Tuesday, October 20, 2020

حکومت حفیظ سنٹر کے تاجروں کی بحالی میں کردار ادا کرے: لاہور چیمبر

لاہور(وائی سی پی نیوز)لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری نے مطالبہ کیا ہے کہ حکومت سانحہ حفیظ سنٹر کے متاثرین کی جلد بحالی کے لئے اقدامات کا اعلان کرے ۔صدر میاں طارق مصباح، سینئر نائب صدر ناصر حمید خان ،نائب صدر طاہر منظور چوہدری اور ایگزیکٹو کمیٹی کی طرف سے ہنگامی پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حفیظ سنٹر کے متاثرین کی حالت زار کی طرف حکومت توجہ دے۔سانحہ حفیظ سنٹر میں ہزاروں لوگوں کی املاک، دکانوں ، کاروباروں کو ناقابل تلافی نقصان پہنچا ہے جس کے اثرات آنے والے کئی عشروں تک دکھائی دیں گے۔ ٹریڈرز ،دکانداراور حفیظ سنٹر سے وابستہ لوگوں گی داد رسی کی جائے اور حکومت ایک ایسا لائحہ عمل تشکیل دے کہ جس سے انکا ہونے والے نقصان کی بھر پائی ہو سکے۔ان خیالات کا ظہار لاہور چیمبر کے صدر میاں طارق مصباح ، سینئر نائب صدر ناصر حمید خان اور نائب صدر طاہر منظور چوہدری نے حفیظ سنٹر میں گزشتہ روز لگنے والی آگ کے تناظر میں ہنگامی پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیں ۔ انہوں نے میڈیا کی خدمات کو سراہا اور کہا کہ جس جانفشانی سے پورا دن میڈیا نے اس حادثے کی کوریج کی اُ س پر ہم میڈیا کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔ ریسکیو ، پولیس ، فوج ، ڈیزاسٹر منیجمنٹ، ڈسٹرکٹ ایڈمنسٹریشن اور منسلک اداروں کی کارکردگی بھی ستائش کی مستحق ہے ۔لاہور چیمبر کے عہدیداران نے کہا کہ سانحہ¿ حفیظ سنٹر پر ہم سب دلی افسوس کا اظہار کرتے ہیں اگرچہ اس سانحہ میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا لیکن اس کی وجہ سے حفیظ سنٹر کی تاجر برادری بالکل کنگال ہو کر رہ گئی ہے۔ تاجر برادری پہلے ہی کرونا کی وجہ سے بہت سے مسائل سے دوچار تھی لیکن اس سانحہ کی وجہ سے اس کی Business Revive کرنے کی آخری امیدیں بھی دم توڑتی نظر آرہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم اس قدم کا خیر مقدم کرتے ہیں کہ حکومت نے فوری طور پر14 ممبران کی کمیٹی تشکیل دے دی ہے۔جو 24 گھنٹے میںاپنی ابتدائی رپورٹ اور ایک ہفتے میں نقصانات کا تخمینہ لگا کر مکمل رپورٹ پیش کرے گی۔انہوں نے کہا کہ لاہور چیمبر، حفیظ سنٹر کی تاجر برادری سے مکمل اظہارِ ہمدردی کرتا ہے اور ان کے نقصانات کے فوری طور پر ازالے کا بھر پور مطالبہ کرتا ہے۔ ہمارا مطالبہ ہے کہ نقصانات کے تخمینے کی رپورٹ آتے ہی حکومت متاثرہ کاروباری افراد کی فوری طور پر Cash Compensation کا اعلان کرے۔ انہوں نے بتایا کہ بزنس کمیونٹی 626 ارب کسٹم ڈیوٹی، 250 ارب فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی اور قومی خزانے کو سیلز ٹیکس کی مد میں 1596 ارب روپے ادا کر تی ہے ۔لاہور چیمبر کے عہدیداران نے کہا کہ اس کے علاوہ حکومت ان ملازمین کو جو حفیظ سنٹر کی دکانوں اور دفتروں وغیرہ میں کام کر رہے تھے ان کی امداد کا بھی اعلان کرے ۔جب تک حفیظ سنٹر مکمل طور پر بحال نہیں ہو جاتا اس وقت تک ان ملازمین کی تنخواہیں بھی حکومت اپنے ذمے لے۔حفیظ سنٹر کی بلڈنگ کو بحال کرنے میں حکومت اپنا Leading Role ادا کرے اور اس سلسلے میں آنے والے اخراجات کو بھی حکومت اپنے ذمے لے۔یہ کام War Footing Basis پر ہونا چاہئے۔

پنجاب 5ترقیاتی سکیموں کیلئے 3.25ارب روپے کے فنڈز منظور

لاہور(وائی سی پی نیوز) پنجاب پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ بورڈ نے صوبائی ڈویلپمنٹ ورکنگ پارٹی کے 11ویں اجلاس میں مختلف سیکٹرز کی5ترقیاتی سکیموں کو مکمل کرنے کے لیے مجموعی طور پر 3 ارب 22 کروڑ 98لاکھ 76ہزار روپے کی منظوری دی ۔ صوبائی ورکنگ پارٹی کے اجلاس میں ترقیاتی بورڈ کی جانب سے جن سکیموں کی منظوری دی گئی ان میں سیالکوٹ میں سیویج ٹریٹمنٹ پلانٹ کے قیام کے سلسلہ میں اراضی کے حصول کیلئے 82 کروڑ 29 لاکھ 58 ہزار روپے، ساہیوال میں سیویج ٹریٹمنٹ پلانٹ (نارتھ زون) کے قیام کے سلسلہ میں اراضی کے حصول ، دوبارہ آبادکاری اور موثر پمپنگ اسٹیشن (نارتھ و ساوتھ زون) کیلئے 65 کروڑ 76 لاکھ 20 ہزار روپے، راولپنڈی تحصیل کوٹلی ستیاں میں مین لتراڑ کوٹلی کلیاری روڈ (لمبائی 24.10 کلومیٹر) کی کشادگی و بہتری (ترمیمی) کیلئے 64 کروڑ 94 لاکھ 63 ہزار روپے، شیخوپورہ میں ہرن مینار روڈ تا چیچو کی ملیہ برآستہ علامہ مشرقی پارک ریلوے لائن کے ساتھ ، (لمبائی 11.15 کلومیٹر) جنڈیالہ شیر خان روڈ کو دو رویہ کرنے (ترمیمی) کیلئے 49 کروڑ 46 لاکھ 82 ہزارروپے اور ضلع رحیم یار خان میں روڈز کی تعمیر و مرمت، کشادگی و بحالی (ترمیمی) کیلئے 60 کروڑ 51 لاکھ 53 ہزار روپے شامل ہیں ۔

براڈبینڈ سروسسز کیلئے 511کڑوڑ روپے کے منصوبے منظور

اسلام آباد (وائی سی پی نیوز)وزارت آئی ٹی نے پسماندہ ،دور دراز علاقوں میں براڈ بینڈ سروسز کیلئے ریکارڈ 511 کروڑ روپے کے منصوبوں کی منظوری دیدی ۔ پیر کو کاری اعلامیہ کے مطابق وفاقی وزیر آئی ٹی سید امین الحق کی ہدایت پر سندھ، بلوچستان اور خیبر پختونخواہ کیلئے تیز ترین منصوبے بنائے گئے،وفاقی سیکریٹری شعیب صدیقی نے زیر صدارت یونیورسل سروس فنڈ کے بورڈ آف ڈائریکٹرز نے متفقہ منظوری دیدی۔ سیکرٹری آئی ٹی نے کہاکہ منصوبوں کا بنیادی مقصد سیاحت کا فروغ اور دورز دراز علاقوں میں رہنے والے افراد کو ڈیجیٹل ورلڈ کے دائرے میں لانا ہے۔ شعیب صدیقی نے کہاکہ وفاقی وزیر آئی ٹی سید امین الحق کی ہدایت پر ڈیجیٹل پاکستان ویڑن کی تکمیل کیلئے ہنگامی بنیادوں پر تیزی سے کام کیا جارہا ہے۔ انہوںنے کہاکہ موجودہ حکومت میں براڈ بینڈ سروسز کی فراہمی میں یہ ریکارڈ 511 کروڑ کے منصوبے ہیں۔ سیکرٹری آئی ٹی نے کہاکہ صرف سندھ کیلئے وفاقی وزارت آئی ٹی کے تحت 3 ارب روپے سے زائد کے منصوبے منظور کئے ہیں ۔ انہوکںنے کہاکہ جن علاقوں کے لوگ اب تک براڈ بینڈ سروسز سے محروم ہیں جلد ہی ان کے علاقوں تک بھی منصوبے پہنچیں گے۔ سی ای اوحارث محمود نے کہاکہ یو ایس ایف کے تحت ٹیلی نار، زونگ، یوفون اور پی ٹی سی ایل کو منصوبے تفویض کیئے جائیں گے۔ انہوںنے کہاکہ سندھ ، بلوچستان اور خیبر پختونخواہ کے 14 سو سے زائد دیہاتوں کے 56 لاکھ سے زائد افراد ڈیجیٹل رابطوں سے مستفید ہونگے۔ چترال،دیر بالا، دیر زیریں، گھوٹکی، سکھر، خیرپور، کشمور، زیارت اور مستونگ اضلاع اور ان کے مضافات علاقے شامل ہیں ،زونگ، ٹیلی نار، یوفون پی ٹی سی ایل منصوبوں کی بروقت تکمیل کے پابند ہوں گے،بورڈ ارکان میں چیئرمین پی ٹی اے،موبائل کمپنیوں کے سربراہان اور کنزیومر ایسوسی ایشن کے چیئرمین شامل ہیں۔

سٹاک مارکیٹ میں تیزی ،انڈیکس176.15پوائنٹس بڑھ گیا ڈالر 20پیسے سستا، سونا350 روپے تولہ مہنگا

کراچی (وائی سی پی نیوز ) پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں پیر کو تیزی کا رجحان رہا ،کے ایس ای100انڈیکس 40100پوائنٹس سے بڑھ کر40300پوائنٹس کی سطح پر جا پہنچا،تیزی کے سبب مارکیٹ کے سرمائے میں 22ارب روپے کا اضافہ بھی ریکارڈ کیا گیا جس کے نتیجے میں سرمائے کا مجموعی حجم 75کھرب روپے سے تجاو ز کرگیا جبکہ 59فیصد حصص کی قیمتیں بھی بڑھ گئیں۔پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں پیر کو سرمایہ کاروں اور مالیاتی اداروں کی جانب سے پیٹرولیم ،فوڈز ،توانائی اور شپنگ سیکٹرز میں سرمایہ کاری کی بدولت ٹریڈنگ کے دوران ایک موقع پر کے ایس ای100انڈیکس 40492پوائنٹس کی بلند سطح کو چھو گیا تھا تاہم پرافٹ ٹیکنگ کی وجہ سے انڈیکس پیر کی بلند حد کو برقرار نہ رکھا سکا مگر کاروباری سرگرمیاں مثبت رہیں اور مارکیٹ میں تیزی کا رجحان غالب دیکھا گیا۔پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں پیر کو کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای100انڈیکس میں 176.15پوائنٹس کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا جس سے انڈیکس 40164.02پوائنٹس سے بڑھ کر 40340.17پوائنٹس ہو گیا اسی طرح 61.69پوائنٹس کے اضافے سے کے ایس ای30انڈیکس 16934.86پوائنٹس سے بڑھ کر 16996.82پوائنٹس اور کے ایس ای آل شیئر انڈیکس 28471.79پوائنٹس سے بڑھ کر 28567.79پوائنٹس پر جا پہنچا۔کاروباری تیزی کے سبب مارکیٹ کے سرمائے میں 22ارب73کروڑ60لاکھ98ہزار36روپے کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا جس کے نتیجے میں سرمائے کا مجموعی حجم 74کھرب 88ارب 72کروڑ7لاکھ 96ہزار492روپے سے بڑھ کر 75کھرب11ارب 45کروڑ68لاکھ 94ہزار528روپے ہو گیا۔پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں پیر کو 7ارب روپے مالیت کے 31کروڑ95لاکھ 63ہزار حصص کے سودے ہوئے جبکہ گذشتہ جمعہ کو 7ارب رپے مالیت کے 25کروڑ42لاکھ 4ہزار حصص کے سودے ہوئے تھے۔پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں پیر کو مجموعی طور پر 392کمپنیوں کا کاروبار ہوا جس میں سے 233کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں اضافہ ،140میں کمی اور 19کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں استحکام رہا۔کاروبار کے لحاظ سے یونٹی فوڈز لمیٹڈ 5کروڑ36لاکھ ،پاک انٹر نیشنل بلک 3کروڑ66لاکھ ،فوجی فوڈز لمیٹڈ 2کروڑ67لاکھ ،کوہ نور اسپیننگ 2کروڑ56لاکھ اور حیسکول پیٹرول 1کروڑ86لاکھ حصص کے سودوں سے سر فہرست رہے۔قیمتوں میں اتار چڑھا? کے اعتبار سے سیفائر ٹیکسٹائل کے حصص کی قیمت میں 33.08روپے کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا جس سے اسکے حصص کی قیمت بڑھ کر 773.09روپے ہو گئی اسی طرح 33.02روپے کے اضافے سے ماری پیٹرولیم کے حصص کی قیمت بڑھ کر 1324.76روپے پر جا پہنچی جبکہ باٹا پاک کے حصص کی قیمت میں 30.00روپے کی کمی واقع ہوئی جس سے اسکے حصص کی قیمت 1620.00روپے ہو گئی جبکہ 27.80روپے کی کمی سے انڈس ڈائنگ کے حصص کی قیمت کم ہو کر 550.00روپے پر آ گئی۔انٹر بینک اور مقامی اوپن کرنسی مارکیٹ میں پیر کو روپے کے مقابلے ڈالر کی قدر میں کمی کا رجحان رہا۔فاریکس ایسوسی ایشن آف پاکستان کی رپورٹ کے مطابق پیر کو انٹر بینک میں روپے کے مقابلے ڈالرکی قدر20پیسے کم ہو گئی جس سے ڈالر کی قیمت خرید 162.40روپے سے کم ہو کر162.20روپے اور قیمت فروخت162.60روپے سے کم ہو کر162.40روپے ہو گئی اسی طرح مقامی اوپن کرنسی مارکیٹ میں30پیسے کی کمی سے ڈالر کی قیمت خرید 162.70روپے سے کم ہو کر162.40روپے اور قیمت فروخت163روپے سے کم ہو کر162.70روپے پر آ گئی۔فاریکس رپورٹ کے مطابق یورو کی قدر میں60پیسے کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا جس سے یورو کی قیمت خرید 189روپے سے بڑھ کر189.60روپے اور قیمت فروخت191روپے سے بڑھ کر191.60روپے پر جا پہنچی جبکہ50پیسے کے اضافے سے برطانوی پونڈ کی قیمت خرید 209روپے سے بڑھ کر209.50روپے اور قیمت فروخت211روپے سے بڑھ کر211.50روپے ہو گئی۔عالمی مارکیٹ میں گزشتہ روز سونے کی فی اونس قیمت میں12ڈالرز کا اضافہ ہواجس کے بعد سونے کی فی اونس قیمت1912ڈالر کی سطح پر آگئی۔عالمی مارکیٹ میں سونے کے نرخوں میں اضافے کے باعث مقامی سطح پر سونے کی قیمت350روپے اضافے سے1لاکھ16ہزاراور دس گرام سونے کی قیمت300روپے اضافے سے 99ہزار451روپے رہی جبکہ چاندی کی فی تولہ قیمت 1260روپے کی سطح پر مستحکم ریکارڈ کی گئی۔ سٹاک مارکیٹ

Monday, October 19, 2020

کورونا بحران، 6کھرب 52ارب کے قرضے ایک سال کیلئے موخر(سٹیٹ بنک)

کراچی(وائی سی پی نیوز)کورونا وائرس کی وبا سے نمٹنے کی کوششوں میں سٹیٹ بنک کی قرضہ موخرو ری شیڈول کرنے کی سکیم کے تحت اب تک 6کھرب 52ارب 96کروڑ 30 لاکھ روپے مالیت کے قرضوں کو ایک سال کیلئے موخر کر دیا گیا ہے۔سٹیٹ بنک کی جانب سے جاری اعداد وشمارکے مطابق اصل زر کی ادائیگی ایک سال کیلئے موخر کرنے کی اسکیم کے تحت 9اکتوبر 2020 تک سٹیٹ بنک کو 14لاکھ، 37ہزار 405درخواستیں موصول ہوئیں جن کے ذمہ واجب الادا قرضہ کا حجم 24کھرب 93ارب 46 کروڑ 40لاکھ روپے ہے، ان میں سے13لاکھ 74ہزار 324درخواستوں کی منظوری دی گئی ہے اور 6کھرب 52ارب 96کروڑ 30لاکھ روپے مالیت کے قرضوں کو ایک سال کیلئے موخرکردیا گیا۔اسی طرح اس اسکیم کے تحت ایک کھرب 96ارب 25کروڑ 70لاکھ روپے سے زیادہ کے قرضوں کی ری سٹرکچرنگ،ری شیڈولنگ کی منظوری دی گئی ہے۔اس اسکیم کے تحت صارف قرض کا اصل زر ایک سال موخر کرنے کی مشروط اجازت دے دی گئی ہے۔یہ سہولت ان صارفین کیلئے ہے جن کی ادائیگی 31دسمبر 2019تک باقاعدہ ہوچکی ہو،قرض ادائیگی موخر کرنے پر بنک کوئی فیس یا سود چارج نہیں کریں گے۔ بنک اس دوران صرف سود یا منافع کی وصولی کر سکیں گے جو صارفین سود یا منافع کی رقم بھی ادا نہ کرسکیں وہ ری سٹرکچر کی درخواست کرسکتے ہیں۔ قرضوں کو موخر یا ری شیڈول کرنے سے کریڈٹ ہسٹری متاثر نہیں ہوتی۔ سٹیٹ بنک

Saturday, October 17, 2020

سٹاک مارکیٹ میں تیزی، انڈیکس95.52پوائنٹس بڑھ گیا، ڈالر مزید30پیسے سستا

کراچی (وائی سی پی نیوز) پاکستان اسٹاک مارکیٹ میںکاروباری ہفتے کے آخری روز جمعہ کو اتار چڑھاو¾ کا سلسلہ جاری رہنے کے بعد تیزی غالب آگئی اورکے ایس ای100انڈیکس95.52پوائنٹس کے اضافے سے40164.02پوائنٹس کی سطح پرپہنچ گیاجبکہ57.54فیصد کمپنیوں کے حصص کی قیمتوںمیں اضافہ ریکارڈکیا گیا جس کے سبب مارکیٹ کی سرمایہ کاری مالیت 52کروڑ56لاکھ روپے بڑھ گئی تاہم حصص کی لین دین کے لحاظ سے کاروباری حجم جمعرات کی نسبت21.73فیصد کم رہا۔گذشتہ روز ٹریڈنگ کا آغاز منفی زون میں ہوا اور سرمایہ کاروںنے ملک میں سیاسی عدم استحکام کے خدشات کے پیش نظر حصص فروخت کرنے شروع کئے جس کے نتیجے میں مندی چھائی رہی اورکے ایس ای100انڈیکس40ہزار کی نفسیاتی حد سے گرتے ہوئے39743پوائنٹس کی سطح پر آگیا تاہم بعد ازاں منافع بخش کمپنیوں کے سستے ہونے والے شیئرز کی خریداری بڑھنے کے سبب مندی کے اثرات زائل ہوگئے اور انڈیکس 40217پوائنٹس کی بلند سطح پر پہنچ گیا مزکورہ سطح بھی بعد میں برقرار نہ رہ سکی لیکن تیزی غالب رہی اور کاروبار کے اختتا م پر کے ایس ای100انڈیکس 95.52پوائنٹس کے اضافے سے 40164.02پوائنٹس پر بند ہوا جب کہ کے ایس ای30انڈیکس 63.88پوائنٹس کے اضافے سے16934.86پوائنٹس اور کے ایس ای آل شیئرز انڈیکس 14.54پوائنٹس کے اضافے سے28471.79پوائنٹس پر بند ہوا۔گزشتہ روز مجموعی طور پر391کمپنیوں کا کاروبار ہوا جس میں سے225کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں اضافہ143میں کمی اور23کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں استحکام رہا۔تیزی کے باعث سرمائے کا مجموعی حجم74کھرب88ارب19کروڑ51لاکھ روپے سے بڑھ کر74کھرب88ارب72کروڑ7لاکھ روپے ہوگیا۔قیمتوں میں اتار چڑھاوکے اعتبار سے انڈس ڈائنگ کے حصص 40.31روپے کے اضافے سے577.80روپے اورباٹا پاک35روپے کے اضافے سے 1650روپے ہوگیا جب کہ نیسلے پاکستان175روپے کی کمی سے6425روپے اورسیپ ہائر ٹیکس44.74روپے کی کمی سے740.01روپے کے ساتھ سرفہرست رہے۔مقامی کرنسی مارکیٹوں میں جمعہ کو پاکستانی روپے کے مقابلے میں امریکی ڈالر کی قدر مزید کم ہوگئی اور انٹر بینک میں ڈالر 162.60روپے جب کہ اوپن کرنسی مارکیٹ میں163روپے ہوگئی ۔ فاریکس ایسوسی ایشن آف پاکستان کے مطابق گزشتہ روز انٹر بینک میںڈالر کی قدر 30پیسے کی کمی ہوئی جس سے ڈالر کی قیمت خرید162.70روپے سے بڑھ کر162.40روپے اور قیمت فروخت40پیسے کی کمی سے163روپے سے گھٹ کر 162.60روپے ہوگئی جب کہ مقامی اوپن کرنسی مارکیٹ میں بھی ڈالر کی قدر میں30پیسے کی کمی ہوئی جس سے ڈالر کی قیمت خرید192.90روپے سے گھٹ کر162.60روپے اور قیمت فروخت163.20روپے سے گھٹ کر163روپے ہوگئی ۔دیگر کرنسیوں میں یورو کی قیمت خرید20پیسے کے اضافے سے189روپے سے بڑھ کر189.20روپے اور قیمت فروخت191روپے سے بڑھ کر191.20روپے ہوگئی جبکہ برطانوی پونڈ کی قیمت خرید50پیسے کی کمی209روپے سے گھٹ کر208.50روپے اور قیمت فروخت211روپے سے گھٹ کر210.50روپے ہوگئی۔ سٹاک مارکیٹ

Friday, October 16, 2020

سٹاک مارکیٹ پھر مندی کا شکار ،انڈیکس میں75.79پوائنٹس کمی ڈالر50پیسے سستا ،قیمت چار ماہ کی کم ترین سطح پر آ گئی

کراچی ( وائی سی پی نیوز) پاکستان اسٹاک مارکیٹ میںجمعرات کو اتار چڑھاو¾ کا سلسلہ جاری رہنے کے بعد مندی غالب آگئی اورکے ایس ای100انڈیکس75.79پوائنٹس کی کمی سے40068.50پوائنٹس کی سطح پر آ گیاجبکہ 45.85فیصد کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں کمی ریکارڈکی گئی جس کے سبب سرمایہ کاروںکو5ارب18کروڑ10لاکھ روپے کا نقصان اٹھانا پڑاتاہم حصص کی لین دین کے لحاظ سے کاروباری حجم بدھ کی نسبت9کروڑ19لاکھ86ہزار شیئرز زائد رہا۔گذشتہ روز ٹریڈنگ کے ابتدائی اوقات میں سرمایہ کاروں کی جانب سے منافع بخش کمپنیوں کے شیئرز کی خریداری کی گئی جس کے نتیجے میں تیزی رہی اورکے ایس ای100انڈیکس40533پوائنٹس کی بلند سطح پر پہنچ گیا تاہم بعد ازاں اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے حکومت مخالف تحریک شروع ہونے کے تناظر میں سیاسی عدم استحکام کے خدشات کے پیش نظر فروخت کا دباو¾ بڑھ گیا جس کے باعث تیزی کے اثرات زائل ہوگئے اور مارکیٹ مندی کی لپیٹ میں آگئی ٹریڈنگ کے دوران انڈیکس40ہزار کی نفسیاتی حد سے گرتے ہوئے39999پوائنٹس کی سطح پر آگیا لیکن بعد میں ریکوری آنے سے 40ہزار کی حد بحال ہوگئی لیکن مندی کے اثرات غالب رہے اور کاروبار کے اختتا م پر کے ایس ای100انڈیکس 75.79پوائنٹس کی کمی سے 40068.50پوائنٹس پر بند ہوا جب کہ کے ایس ای30انڈیکس 72.21پوائنٹس کی کمی سے16870.98پوائنٹس اور کے ایس ای آل شیئرز انڈیکس 16.64پوائنٹس کی کمی سے 28457.25پوائنٹس پر بند ہوا۔گزشتہ روز مجموعی طور پر434کمپنیوں کا کاروبار ہوا جس میں سے199کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں اضافہ 216میں کمی اور19کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں استحکام رہا۔بیشتر کمپنیوں کے شیئرز کی قیمتوں میں کمی آ نے کے باعث سرمائے کا مجموعی حجم74کھرب93ارب37کروڑ61لاکھ روپے سے گھٹ کر74کھرب88ارب19کروڑ51لاکھ روپے ہوگیا۔قیمتوں میں اتار چڑھاوکے اعتبار سے نیسلے پاکستان کے حصص 200روپے کے اضافے سے6600روپے اور آئی لینڈ ٹیکسٹائیل 71.97روپے کے اضافے سے1031.67روپے ہوگیا جب کہ رفحان میظ300روپے کی کمی سے8050روپے اورپاک ٹوبیکو40روپے کی کمی سے1600روپے کے ساتھ سرفہرست رہے۔مقامی کرنسی مارکیٹوں میں پاکستانی روپے کی قدر میں ریکوری آنے کا سلسلہ جاری ہے۔ انٹر بینک میں ڈالر کی قدر163روپے کی ساڑھے چار ماہ کی کم ترین سطح پر آگئی ۔ فاریکس ایسوسی ایشن آف پاکستان کے مطابق جمعرات کو بھی پاکستانی روپے کی قدر میں ریکوری کا سلسلہ جاری رہا اور انٹر بینک میںڈالر کی قدر 50پیسے کی کمی ہوئی جس سے ڈالر کی قیمت خرید163.20روپے سے گھٹ کر162.70روپے اور قیمت فروخت30پیسے کی کمی سے163.30روپے سے گھٹ کر163روپے ہوگئی جب کہ مقامی اوپن کرنسی مارکیٹ میں بھی ڈالر کی قدر میں40پیسے کی کمی ہوئی جس سے ڈالر کی قیمت خرید163.30روپے سے گھٹ کر192.90روپے اور قیمت فروخت163.60روپے سے گھٹ کر163.20روپے ہوگئی ۔دیگر کرنسیوں میں یورو کی قیمت خرید 1.50روپے کی کمی سے190.50روپے سے گھٹ کر189روپے اور قیمت فروخت192روپے سے گھٹ کر191روپے ہوگئی جبکہ برطانوی پونڈ کی قیمت خرید1.50روپے کی کمی210.50روپے سے گھٹ کر209روپے اور قیمت فروخت212.50روپے سے گھٹ کر211روپے ہوگئی۔مقامی صرافہ مارکیٹوں میں سونے کی قیمت مزید500 روپے کی کمی سے1لاکھ15ہزار700روپے فی تولہ ہوگئی۔آل سندھ صراف اینڈ جیولرز ایسوسی ایشن کے مطابق جمعرات کو عالمی گولڈ مارکیٹ میں سونے کی قیمت4ڈالر کی کمی سے1896ڈالر ہوگئی جس کے زیر اثرمقامی صرافہ مارکیٹوں میں فی تولہ سونے کی قیمت500روپے کی کمی سے 1لاکھ15ہزار700روپے اور دس گرام سونے کی قیمت429روپے کی کمی سے 99ہزار108روپے ہوگئی جب کہ چاندی کی فی تولہ قیمت70روپے کی کمی سے1260روپے ہوگئی۔ سٹاک مارکیٹ

Iran-Israel war has stopped, who will think about the oppressed Palestinians

                With the wisdom of US President Donald Trump, the world was saved from the third horrific World War and the 12-day Iran-Isra...