازاں سرمایہ کاروں کی جانب سے مارکیٹ سے سرمایہ نکالنے کا رجحان شروع ہوا جس کے نتیجے میں مندی چھاگئی اور انڈیکس 41ہزار کی نفسیاتی حد سے گرتے ہوئے40496پوائنٹس کی نچلی سطح پر آگیا بعد میں 40500کی نفسیاتی حد بحال ہوگئی لیکن مندی غالب رہی اورکاروبار کے اختتام پرکے ایس ای 100انڈیکس632.88پوائنٹس کی کمی سے40571.48پوائنٹس پر بند ہوا۔اسی طرح کے ایس ای30 انڈیکس264.83 پوائنٹس کی کمی سے 17205.34پوائنٹس اور کے ایس ای آل شیئرز انڈیکس 325.26پوائنٹس کی کمی سے28969.98پوائنٹس کی سطح پر آ گیا ۔گزشتہ روز مجموعی طور پر417کمپنیوں کا کاروبار ہوا جس میں سے98کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں اضافہ304میں کمی اور15کمپنیو ں کے حصص کی قیمتوں میں استحکام رہا۔مندی کے باعث سرمائے کا مجموعی حجم77کھرب28ارب91کروڑ4لاکھ روپے سے گھٹ کر76کھرب43ارب9کروڑ89لاکھ روپے ہوگیا۔قیمتوں میں اتار چڑھاو¾کے لحاظ سے رفحان میظ کے حصص کی قیمت200روپے کے اضافے سے8500روپے اورباٹا پاک 62.96روپے کے اضافے سے 1683.96روپے ہوگئی جب کہ نیسلے پاکستان100روپے کی کمی سے 6600روپے اور آئی لینڈ ٹیکسٹائیل73.50روپے کی کمی سے906.50روپے کے ساتھ سرفہرست رہے۔مقامی کرنسی مارکیٹوں میں روپے کے مقابلے ڈالر کی قدر مزید20پیسے کم ہوگئی جب کہ یورو کی قدر 25پیسے بڑھ گئی ۔فاریکس ایسوسی ایشن آف پاکستا ن کے مطابق بدھ کو انٹر بینک میں روپے کے مقابلے ڈالر کی قدرمیں20پیسے کی کمی واقع ہوئی جس سے ڈالر کی قیمت خرید165.85روپے سے گھٹ کر165.65روپے اور قیمت فروخت166.05روپے سے گھٹ کر165.85روپے پر آ گئی اسی طرح مقامی اوپن کرنسی مارکیٹ میں20پیسے کی کمی سے ڈالر کی قیمت خرید165.90روپے سے گھٹ کر165.70روپے اور قیمت فروخت166.20روپے سے گھٹ کر166روپے ہوگئی۔دیگر کرنسیوں میںیورو کی قدر میں25پیسے کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا جس سے یورو کی قیمت خرید192.75روپے سے بڑھ کر193روپے اور قیمت فروخت194.75روپے سے بڑھ کر195روپے ہو گئی جبکہ برطانوی پونڈ کی قیمت خرید212روپے اور قیمت فروخت214روپے مستحکم رہی۔مقامی صراافہ مارکیٹوں میںسونے کی قیمت فی تولہ قیمت300روپے کی کمی سے ایک لاکھ11ہزار800روپے ہوگئی۔آل سندھ صراف اینڈ جیولرز ایسوسی ایشن کے مطابق گزشتہ روز عالمی گولڈ مارکیٹ میں سونے کی فی اونس قیمت ایک ڈالر کی کمی سے1886ڈالر ہوگئی جس کے زیر اثر ملکی صرافہ مارکیٹوں میں ایک تولہ سونا 300روپے کی کمی سے 1لاکھ 11ہزار800روپے کا ہو گیاجب کہ دس گرام سونے کی قیمت258روپے کی کمی سے 95ہزار850روپے پر آ گئی۔

Iran-Israel war has stopped, who will think about the oppressed Palestinians

                With the wisdom of US President Donald Trump, the world was saved from the third horrific World War and the 12-day Iran-Isra...