Friday, October 30, 2020

سٹاک مارکیت شدید مندی کا شکار ، انڈیکس1298.86پوائنٹس گر گیا سرمایہ کاروںکو2کھرب9ارب64کروڑ روپے کا نقصان

کراچی (وائی سی پی نیوز) پاکستان اسٹاک ایکس چینج میںجمعرات کوکاروبار حصص بدترین مندی سے دوچار ہوگیا۔خسارے کے نتیجے میںکے ایس ای100انڈیکس41ہزار اور40ہزار کی نفسیاتی حدوں کی حدیں گر گئیں اور انڈیکس 1298.86پوائنٹس کی کمی سے 39888پوائنٹس کی سطح پر آگیا ۔ سرمایہ کاروں کی جانب سے مارکیٹ سے سرمایہ نکالنے کو ترجیح دینے کے باعث 87.20فیصد کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میںکمی ریکارڈکی گئی جس کے سبب سرمایہ کاروںکو2کھرب 9ارب 64کروڑ روپے سے زائدکا نقصان اٹھانا پڑا۔ حصص کے لین دین کے لحاظ سے کاروباری حجم بھی بدھ کی نسبت47.05فیصدکم رہا۔پاکستان اسٹاک ایکس چینج میں جمعرات کوکاروبار کے آغازسے ہی منفی رجحان دیکھنے میں آیا اور سرمایہ کاروں کی جانب سے حصص فروخت کے دباو¾ کے باعث مندی چھاگئی جس کے نتیجے میں ٹریڈنگ کے دوران کے ایس ای100انڈیکس41ہزار اور40ہزار کی نفسیاتی حدوں سے نیچے گرتے ہوئے39284 پوائنٹس کی نچلی سطح پرآ گیابعد میں ریکوری آئی اور انڈیکس کی 39800پوائنٹس کی حد بحال ہوگئی لیکن مندی غالب رہی اورکاروبار کے اختتام پر کے ایس ای100انڈیکس1298.86پوائنٹس کی کمی سے 39888پوائنٹس کی سطح پر بند ہوا جبکہ کے ایس ای30انڈیکس 546.72ائنٹس کی کمی سے 16750.37پوائنٹس، کے ایس ای آل شیئر انڈیکس 790.57پوائنٹس کی کمی سے 28185.56پوائنٹس اورکے ایم آئی30انڈیکس2201.68پوائنٹس کے خسارے سے 63496.69پوائنٹس پربند ہوا۔گزشتہ روز مجموعی طور پر422کمپنیوں کا کاروبار ہوا جس میں سے47کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں اضافہ 368میں کمی اور7کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں استحکام رہا۔جمعرات کومجموعی طور54کروڑ17لاکھ79لاکھ803حصص کے سودے ہوئے جبکہ گزشتہ روز36کروڑ84لاکھ23ہزار779شیئرزکا کاروبارہواتھا۔ مندی کے سبب مارکیٹ کا مجموعی سرمایہ2 کھرب9 ارب64کروڑ50لاکھ47ہزار833 روپے گھٹ کر73کھرب99ارب62کروڑ91لاکھ81ہزار308 روپے رہ گیا۔جن کمپنیوں میں نمایاں کاروباری سرگرمیاں رہیں ان میںیونٹی فوڈز،میپل لیف،پاک انٹرنیشنل بلک،حیسکول پیٹرول،فوجی سیمنٹ،پاور سیمنٹ،ٹی آر جی پاک لمٹیڈ،پاک ریفائنری، شبیرٹائلز کے الیکٹرک شامل ہیں۔قیمتوں میں اتار چڑھاﺅکے اعتبار سے سیپ ہائر ٹیکس کے حصص کی قیمت43.13روپے کے اضافے سے 823.25روپے اورپاک ٹوبیکو42.36روپے کے اضافے سے 1650روپے ہوگئی جب کہ یونی لیور فوڈزکے حصص کی قیمت1ہزارروپے کی کمی سے12900روپے اورباٹا پاک111.25روپے کی کمی سے1588.75روپے ہوگئی۔ انٹر بینک میں امریکی ڈالر مزید20پیسے کی کمی سے 160.35روپے اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر 160.30روپے کی سطح پر آگیاجب کہ یورواور برطانوی پاونڈ کی قدر میں بھی کمی ریکارڈ کی گئی۔فاریکس ایسوسی ایشن آف پاکستان کے مطابق جمعرات کو انٹر بینک میں پاکستانی روپے کے مقابلے میں امریکی ڈالر کی قدر میں مزید20پیسے کی کمی ہوئی جس کے باعث ڈالر کی قیمت خرید160.45 روپے سے گھٹ کر160.25روپے اور قیمت فروخت160.70روپے سے گھٹ کر160.35روپے ہو گئی جب کہ مقامی اوپن کرنسی مارکیٹ میںڈالر کی قیمت خرید30پیسے کی کمی سے160.30روپے سے160روپے اور قیمت فروخت160.70روپے سے گھٹ کر160.30روپے ہوگئی۔دیگر کرنسیوں میںیورو کی قیمت خریدایک روپے کی کمی سے187روپے سے گھٹ کر186روپے اور قیمت فروخت189روپے سے گھٹ کر188روپے ہوگئی جب کہ برطانوی پونڈ کی قیمت خرید207روپے سے گھٹ کر206روپے اور قیمت فروخت209روپے سے گھٹ کر208روپے ہوگئی۔عالمی مارکیٹ میں گزشتہ روز سونے کی فی اونس قیمت میں22ڈالرز کی کمی ہوئی جس کے بعد سونے کی فی اونس قیمت1872ڈالر کی سطح پر آگئی۔عالمی مارکیٹ میں سونے کے نرخوں میں کمی کے باعث مقامی سطح پر سونے کی قیمت1650روپے کمی سے1لاکھ11ہزار600اور دس گرام سونے کی قیمت1414روپے کمی سے 95ہزار680روپے رہی جبکہ چاندی کی فی تولہ قیمت30روپے کمی سے 1170روپے کی سطح پر ریکارڈ کی گئی۔

Thursday, October 29, 2020

سٹاک مارکیٹ میں دوسرے روز بھی مندی، انڈیکس مزید194.97پوائنٹس گر گیاڈالر مزید38پیسے سستا

کراچی (وائی سی پی نیوز)پاکستان اسٹاک ایکس چینج میں بدھ کو بھی کاروبار حصص میںمندی کا رجحان غالب رہاجس کے نتیجے میںکے ایس ای100انڈیکس194.97پوائنٹس کی کمی سے 41186.86پوائنٹس کی سطح پرآ گیااور 59.27فیصد کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میںکمی ریکارڈکی گئی جس کے سبب سرمایہ کاروںکو36ارب6کروڑ48لاکھ روپے کا نقصان اٹھانا پڑاجب کہ حصص کی لین دین کے لحاظ سے کاروباری حجم منگل کی نسبت23.41فیصدکم رہا۔تفصیلات کے مطابق پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں بدھ کو ٹریڈنگ کے آغازمثبت زون میں ہوا اور سرمایہ کاروں کی جانب سے مخصوص منافع بخش کمپنیوں کے شیئرز کی خریداری میں دلچسپی کے باعث تیزی رہی جس کے باعث ٹریڈنگ کے دوران کے ایس ای100انڈیکس41695 پوائنٹس کی بلند سطح پر پہنچ گیا،تاہم بعد ازاں حصص فروخت کا رجحان بڑھ گیا جس کے سبب مندی چھاگئی جو آخر تک برقرار رہی اورکاروبار کے اختتام پر کے ایس ای100انڈیکس 194.97پوائنٹس کی کمی سے41186.86پوائنٹس کی سطح پر بند ہوا جب کہ کے ایس ای30انڈیکس 80.48ائنٹس کی کمی سے 17297.09پوائنٹس اور کے ایس ای آل شیئر انڈیکس 137.33پوائنٹس کی کمی سے 28976.13پوائنٹس پربند ہوا۔گزشتہ روز مجموعی طور پر415کمپنیوں کا کاروبار ہوا جس میں سے151کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں اضافہ 246میں کمی اور18کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں استحکام رہا۔مندی کے سبب مارکیٹ کے سرمائے کا مجموعی حجم76کھرب45ارب33کروڑ90لاکھ روپے سے گھٹ کر76کھرب9ارب27کروڑ42لاکھ روپے ہوگیا۔قیمتوں میں اتار چڑھاو¿کے اعتبار سے وائتھ پاک کے حصص کی قیمت35روپے کے اضافے سے 950روپے اورمچلز فروٹ32.93روپے کے اضافے سے 472.06روپے ہوگئی جب کہ انڈس موٹر کے حصص کی قیمت39.21روپے کی کمی سے1206.95روپے اورسیپ ہائر ٹیکس35.89روپے کی کمی سے780.12روپے ہوگئی۔انٹر بینک میں امریکی ڈالر مزید38پیسے کی کمی سے160.70روپے اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر 160.70روپے کی سطح پر آگیاجب کہ یورو کی قدر میں بھی کمی ریکارڈ کی گئی۔فاریکس ایسوسی ایشن آف پاکستان کے مطابق بدھ کو انٹر بینک میں پاکستانی روپے کے مقابلے میں امریکی ڈالر کی قدر میں مزید38پیسے کی کمی ہوئی جس کے باعث ڈالر کی قیمت خرید160.88روپے سے گھٹ کر160.45 اور قیمت فروخت161.08روپے سے گھٹ کر160.70روپے ہو گئی جب کہ مقامی اوپن کرنسی مارکیٹ میںڈالر کی قیمت خرید50پیسے کی کمی سے 160.80روپے سے گھٹ کر160.30روپے اور قیمت فروخت 161.10روپے سے گھٹ کر160.70روپے ہوگئی۔دیگر کرنسیوں میںیورو کی قیمت خریدایک روپے70پیسے کی کمی سے188.70روپے سے گھٹ کر187روپے اور قیمت فروخت 190.70روپے سے گھٹ کر189روپے ہوگئی جب کہ برطانوی پاو¿نڈ کی قیمت خرید208.25روپے سے گھٹ کر207روپے اور قیمت فروخت210.25روپے سے گھٹ کر209روپے ہوگئی۔

مصری خاتون بھکاری 30 لاکھ پاونڈز اور 5 عمارتوں کی مالک نکلی

مصری خاتون بھکاری 30 لاکھ پاونڈز اور 5 عمارتوں کی مالک نکلی

Wednesday, October 28, 2020

ڈلر اور سونا مزید سستا ، سٹاک مارکیٹ مندی کا شکار ، انڈیکس468.64پوائنٹس کم ہو گیا

کراچی (وائی سی پی نیوز) پاکستان سٹاک مارکیٹ میںمنگل کو اتار چڑھاو¾ کا سلسلہ جاری رہنے کے بعد مندی چھاگئی جس کے نتیجے میںکے ایس ای100انڈیکس 468.64پوائنٹس کی کمی سے41381.83پوائنٹس کی سطح پرآ گیاجب کہ72.48فی صد کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میںکمی ریکارڈکی گئی جس کے سبب مارکیٹ کی سرمایہ کاری مالیت میں85ارب59کروڑ41لاکھ روپے کی کمی ہوئی تاہم حصص کی لین دین کے لحاظ سے کاروباری حجم گزشتہ ٹریڈنگ سیشن کی نسبت1.25فیصدکم رہا۔پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں گزشتہ روز ٹریڈنگ کے آغاز سے سرمایہ کاروں کی جانب سے حصص خریداری نظر آئی جس کے باعث تیزی رہی اور ٹریڈنگ کے دوران کے ایس ای100انڈیکس41927 پوائنٹس کی بلند سطح پر پہنچ گیاتاہم بعد ازاں حصص فروخت کا رجحان بڑھ گیا جس کے سبب مندی چھاگئی جو آخر تک برقرار رہی اورکاروبار کے اختتام پر کے ایس ای100انڈیکس 468.64پوائنٹس کی کمی سے41381.83پوائنٹس کی سطح پر بند ہوا جب کہ کے ایس ای30انڈیکس 217.06ائنٹس کی کمی سے17377.57پوائنٹس اور کے ایس ای آل شیئر انڈیکس 327.05پوائنٹس کی کمی سے29113.46پوائنٹس پربند ہوا۔گزشتہ روز مجموعی طور پر407کمپنیوں کا کاروبار ہوا جس میں سے101کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں اضافہ 295میں کمی اور11کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں استحکام رہا۔مندی کے سبب مارکیٹ کے سرمائے کا مجموعی حجم77کھرب30ارب93کروڑ31لاکھ روپے سے گھٹ کر76کھرب45ارب33کروڑ90لاکھ روپے ہوگیا۔قیمتوں میں اتار چڑھاوکے اعتبار سے یونی لیور فوڈز کے حصص کی قیمت100روپے کے اضافے سے 13900روپے اورآئی لینڈ ٹیکسٹائیل 43.33روپے کے اضافے سے 1075روپے ہوگئی جب کہ فلپ موریس کے حصص کی قیمت78.01روپے کی کمی سے1599.99روپے اورگیٹرن انڈسٹریز45.90روپے کی کمی سے650.10روپے ہوگئی۔مقامی کرنسی مارکیٹوں میں پاکستانی روپے کے مقابلے میں امریکی ڈالر کی قیمت میں کمی کا سلسلہ جاری ہے جس کے تحت ڈالر161.10روپے کی سطح پر آگیاجب کہ یورو اور برطانوی پاونڈ کی قدر میں بھی کمی ریکارڈ کی گئی۔فاریکس ایسوسی ایشن آف پاکستان کے مطابق منگل کو انٹر بینک میں پاکستانی روپے کے مقابلے میں امریکی ڈالر کی قدر میں مزید7پیسے کی کمی ہوئی جس کے باعث ڈالر کی قیمت خرید160.95روپے سے گھٹ کر160.88روپے اور قیمت فروخت12پیسے کی کمی ہوئی161.20روپے سے گھٹ کر161.08روپے ہو گئی جب کہ مقامی اوپن کرنسی مارکیٹ میںڈالر کی قیمت خرید20پیسے کی کمی سے161روپے سے گھٹ کر 160.80روپے اور قیمت فروخت 161.30روپے سے گھٹ کر161.10روپے ہوگئی۔دیگر کرنسیوں میںیورو کی قیمت خریدایک روپے30پیسے کی کمی سے189روپے سے گھٹ کر188.70روپے اور قیمت فروخت 191روپے سے گھٹ کر190.70روپے ہوگئی جب کہ برطانوی پونڈ کی قیمت خرید209روپے سے گھٹ کر208.25روپے اور قیمت فروخت 211روپے سے گھٹ کر210.25روپے ہوگئی۔مقامی صرافہ مارکیٹوں میں سونے کی قیمت750روپے کی کمی سے1لاکھ 14ہزار500روپے فی تولہ ہوگئی۔آل سندھ صراف اینڈ جیولرز ایسوسی ایشن کے مطابق گزشتہ روز عالمی مارکیٹ میں گزشتہ روز سونے کی فی اونس قیمت ایک ڈالرکی کمی سے1903ڈالر ہوگئی جس کے زیر اثر مقامی سطح پر سونے کی قیمت 750روپے کی کمی سے1لاکھ14ہزار500روپے ہوگئی جب کہ دس گرام سونے کی قیمت 643روپے کی کمی سے 98ہزار165روپے ہوگئی۔ چاندی کی فی تولہ قیمت1230روپے مستحکم رہی۔

Tuesday, October 27, 2020

سونا اور ڈالر سستا،سٹاک ایکسچینج میں تیزی،100انڈیکس میں 584پوائنٹس کااضافہ

کراچی ( وائی سی پی نیوز) پاکستان سٹاک ایکسچینج میںکاروباری ہفتے کے پہلے روز پیر کو تیزی کا رجحان غالب رہا جس کے نتیجے میںکے ایس ای100انڈیکس 584.47پوائنٹس کے اضافے سے41850.47پوائنٹس کی سطح پرپہنچ گیاجب کہ 71.39فی صد کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میںاضافہ ریکارڈکیا گیا جس کے سبب مارکیٹ کی سرمایہ کاری مالیت 84ارب36کروڑ25لاکھ روپے بڑھ گئی تاہم حصص کی لین دین کے لحاظ سے کاروباری حجم گزشتہ ٹریڈنگ سیشن کی نسبت 37.44فیصدزائد رہا۔کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای100انڈیکس 584.47پوائنٹس کے اضافے سے41850.47پوائنٹس کی سطح پر بند ہوا جب کہ کے ایس ای30انڈیکس213.35ائنٹس کے اضافے سے17594.63پوائنٹس اور کے ایس ای آل شیئر انڈیکس 321.25پوائنٹس کے اضافے سے321.25پوائنٹس پربند ہوا۔ انٹر بینک میں پاکستانی روپے کے مقابلے میں امریکی ڈالر کی قدرمزید48پیسے کی کمی سے 161.20روپے اور اوپن مارکیٹ میں30پیسے کی کمی سے 161.30روپے کی سطح پر آگیا۔مقامی صرافہ مارکیٹوں میں سونے کی قیمت100روپے کی کمی سے115250روپے فی تولہ ہوگئی۔

Monday, October 26, 2020

انڈسٹری پیکج میں صنعتوں کو ریلیف دیا جائے تاکہ مہنگائی کنٹرول کی جا سکے ، میاں نعمان کبیر، ناصر حمیدخان

لاہور (وائی سی پی نیوز)پاکستان انڈسٹرےل اےنڈ ٹرےڈرز اےسو سی اےشنز فرنٹ(پےاف) میاں نعمان کبیر نے سیئنر وائس چیئرمین ناصر حمید خان اور وائس چیئرمین جاوید اقبال صدیقی کے ہمراہ پریس ریلیز جاری کرتے ہوئے کہا کہ بڑھتی ہوئی مہنگائی عوام کے ساتھ ساتھ ملکی معیشت کےلئے زہر قاتل ہے۔اس سلسلے میں وزیر اعظم پاکستان عمران خان کا نوٹس لینا خوش آئند ہے۔متعلقہ حکام اس پر ایکشن لیں تاکہ مہنگائی میں بتدریج کمی ہو سکے۔مصنوعی مہنگائی کرنے والوں کے خلاف عوام کے مسائل میں دلچسپی لیتے ہوئے سخت ایکشن لیا جائے تاکہ عوام کو ریلیف مل سکے ۔ملک میں کاروبار کرنے کی لاگت میں اضافے نے صنعت کاروں اور تاجروں کی زندگی کو اور بھی مشکل بنا دیا ہے ۔ملک میں پیداواری لاگت کے بڑھنے کی وجہ سے انڈسٹریز اور ٹریڈرز کو بتدریج نقصان پہنچ رہا ہے۔ انڈسٹری کے لئے متوقع پیکج میں صنعتوں کو بجلی و گیس کے ٹیرف پر ریلیف دیا جائے۔ انڈسٹری کی ریفنڈ زادائیگیاں بزنس کمیونٹی سے کئے گئے وعدوں کے مطابق جلد از جلد کی جائیں ۔وائس چیئرمین جاوید اقبال صدیقی نے کہا پیداواری لاگت بڑھنے سے صنعتوں کی شرح نمو کم ہو کر رہ گئی ہے ۔جس سے صنعتکاروتاجر برادری پریشانی کا شکار ہیں کیونکہ بڑھتے ہوئے بے جا ٹیکس اور گیس و بجلی کی قیمتوں میں خطے کے دیگر ممالک کی نسبت اضافہ سے اشیاءکی پیداواری لاگت دن بدن بڑھ رہی ہیں جس سے بالواسطہ طور پر عوام متاثر ہورہی ہے۔ پیداوار کم ہونے سے برآمدات بھی متاثر ہو رہی ہیں اور برآمدات میں کمی سے تجارتی خسارہ بڑھتا جا رہا ہے۔ برآمدات بڑھانے کے لئے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کیے جائیں ۔

جولائی سے لیکرستمبرتک انجنئیرنگ مصنوعات کی برآمدات سے ملک کو47.84 ملین ڈالرکازرمبالہ حاصل ہوا

اسلام آباد (وائی سی پی نیوز)انجنئیرنگ مصنوعات کی برآمدات میں جاری مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں 19.31 فیصد اضافہ ریکارڈکیاگیاہے۔پاکستان بیوروبرائے شماریات کے اعدادوشمارکے مطابق جولائی سے لیکرستمبر2020 تک کی مدت میں انجنئیرنگ مصنوعات کی برآمدات سے ملک کو47.84 ملین ڈالرکازرمبالہ حاصل ہوا جو گذشتہ مالی سال کے اسی عرصہ کے مقابلہ میں 19.31 فیصد زیادہ ہے، گذشتہ مالی سال کی اسی مدت میں انجنئیرنگ مصنوعات کی برآمدات سے ملک کو40.10 ملین ڈالرکازرمبادلہ حاصل ہواتھا ۔اعدادوشمارکے مطابق پہلی سہ ماہی میں برآمدات میں 0.94 فیصد کی کمی ریکارڈکی گئی ہے۔ جولائی سے لیکرستمبر2020 تک کی مدت میں ملکی برآمدات کا حجم 5.458 ارب ڈالرریکارڈکیاگیا ، گذشتہ مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں ملکی برآمدات کا حجم 5.510 ارب ڈالررہاتھا۔اعدادوشمارکے مطابق پہلی سہ ماہی میں درآمدات کا حجم 11.262 ارب ڈالررہا جو گذشتہ مالی سال کی اسی عرصہ کے مقابلہ میں 0.56 فیصد زیادہ ہے ، گذشتہ مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں ملکی درآمدات کا حجم 11.262 ارب ڈالرریکارڈکیاگیاتھا۔

تاجروں کیلئے روز مرہ کے اخراجات پورے کرنا مشکل ،حکومت صرف چینی اور گندم درآمد کر کے مہنگائی پر قابو نہیں پا سکتی

لاہور/سیالکوٹ/گوجرانوالہ/فیصل آباد (وائی سی پی نیوز)آل پاکستان انجمن تاجران نے مہنگائی کی شدید ہوتی لہر پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ عوام کی قوت خرید نہ ہونے سے ہر طرح کا کاروبار شدیدمندی کا شکار ہے جس سے تاجروں کیلئے روز مرہ کے اخراجات پورے کرنابھی مشکل ہوتاجارہا ہے ،حکومت صرف چینی اور گندم درآمد کر کے مہنگائی پر قابو نہیں پا سکتی بلکہ بجلی ، گیس اورپیٹرول کی بڑھتی ہوئی قیمتیں بھی قیمتیں کنٹرول کرنا ہوں گی جو مہنگائی بڑھنے کی بڑی وجوہات ہیں ۔ ان خیالات کا اظہارانہوں نے اپنی رہائشگاہ پر مختلف اضلاع سے تعلق رکھنے والے تاجروں کے نمائندہ وفد سے ملاقات میں گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔ اشرف بھٹی نے کہا ہے کہ پہلے تاجرموسم گرمایاموسم سرماآنے پر لاکھوں روپے کا مال خریدنے کے آرڈردیتے تھے لیکن آج خریدار نہ ہونے اور مندی کے رجحان کی وجہ سے یہی آرڈر ہزاروں میں آگئے ہیں اور تاجر اس کی بھی ادائیگیاں کرنے سے قاصر ہیں۔ عوام کی قوت خرید ہونے سے پیسہ سر کولیٹ کرتا ہے جس سے معیشت بھی چلتی ہے لیکن آج صورتحال ایک جگہ رکی ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک محتاط اندازے کے مطابق گزشتہ دو سالوں کے دو ران کاروبارمیں مجموعی طو رپر 55سے60فیصد تک کمی کارجحان دیکھا گیا ہے

جولائی سے لیکرستمبر2020 تک 3708 یونٹ پک اپ گاڑیوں کی پیداوار اور3936 یونٹ گاڑیوں کی فروخت ریکارڈ

اسلام آباد (وائی سی پی نیوز)ملک میں پک اپ گاڑیوں کی فروخت میں جاری مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں 39.37 فیصد کا اضافہ ریکارڈ کیاگیاہے۔ آل پاکستان آٹومینوفیکچررزایسوسی ایشن کے اعدادوشمارکے مطابق جولائی سے لیکرستمبر2020 تک کی مدت میں ملک میں 3708 یونٹ پک اپ گاڑیوں کی پیداوار اور3936 یونٹ گاڑیوں کی فروخت ریکارڈکی گئی جو گذشتہ مالی سال کی اسی مدت کے مقابلہ میں 39.37 فیصد زیادہ ہے، گذشتہ مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں ملک میں 5494 یونٹ پک اپ گاڑیوں کی پیداواراور2824 یونٹس کی فروخت ریکارڈکی گئی تھی۔اعدادوشمارکے مطابق ستمبر2020 میں 1367 یونٹ پک اپ گاڑیوں کی فروخت ریکارڈکی گئی، گذشتہ سال ستمبرمیں 714 یونٹس پک اپ گاڑیاں فروخت ہوئی تھیں۔مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں سوزوکی راوی کے 1723 یونٹس، ٹویوٹاہائی لکس کی 1702 یونٹس جے اے سی کے 160 ، ڈی میکس کے 96 اورہونڈائی پورٹرکے 255 یونٹس گاڑیوں کی فروخت ریکارڈکی گئی ہے

امریکا میں مقیم پاکستانیوں کی ترسیلات کی شرح بڑھ گئی

اسلام آباد (وائی سی پی نیوز)امریکا میں مقیم پاکستانیوں کی جانب سے ترسیلات زرملک بجھوانے کی شرح میں جاری مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں گذشتہ مالی سال کی اسی مدت کے مقابلہ میں 62.80 فیصد کا نمایاں اضافہ ریکارڈکیاگیاہے۔سٹیٹ بینک کی جانب سے اس حوالہ سے جاری کردہ اعدادوشمارکے مطابق جاری مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں امریکا میں مقیم پاکستانیوں نے 632.59 ملین ڈالرکازرمبادلہ ملک ارسال کیاجو گذشتہ سے پیوستہ مالی سال کی اسی عرصہ کے مقابلہ میں 62.80 فیصد زیادہ ہے، گذشتہ مالی سال کی اسی مدت میں امریکامیں مقیم پاکستانیوں نے 388.58 ملین ڈالرکازرمبادلہ ملک ارسال کیاتھا۔ستمبر2020 میں امریکا میں مقیم پاکستانیوں نے 180.35 ملین ڈالرکازرمبادلہ ملک ارسال کیا، گذشتہ سال ستمبرمیں امریکامیں مقیم پاکستانیوں نے 117.25 ملین ڈالرکازرمبادلہ ملک ارسال کیاتھا۔جاری مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں سمندرپارمقیم پاکستانیوں کی جانب سے ترسیلات زرملک ارسال کرنے کی شرح میں گذشتہ مالی سال کی اسی عرصہ کے مقابلہ میں مجموعی طورپر31.08 فیصد اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔

گندم کی بوائی کے حوالے سے موثر حکمت عملی اپنا کر پیداوار اور خریداری نرخ کے اہداف ابھی سے مقرر کئے جائیں

اسلام آباد (وائی سی پی نیوز)پاکستان کسان کونسل نے حکومت کو تجویز دی ہے کہ آئندہ سال گندم کے بیج وفیڈ وغیرہ کیلئے 27 ملین ٹن گندم درکار ہے لہذا گندم کی بوائی کے حوالے سے موثر حکمت عملی اپنا کر پیداوار اور خریداری نرخ کے اہداف ابھی سے مقرر کئے جائیں۔کونسل کے رہنما طاہر رزاق گجر و دیگرممبران نے گفتگو کرتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کیا کہ گندم کی بوائی شروع ہو چکی ہے لہذا ابھی سے ملکی ضرورت کے مطابق گندم کی کاشت کی حکمت عملی تیار کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت روس سے گندم درآمد کرنے کی بجائے معیاری ملکی گندم کے خریداری نرخ فوری طور پر 2ہزار روپے فی من مقرر کرے کیونکہ روسی گندم 2530 روپے فی من میں پڑتی ہے جو ناقص ہونے کے ساتھ ساتھ کثیر قیمتی زر مبادلہ کےلئے بھی نقصان دہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کو چاہئے کہ آئندہ سال کیلئے گندم کی خریداری کا ہدف 75سے 80 لاکھ ٹن مقرر کرے جس کیلئے ضروری ہے کہ کسانوں کو زمین کی تیاری، صحت مند ومنظورشدہ بیج ، کھاد وجدید زرعی ادویات کے سٹاک کی فراہمی یقینی بنائی جائے ۔ اور محکمہ زراعت کا تمام عملہ کاشتکاروں کے ساتھ گندم کی بوائی سے لے کر فصل کی تیاری تک فیلڈ میں اپنے فرائض سرانجام دے اور اس پر سختی سے عمل کروایا جائے۔انہوں نے کہا کہ اس سال کسانوں نے پچاس لاکھ ٹن سے زیادہ گندم حکومت کو 35 روپے فی کلو گرام یعنی 1400 روپے فی من کے حساب سے فروخت کی جس سے ان کو مالی نقصان ہوا جبکہ گندم کی پسائی3 روپے اور منافع کی رقم بھی 3روپے فی کلو گرام ڈال کر گندم 41روپے میں پڑی جس کے باعث غریب عوام کو آٹا 70روپے فی کلو گرام میں بھی نہیں مل رہا۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ حکومت گندم کے حوالے سے ابھی سے موثر حکمت عملی اپنائے اور ڈیمانڈ وسپلائی پر گہری نظر رکھی جائے تاکہ بلیک مارکیٹنگ کا خاتمہ کیا جا سکے۔

ستمبر 2020میں سیمنٹ کی برآمدات سے 27.78ملین ڈالر کا زرمبادلہ حاصل ہوا، گزشتہ سال سیمنٹ کی برآمدات سے 24.62ملین ڈالر کا زرمبادلہ حاصل ہوا تھا

اسلام آباد (وائی سی پی نیوز)سیمنٹ کی برآمدات جاری مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں گزشتہ مالی سال کے اسی عرصہ کے مقابلہ میں 8.27فیصد اضافہ ریکارڈکیا گیا ہے۔ پاکستان بیورو برائے شماریات کے اعداد وشمار کے مطابق جولائی سے لے کر ستمبر 2020 تک کی مدت میں 72.29ملین ڈالر مالیت کا سیمنٹ برآمدکیا گیا۔ گزشتہ مالی سال کے اسی عرصہ کے مقابلہ میں 8.27فیصد زیادہ ہے۔ گزشتہ مالی سال کے اسی عرصہ میں سیمنٹ کی برآمدات سے ملک کو 66.77ملین ڈالر کا زمبادلہ حاصل ہوا تھا۔ مقداری لحاظ سے پہلی سہ ماہی سیمنٹ کی برآمدات میں30.09فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔ ماہانہ بنیادوں پر ستمبر کے مہینے میں سیمنٹ کی برآمدات میں 23.85 فیصد اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ ستمبر 2020میں سیمنٹ کی برآمدات سے 27.78ملین ڈالر کا زرمبادلہ حاصل ہوا۔ گزشتہ سال ستمبر میں سیمنٹ کی برآمدات سے 24.62ملین ڈالر کا زرمبادلہ حاصل ہوا تھا۔

Saturday, October 24, 2020

سٹاک مارکیٹ میں تیزی ،100انڈیکس66.98پوائنٹس بڑھ گیا ڈالر مزید17پیسے ، سونا350 روپے تولہ سستا

کراچی ( وائی سی پی نیوز) پاکستان اسٹاک مارکیٹ میںکاروباری ہفتے کے آخری روز جمعہ کو اتار چڑھاو¾ کا سلسلہ جاری رہنے کے بعد تیزی غالب آگئی جس کے نتیجے میںکے ایس ای100انڈیکس 66.98پوائنٹس کے اضافے سے41266پوائنٹس کی سطح پرپہنچ گیاجب کہ54.47فی صد کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میںاضافہ ریکارڈکیا گیا جس کے سبب مارکیٹ کی سرمایہ کاری مالیت18ارب91کروڑ94لاکھ روپے بڑھ گئی تاہم حصص کی لین دین کے لحاظ سے کاروباری حجم جمعرات کی نسبت29.12فیصد کم رہا۔پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں جمعہ کو ٹریڈنگ کے ابتدائی اوقات میں سرمایہ کاروں کی جانب سے حصص خریداری میں بھرپور دلچسپی نظر آئی جس کے نتیجے میں تیزی رہی اور ٹریڈنگ کے دوران کے ایس ای100انڈیکس41381پوائنٹس کی کی بلند سطح کو چھو گیاتاہم بعد ازاں ایف اے ٹی ایف کے جاری اجلاس کے حوالے سے غیر یقینی صورتحال کے باعث سرمایہ کاروں نے محتاط طر زعمل اپناتے ہوئے حصص فروخت کرنے شروع کردئے جس کے سبب مندی چھاگئی اور انڈیکس 41062پوائنٹس کی سطح پر آگیا بعد میں ریکوری آنے کے باعث تیزی لوٹ آئی اورکاروبار کے اختتام پر کے ایس ای100انڈیکس66.98پوائنٹس کے اضافے سے41266پوائنٹس کی سطح پر بند ہوا جب کہ کے ایس ای30انڈیکس 18.10ائنٹس کے اضافے سے17381.28پوائنٹس اور کے ایس ای آل شیئر انڈیکس 72.05پوائنٹس کے اضافے سے29118.26پوائنٹس پربند ہوا۔گزشتہ روز مجموعی طور پر402کمپنیوں کا کاروبار ہوا جس میں سے219کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں اضافہ 172میں کمی اور11کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں استحکام رہا۔تیزی کے سبب مارکیٹ کے سرمائے کا مجموعی حجم75کھرب27ارب65کروڑ12لاکھ روپے سے بڑھ کر76کھرب46ارب 57کروڑ6لاکھ روپے ہوگیا۔۔کا۔قیمتوں میں اتار چڑھاوکے اعتبار سے سیپ ہائر ٹیکس کے حصص کی قیمت56.32روپے کے اضافے سے 807روپے اورنیسلے پاکستان50روپے کے اضافے سے 6500روپے ہوگئی جب کہ گیٹرن انڈسٹریز کے حصص کی قیمت 52روپے کی کمی سے648روپے اورہینو موٹر17.43روپے کی کمی سے437.57روپے ہوگئی۔انٹر بینک میں پاکستانی روپے کے مقابلے میں امریکی ڈالر کی قدرمزید17پیسے کی کمی سے 161.43روپے اور اوپن مارکیٹ میں20پیسے کی کمی سے161.90روپے کی سطح پر آگیا۔فاریکس ایسوسی ایشن آف پاکستان کے مطابق جمعہ کو انٹر بینک میں پاکستانی روپے کے مقابلے میں امریکی ڈالر کی قیمت خرید17 پیسے کی کمی سے161.60روپے سے گھٹ کر161.43روپے اور قیمت فروخت161.80روپے سے گھٹ کر161.63روپے ہو گئی جب کہ مقامی اوپن کرنسی مارکیٹ میں20پیسے کی کمی سے ڈالر کی قیمت خرید161.80روپے سے گھٹ کر161.60روپے اور قیمت فروخت162.21روپے سے گھٹ کر161.90روپے پر آ گئی۔دیگر کرنسیوں میںیورو کی قیمت خرید190روپے اور قیمت فروخت192روپے مستحکم رہی جب کہ برطانوی پونڈ کی قیمت خرید211روپے سے گھٹ کر209.50روپے اور قیمت فروخت213روپے سے گھٹ کر211.50روپے ہو گئی۔مقامی صرافہ مارکیٹوں میں سونے کی قیمت350روپے کی کمی سے1لاکھ 15ہزار350روپے فی تولہ ہوگئی۔آل سندھ صراف اینڈ جیولرز ایسوسی ایشن کے مطابق گزشتہ روز عالمی مارکیٹ میں گزشتہ روز سونے کی فی اونس قیمت 4ڈالرکی کمی سے 1912ڈالر ہوگئی جس کے زیر اثر مقامی سطح پر سونے کی قیمت 350روپے کی کمی سے1لاکھ15ہزار350روپے ہوگئی جب کہ دس گرام سونے کی قیمت300روپے کی کمی سے 98ہزار894روپے ہوگئی۔ چاندی کی فی تولہ قیمت10روپے کی کمی سے1240روپے مستحکم رہی۔

Friday, October 23, 2020

سٹاک مارکیٹ مندی کا شکار ،انڈیکس336.90پوائنٹس کم ہو گیا ڈالر مزید 50پیسے ، سونا 500 روپے تولہ سستا

کراچی (وائی سی پی نیوز) پاکستان اسٹاک مارکیٹ میںتین روزہ تیزی کے بعد جمعرات کومندی کا رجحان غالب آگیاجس کے نتیجے میںکے ایس ای100انڈیکس 336.90پوائنٹس کی کمی سے41199.18پوائنٹس کی سطح پر آگیاجب کہ63.97فی صد کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میںکمی ریکارڈ کی گئی جس کے سبب مارکیٹ کی سرمایہ کاری مالیت میں62ارب15کروڑ28لاکھ روپے کی کمی ہوئی تاہم حصص کی لین دین کے لحاظ سے کاروباری حجم بدھ کی نسبت24.37فیصد کم رہا۔پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں جمعرات کو بھی ٹریڈنگ کے آغاز سے ہی سرمایہ کاروں کی جانب سے حصص خریداری میں بھرپور دلچسپی نظر آئی جس کے نتیجے میں تیزی رہی اور ٹریڈنگ کے دوران کے ایس ای100انڈیکس 41816پوائنٹس کی کی بلند سطح کو چھو گیاتاہم بعد ازاں ایف اے ٹی ایف کے جاری اجلاس کے حوالے سے غیر یقینی صورتحال کے باعث سرمایہ کاروں نے محتاط طر زعمل اپناتے ہوئے حصص فروخت کرنے شروع کردئے جس کے سبب مندی چھاگئی اور انڈیکس 41088پوائنٹس کی سطح پر آگیا بعد میں ریکوری بھی آئی لیکن مندی کا رجحان غالب رہااورکاروبار کے اختتام پر کے ایس ای100انڈیکس336.90پوائنٹس کی کمی سے41199.02پوائنٹس کی سطح پر بند ہوا جب کہ کے ایس ای30انڈیکس 155.14ائنٹس کی کمی سے17363.18پوائنٹس اور کے ایس ای آل شیئر انڈیکس 247.13پوائنٹس کی کمی سے29046.21پوائنٹس پربند ہوا۔گزشتہ روز مجموعی طور پر408کمپنیوں کا کاروبار ہوا جس میں سے124کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں اضافہ 261میں کمی اور23کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں استحکام رہا۔مندی کے سبب مارکیٹ کے سرمائے کا مجموعی حجم75کھرب89ارب80کروڑ40لاکھ روپے سے گھٹ کر75کھرب27ارب65کروڑ12لاکھ روپے ہوگیا۔۔کا۔قیمتوں میں اتار چڑھاوکے اعتبار سے گیٹرن انڈسٹریز کے حصص کی قیمت 40روپے کے اضافے سے 700روپے اورخیبر ٹوبیکو23.96روپے کے اضافے سے343.49روپے ہوگئی جب کہ بہانیرو ٹیکس کے حصص کی قیمت74.99روپے کی کمی سے925روپے اورمری پٹرولیم 26.65روپے کی کمی سے1306.37روپے ہوگئی۔انٹر بینک میں پاکستانی روپے کے مقابلے میں امریکی ڈالر کی قدرمزید50پیسے کی کمی سے161.80روپے اور اوپن مارکیٹ میں40پیسے 162.20روپے کی سطح پر آگیا۔فاریکس ایسوسی ایشن آف پاکستان کے مطابق جمعرات کو انٹر بینک میں پاکستانی روپے کے مقابلے میں امریکی ڈالر کی قیمت خرید50 پیسے کی کمی سے162.10روپے سے گھٹ کر161.60روپے اور قیمت فروخت162.30روپے سے گھٹ کر161.80روپے ہو گئی جب کہ مقامی اوپن کرنسی مارکیٹ میں40پیسے کی کمی سے ڈالر کی قیمت خرید162.20روپے سے گھٹ کر161.80روپے اور قیمت فروخت162.50روپے سے گھٹ کر162.21روپے پر آ گئی۔دیگر کرنسیوں میںیورو کی قدر میںایک روپے کی کمی ریکارڈ کی گئی جس سے یورو کی قیمت خرید191روپے سے گھٹ کر190روپے اور قیمت فروخت193روپے سے گھٹ کر192روپے کی سطح پر آگئی جب کہ 8پیسے کے اضافے سے برطانوی پونڈ کی قیمت خرید210.20روپے سے بڑھ کر211روپے اور قیمت فروخت212.20روپے سے بڑھ کر213روپے ہو گئی۔مقامی صرافہ مارکیٹوں میں سونے کی قیمت500روپے کی کمی سے1لاکھ 15ہزار700روپے فی تولہ ہوگئی۔آل سندھ صراف اینڈ جیولرز ایسوسی ایشن کے مطابق گزشتہ روز عالمی مارکیٹ میں گزشتہ روز سونے کی فی اونس قیمت 2ڈالرکی کمی سے1916ڈالر ہوگئی جس کے زیر اثر مقامی سطح پر سونے کی قیمت 500روپے کی کمی سے1لاکھ15ہزار700روپے ہوگئی جب کہ دس گرام سونے کی قیمت 429روپے کی کمی سے 99ہزار194روپے ہوگئی۔ چاندی کی فی تولہ قیمت10روپے کی کمی سے1240روپے ہو گئی۔ سٹاک مارکیٹ

Thursday, October 22, 2020

سٹاک مارکیٹ میں مسلسل تیسرے روز بھی تیزی ، انڈیکس 579.34پوائنٹس بڑھ گیا ڈالر مزید10پیسے سستا سونا500روپے تولہ مہنگا

کراچی (وائی سی پی نیوز) پاکستان سٹاک مارکیٹ میںبدھ کو بھی تیزی کا تسلسل برقرار رہا جس کے نتیجے میںکے ایس ای100انڈیکس41ہزار کی نفسیاتی حد کو بحال کرتے ہوئے579.34پوائنٹس کے اضافے سے41535پوائنٹس کی سطح پر جا پہنچاجب کہ 67.45فی صد کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا جس کے سبب مارکیٹ کی سرمایہ کاری مالیت 95 ارب 38 کروڑ 6 لاکھ روپے بڑھ گئی اور حصص کی لین دین کے لحاظ سے کاروباری حجم منگل کی نسبت34.22فیصد زائد رہا۔پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں بدھ کو بھی ٹریڈنگ کے آغاز سے ہی سرمایہ کاروں کی جانب سے حصص خریداری میں بھرپور دلچسپی نظر آئی جس کے نتیجے میں تیزی رہی اور ٹریڈنگ کے دوران کے ایس ای100انڈیکس 41ہزار کی نفسیاتی حد کو عبور کرتے ہوئے41611پوائنٹس کی کی بلند سطح کو چھو گیابعد ازاںپرافٹ ٹیکنگ کی وجہ سے انڈیکس 41600 کی حد برقرار نہ رکھ سکا لیکن تیزی کا رجحان غالب دیکھا گیااورکاروبار کے اختتام پر کے ایس ای100انڈیکس579.34پوائنٹس کے اضافے سے41535.92پوائنٹس کی سطح پر بند ہوا جب کہ کے ایس ای30انڈیکس 236.54پوائنٹس کے اضافے سے17518.32پوائنٹس اور کے ایس ای آل شیئر انڈیکس363.34پوائنٹس کے اضافے سے29293.34پوائنٹس پر جا پہنچا۔کاروباری تیزی کے سبب مارکیٹ کے سرمائے کا مجموعی حجم75کھرب94ارب42کروڑ34لاکھ روپے سے بڑھ کر75کھرب89ارب80کروڑ40لاکھ روپے ہوگیا۔گزشتہ روز مجموعی طور پر424کمپنیوں کا کاروبار ہوا جس میں سے286کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں اضافہ 122میں کمی اور16کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں استحکام رہا۔کا۔قیمتوں میں اتار چڑھاوکے اعتبار سے فلپ موریس کے حصص کی قیمت 84.90روپے کے اضافے سے1684.90روپے اورباٹا پاک61.13روپے کے اضافے سے1661.13روپے ہوگئی جب کہ صنوفی ایونٹس کے حصص کی قیمت40.90روپے کی کمی سے779روپے اورگیٹرن انڈسٹریز 39روپے کی کمی سے660روپے ہوگئی۔نٹر بینک میں پاکستانی روپے کے مقابلے میں امریکی ڈالر کی قدرمزید 10پیسے جب کہ اوپن کرنسی مارکیٹ میں5پیسے کی کم ہوگئی۔فاریکس ایسوسی ایشن آف پاکستان کے مطابق بدھ کو انٹر بینک میں پاکستانی روپے کے مقابلے میں امریکی ڈالر کی قیمت خرید10 پیسے کی کمی سے162.20روپے سے گھٹ کر162.10روپے اور قیمت فروخت162.40روپے سے گھٹ کر162.30روپے ہو گئی جب کہ مقامی اوپن کرنسی مارکیٹ میں5پیسے کی کمی سے ڈالر کی قیمت خرید162.25روپے سے گھٹ کر162.20روپے اور قیمت فروخت162.55روپے سے گھٹ کر162.50روپے پر آ گئی۔دیگر کرنسیوں میںیورو کی قدر میں50پیسے کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا جس سے یورو کی قیمت خرید190.50روپے سے بڑھ کر191روپے اور قیمت فروخت192.50روپے سے بڑھ کر193روپے پر جا پہنچی جبکہ1.20روپے کے اضافے سے برطانوی پونڈ کی قیمت خرید 209روپے سے بڑھ کر210.20روپے اور قیمت فروخت211روپے سے بڑھ کر212.20روپے ہو گئی۔مقامی صرافہ مارکیٹوں میں سونے کی قیمت500روپے کے اضافے سے1لاکھ 16ہزار200روپے فی تولہ ہوگئی۔آل سندھ صراف اینڈ جیولرز ایسوسی ایشن کے مطابق گزشتہ روز عالمی مارکیٹ میں گزشتہ روز سونے کی فی اونس قیمت 13ڈالرکے اضافے سے1918روپے ہوگئی جس کے زیر اثر مقامی سطح پر سونے کی قیمت 500روپے کے اضافے سے1لاکھ16ہزار200روپے ہوگئی جب کہ دس گرام سونے کی قیمت 429روپے کی کمی سے 99ہزار623روپے ہوگئی۔ چاندی کی فی تولہ قیمت 1250روپے مستحکم ہو گئی۔

Wednesday, October 21, 2020

محکمہ ایکسائز میں 300نان کسٹم پیڈ لگژزی گاڑےوں کی جعلی چالان پر رجسٹریشن کرنیکا انکشاف

لاہور(وائی سی پی نیوز)محکمہ ایکسائز نیو رجسٹریشن میں 300سے زائدنان کسٹم پیڈ گاڑیوں کونمبر پلیٹ اور رجسٹریشن بک جاری کرنے کا انکشاف ہواہے ،محکمہ ایکسائز اورکسٹم کوئٹہ کے عملہ کی مبینہ ملی بھگت سے نان کسٹم پیڈ کے جعلی چالان ریکارڈکا حصہ بنا کر مختلف سیریل میں لگژری گاڑیوں کو نمبرزالاٹ کئے گئے ۔تفصیلات کے مطابق ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن موٹررجسٹریشن فرید کورٹ ہاﺅس ریجن سی لاہورمیں ایکسائز انسپکٹرز اورمحکمہ کسٹم کوئٹہ کے انسپکٹرزنے مبینہ طور پر ملی بھگت کرکے کروڑں روپے کی نان کسٹم پیڈلگژی گاڑی کے 10لاکھ ،بڑی گاڑی کے5لاکھ اور چھوٹی گاڑی کے2لاکھ روپے رشوت وصول کرکے جعلی واﺅچر کے ذریعے گاڑیوں کی رجسٹریشن کی ۔ذرائع ایکسائز کے مطابق مذکورہ افسروں نے 2013ءسے لے کر 2018ءتک مختلف سیریل میں نمبرز الاٹ کرکے گاڑیوں کو بکس اور کمپیوٹرائزڈ نمبر پلیٹ جاری کیں جبکہ فائلوں کا پیٹ بھرنے کے لئے ان نان کسٹم پیڈ گاڑیوں کے ویریفکیشن لیٹر کوئٹہ کسٹم کے عملہ کی ملی بھگت سے انہیں فرضی طور پر ارسال کردیئے جاتے ہیں جن کاریکارڈمحکمہ ایکسائز اپنی کرپشن کو چھپانے کے لئے تیارکرکے اسے فائل کا حصہ بنادیاجاتاہے ۔اس طرح محکمہ کسٹم کوئٹہ کے ریکارڈ میں ایسی کسی گاڑی کا محکمہ ایکسائز کی طرف سے جاری کردہ ویریفکیشن لیٹر کا اندراج نہیں ہوتا،جس کے باعث چھ سے سات سال تک گاڑیوں کی ویریفکیشن نہ ہونے کی وجہ سے گاڑی مالکان غیر قانونی طریقہ سے نان کسٹم پیڈ گاڑیوں کی کمپیوٹررائزڈ نمبر پلیٹ اور گاڑی کی رجسٹریشن کروالیتے ہیں جس سے قومی خزانہ کو سالانہ کروڑں روپے کا نقصان پہنچ رہاہے ۔یادرہے کہ چند روز قبل محکمہ اینٹی کرپشن ریجن لاہور نے 465گاڑیوں کے جعلی آرمی آکشن کے واﺅچربنانے اوررجسٹریشن کرنے پرمقدمہ نمبر30/2020بھی درج کررکھاہے۔اس حوالے سے نئی تعینات ڈی جی ایکسائز صالح سعید نے کہاہے کہ اس معاملے کی انکوائری کے بعد کارروائی عمل میں لائی جائے گی ،اگر کوئی اس میں ملوث پایاگیا تو اس کے خلاف بلاامتیاز ایکشن لیا جائے گا۔

سٹاک مارکیٹ میں دوسرے روز بھی تیزی ، انڈیکس 616.41پوائنٹس بڑھ گیا ڈالر15پیسے ، سونا30روپے تولہ سستا

کراچی (وائی سی پی نیوز) پاکستان اسٹاک مارکیٹ میںمنگل کو بھی تیزی کا رجحان برقرار رہا جس کے نتیجے میںکے ایس ای100 انڈیکس 616.41پوائنٹس کے اضافے سے 40956.58 پوائنٹس کی سطح پر جا پہنچاجب کہ73.31فی صد کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا جس کے سبب مارکیٹ کی سرمایہ کاری مالیت 82 ارب96کروڑ66لاکھ روپے بڑھ گئی اور حصص کی لین دین کے لحاظ سے کاروباری حجم پیر کی نسبت54.17فیصد زائد رہا۔پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں منگل کو ٹریڈنگ کے آغاز سے ہی سرمایہ کاروں کی جانب سے پیٹرولیم ،فوڈز ،توانائی اور شپنگ سیکٹرز میں سرمایہ کاری کی بدولت تیزی کا رجحان دیکھنے میں آیا جس کے باعث ٹریڈنگ کے دوران کے ایس ای100انڈیکس 41ہزار کی نفسیاتی حد کو عبور کرتے ہوئے41056پوائنٹس کی کی بلند سطح کو چھو گیا تاہم پرافٹ ٹیکنگ کی وجہ سے انڈیکس مزکور ہ حد برقرار نہ رکھ سکا لیکن مارکیٹ میں تیزی کا رجحان غالب دیکھا گیااورکاروبار کے اختتام پر کے ایس ای100انڈیکس616.41پوائنٹس کے اضافے سے40956.58پوائنٹس کی سطح پر بند ہوا جب کہ کے ایس ای30انڈیکس 284.96پوائنٹس کے اضافے سے17281.78پوائنٹس اور کے ایس ای آل شیئر انڈیکس362.21پوائنٹس کے اضافے سے28930پوائنٹس پر جا پہنچا۔کاروباری تیزی کے سبب مارکیٹ کے سرمائے کا مجموعی حجم 75کھرب11ارب 45کروڑ68لاکھ روپے سے بڑھ کر75کھرب94ارب42کروڑ34لاکھ روپے ہوگیا۔گزشتہ روز مجموعی طور پر 416کمپنیوں کا کاروبار ہوا جس میں سے 305کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں اضافہ ،96میں کمی اور 15کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں استحکام رہا۔کا۔قیمتوں میں اتار چڑھاوکے اعتبار سے رفحان میظ کے حصص کی قیمت 43.99روپے کے اضافے سے8100روپے اور اٹلس ہنڈا31.79روپے کی کمی سے466.79روپے ہوگئی جب کہ یونی لیور فوڈزکے حصص کی قیمت949.50روپے کی کمی سے13800روپے اورانڈس ڈائنگ 39.88روپے کی کمی سے510.12روپے ہوگئی۔انٹر بینک میں پاکستانی روپے کے مقابلے میں امریکی ڈالر کی قدر مستحکم رہی جب کہ اوپن کرنسی مارکیٹ میں ڈالر کی قدر میں15پیسے کی کمی ریکارڈ کی گئی۔فاریکس ایسوسی ایشن آف پاکستان کے مطابق منگل کو انٹر بینک میں روپے قیمت خرید162.20روپے اور قیمت فروخت162.40روپے ہو گئی جب کہ مقامی اوپن کرنسی مارکیٹ میں15پیسے کی کمی سے ڈالر کی قیمت خرید162.40روپے سے گھٹ کر162.25روپے اور قیمت فروخت162.70روپے سے گھٹ کر162.55روپے پر آ گئی۔دیگر کرنسیوں میںیورو کی قدر میں90پیسے کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا جس سے یورو کی قیمت خرید189.60روپے سے بڑھ کر190.50روپے اور قیمت فروخت191.60روپے سے بڑھ کر192.50روپے پر جا پہنچی جبکہ50پیسے کی کمی سے برطانوی پونڈ کی قیمت خرید209.50روپے سے گھٹ کر 209روپے اور قیمت فروخت211.50روپے سے گھٹ کر211روپے ہو گئی۔مقامی صرافہ مارکیٹوں میں سونے کی قیمت 300روپے کی کمی سے1لاکھ 15ہزار700روپے فی تولہ ہوگئی۔آل سندھ صراف اینڈ جیولرز ایسوسی ایشن کے مطابق عالمی مارکیٹ میں گزشتہ روز سونے کی فی اونس قیمت میں7ڈالرکی کمی سے1905روپے ہوگئی جس کے زیر اثر مقامی سطح پر سونے کی قیمت300روپے کی کمی سے1لاکھ15ہزار700روپے ہوگئی جب کہ دس گرام سونے کی قیمت256روپے کی کمی سے 99ہزار194روپے ہوگئی۔ چاندی کی فی تولہ قیمت 10روپے کی کمی سے 1250روپے ہو گئی۔ سٹاک مارکیٹ

Tuesday, October 20, 2020

حکومت حفیظ سنٹر کے تاجروں کی بحالی میں کردار ادا کرے: لاہور چیمبر

لاہور(وائی سی پی نیوز)لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری نے مطالبہ کیا ہے کہ حکومت سانحہ حفیظ سنٹر کے متاثرین کی جلد بحالی کے لئے اقدامات کا اعلان کرے ۔صدر میاں طارق مصباح، سینئر نائب صدر ناصر حمید خان ،نائب صدر طاہر منظور چوہدری اور ایگزیکٹو کمیٹی کی طرف سے ہنگامی پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حفیظ سنٹر کے متاثرین کی حالت زار کی طرف حکومت توجہ دے۔سانحہ حفیظ سنٹر میں ہزاروں لوگوں کی املاک، دکانوں ، کاروباروں کو ناقابل تلافی نقصان پہنچا ہے جس کے اثرات آنے والے کئی عشروں تک دکھائی دیں گے۔ ٹریڈرز ،دکانداراور حفیظ سنٹر سے وابستہ لوگوں گی داد رسی کی جائے اور حکومت ایک ایسا لائحہ عمل تشکیل دے کہ جس سے انکا ہونے والے نقصان کی بھر پائی ہو سکے۔ان خیالات کا ظہار لاہور چیمبر کے صدر میاں طارق مصباح ، سینئر نائب صدر ناصر حمید خان اور نائب صدر طاہر منظور چوہدری نے حفیظ سنٹر میں گزشتہ روز لگنے والی آگ کے تناظر میں ہنگامی پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیں ۔ انہوں نے میڈیا کی خدمات کو سراہا اور کہا کہ جس جانفشانی سے پورا دن میڈیا نے اس حادثے کی کوریج کی اُ س پر ہم میڈیا کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔ ریسکیو ، پولیس ، فوج ، ڈیزاسٹر منیجمنٹ، ڈسٹرکٹ ایڈمنسٹریشن اور منسلک اداروں کی کارکردگی بھی ستائش کی مستحق ہے ۔لاہور چیمبر کے عہدیداران نے کہا کہ سانحہ¿ حفیظ سنٹر پر ہم سب دلی افسوس کا اظہار کرتے ہیں اگرچہ اس سانحہ میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا لیکن اس کی وجہ سے حفیظ سنٹر کی تاجر برادری بالکل کنگال ہو کر رہ گئی ہے۔ تاجر برادری پہلے ہی کرونا کی وجہ سے بہت سے مسائل سے دوچار تھی لیکن اس سانحہ کی وجہ سے اس کی Business Revive کرنے کی آخری امیدیں بھی دم توڑتی نظر آرہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم اس قدم کا خیر مقدم کرتے ہیں کہ حکومت نے فوری طور پر14 ممبران کی کمیٹی تشکیل دے دی ہے۔جو 24 گھنٹے میںاپنی ابتدائی رپورٹ اور ایک ہفتے میں نقصانات کا تخمینہ لگا کر مکمل رپورٹ پیش کرے گی۔انہوں نے کہا کہ لاہور چیمبر، حفیظ سنٹر کی تاجر برادری سے مکمل اظہارِ ہمدردی کرتا ہے اور ان کے نقصانات کے فوری طور پر ازالے کا بھر پور مطالبہ کرتا ہے۔ ہمارا مطالبہ ہے کہ نقصانات کے تخمینے کی رپورٹ آتے ہی حکومت متاثرہ کاروباری افراد کی فوری طور پر Cash Compensation کا اعلان کرے۔ انہوں نے بتایا کہ بزنس کمیونٹی 626 ارب کسٹم ڈیوٹی، 250 ارب فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی اور قومی خزانے کو سیلز ٹیکس کی مد میں 1596 ارب روپے ادا کر تی ہے ۔لاہور چیمبر کے عہدیداران نے کہا کہ اس کے علاوہ حکومت ان ملازمین کو جو حفیظ سنٹر کی دکانوں اور دفتروں وغیرہ میں کام کر رہے تھے ان کی امداد کا بھی اعلان کرے ۔جب تک حفیظ سنٹر مکمل طور پر بحال نہیں ہو جاتا اس وقت تک ان ملازمین کی تنخواہیں بھی حکومت اپنے ذمے لے۔حفیظ سنٹر کی بلڈنگ کو بحال کرنے میں حکومت اپنا Leading Role ادا کرے اور اس سلسلے میں آنے والے اخراجات کو بھی حکومت اپنے ذمے لے۔یہ کام War Footing Basis پر ہونا چاہئے۔

پنجاب 5ترقیاتی سکیموں کیلئے 3.25ارب روپے کے فنڈز منظور

لاہور(وائی سی پی نیوز) پنجاب پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ بورڈ نے صوبائی ڈویلپمنٹ ورکنگ پارٹی کے 11ویں اجلاس میں مختلف سیکٹرز کی5ترقیاتی سکیموں کو مکمل کرنے کے لیے مجموعی طور پر 3 ارب 22 کروڑ 98لاکھ 76ہزار روپے کی منظوری دی ۔ صوبائی ورکنگ پارٹی کے اجلاس میں ترقیاتی بورڈ کی جانب سے جن سکیموں کی منظوری دی گئی ان میں سیالکوٹ میں سیویج ٹریٹمنٹ پلانٹ کے قیام کے سلسلہ میں اراضی کے حصول کیلئے 82 کروڑ 29 لاکھ 58 ہزار روپے، ساہیوال میں سیویج ٹریٹمنٹ پلانٹ (نارتھ زون) کے قیام کے سلسلہ میں اراضی کے حصول ، دوبارہ آبادکاری اور موثر پمپنگ اسٹیشن (نارتھ و ساوتھ زون) کیلئے 65 کروڑ 76 لاکھ 20 ہزار روپے، راولپنڈی تحصیل کوٹلی ستیاں میں مین لتراڑ کوٹلی کلیاری روڈ (لمبائی 24.10 کلومیٹر) کی کشادگی و بہتری (ترمیمی) کیلئے 64 کروڑ 94 لاکھ 63 ہزار روپے، شیخوپورہ میں ہرن مینار روڈ تا چیچو کی ملیہ برآستہ علامہ مشرقی پارک ریلوے لائن کے ساتھ ، (لمبائی 11.15 کلومیٹر) جنڈیالہ شیر خان روڈ کو دو رویہ کرنے (ترمیمی) کیلئے 49 کروڑ 46 لاکھ 82 ہزارروپے اور ضلع رحیم یار خان میں روڈز کی تعمیر و مرمت، کشادگی و بحالی (ترمیمی) کیلئے 60 کروڑ 51 لاکھ 53 ہزار روپے شامل ہیں ۔

براڈبینڈ سروسسز کیلئے 511کڑوڑ روپے کے منصوبے منظور

اسلام آباد (وائی سی پی نیوز)وزارت آئی ٹی نے پسماندہ ،دور دراز علاقوں میں براڈ بینڈ سروسز کیلئے ریکارڈ 511 کروڑ روپے کے منصوبوں کی منظوری دیدی ۔ پیر کو کاری اعلامیہ کے مطابق وفاقی وزیر آئی ٹی سید امین الحق کی ہدایت پر سندھ، بلوچستان اور خیبر پختونخواہ کیلئے تیز ترین منصوبے بنائے گئے،وفاقی سیکریٹری شعیب صدیقی نے زیر صدارت یونیورسل سروس فنڈ کے بورڈ آف ڈائریکٹرز نے متفقہ منظوری دیدی۔ سیکرٹری آئی ٹی نے کہاکہ منصوبوں کا بنیادی مقصد سیاحت کا فروغ اور دورز دراز علاقوں میں رہنے والے افراد کو ڈیجیٹل ورلڈ کے دائرے میں لانا ہے۔ شعیب صدیقی نے کہاکہ وفاقی وزیر آئی ٹی سید امین الحق کی ہدایت پر ڈیجیٹل پاکستان ویڑن کی تکمیل کیلئے ہنگامی بنیادوں پر تیزی سے کام کیا جارہا ہے۔ انہوںنے کہاکہ موجودہ حکومت میں براڈ بینڈ سروسز کی فراہمی میں یہ ریکارڈ 511 کروڑ کے منصوبے ہیں۔ سیکرٹری آئی ٹی نے کہاکہ صرف سندھ کیلئے وفاقی وزارت آئی ٹی کے تحت 3 ارب روپے سے زائد کے منصوبے منظور کئے ہیں ۔ انہوکںنے کہاکہ جن علاقوں کے لوگ اب تک براڈ بینڈ سروسز سے محروم ہیں جلد ہی ان کے علاقوں تک بھی منصوبے پہنچیں گے۔ سی ای اوحارث محمود نے کہاکہ یو ایس ایف کے تحت ٹیلی نار، زونگ، یوفون اور پی ٹی سی ایل کو منصوبے تفویض کیئے جائیں گے۔ انہوںنے کہاکہ سندھ ، بلوچستان اور خیبر پختونخواہ کے 14 سو سے زائد دیہاتوں کے 56 لاکھ سے زائد افراد ڈیجیٹل رابطوں سے مستفید ہونگے۔ چترال،دیر بالا، دیر زیریں، گھوٹکی، سکھر، خیرپور، کشمور، زیارت اور مستونگ اضلاع اور ان کے مضافات علاقے شامل ہیں ،زونگ، ٹیلی نار، یوفون پی ٹی سی ایل منصوبوں کی بروقت تکمیل کے پابند ہوں گے،بورڈ ارکان میں چیئرمین پی ٹی اے،موبائل کمپنیوں کے سربراہان اور کنزیومر ایسوسی ایشن کے چیئرمین شامل ہیں۔

سٹاک مارکیٹ میں تیزی ،انڈیکس176.15پوائنٹس بڑھ گیا ڈالر 20پیسے سستا، سونا350 روپے تولہ مہنگا

کراچی (وائی سی پی نیوز ) پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں پیر کو تیزی کا رجحان رہا ،کے ایس ای100انڈیکس 40100پوائنٹس سے بڑھ کر40300پوائنٹس کی سطح پر جا پہنچا،تیزی کے سبب مارکیٹ کے سرمائے میں 22ارب روپے کا اضافہ بھی ریکارڈ کیا گیا جس کے نتیجے میں سرمائے کا مجموعی حجم 75کھرب روپے سے تجاو ز کرگیا جبکہ 59فیصد حصص کی قیمتیں بھی بڑھ گئیں۔پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں پیر کو سرمایہ کاروں اور مالیاتی اداروں کی جانب سے پیٹرولیم ،فوڈز ،توانائی اور شپنگ سیکٹرز میں سرمایہ کاری کی بدولت ٹریڈنگ کے دوران ایک موقع پر کے ایس ای100انڈیکس 40492پوائنٹس کی بلند سطح کو چھو گیا تھا تاہم پرافٹ ٹیکنگ کی وجہ سے انڈیکس پیر کی بلند حد کو برقرار نہ رکھا سکا مگر کاروباری سرگرمیاں مثبت رہیں اور مارکیٹ میں تیزی کا رجحان غالب دیکھا گیا۔پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں پیر کو کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای100انڈیکس میں 176.15پوائنٹس کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا جس سے انڈیکس 40164.02پوائنٹس سے بڑھ کر 40340.17پوائنٹس ہو گیا اسی طرح 61.69پوائنٹس کے اضافے سے کے ایس ای30انڈیکس 16934.86پوائنٹس سے بڑھ کر 16996.82پوائنٹس اور کے ایس ای آل شیئر انڈیکس 28471.79پوائنٹس سے بڑھ کر 28567.79پوائنٹس پر جا پہنچا۔کاروباری تیزی کے سبب مارکیٹ کے سرمائے میں 22ارب73کروڑ60لاکھ98ہزار36روپے کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا جس کے نتیجے میں سرمائے کا مجموعی حجم 74کھرب 88ارب 72کروڑ7لاکھ 96ہزار492روپے سے بڑھ کر 75کھرب11ارب 45کروڑ68لاکھ 94ہزار528روپے ہو گیا۔پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں پیر کو 7ارب روپے مالیت کے 31کروڑ95لاکھ 63ہزار حصص کے سودے ہوئے جبکہ گذشتہ جمعہ کو 7ارب رپے مالیت کے 25کروڑ42لاکھ 4ہزار حصص کے سودے ہوئے تھے۔پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں پیر کو مجموعی طور پر 392کمپنیوں کا کاروبار ہوا جس میں سے 233کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں اضافہ ،140میں کمی اور 19کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں استحکام رہا۔کاروبار کے لحاظ سے یونٹی فوڈز لمیٹڈ 5کروڑ36لاکھ ،پاک انٹر نیشنل بلک 3کروڑ66لاکھ ،فوجی فوڈز لمیٹڈ 2کروڑ67لاکھ ،کوہ نور اسپیننگ 2کروڑ56لاکھ اور حیسکول پیٹرول 1کروڑ86لاکھ حصص کے سودوں سے سر فہرست رہے۔قیمتوں میں اتار چڑھا? کے اعتبار سے سیفائر ٹیکسٹائل کے حصص کی قیمت میں 33.08روپے کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا جس سے اسکے حصص کی قیمت بڑھ کر 773.09روپے ہو گئی اسی طرح 33.02روپے کے اضافے سے ماری پیٹرولیم کے حصص کی قیمت بڑھ کر 1324.76روپے پر جا پہنچی جبکہ باٹا پاک کے حصص کی قیمت میں 30.00روپے کی کمی واقع ہوئی جس سے اسکے حصص کی قیمت 1620.00روپے ہو گئی جبکہ 27.80روپے کی کمی سے انڈس ڈائنگ کے حصص کی قیمت کم ہو کر 550.00روپے پر آ گئی۔انٹر بینک اور مقامی اوپن کرنسی مارکیٹ میں پیر کو روپے کے مقابلے ڈالر کی قدر میں کمی کا رجحان رہا۔فاریکس ایسوسی ایشن آف پاکستان کی رپورٹ کے مطابق پیر کو انٹر بینک میں روپے کے مقابلے ڈالرکی قدر20پیسے کم ہو گئی جس سے ڈالر کی قیمت خرید 162.40روپے سے کم ہو کر162.20روپے اور قیمت فروخت162.60روپے سے کم ہو کر162.40روپے ہو گئی اسی طرح مقامی اوپن کرنسی مارکیٹ میں30پیسے کی کمی سے ڈالر کی قیمت خرید 162.70روپے سے کم ہو کر162.40روپے اور قیمت فروخت163روپے سے کم ہو کر162.70روپے پر آ گئی۔فاریکس رپورٹ کے مطابق یورو کی قدر میں60پیسے کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا جس سے یورو کی قیمت خرید 189روپے سے بڑھ کر189.60روپے اور قیمت فروخت191روپے سے بڑھ کر191.60روپے پر جا پہنچی جبکہ50پیسے کے اضافے سے برطانوی پونڈ کی قیمت خرید 209روپے سے بڑھ کر209.50روپے اور قیمت فروخت211روپے سے بڑھ کر211.50روپے ہو گئی۔عالمی مارکیٹ میں گزشتہ روز سونے کی فی اونس قیمت میں12ڈالرز کا اضافہ ہواجس کے بعد سونے کی فی اونس قیمت1912ڈالر کی سطح پر آگئی۔عالمی مارکیٹ میں سونے کے نرخوں میں اضافے کے باعث مقامی سطح پر سونے کی قیمت350روپے اضافے سے1لاکھ16ہزاراور دس گرام سونے کی قیمت300روپے اضافے سے 99ہزار451روپے رہی جبکہ چاندی کی فی تولہ قیمت 1260روپے کی سطح پر مستحکم ریکارڈ کی گئی۔ سٹاک مارکیٹ

Monday, October 19, 2020

کورونا بحران، 6کھرب 52ارب کے قرضے ایک سال کیلئے موخر(سٹیٹ بنک)

کراچی(وائی سی پی نیوز)کورونا وائرس کی وبا سے نمٹنے کی کوششوں میں سٹیٹ بنک کی قرضہ موخرو ری شیڈول کرنے کی سکیم کے تحت اب تک 6کھرب 52ارب 96کروڑ 30 لاکھ روپے مالیت کے قرضوں کو ایک سال کیلئے موخر کر دیا گیا ہے۔سٹیٹ بنک کی جانب سے جاری اعداد وشمارکے مطابق اصل زر کی ادائیگی ایک سال کیلئے موخر کرنے کی اسکیم کے تحت 9اکتوبر 2020 تک سٹیٹ بنک کو 14لاکھ، 37ہزار 405درخواستیں موصول ہوئیں جن کے ذمہ واجب الادا قرضہ کا حجم 24کھرب 93ارب 46 کروڑ 40لاکھ روپے ہے، ان میں سے13لاکھ 74ہزار 324درخواستوں کی منظوری دی گئی ہے اور 6کھرب 52ارب 96کروڑ 30لاکھ روپے مالیت کے قرضوں کو ایک سال کیلئے موخرکردیا گیا۔اسی طرح اس اسکیم کے تحت ایک کھرب 96ارب 25کروڑ 70لاکھ روپے سے زیادہ کے قرضوں کی ری سٹرکچرنگ،ری شیڈولنگ کی منظوری دی گئی ہے۔اس اسکیم کے تحت صارف قرض کا اصل زر ایک سال موخر کرنے کی مشروط اجازت دے دی گئی ہے۔یہ سہولت ان صارفین کیلئے ہے جن کی ادائیگی 31دسمبر 2019تک باقاعدہ ہوچکی ہو،قرض ادائیگی موخر کرنے پر بنک کوئی فیس یا سود چارج نہیں کریں گے۔ بنک اس دوران صرف سود یا منافع کی وصولی کر سکیں گے جو صارفین سود یا منافع کی رقم بھی ادا نہ کرسکیں وہ ری سٹرکچر کی درخواست کرسکتے ہیں۔ قرضوں کو موخر یا ری شیڈول کرنے سے کریڈٹ ہسٹری متاثر نہیں ہوتی۔ سٹیٹ بنک

Saturday, October 17, 2020

سٹاک مارکیٹ میں تیزی، انڈیکس95.52پوائنٹس بڑھ گیا، ڈالر مزید30پیسے سستا

کراچی (وائی سی پی نیوز) پاکستان اسٹاک مارکیٹ میںکاروباری ہفتے کے آخری روز جمعہ کو اتار چڑھاو¾ کا سلسلہ جاری رہنے کے بعد تیزی غالب آگئی اورکے ایس ای100انڈیکس95.52پوائنٹس کے اضافے سے40164.02پوائنٹس کی سطح پرپہنچ گیاجبکہ57.54فیصد کمپنیوں کے حصص کی قیمتوںمیں اضافہ ریکارڈکیا گیا جس کے سبب مارکیٹ کی سرمایہ کاری مالیت 52کروڑ56لاکھ روپے بڑھ گئی تاہم حصص کی لین دین کے لحاظ سے کاروباری حجم جمعرات کی نسبت21.73فیصد کم رہا۔گذشتہ روز ٹریڈنگ کا آغاز منفی زون میں ہوا اور سرمایہ کاروںنے ملک میں سیاسی عدم استحکام کے خدشات کے پیش نظر حصص فروخت کرنے شروع کئے جس کے نتیجے میں مندی چھائی رہی اورکے ایس ای100انڈیکس40ہزار کی نفسیاتی حد سے گرتے ہوئے39743پوائنٹس کی سطح پر آگیا تاہم بعد ازاں منافع بخش کمپنیوں کے سستے ہونے والے شیئرز کی خریداری بڑھنے کے سبب مندی کے اثرات زائل ہوگئے اور انڈیکس 40217پوائنٹس کی بلند سطح پر پہنچ گیا مزکورہ سطح بھی بعد میں برقرار نہ رہ سکی لیکن تیزی غالب رہی اور کاروبار کے اختتا م پر کے ایس ای100انڈیکس 95.52پوائنٹس کے اضافے سے 40164.02پوائنٹس پر بند ہوا جب کہ کے ایس ای30انڈیکس 63.88پوائنٹس کے اضافے سے16934.86پوائنٹس اور کے ایس ای آل شیئرز انڈیکس 14.54پوائنٹس کے اضافے سے28471.79پوائنٹس پر بند ہوا۔گزشتہ روز مجموعی طور پر391کمپنیوں کا کاروبار ہوا جس میں سے225کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں اضافہ143میں کمی اور23کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں استحکام رہا۔تیزی کے باعث سرمائے کا مجموعی حجم74کھرب88ارب19کروڑ51لاکھ روپے سے بڑھ کر74کھرب88ارب72کروڑ7لاکھ روپے ہوگیا۔قیمتوں میں اتار چڑھاوکے اعتبار سے انڈس ڈائنگ کے حصص 40.31روپے کے اضافے سے577.80روپے اورباٹا پاک35روپے کے اضافے سے 1650روپے ہوگیا جب کہ نیسلے پاکستان175روپے کی کمی سے6425روپے اورسیپ ہائر ٹیکس44.74روپے کی کمی سے740.01روپے کے ساتھ سرفہرست رہے۔مقامی کرنسی مارکیٹوں میں جمعہ کو پاکستانی روپے کے مقابلے میں امریکی ڈالر کی قدر مزید کم ہوگئی اور انٹر بینک میں ڈالر 162.60روپے جب کہ اوپن کرنسی مارکیٹ میں163روپے ہوگئی ۔ فاریکس ایسوسی ایشن آف پاکستان کے مطابق گزشتہ روز انٹر بینک میںڈالر کی قدر 30پیسے کی کمی ہوئی جس سے ڈالر کی قیمت خرید162.70روپے سے بڑھ کر162.40روپے اور قیمت فروخت40پیسے کی کمی سے163روپے سے گھٹ کر 162.60روپے ہوگئی جب کہ مقامی اوپن کرنسی مارکیٹ میں بھی ڈالر کی قدر میں30پیسے کی کمی ہوئی جس سے ڈالر کی قیمت خرید192.90روپے سے گھٹ کر162.60روپے اور قیمت فروخت163.20روپے سے گھٹ کر163روپے ہوگئی ۔دیگر کرنسیوں میں یورو کی قیمت خرید20پیسے کے اضافے سے189روپے سے بڑھ کر189.20روپے اور قیمت فروخت191روپے سے بڑھ کر191.20روپے ہوگئی جبکہ برطانوی پونڈ کی قیمت خرید50پیسے کی کمی209روپے سے گھٹ کر208.50روپے اور قیمت فروخت211روپے سے گھٹ کر210.50روپے ہوگئی۔ سٹاک مارکیٹ

Friday, October 16, 2020

سٹاک مارکیٹ پھر مندی کا شکار ،انڈیکس میں75.79پوائنٹس کمی ڈالر50پیسے سستا ،قیمت چار ماہ کی کم ترین سطح پر آ گئی

کراچی ( وائی سی پی نیوز) پاکستان اسٹاک مارکیٹ میںجمعرات کو اتار چڑھاو¾ کا سلسلہ جاری رہنے کے بعد مندی غالب آگئی اورکے ایس ای100انڈیکس75.79پوائنٹس کی کمی سے40068.50پوائنٹس کی سطح پر آ گیاجبکہ 45.85فیصد کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں کمی ریکارڈکی گئی جس کے سبب سرمایہ کاروںکو5ارب18کروڑ10لاکھ روپے کا نقصان اٹھانا پڑاتاہم حصص کی لین دین کے لحاظ سے کاروباری حجم بدھ کی نسبت9کروڑ19لاکھ86ہزار شیئرز زائد رہا۔گذشتہ روز ٹریڈنگ کے ابتدائی اوقات میں سرمایہ کاروں کی جانب سے منافع بخش کمپنیوں کے شیئرز کی خریداری کی گئی جس کے نتیجے میں تیزی رہی اورکے ایس ای100انڈیکس40533پوائنٹس کی بلند سطح پر پہنچ گیا تاہم بعد ازاں اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے حکومت مخالف تحریک شروع ہونے کے تناظر میں سیاسی عدم استحکام کے خدشات کے پیش نظر فروخت کا دباو¾ بڑھ گیا جس کے باعث تیزی کے اثرات زائل ہوگئے اور مارکیٹ مندی کی لپیٹ میں آگئی ٹریڈنگ کے دوران انڈیکس40ہزار کی نفسیاتی حد سے گرتے ہوئے39999پوائنٹس کی سطح پر آگیا لیکن بعد میں ریکوری آنے سے 40ہزار کی حد بحال ہوگئی لیکن مندی کے اثرات غالب رہے اور کاروبار کے اختتا م پر کے ایس ای100انڈیکس 75.79پوائنٹس کی کمی سے 40068.50پوائنٹس پر بند ہوا جب کہ کے ایس ای30انڈیکس 72.21پوائنٹس کی کمی سے16870.98پوائنٹس اور کے ایس ای آل شیئرز انڈیکس 16.64پوائنٹس کی کمی سے 28457.25پوائنٹس پر بند ہوا۔گزشتہ روز مجموعی طور پر434کمپنیوں کا کاروبار ہوا جس میں سے199کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں اضافہ 216میں کمی اور19کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں استحکام رہا۔بیشتر کمپنیوں کے شیئرز کی قیمتوں میں کمی آ نے کے باعث سرمائے کا مجموعی حجم74کھرب93ارب37کروڑ61لاکھ روپے سے گھٹ کر74کھرب88ارب19کروڑ51لاکھ روپے ہوگیا۔قیمتوں میں اتار چڑھاوکے اعتبار سے نیسلے پاکستان کے حصص 200روپے کے اضافے سے6600روپے اور آئی لینڈ ٹیکسٹائیل 71.97روپے کے اضافے سے1031.67روپے ہوگیا جب کہ رفحان میظ300روپے کی کمی سے8050روپے اورپاک ٹوبیکو40روپے کی کمی سے1600روپے کے ساتھ سرفہرست رہے۔مقامی کرنسی مارکیٹوں میں پاکستانی روپے کی قدر میں ریکوری آنے کا سلسلہ جاری ہے۔ انٹر بینک میں ڈالر کی قدر163روپے کی ساڑھے چار ماہ کی کم ترین سطح پر آگئی ۔ فاریکس ایسوسی ایشن آف پاکستان کے مطابق جمعرات کو بھی پاکستانی روپے کی قدر میں ریکوری کا سلسلہ جاری رہا اور انٹر بینک میںڈالر کی قدر 50پیسے کی کمی ہوئی جس سے ڈالر کی قیمت خرید163.20روپے سے گھٹ کر162.70روپے اور قیمت فروخت30پیسے کی کمی سے163.30روپے سے گھٹ کر163روپے ہوگئی جب کہ مقامی اوپن کرنسی مارکیٹ میں بھی ڈالر کی قدر میں40پیسے کی کمی ہوئی جس سے ڈالر کی قیمت خرید163.30روپے سے گھٹ کر192.90روپے اور قیمت فروخت163.60روپے سے گھٹ کر163.20روپے ہوگئی ۔دیگر کرنسیوں میں یورو کی قیمت خرید 1.50روپے کی کمی سے190.50روپے سے گھٹ کر189روپے اور قیمت فروخت192روپے سے گھٹ کر191روپے ہوگئی جبکہ برطانوی پونڈ کی قیمت خرید1.50روپے کی کمی210.50روپے سے گھٹ کر209روپے اور قیمت فروخت212.50روپے سے گھٹ کر211روپے ہوگئی۔مقامی صرافہ مارکیٹوں میں سونے کی قیمت مزید500 روپے کی کمی سے1لاکھ15ہزار700روپے فی تولہ ہوگئی۔آل سندھ صراف اینڈ جیولرز ایسوسی ایشن کے مطابق جمعرات کو عالمی گولڈ مارکیٹ میں سونے کی قیمت4ڈالر کی کمی سے1896ڈالر ہوگئی جس کے زیر اثرمقامی صرافہ مارکیٹوں میں فی تولہ سونے کی قیمت500روپے کی کمی سے 1لاکھ15ہزار700روپے اور دس گرام سونے کی قیمت429روپے کی کمی سے 99ہزار108روپے ہوگئی جب کہ چاندی کی فی تولہ قیمت70روپے کی کمی سے1260روپے ہوگئی۔ سٹاک مارکیٹ

Friday, October 9, 2020

سٹاک مارکیٹ میں تیزی برقرار، انڈیکس مزید 503پوائنٹس بڑھ گیا ، ڈالر مزید 25پیسے سستا ہوگیا

کراچی (وائی سی پی نیوز) پاکستان اسٹا ک مارکیٹ میںجمعرات کو بھی تیزی کا تسلسل برقرا ر رہا اورکے ایس ای100 انڈیکس40ہزار کی نفسیاتی حد عبور کرتے ہوئے مزید 503پوائنٹس کے اضافے سے40353.62پوائنٹس کئی سطح پر پہنچ گیاجب کہ58.39فیصد کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا جس کے باعث مارکیٹ کی سرمایہ کاری مالیت 80ارب2کروڑ6لاکھ روپے بڑھ گئی اور حصص کی لین دین کے لحاظ سے کاروباری حجم بھی منگل کی نسبت10.39فی صد زائد رہی۔ گزشتہ روزسرمایہ کاروں کی جانب سے منافع بخش کمپنیوں کے شیئرز کی خریداری میں دلچسپی کے باعث ٹریڈنگ کے آغاز سے ہی تیزی کا رجحان رہا جس کے باعث دوران ٹریڈنگ کے ایس ای100انڈیکس40ہزار کی نفسیاتی حد کو بحال کرتے ہوئے40414پوائنٹس کی بلند سطح پر پہنچ گیا بعد ازاں 40400کی نفسیاتی حد بحال نہ رہ سکی لیکن تیزی کا رجحان آخر تک برقرار رہا اور کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای100انڈیکس 503.66پوائنٹس کے اضافے سے40353.62پوائنٹس پر بند ہواجب کہ کے ایس ای 30انڈیکس 274پوائنٹس کے اضافے سے17127.38پوائنٹس اور کے ایس ای آل شیئرز انڈیکس305.77پوائنٹس کے اضافے سے28633.26پوائنٹس کی سطح پرپہنچ گیا ۔گزشتہ روز مجموعی طور پر411کمپنیوں کا کاروبار ہوا جس میں سے240کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں اضافہ155میں کمی اور16کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں استحکام رہا۔تیزی کے سبب مارکیٹ کا مجموعی سرمایہ74کھرب69ارب51کروڑ91لاکھ روپے سے بڑھ کر75کھرب49ارب53کروڑ97لاکھ روپے ہو گیا ۔قیمتوں میں اتار چڑھاﺅ کے اعتبار سے نیسلے پاکستان82.50روپے کے اضافے سے 6600روپے اوربہانیرو ٹیکس57.93روپے کے اضافے سے 830.43روپے ہوگئی جب کہ آئی لینڈ ٹیکسٹائیل73.33روپے اورہینو موٹرز12.03روپے کی کمی سے باالترتیب 916روپے اور470.33روپے سرفہرست رہے۔می کرنسی مارکیٹوں میں امریکی ڈالر کے مقابلے میں پاکستانی روپے کی قدر میں ریکوری کا سلسلہ جاری ہے جس کے تحت جمعرات کو انٹر بینک میں امریکی ڈالر مزید 25پیسے کی کمی سے163.85روپے جب کہ اوپن مارکیٹ میں 164روپے کی سطح پر آگیا۔فاریکس ایسوسی ایشن آف پاکستان کے مطابق جمعرات کو انٹر بینک میں روپے کے مقابلے ڈالر کی قدر میں مزید25پیسے کی کمی ریکارڈ کی گئی جس کے نتیجے میں ڈالر کی قیمت خرید163.90روپے سے گھٹ کر163.65روپے اور قیمت فروخت164.10روپے سے گھٹ کر163.85روپے پر آ گئی جب کہ مقامی اوپن کرنسی مارکیٹ میںبھی ڈالر کی قدر میں15پیسے کی کمی ہوئی جس سے ڈالر کی قیمت خرید163.85روپے سے گھٹ کر163.70روپے اور قیمت فروخت164.15روپے سے گھٹ کر164روپے ہوگئی ۔فاریکس رپورٹ کے مطابق یورو کی قیمت خرید50پیسے کی کمی سے191.50روپے سے گھٹ کر191روپے اور قیمت فروخت193.50روپے سے گھٹ کر193روپے ہوگئی جب کہ برطانوی پاونڈ210روپے اور قیمت فروخت 212روپے مستحکم رہی

ٹی سی پی کی درآمدی گندم پاکستان پہنچ گئی

اسلام آباد(وائی سی پی نیوز) وزارت قومی تحفظ خوراک و تحقیق نے کہاہے کہ ٹی سی پی کی درآمدی گندم پاکستان پہنچ گئی۔وزارت قومی تحفظ خوراک کے اعلامیہ کے مطابق جہاز کل 55125 ایم ٹی گندم لے کر پہنچا۔اعلامیہ کے مطابق ڈی پی پی نے ابتدائی جانچ کے بعد کلیرنس دی۔اعلامیہ کے مطابق جس کے بعد گندم کا اخراج شروع ہو چکا ہے،دوسرا جہاز 55000 ایم ٹی گندم لےکر چوبیس گھنٹوںمیں آمد متوقع ہے۔اعلامیہ کے مطابق ک±ل 110125 ایم ٹی گندم پہنچ جائیگی۔

ایف بی آر عملے کی ملی بھگت سے 1127ارب کی ٹیکس چوری کا انکشاف

کراچی(وائی سی پی نیوز) فیڈرل بورڈ آف ریونیو کے عملے کی ملی بھگت سے پانچ سال کے دوران1100 ارب روپے سے زائد ٹیکس چوری کا انکشاف ہوا ہے ایف بی آر ڈائریکٹوریٹ کی جنرل انٹرنل آڈٹ کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ملک بھر میں 2015 سے 2019 کے دوران 1127 ارب سے زیادہ ٹیکس چوری کی گئی ہے جبکہ 1258 ارب کے بجائے 131 ارب 91 کروڑ ٹیکس وصول کیا گیا ہے رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہے کہ 5 سال کے دوران 4193 ارب روپے سے زیادہ کا کاروبار ہوا ہے جبکہ ہزاروں کاروبارجعلسازی سے منافع نقصان میں بدلتے ہیں 2017 میں سب سے زیادہ ٹیکس چوری ہوا رپورٹ کے مطابق عملے کی ملی بھگت سے ٹیکس چوری کی گئی جبکہ کراچی ، لاہور اور اسلام آباد کے ساتھ ساتھ پشاور اور سکھر میں بھی ٹیکس چوری کیا گیا ہے رپورٹ میں سکینڈل میں ملوث ودہولڈنگ ایجنٹس کیخلاف کارروائی کی سفارش کرتے ہوئے ذمہ داروں پر ڈیفالٹ، سرچارج، پینلٹی لگانے اور ریکوری کی سفارش کی گئی ہے اور آئی ٹی ونگ کو فراڈ کی روک تھام کیلئے سسٹم بہتر کرنے کی ہدایت بھی دی گئی ہے علاوہ ازیں ایف بی آر کے ذیلی ادارے پرال سے بھی فراڈ اور جعل سازی پر وضاحت طلب کرلی ہے اورذمہ داری کا تعین کرکے ادارے کے ملازمین اور سپر وائزرز کیخلاف سخت کارروائی کی سفارش کی ہے۔

Thursday, October 8, 2020

سٹاک مارکیٹ میں زبردست تیزی ، انڈیکس مزید 722.48پوائنٹس بڑھ گیا، ڈالر 20پیسے ، سونا 300روپے تولہ سستا

کراچی (وائی سی پی نیوز) پاکستان اسٹا ک مارکیٹ میںبدھ کو زبردست تیزی دیکھنے میں آئی جس کے نتیجے میںکے ایس ای100 انڈیکس 722.48 پوائنٹس کے اضافے سے 39849.96 پوائنٹس کی سطح پر پہنچ گیا جب کہ 80.23 فیصد کمپنیوں کے شیئرز کی قیمتوں میں اضافہ ریکارڈکیا گیا جس کے باعث مارکیٹ کی سرمایہ کاری مالیت1کھرب 21 ارب 29 کروڑ 11 لاکھ روپے بڑھ گئی اور حصص کی لین دین کے لحاظ سے کاروباری حجم بھی منگل کی نسبت6.38فی صد زائد رہی۔ گزشتہ روزسرمایہ کاروں کی جانب سے منافع بخش کمپنیوں کے شیئرز کی خریداری میں دلچسپی کے باعث ٹریڈنگ کاآغاز مثبت زون میں ہوا جس کے باعث کے ایس ای100انڈیکس کی39200،39300،39400،39500،39600،39700،39800اور39900پوائنٹس کی نفسیاتی حدیں یکے بعد دیگرے بحال ہوگئیں بعد ازاں 39900کی نفسیاتی حد برقرار نہ رہ سکی لیکن تیزی کا رجحان آخر تک برقرار رہا اور کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای100انڈیکس 722.48پوائنٹس کے اضافے سے39849.96پوائنٹس پر بند ہواجب کہ کے ایس ای 30انڈیکس 258.41پوائنٹس کے اضافے سے16853.38پوائنٹس اور کے ایس ای آل شیئرز انڈیکس722.48پوائنٹس کے اضافے سے471.06پوائنٹس کی سطح پرپہنچ گیا ۔گزشتہ روز مجموعی طور پر425کمپنیوں کا کاروبار ہوا جس میں سے341کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں اضافہ70میں کمی اور14کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں استحکام رہا۔تیزی کے سبب مارکیٹ کا مجموعی سرمایہ 73کھرب48ارب22کروڑ80لاکھ روپے سے بڑھ کر74کھرب69ارب51کروڑ91لاکھ روپے ہو گیا ۔قیمتوں میں اتار چڑھاﺅ کے اعتبار سے آئی لینڈ ٹیکسٹائیل 64.33روپے کے اضافے سے 989.33روپے اورپاک ٹوبیکو64روپے کے اضافے سے 1689روپے ہوگئی جب کہ یونی لیور فوڈز184.33روپے اوررفحان میظ 150روپے کی کمی سے باالترتیب 1488.33روپے اور8150روپے ہوگئی ۔مقامی کرنسی مارکیٹوں میں امریکی ڈالر کی قدر میں کمی کا سلسلہ جاری ہے ۔بدھ کو انٹر بینک میں امریکی ڈالر مزید 20پیسے کی کمی سے164.10روپے اور اوپن مارکیٹ میں25پیسے کی کمی سے164.15روپے ہوگئی۔فاریکس ایسوسی ایشن آف پاکستان کے مطابق بدھ کو انٹر بینک میں روپے کے مقابلے ڈالر کی قیمت خرید20پیسے کی کمی سے164.10روپے سے گھٹ کر163.90روپے اور قیمت فروخت164.30روپے سے گھٹ کر164.10روپے پر آ گئی جب کہ مقامی اوپن کرنسی مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت خرید25پیسے کی کمی164.10روپے سے گھٹ کر163.85روپے اور قیمت فروخت164.40روپے سے گھٹ کر164.15روپے ہوگئی ۔فاریکس رپورٹ کے مطابق یورو کی قیمت خرید191.50روپے اور قیمت فروخت193.50روپے مستحکم رہی جب کہ برطانوی پاونڈ1.50روپے کی کمی سے 211.50روپے سے گھٹ کر210روپے اور قیمت فروخت213.50روپے سے گھٹ کر210روپے ہوگئی ۔مقامی صرافہ مارکیٹوں میں سونے کی فی تولہ قیمت 300روپے کی کمی سے ایک لاکھ13ہزار روپے ہوگئی۔آل سندھ صراف اینڈ جیولرز ایسوسی ایشن کے مطابق گزشتہ روز عالمی مارکیٹ میں سونے کی فی اونس کی قیمت 29ڈالرکی کمی سے 1884ڈالر ہوگئی جس کے زیر اثر مقامی صرافہ مارکیٹوں میں فی تولہ سونے کی قیمت 300روپے کی کمی سے1لاکھ13ہزارروپے اور دس گرام سونے کی قیمت 256روپے کی کمی سے 96ہزار880روپے ہوگئی ۔چاندی کی فی تولہ قیمت 1200روپے مستحکم رہی۔

ای کامرس کے فروغ کیلئے عالمی بینک اہم کردار ادا کرسکتا ہے، عبدالرزاق داﺅد

اسلام آباد(وائی سی پی نیوز )مشیر تجارت عبدالرزاق داو¿د نے کہا ہے کہ برآمدات کو بڑھانا، میک ان پاکستان کو فروغ دینا، ٹیرف کی درستگی اور جغرافیہ و مصنوعات کی تنوع ہماری ترجیحات ہیں،عالمی بینک کی امداد بامقصد ہونی چاہیے، جس سے اداروں میں بہتری لائی جا سکے، پاکستان میں ای کامرس کے فروغ کےلئے عالمی بینک ایک اہم کردار ادا کرسکتا ہے۔ مشیر تجارت عبدالرزاق داو¿د سے عالمی بینک کے حال ہی میں پاکستان میں تعینات کنٹری ڈائریکٹر سے ملاقات کی اورملاقات میں باہمی تعاون کو فروغ دینے کے حوالے سے مختلف امور پر تبادلہ خیال کیا گیا،مشیر تجارت عبدالرزاق داو¿د نے کہاکہ ماضی میں عالمی بینک کا تعاون پاکستان کےلئے سود مند رہا ہوا ہے۔ اب بھی پاکستان میں ایسے چیلنجز ہے جہاں عالمی بینک اک کا تعاون اور تجربہ ہمارے لیے فائدہ مند ہو سکتا ہے۔ عبدالرزاق

جولائی ، اگست تعمیراتی شعبہ میں 44ملین ڈالر غیر ملکی سرمایہ کاری

اسلام آباد (وائی سی پی نیوز) تعمیرات کے شعبہ میں براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری میں جاری مالی سال کے پہلے دوماہ میں گزشتہ سال کی اسی مدت کے مقابلے میں نمایاں اضافہ ریکارڈکیا گیاہے۔حکومت کی جانب سے تعمیراتی صنعت کیلئے مراعات وترغیبات دینے کے نتیجہ میں تعمیراتی سرگرمیوں میں نمایاں تیزی آ رہی ہے اورجاری مالی سال کے پہلے تین ماہ میں سیمنٹ کی ریکارڈ کھپت سے اس کا بخوبی اندازہ لگایا جاسکتاہے۔حکومت کی جانب سے اس شعبہ کیلئے مراعات اورترغیبات دینے کے نتیجہ میں نہ صرف ملکی سطح پرتعمیراتی سرگرمیاں زورپکڑ رہی ہے بلکہ بیرونی سرمایہ کاربھی پاکستان میں تعمیرات کے شعبہ میں سرمایہ کاری کیلئے آرہے ہیں۔ سٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے اس حوالہ سے جاری کردہ اعدادوشمارکے مطابق جاری مالی سال کے پہلے دوماہ میں ملک میں تعمیرات کی صنعت میں براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری کاحجم 43.6 ملین ڈالرریکارڈکیاگیا جو گزشتہ مالی سال کے اسی عرصہ کے مقابلہ میں بہت زیادہ ہے۔گزشتہ مالی سال کے پہلے دوماہ میں تعمیرات کی صنعت میں براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری کاحجم 2.2 ملین ڈالرریکارڈکیاگیاتھا۔اگست 2020ءمیں تعمیرات کے شعبہ میں براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری کاحجم 43.6 ملین ڈالررہا۔ واضح رہے کہ جاری مالی سال کے پہلے دوماہ میں ملک میں براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری کے حجم میں گزشتہ مالی سال کے اسی عرصہ کے مقابلہ میں 39.93 ملین ڈالرکا نمایاں اضافہ دیکھنے میں آیاہے۔ جولائی سے لیکراگست 2020ءتک کی مدت میں ملک میں براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری کا حجم 226.7 ملین ڈالر ریکارڈ کیاگیا۔گزشتہ مالی سال کے پہلے دومہینوں میں ملک میں براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری کاحجم 162 ملین ڈالرریکارڈکیاگیاتھا۔

کاروباری طبقے کو سہولیات کی فراہمی حکومتی ذمہ داری ہے ،میاں اسلم اقبال

لاہور (وائی سی پی نیوز) صوبائی وزیر صنعت و تجارت میاں اسلم اقبال سے برائیلرفارمرزایسوسی ایشن پنجاب کے چیئرمین سردار تجمل حسین کی قیادت میں وفدنے ملاقات کی۔پنجاب سرمایہ کاری بورڈ کے کمیٹی روم میں ہونے والی ملاقات میں وفد نے پولٹری فارمرز کو درپیش مسائل سے آگاہ کیا۔ وفد نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ پیداواری لاگت بڑھنے اور کرونا کے باعث پولٹری فارمرز کو نقصان ہوا ہے، حکومت ریلیف دے۔وفد کا کہنا تھا کہ پولٹری فیڈ کا ریٹ بڑھنے کا مکینزم ہونا چاہیے اور فیڈ کے اجزا بھی بیگ پر درج ہونے چاہئیں۔صوبائی وزیر صنعت وتجارت میاں اسلم اقبال نے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عوام کو سستی پروٹین کی فراہمی کیلئے پولٹری فارمرز کو ہرممکن تعاون فراہم کیا جائے گا اورپولٹری فارمرز کے مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل کئے جائیں گے۔صوبائی وزیر نے پولٹری فارمز کے مسائل کے حل کیلئے متعلقہ حکام کو ہدایات جاری کیں۔میاں اسلم اقبال نے کہا کہ پولٹری فیڈ کے اجزا کی تصدیق کے لئے فیڈ بیگ لیبارٹری سے چیک کرائے جائیں۔انہوں نے کہا کہ کاروباری طبقے کو سہولیات کی فراہمی حکومت کی ذمہ داری ہے۔صوبائی وزیر نے کہا کہ معاشی سرگرمیوں کے فروغ کیلئے ہر ضروری اقدام کیا جائے گا۔ وفد نے صوبائی وزیر سے گفتگوکرئے ہوئے کا کہ آپ کاروباری طبقے کی آواز ہیں، آپ سے مل کر درپیش مسائل کے حل کی امیدہوئی ہے۔وفد میں وائس چیئرمین برائلرز فارمرز ایسوسی ایشن نوید احمد گوندل، صدر چوہدری محمد رفیع، مسرور احمداور دیگر شامل تھے۔

نئے پلازوںمیں پارکنگ کی وافر سہولیات کو مدنظر رکھا جائے، صدر میاں طارق مصباح کی تاجروں سے گفتگو

لاہور( وائی سی پی نیوز) پارکنگ اور تجاوزات لاہور کی مارکیٹوں کا سنگین مسئلہ ہیں اور فوری طور پر اس سے نمٹا جانا چاہئے۔ تاجروں کا حکومت سے یہ دیرینہ مطالبہ رہا ہے کہ پارکنگ کی جگہ ، پلازے مہیا کئے جائیں اور ایک ایسی پالیسی بنائی جائے جس سے ڈویلپرز اس بات کو یقینی بنائیں کہ اگلے 10 سے 20 سال تک نئے ڈویلپ ہونے والے علاقوں میں پارکنگ کی وافر سہولیات کو مدنظر رکھا جائے۔ان خیالات کا اظہار لاہور چیمبر آف کامرس کے صدر میاں طارق مصباح، سینئر نائب صدر ناصر حمید خان اور نائب صدر طاہر منظور چوہدری نے انجمن تاجران لاہور کے وفد سے جس کی قیادت صدر مجاہد مقصود بٹ کر رہے تھے سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔وفد کے دیگر اراکین میں سیکٹری جنرل عبدالرزاق بابر اور ملک خالد پرویز بھی شامل تھے۔انجمن تاجران کے وفد نے انتخابات میں تاریخی کامیابی پر نومنتخب اراکین کو مبارکباد پیش کی اور لاہور کی بڑی مارکیٹوں میں پارکنگ کی کمی کے حوالے سے اپنے خدشات کا اظہار کیا۔لاہور چیمبرکے عہدیداروں نے کہا کہ 2018 تک کے اعداد و شمار کے مطابق پاکستان کے1,000 افراد کے پاس 17گاڑیاں تھیں جو تعداد اب بڑھ چ±کی ہے۔ آمدورفت کے جامع نظام کی کمی اور میٹرو اسٹیشنوں اور مقامی بازاروں کے درمیان نقل و حمل کی رابطوں میں کمی نے لوگوں کو ذاتی گاڑیاں رکھنے پر مجبور کر دیا ہے جس کے نتیجے میں پارکنگ کی جگہیں کم پڑ گئی ہیں۔

دریاﺅں اور آبی ذخیروں میں پانی کی صورتحال

لاہور(وائی سی پی نیوز)تربیلا ، منگلا اور چشمہ کے آبی ذخائر میں پانی کی آمد و اخراج ، ان ک سطح اور بیراجوں میں پانی کے بہاﺅ کی صورت حال حسب ذیل رہی۔دریا ئے سندھ میں تربیلاکے مقام پرآمد 45500کیوسک اور اخرج82000 کیوسک، دریائے کابل میںنوشہرہ کے مقام پر آمد 9900کیوسک اور اخراج 9900 کیوسک، جہلم میںمنگلاکے مقام پرآمد10300کیوسک اور اخراج40000کیوسک، چناب میںمرالہ کے مقام پر آمد16900کیوسک اور اخراج5000 کیوسک رہا۔جناح بیراج آمد98800کیوسک اور اخراج0 9110کیوسک،چشمہ آمد 93800 کیوسک اوراخراج 93000کیوسک رہا۔ ، تونسہ آمد107300 کیوسک اور اخراج 85000 کیوسک، پنجند آمد14600 کیوسک اور اخراج صفر کیوسک، گدو آمد 76100کیوسک اور اخراج 62100کیوسک، سکھرآمد55900کیوسک اور اخراج15000کیوسک جبکہ کوٹری بیراج آمد23300کیوسک اور اخراج 5700 کیوسک ریکارڈ کیا گیا۔تربیلا کا کم از کم آپریٹنگ لیول 1392فٹ،پانی کی موجودہ سطح1537.47 فٹ،پانی ذخیرہ کرنے کی انتہائی سطح 1550فٹ اورقابل استعمال پانی کا ذخیرہ 5.270 ملین ایکڑ فٹ، منگلا کا کم از کم آپریٹنگ لیول 1050فٹ،پانی کی موجودہ سطح 1225.25 فٹ،پانی ذخیرہ کرنے کی انتہائی سطح 1242فٹ اور قابل استعمال پانی کا ذخیرہ 6.067 ملین ایکڑ فٹ جبکہ چشمہ کا کم از کم آپریٹنگ لیول 638.15فٹ،پانی کی موجودہ سطح 643.40 فٹ،پانی ذخیرہ کرنے کی انتہائی سطح 649 فٹ اور قابل استعمال پانی کا ذخیرہ 0.087 ملین ایکڑ فٹ رہا۔تربیلا، جناح اور چشمہ کے مقامات پر دریائے سندھ، نوشہرہ کے مقام پر دریائے کابل اور منگلا کے مقام پر دریائے جہلم میں پانی کی آمد اور اخراج 24گھنٹے کے اوسط بہاﺅ کی صورت میں ہے ۔

Wednesday, October 7, 2020

سٹاک مارکیٹ میں معمولی تیزی ، انڈیکس 55پوائینٹس بڑھ گیا، ڈالر 10پیسے ، سونا 1300روپے تولہ مہنگا

کراچی (وائی سی پی نیوز) پاکستان اسٹا ک مارکیٹ میںمنگل کو اتار چڑھاو¾ کا سلسلہ جاری رہنے کے بعد تیزی غالب آگئی جس کے نتیجے میںکے ایس ای100 انڈیکس 55پوائنٹس کے اضافے سے39127.48پوائنٹس کی سطح پر پہنچ گیا جب کہ59فیصد کمپنیوں کے شیئرز کی قیمتوں میں اضافہ ریکارڈکیا گیا جس کے باعث مارکیٹ کی سرمایہ کاری مالیت 15ارب42کروڑ10لاکھ روپے بڑھ گئی تاہم حصص کی لین دین کے لحاظ سے کاروباری حجم پیرکی نسبت39لاکھ 8ہزار شیئرز کم رہا۔ گزشتہ روز ٹریڈنگ کاآغاز مثبت زون میں ہوا جس کے باعث ابتدائی اوقات میں تیزی رہی اور کے ایس ای100انڈیکس 39344پوائنٹس کی بلند سطح پر پہنچ گیا تاہم بعد ازاںسرمایہ کاروں کی جانب سے محتاط طرز عمل کے زیر اثر حصص فروخت کا دباو¾ بڑھنے کے سبب تیزی کے اثرات زائل ہوگئے اور انڈیکس 39ہزار کی نفسیاتی حد سے گرتے ہوئے38570پوائنٹس کی نچلی سطح پر آگیاتاہم بعد میں ریکوری آئی اور 39ہزارکی نفسیاتی حد بحال ہوگئی اور کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای100انڈیکس 55.01پوائنٹس کے اضافے سے39127.48پوائنٹس پر بند ہواجب کہ کے ایس ای 30انڈیکس 8.48پوائنٹس کے اضافے سے16594.97پوائنٹس اور کے ایس ای آل شیئرز انڈیکس 61.73پوائنٹس کے اضافے سے27857.43پوائنٹس کی سطح پرپہنچ گیا ۔گزشتہ روز مجموعی طور پر400کمپنیوں کا کاروبار ہوا جس میں سے236کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں اضافہ146میں کمی اور18کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں استحکام رہا۔تیزی کے سبب مارکیٹ کا مجموعی سرمایہ73کھرب 32ارب 80کروڑ70لاکھ روپے سے بڑھکر 73کھرب48ارب22کروڑ80لاکھ روپے ہو گیا ۔قیمتوں میں اتار چڑھاﺅ کے اعتبار سے سیپ ہائر فائبر50.05روپے کے اضافے سے 732.05روپے اورہینو موٹرز39.50روپے کے اضافے سے 704.32روپے ہوگئی جب کہ نیسلے پاکستان82.50روپے اورسروس انڈسٹریز30.78روپے کی کمی سے باالترتیب 6517.50روپے اور710.75روپے ہوگئی ۔ مقامی کرنسی مارکیٹوں میں منگل کو بھی امریکی ڈالر کے مقابلے میں پاکستانی روپے کی قدر میں بہتری آنے کا سلسلہ برقرار رہا جس کے نتیجے میں امریکی ڈالر 164.30روپے کی سطح پر آگیا ۔فاریکس ایسوسی ایشن آف پاکستان کے مطابق منگل کو انٹر بینک میں روپے کے مقابلے ڈالر کی قیمت خرید10پیسے کی کمی سے164.20روپے سے گھٹ کر164.10روپے اور قیمت فروخت20پیسے کی کمی سے164.50روپے سے گھٹ کر164.30روپے پر آ گئی جب کہ مقامی اوپن کرنسی مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت خرید50پیسے کی کمی سے164.60روپے سے گھٹ کر164.10روپے اور قیمت فروخت164.90روپے سے گھٹ کر164.40روپے ہوگئی ۔فاریکس رپورٹ کے مطابق یورو کی قدر میں25پیسے کی کمی واقع ہوئی جس سے یورو کی قیمت خرید191.75روپے سے گھٹ کر191.50روپے اور قیمت فروخت193.75روپے سے گھٹ کر193.50روپے ہو گئی جب کہ برطانوی پاونڈ کی قیمت خرید50پیسے کی کمی سے212روپے سے گھٹ کر 211.50روپے اور قیمت فروخت214روپے سے گھٹ کر213.50روپے ہوگئی ۔مقامی صرافہ مارکیٹوں میں سونے کی قیمت مزید1300روپے کے اضافے سے1لاکھ13ہزار300روپے ہوگئی۔آل سندھ صراف اینڈ جیولرز ایسوسی ایشن کے مطابق گزشتہ روز عالمی مارکیٹ میں سونے کی فی اونس کی قیمت 7ڈالر کے اضافے سے1913ڈالر ہوگئی جس کے زیر اثر مقامی صرافہ مارکیٹوں میں فی تولہ سونے کی قیمت1300روپے کے اضافے سے1لاکھ13ہزار300روپے اور دس گرام سونے کی قیمت 685روپے کے اضافے سے97ہزار136روپے ہوگئی ۔چاندی کی فی تولہ قیمت 1200روپے مستحکم رہی۔ سٹاک مارکیٹ

Thursday, October 1, 2020

سٹاک مارکیٹ شدید مندی کا شکار، انڈیکس میں 632.88پوائنٹس کمی ، سرمایہ کاروں کو 85ارب 81کروڑ کانقصان

کراچی(وائی سی پی نیوز)پاکستان اسٹاک ایکس چینج میںایک روزہ تیزی کے بعد بدھ کو پھر مندی چھاگئی جس کے نتیجے میں 41ہزار کی نفسیاتی حدگرگئی اور کے ایس ای100انڈیکس 632.88 پوائنٹس کی کمی سے40571.48پوائنٹس کی سطح پرآ گیا جب کہ حصص فروخت کا دباو¾ بڑھنے کے باعث 72.90فیصد کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میںکمی ہوئی جس کے باعث سرمایہ کاروں کو 85 ارب 81 کروڑ 15لاکھ روپے کا نقصان اٹھانا پڑا تاہم حصص کی لین دین کے لحاظ سے کاروباری حجم منگل کی نسبت 33.95فیصد زائد رہا ۔گزشتہ روزٹریڈنگ کا آغاز مثبت زون میں ہوا جس کے سبب ابتدائی اوقات میںکے ایس ای100انڈیکس41439پوائنٹس کی بلند سطح پر پہنچ گیا تاہم بعد ازاں سرمایہ کاروں کی جانب سے مارکیٹ سے سرمایہ نکالنے کا رجحان شروع ہوا جس کے نتیجے میں مندی چھاگئی اور انڈیکس 41ہزار کی نفسیاتی حد سے گرتے ہوئے40496پوائنٹس کی نچلی سطح پر آگیا بعد میں 40500کی نفسیاتی حد بحال ہوگئی لیکن مندی غالب رہی اورکاروبار کے اختتام پرکے ایس ای 100انڈیکس632.88پوائنٹس کی کمی سے40571.48پوائنٹس پر بند ہوا۔اسی طرح کے ایس ای30 انڈیکس264.83 پوائنٹس کی کمی سے 17205.34پوائنٹس اور کے ایس ای آل شیئرز انڈیکس 325.26پوائنٹس کی کمی سے28969.98پوائنٹس کی سطح پر آ گیا ۔گزشتہ روز مجموعی طور پر417کمپنیوں کا کاروبار ہوا جس میں سے98کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں اضافہ304میں کمی اور15کمپنیو ں کے حصص کی قیمتوں میں استحکام رہا۔مندی کے باعث سرمائے کا مجموعی حجم77کھرب28ارب91کروڑ4لاکھ روپے سے گھٹ کر76کھرب43ارب9کروڑ89لاکھ روپے ہوگیا۔قیمتوں میں اتار چڑھاو¾کے لحاظ سے رفحان میظ کے حصص کی قیمت200روپے کے اضافے سے8500روپے اورباٹا پاک 62.96روپے کے اضافے سے 1683.96روپے ہوگئی جب کہ نیسلے پاکستان100روپے کی کمی سے 6600روپے اور آئی لینڈ ٹیکسٹائیل73.50روپے کی کمی سے906.50روپے کے ساتھ سرفہرست رہے۔مقامی کرنسی مارکیٹوں میں روپے کے مقابلے ڈالر کی قدر مزید20پیسے کم ہوگئی جب کہ یورو کی قدر 25پیسے بڑھ گئی ۔فاریکس ایسوسی ایشن آف پاکستا ن کے مطابق بدھ کو انٹر بینک میں روپے کے مقابلے ڈالر کی قدرمیں20پیسے کی کمی واقع ہوئی جس سے ڈالر کی قیمت خرید165.85روپے سے گھٹ کر165.65روپے اور قیمت فروخت166.05روپے سے گھٹ کر165.85روپے پر آ گئی اسی طرح مقامی اوپن کرنسی مارکیٹ میں20پیسے کی کمی سے ڈالر کی قیمت خرید165.90روپے سے گھٹ کر165.70روپے اور قیمت فروخت166.20روپے سے گھٹ کر166روپے ہوگئی۔دیگر کرنسیوں میںیورو کی قدر میں25پیسے کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا جس سے یورو کی قیمت خرید192.75روپے سے بڑھ کر193روپے اور قیمت فروخت194.75روپے سے بڑھ کر195روپے ہو گئی جبکہ برطانوی پونڈ کی قیمت خرید212روپے اور قیمت فروخت214روپے مستحکم رہی۔مقامی صراافہ مارکیٹوں میںسونے کی قیمت فی تولہ قیمت300روپے کی کمی سے ایک لاکھ11ہزار800روپے ہوگئی۔آل سندھ صراف اینڈ جیولرز ایسوسی ایشن کے مطابق گزشتہ روز عالمی گولڈ مارکیٹ میں سونے کی فی اونس قیمت ایک ڈالر کی کمی سے1886ڈالر ہوگئی جس کے زیر اثر ملکی صرافہ مارکیٹوں میں ایک تولہ سونا 300روپے کی کمی سے 1لاکھ 11ہزار800روپے کا ہو گیاجب کہ دس گرام سونے کی قیمت258روپے کی کمی سے 95ہزار850روپے پر آ گئی۔

Iran-Israel war has stopped, who will think about the oppressed Palestinians

                With the wisdom of US President Donald Trump, the world was saved from the third horrific World War and the 12-day Iran-Isra...